وزارت ماہی پروری، مویشی پروری و ڈیری

ساگر پریکرما مرحلہ آٹھ کے تیسرے دن، ماہی پروری، مویشی پروری اور ڈیری کے وزیر جناب پرشوتم روپالا نے آج تمل ناڈو میں کثیر مقصدی سی ویڈ پارک کے قیام کا سنگ بنیاد رکھا


سی ویڈ پارک کے مقاصد ساحلی ماہی گیر نوجوانوں اور ماہی گیر خواتین کے لیے روزگار کے مواقع پیدا کرنے کی خاطر، سی ویڈ کی کاشت، نجی شعبے/ کاروباری افراد کی حوصلہ افزائی کرکے اور مجوزہ سی ویڈ پارک میں سی ویڈ پروسیسنگ یونٹس کے قیام میں ان کی مدد کرکے ویلیو ایڈڈ سی ویڈ مصنوعات کی ترقی ہے: جناب روپالا

سی ویڈ پارک میں تمل ناڈو کے 6 ساحلی اضلاع کے 136 ساحلی ماہی گیری والے دیہاتوں میں سی ویڈ کی کاشت کو فروغ دینا شامل ہے اور اس میں 8821 افراد کی افرادی قوت شامل ہوگی

یہ کاروباریوں، پروسیسرز کو اسکیموں، لائسنسوں/ منظوریوں کی ضرورت کے بارے میں معلومات تک رسائی کے لیے سنگل ونڈو سپورٹ بھی فراہم کرے گا، جبکہ پروسیسنگ سینٹرز قائم کرنے کے لیے جگہ بھی فراہم کرے گا

سی ویڈ کی کاشت کو فروغ دینے کے علاوہ، یہ پارک سمندری ماحولیاتی نظام کے تحفظ پر بھی توجہ دے گا اور اس میں ایک ایکویریم بھی ہوگا جس میں مختلف سمندری انواع کو نمایاں کیا جائے گا جو بقا کے لیے سمندری سوار پر انحصار کرتے ہیں

Posted On: 02 SEP 2023 6:27PM by PIB Delhi

ساگر پریکر ما مرحلہ آٹھ  کے تیسرے دن، ماہی پروری، مویشی پروری اور ڈیری کے وزیر جناب پرشوتم روپالا نے آج تمل ناڈو میں کثیر مقصدی سی ویڈ پارک کے قیام کا سنگ بنیاد رکھا۔ ماہی پروری، مویشی پروری  اور ڈیری کے وزیر مملکت  ڈاکٹر ایل مروگن، حکومت ہند میں سابق وزیر، جناب پون  رادھا کرشنن، جوائنٹ سکریٹری (فشریز)، حکومت ہند، محترمہ نیتو کماری پرساد، چیف ایگزیکٹیو، نیشنل فشریز، ڈیولپمنٹ بورڈ (این ایف ڈی بی)، ڈاکٹر ایل این مورتی، تمل ناڈو حکومت کے فشریز کمشنر، ، ڈاکٹر کے ایس پلانیسامی، رامناتھ پورم ضلع کے کلکٹر، جناب تھیرو بی وشنو چندرن اور دیگر اہم شخصیات بھی  اس موقع پر بھی موجود تھیں ۔اس سے ایک نیا باب شروع ہورہا  ہے اور اسے ہندوستان میں سی ویڈ کے شعبے کو فروغ دینے کے لیے ایک اہم اسٹریٹجک اقدام کے طور پر دیکھا جارہا  ہے۔

