وزارت ماہی پروری، مویشی پروری و ڈیری
azadi ka amrit mahotsav g20-india-2023

مرکزی وزیر جناب پرشوتم روپالا نے ساگر پریکرما کے آٹھویں مرحلے کی قیادت کی


ساگر پریکرما کے دوسرے حصے کا مقصد ملک کے مشرقی ساحل کا احاطہ کرنا ہے، مرحلہ - آٹھ 31 اگست 2023 کو کیرالہ کے وِجنجم سے دوبارہ شروع ہوا اور اس کے بعد کے مراحل میں ملک کی مشرقی ساحلی ریاستوں کا احاطہ کرتا رہے گا

ساگر پریکر ما مرحلہ آٹھ کا پہلا دن 31 اگست 2023 کو شروع ہوا اور اس نے کنیا کماری، تمل ناڈو کے ساحلی علاقوں کا احاطہ کیا جس میں مستفیدین کے ساتھ بات چیت شامل تھی

پروگرام کے دوسرے دن تمل ناڈو کے ماہی گیری والےدیہاتوں کے استفادہ کنندگان کے ساتھ بات چیت کی گئی

تیسرے دن، آج مرکزی وزیر نے بوٹ جیٹی میں سدھار اور تزئین و آرائش کا جائزہ لیا اور تحقیق اور تیاریوں، فیلڈ ورک، ماہی گیروں اور مچھلی کسانوں کے ساتھ مچھلی کی دیکھ بھال کے بارے میں تبادلہ خیال کیا

جناب روپالا نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ نچلی سطح کی بات چیت، ماہی گیری کی صنعت کےطور طریقوں اور حرکیات کے بارے میں قیمتی بصیرت کی کلید ہے اور ایسی بات چیت پالیسی سازوں اور شعبہ جاتی حرکیات اور پالیسیوں سے براہ راست متاثر ہونے والے لوگوں کے درمیان خلیج کو ختم کرنے میں مدد کرتی ہے

جناب پرشوتم روپالا نے رام ناتھ پورم ضلع کے ولاماور میں کثیر مقصدی سی ویڈ پارک کا سنگ بنیاد بھی رکھا اور کثیر مقصدی سی ویڈ پارک کی بھومی پوجا میں شرکت کی

Posted On: 02 SEP 2023 6:50PM by PIB Delhi

''ساگر پریکرما'' ایک ارتقائی سفر ہے جس کا تصور ساحلی پٹی میں تمام ماہی گیروں، مچھلی کسانوں اور دیگر  حصص داروں کے درمیان یکجہتی کا مظاہرہ کرتے ہوئے کیا گیا ہے جبکہ زمینی چیلنجوں اور ماہی گیروں کے مسائل کو بھی  اس میں سمجھا جاتا ہے۔ ساگر پریکر ما کا پہلا حصہ 5 مارچ 2022 کوگجرات  کے مانڈوی، (ساگر پریکرما – فیز I) سے شروع کیا گیا تھا اور 12 جون 2023 کوکیرالہ کے  وِجنجم،  میں مکمل کیا گیا تھا (ساگر پریکرما – فیز VII)  جس میں ملک کے مغربی ساحل کے اہم علاقوں کا احاطہ کیا گیا تھا۔

ساگر پریکرما کے دوسرے حصے کا مقصد ملک کے مشرقی ساحل کا احاطہ کرنا ہے، اس لیے مرکزی وزیر جناب پرشوتم روپالا کی قیادت میں ساگر پریکر ما کا آٹھواں مرحلہ 31 اگست 2023 کو کیرالہ کے وِجنجم سے دوبارہ شروع ہوا اور بعد کے مراحل میں  ملک کے مشرقی ساحلی ریاستوں کا احاطہ کرتا رہے گا۔

مندرجہ بالا کے مطابق، ماہی پروری، مویشی پروری اور ڈیری کے مرکزی وزیر جناب پرشوتم روپالا نے ساگر پریکرما - فیز آٹھ کی قیادت، ماہی پروری، مویشی پروری اور ڈیری کے وزیر مملکت  ڈاکٹر ایل مروگن کے ساتھ  کی ۔اس موقع پر ڈی او ایف کے سکریٹری ڈاکٹر ابھیلکش لیکھی، جوائنٹ سکریٹری (میرین فشریز، ڈی او ایف)، محترمہ نیتو کماری پرساد اور نیشنل فشریز ڈیولپمنٹ بورڈ کے چیف ایگزیکٹو  ڈاکٹر ایل این مورتی  موجود تھے ۔

