بھاری صنعتوں کی وزارت
فیم انڈیا اسکیم مرحلہ-2 کے تحت سبسڈیز کی صورت حال
Posted On:
04 AUG 2023 6:10PM by PIB Delhi
بھاری صنعتوں کے وزیر مملکت جناب کرشن پال گوجر نے آج راجیہ سبھا میں ایک سوال کے تحریری جواب میں مطلع کیا کہ فیم انڈیا اسکیم مرحلہ -2 کے تحت الیکٹرک گاڑیوں کے مینوفیکچررس کو کوئی ترغیبات نہیں دی گئی ہے۔ہائبرڈ اور الیکٹرک گاڑیوں کی خریداری کی قیمتوں کو کم کرنے کے لیے صارفین (خریداروں/استعمال کرنے والوں) کو ترغیبات/ رعایت فراہم کی جاتی ہے تاکہ زیادہ سے زیادہ ہائبرڈ اور الیکٹرک گاڑیوں کو اپنایاجاسکے۔ یہ ترغیبات اور رعایت حکومت ہند کے ذریعہ او ای ایم (الیکٹرک گاڑیوں کے مینوفیکچررس )کو دی جائے گی۔2022 میں فیم انڈیا اسکیم مرحلہ -2 کے تحت الیکٹرک گاڑیوں کے مینوفیکچررس کے لیے منظور شدہ سبسڈیز مطلوبہ ترغیبات کی ادائیگی سے متعلق تفصیلات درج ذیل ہیں:
(رقم کروڑ روپے میں)
نمبر شمار
|
جزو
|
2022 میں منظور کیے گئے کل ترغیبات کے دعوے (جنوری تا دسمبر 2022)
|
1.
|
e-2w
|
1280.07
|
2.
|
e-3w
|
168.93
|
3.
|
e-4w
|
55.17
|
4.
|
ای-بسیں *
|
364.39
|
|
کل
|
1868.56
|
ریاستی ٹرانسپورٹ یونٹوں (ایس ٹی یوز) کو جاری کی گئی سبسڈی کی رقم*
بھاری صنعتوں کی وزارت (ایم ایچ آئی)کو گزشتہ 18 مہینوں کے دوران 2 اہم پہلوؤں ، پی ایم پی کی تعمیل اور ایکس فیکٹری قیمتوں کی خلاف ورزی کے سلسلے میں فیم انڈیا اسکیم مرحلہ -2 کے تحت 17 او ای ایم کے خلاف شکایتیں موصول ہوئی ہیں۔مزید برآں ان شکایتوں کے سبب ترغیبات کی ادائیگی وہاں روک دی گئی ہیں، جہاں تفصیلی تحقیقات درکار ہیں۔
بھاری صنعتوں کی وزارت (ایم ایچ آئی) کی طرف سے مبینہ آلات کے اصلی مینوفیکچررز (او ای ایمز) کے خلاف شکایات کی تحقیقات کے لیے درج ذیل اقدامات کیے گئےہیں:
- مطلوبہ مراعات کی تقسیم روک دی گئی۔
- تفصیلی چھان بین کے لیے ایم ایچ آئی کی جانچ ایجنسیوں کومعاملہ بھیجا گیا۔
مبینہ او ای ایمز کے لیے جانچ ایجنسیوں کی رپورٹوں کی جانچ کے بعد یہ پایا گیا کہ 6 او ای ایمز مکمل طور پر پی ایم پی کے مطابق تھے جبکہ دیگر 7 او ای ایمز پی ایم پی کے اصولوں کی خلاف ورزی کرتے ہوئے پائے گئے ہیں۔ 7 او ای ایمز کو وجہ بتاؤ نوٹس جاری کیے گئے ہیں۔
مزیدبرآں، چار او ای یمزنے 322.11 کروڑ روپے کی اضافی رقم الیکٹرک گاڑیوں (ای ویز) کے صارفین/ خریداروں کے لیے سابق فیکٹری قیمت کی خلاف ورزی کے لیےواپس کرنے پر اتفاق کیا ہے۔
******
ش ح ۔ م ع۔ ج ا
U. No.9162
(Release ID: 1954603)
Visitor Counter : 66