وزارت خزانہ
azadi ka amrit mahotsav

مرکزی وزیر خزانہ نرملا سیتا رمن نے چنئی میں جنوبی علاقے کے علاقائی دیہی بینکوں کی جائزہ میٹنگ کی صدارت کی

Posted On: 04 AUG 2023 6:27PM by PIB Delhi

مرکزی وزیر خزانہ محترمہ نرملا سیتا رمن نے آج چنئی میں جنوبی علاقہ سے تعلق رکھنے والے علاقائی دیہی بینکوں کے صدور اور سینئر عہدیداروں کے ساتھ ایک میٹنگ کی صدارت کی۔ میٹنگ میں سکریٹری محکمہ مالیاتی خدمات ڈاکٹر وویک جوشی اور آر بی آئی کے سینئر افسران نے شرکت کی۔ تمل ناڈو کے فنانس سکریٹری جناب  ٹی اُدھیاچندرن، آندھرا پردیش، تلنگانہ، کیرالہ، پڈوچیری اور کرناٹک کی ریاستی وزارت خزانہ کے سکریٹریز اور سینئر افسران میٹنگ میں موجود تھے۔ اسٹیٹ بینک آف انڈیا، انڈین بینک، یونین بینک آف انڈیا، کینرا بینک، انڈین اوورسیز بینک اور نابارڈ کے منیجنگ ڈائریکٹرز اور سی ای اوز نے بھی بات چیت میں حصہ لیا۔

بات چیت علاقائی دیہی بینکوں کی مالی کارکردگی کے  اردگرد ہوئی  جب  ڈی ایف ایس  سکریٹری نے آرآربیزکے مختلف مالیاتی میٹرکس پر ایک پریزنٹیشن دی۔

وزیر خزانہ محترمہ نرملا  سیتا رمن نے زور دیا کہ علاقائی دیہی بینکوں کو مرکزی حکومت کی اہم  اسکیموں جیسے پردھان منتری جیون جیوتی بیمہ یوجنا، پردھان منتری سرکشا بیمہ یوجنا، پی ایم سواندھی، اٹل پنشن یوجنا، پی ایم جن دھن یوجنا، پی ایم مدرا یوجنا ، کسان کریڈٹ کارڈز (کے سی سی ) کے سی سی مویشی اور ماہی پروری، وغیرہ پر اپنی توجہ جاری رکھنی چاہیے اور ان کی تکمیل ہدف ہونی چاہیئے ۔

اس بات کو اجاگر کرتے ہوئے کہ جنوبی خطے کے علاقائی دیہی بینکوں کا سی ڈی  تناسب، مجموعی این پی ایز، اور پروویژن کوریج  تناسب (پی سی آر) قومی اوسط سے بہتر تھا، محترمہ  سیتا رمن نے آرآربیز اور اسپانسر بینکوں کو  ٓرآربیز کے کرنٹ اور سیونگ اکاؤنٹ (سی اے ایس اے) تناسب کو بہتر بنانے کی تلقین کی۔

مرکزی وزیر خزانہ نے کہا کہ جنوبی خطہ کے آرآربیزمیں ٹیکنالوجی، لون مینجمنٹ سسٹم اور کور بینکنگ سسٹم کو ایک مقررہ وقت میں بہتر طریقے سے اپنایا جانا چاہیے۔ وزیر خزانہ نے مزید کہا کہ آرآربیزکو زیادہ سے زیادہ ڈیجیٹلائزیشن کی طرف بڑھنے کی حکومت کی کوششوں کے مطابق ڈیجیٹل طور پر فعال صارفین کو بڑھانے پر توجہ دینی چاہیے۔

وزیر خزانہ نے یہ بھی کہا کہ اسپانسر بینکوں کو چاہیے کہ وہ ایم ایس ایم ای  کلسٹرز کے ساتھ آرآربیز کا نقشہ بنائیں اور ان کلسٹروں میں اپنی موجودگی کو بہتر بنائیں، جبکہ ایم ایس ایم ایزکہ ان کی  بہتر طریقے سے خدمت کرنے کے لیے اختراعی مصنوعات تیار کریں۔ انھوں نے خطے کے آرآربیز کو ریاست بھر میں اپنی حقیقی  موجودگی کو بہتر بنانے کے لیے آربی آئی  اور متعلقہ ریاستی حکام کے ساتھ مل کر کام کرنے کی تلقین کی۔ انہوں نے خاص طور پر متعلقہ زرعی شعبے جیسے ماہی پروری اور مویشی پروری  کو قرض دینے کےلئے، اس کے  علاوہ پی ایم سواندھی اسکیم کے تحت اسٹریٹ وینڈرز کو قرض دینے کے لیے اکاؤنٹ ایگریگیٹر فریم ورک کا فائدہ اٹھانے پر بھی روشنی ڈالی۔

***

)ش ح۔  ا ک۔ ع آ(

U. No.9171


(Release ID: 1954682) Visitor Counter : 103


Read this release in: English , Hindi , Tamil