ساگر پرکرما-مرحلہ آٹھ  کا پہلا دن 31 اگست 2023 کو شروع ہوا اور اس نے تمل ناڈو کے  کنیا کماری کے ساحلی علاقوں کا احاطہ کیا جس میں تھوتور، کولاچل اور مٹوم کی ماہی گیری والی  بندرگاہوں اور تھوتور، ویلا ویلائی، ونالائی، کرومپنائی ا ورکونایاکوڈی  کے ماہی گیری کے والے  دیہاتوں میں مستفدین کے ساتھ بات چیت شامل ہے۔ پروگرام کے دوسرے دن تھیر ونیل ویلی اور تھوتھو کوڈی اضلاع کے یو وری، پیریاتھلائی، ویراپانڈین پٹنم کے ماہی گیری والے  گاؤں کے استفادہ کنندگان کے ساتھ تھوتھو کوڈی اور رامناتھ پورم اضلاع میں تھوتھو کوڈی، تھروائیکلم اور موکیور ماہی گیری والی بندرگاہوں کے ساتھ بات چیت شامل تھی۔

ساگر پریکر ما پروگرام کے تیسرے دن کا آغاز رام ناتھ پورم ضلع کے رامیشورم فشنگ جیٹی پر ماہی گیروں کے ذریعہ ماہی گیری کے طور طریقوں اور مچھلیوں کو سنبھالنے کے ساتھ ساتھ ماہی گیروں اور عام لوگوں کے ساتھ بات چیت کے ساتھ شروع ہوا۔ مرکزی وزیر نے بوٹ جیٹی میں سدھار اور تزئین و آرائش کا جائزہ لیا اور تحقیق اور تیاریوں، فیلڈ ورک، ماہی گیروں اور مچھلی کسانوں کے ساتھ مچھلیوں کی دیکھ بھال کے بارے میں تبادلہ خیال کیا۔ انہوں نے کہا کہ زمینی سطح پر بات چیت ماہی گیری کی صنعت کے طورطریقوں اور حرکیات کے بارے میں قابل قدر بصیرت کی کلید ہے۔ اور یہ کہ بات چیت پالیسی سازوں اور شعبہ جاتی حرکیات اور پالیسیوں سے براہ راست متاثر ہونے والے لوگوں کے درمیان خلیج کو ختم کرنے کا کام کرتی ہے۔

شیڈول کے مطابق، معززین نے ایک نمائش کے ساتھ آئی سی اے آر – سی ایم ایف آر آئی کے منڈپم علاقائی مرکز کا دورہ کیا۔ نمائش میں پالک بے اور گلف آف منار کے اہم سمندری مچھلی وسائل، سمندری سی ویڈ  فارمنگ، آئی ایم ٹی اے، ہیچری سے تیار کردہ کوبیا، سلور پومپانو اور سمندری آرائشی مچھلیاں نمائش میں رکھی گئیں۔ جوائنٹ سکریٹری (میرین فشریز)، ڈی او ایف، محترمہ نیتو کماری پرساد نے ساگر پریکر ما یاترا اور ملٹی پرپز سی ویڈ پارک کے مقاصد کے بارے میں تبادلہ خیال کیا۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ حکومت ہند کے ذریعہ شروع کئے گئے اقدامات کا مقصد ماہی گیروں، مچھلی کسانوں اور دیگر اسٹیک ہولڈرز کے مسائل کو حل کرنا اور ان کے معیار زندگی اور معاشی بہبود کو بہتر بنانا ہے۔

مرکزی وزیر نے سی ویڈ کی کاشت میں مصروف ماہی گیر خواتین کے گروپ کے ساتھ بات چیت کی قیادت کی جنہوں نے اپنے رہن سہن اور معاش کے بارے میں بات کی۔ انہوں نے اپنے تجربات، چیلنجز اور خاص طور پر سی ویڈ کی کاشت سے متعلق اپنی خواہشات کا اشتراک کیا۔ ماہی گیر خواتین نے سی ویڈ کی کاشت کی خاطر تعاون فراہم کرنے کے لیے مرکزی وزیر کا شکریہ ادا کیا۔ انہوں نے گجراتی زبان میں ایک ماہی گیر کی نمائندگی حاصل ہونے پر خوشی کا اظہار کیا۔

کسانوں نے درخواست کی کہ بازار کی طلب کو پورا کرنے کے لیے سی ویڈ کے بیجوں کو دستیاب کرنے کی خاطر متعلقہ اقدامات کیے جائیں۔ جاری چیلنجوں کو حل کرنے کے لیے بیج کی پیداوار کے لیے ایک ہیچری اور متعلقہ سبسڈی کی بھی درخواست کی گئی۔ مرکزی وزیر نے اس معاملے کو دیکھنے اور ان  چھوٹے ماہی گیروں کے مسائل کو حل کرنے کے لیے ہر ممکن مدد فراہم کرنے کی یقین دہانی کرائی جو کہ موٹرائزڈ ماہی گیر کشتیوں کے مالک ہیں ،انہوں نے کہا کہ  انہیں کریڈٹ کی بنیاد پر ایندھن فراہم کر کے ان کے مسائل کو حل کیا جائے گا۔

وزیر مملکت  ڈاکٹر ایل مروگن  نے بتایا کیا کہ سی ویڈ کی کاشت کو اقتصادی طور پر قابلِ معاش تسلیم کیا جاتا ہے اور اسے خاص طور پر ماہی گیر خواتین کو اپنانا چاہیے، اور حکومت ہند کی فلیگ شپ اسکیم، پردھان منتری متسیہ سمپدا یوجنا (پی ایم ایم ایس وائی) کا مقصد اسی ایجنڈے کو آگے بڑھانا ہے،  اس لیے اسکیم کے تحت سی ویڈ کی کاشت کے لیے مدد فراہم کی جارہی ہے۔

مزید برآں، جناب پرشوتم روپالا نے ڈاکٹر ایل مروگن اور دیگر معززین کے ساتھ رامناتھ پورم ضلع کے ولاماور میں  ملٹی پرپز سی ویڈ پارک کا سنگ بنیاد رکھا اور ملٹی پرپز سی ویڈ پارک کی بھومی پوجا میں شرکت کی۔

سامعین اور پریس سے ملٹی پرپز سی ویڈ پارک کے بارے میں بات کرتے ہوئے، جناب روپالا نے اس بات پر اپنی خوشی کا اظہار کیا کہ ہندوستان کا پہلا ملٹی پرپز سی ویڈ پارک تیار ہو رہا ہے۔انہوں نے  ڈاکٹر ایل مروگن اور تمل ناڈو کی ریاستی حکومت کی کوششوں کی تعریف کی۔ انہوں نے بتایا کہ پارک کو 127.7 کروڑ روپے کی کل سرمایہ کاری کے ساتھ منظوری دی گئی ہے اور اس کا مقصد تمل ناڈو کے چھ اضلاع کے 136 ساحلی دیہاتوں کو فائدہ پہنچانے والے سی ویڈ کی کاشت کو فروغ دینا ہے۔ پارک کا کام 2 سال میں مکمل ہونے کا تخمینہ ہے۔ انہوں نے ماہی گیری کے شعبے میں پی ایم ایم ایس وائی اور  کے سی سی کے آغاز کے ساتھ سیکٹر کی ترقی میں حکومت ہند کی کامیابیوں کو مزید اجاگر کیا۔

ساگر پریکرما پروگرام کے ساتھ، محکمہ ماہی پروری کے عہدیداروں نے ضلعی حکام کے ساتھ مل کر اکیلے رام ناتھ پورم ضلع میں 374 کسان کریڈٹ کارڈ کی تقسیم کے انتظامات کیے تھے جس سے قومی تعداد  4,47,14,565  کے سی سی تک پہنچ گئی ہے ۔ مرکزی وزیر نے اس کوشش میں بروقت تعاون کے لیے بینکوں کا شکریہ ادا کیا۔

مزید برآں، پی ایم ایم ایس وائی کی کامیابی کی کہانیاں ترقی پسند ماہی گیروں نے شیئر کیں۔جناب روپالا نے بتایا  کہ ماہی گیری کے شعبے میں سرمایہ کاری زمینی حقائق کو مدنظر رکھتے ہوئے  کی جارہی  ہے ۔ انہوں نے گاؤں والوں کے تعاون کو سراہتے ہوئے ان پر زور دیا کہ وہ آگے آئیں اور ماہی پروری اور اس سے منسلک سرگرمیوں کے لیے پی ایم ایم ایس وائی اور کے سی سی کے فوائد کو استعمال کریں۔ انہوں نے رضاکاروں سے بھی درخواست کی کہ وہ پی ایم ایم ایس وائی، کے سی سی جیسی اسکیموں کے بارے میں بیداری پیدا کرنے میں مدد کریں تاکہ استفادہ کنندگان اس کا فائدہ اٹھاسکیں۔

آخر میں ، وزیر  مملکت نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ تمل ناڈو میں سمندری ماہی گیری کی ترقی کے ساتھ ساتھ  اس میں ،اس شعبے کا رہنما بننے کی بہت بڑی صلاحیت ہے اس لیے مناسب سمندری ماہی گیری ضوابط ، میرین فش لینڈنگ میں حفظان صحت اور صفائی ستھرائی کی دیکھ بھال، ضروری ٹیکنالوجی کو اپنانا اور ویلیو چین افادیت پر توجہ مرکوز کی جانی چاہئے۔ اس کے علاوہ انہوں نے ماہی گیروں، فش فارمرز، مستفید ین ، کوسٹ گارڈ افسران کا ماہی گیری کے شعبے کی ترقی کے لیے، ان کی  شرکت اور تجاویز کا اشتراک کرنے پر شکریہ ادا کیا۔

اس  اثر انگیز اور بصیرت افروز گفتگو اور بات چیت کے اور ایک بہتر مستقبل کی امید کے ساتھ، ساگر پریکرما – مرحلہ آٹھ پروگرام کا اختتام ہوا۔

******

ش  ح۔ م  م۔ م ر

U-NO. 9133



(Release ID: 1954446) Visitor Counter : 106


Read this release in: English , Hindi , Tamil