پروگرام کا آغاز بھومی پوجنم اور رام ناتھ پورم  کے تھوڈی کے ولاماور میں  جناب پرشوتم روپالا، ڈاکٹر ایل مروگن اور دیگر معززین کے ذریعہ ملٹی پرپز سی ویڈ پارک سائٹ میں سنگ بنیاد رکھ کر کیا گیا۔ ولاماور میں سی ویڈ پارک سائٹ پر پہنچنے سے پہلے، جناب پرشوتم روپالا نے سی ایم ایف آر آئی کے منڈپم مرکز میں سی ویڈ کی کاشت میں مصروف ماہی گیروں کے گروپوں کے ساتھ بات چیت کی۔ انہوں نے  سی ویڈ  پارک کے مقاصد کے بارے میں بتایا جیسے ساحلی ماہی گیرنوجوانوں اور ماہی گیروں کے لیے روزگار کے مواقع پیدا کرنے کے لیے سی ویڈ کی کاشت، نجی شعبے/ کاروباری افراد کی حوصلہ افزائی کے ذریعے ویلیو ایڈڈ سمندری غذا ئی  مصنوعات کی ترقی اور مجوزہ سی ویڈ پارک میں سی ویڈ پروسیسنگ یونٹس کے قیام میں ان کی معاونت ،تحقیقی اداروں، یونیورسٹیوں، نجی کاروباریوں اور ماہی پروری کے محکمے کے تعاون سے سی ویڈ کے بیجوں کے بینک کی ترقی، تمل ناڈو کے ساحلی اضلاع میں سائنسی اور روایتی سی ویڈ کاشت کاری کے ذریعے غیر استعمال شدہ سی ویڈ کی صلاحیت کی تلاش اور معیاری سی ویڈ کی پیداوار کے لیے آر اینڈ ڈی مراکز کی ترقی۔

سی ویڈ پارک  کے مقاصد میں تمل ناڈو کے 6 ساحلی اضلاع ، یعنی ناگاپٹنم، تھانجاور، تیروورور، پڈوکوٹائی، رامناتھ پورم اور تھوتھکوڈی کے 136 ساحلی ماہی گیری والے  دیہاتوں میں سی ویڈ کی کاشت کو فروغ دینا شامل ہے۔ اس میں 8821 افراد کی افرادی قوت کو شامل کیا جائے گا تاکہ ان کی روزی روٹی ، ٹشو کلچر لیبز کا قیام اور آر اینڈ ڈی سہولیات، ساحل پر مبنی بنیادی ڈھانچے کی سہولیات (ڈرائنگ  یارڈ، گودام وغیرہ)، مہارت کی ترقی اور صلاحیت کی تعمیر، اسٹوریج اور مارکیٹنگ کی سہولت، پروسیسنگ اور ویلیوایڈد سہولت وغیرہ کو فروغ دیا جاسکے ۔ سی ویڈ پارک کاروباریوں، پروسیسرز وغیرہ کو اسکیموں، لائسنسوں/منظوریوں کی ضرورت کے بارے میں معلومات تک رسائی کے لیے سنگل ونڈو سپورٹ بھی فراہم کرے گا، جبکہ پروسیسنگ مراکز قائم کرنے کے لیے جگہ بھی فراہم کرے گا۔

سی ویڈ کی کاشت کو فروغ دینے کے علاوہ، یہ پارک سمندری ماحولیاتی نظام کے تحفظ پر بھی توجہ دے گا اور اس میں  ایک ایکویریم  بھی ہو گا جس میں مختلف سمندری انواع کو نمایاں کیا جائے گا جو بقا کے لیے سی ویڈ پر انحصار کرتی ہیں۔ امید ہے کہ  اس سے سیاح، محققین اور کاروباری افراد اس کی طرف متوجہ ہوں گے جو ایک پائیدار وسیلہ کے طور پر سی ویڈ کی صلاحیت میں دلچسپی رکھتے ہیں ،وہیں یہ ہمقامی کمیونٹیز کے لیے روزگار کے مواقع پیدا کرنے اور تمل ناڈو کی اقتصادی ترقی میں حصہ ڈالنے کے لیے پلیٹ فارم کے طور پر کام کرے گا ۔ اس طرح سے کثیر مقصدی سی ویڈ پارک نہ صرف انسانی ذہانت کے ثبوت کے طور پر کھڑا ہوگا ، بلکہ یہ  ہمارے سیارے کے ماحولیاتی نظام کے نازک توازن کی حفاظت کے وعدے کے طور پر بھی استوارہے۔

حکومت ہند کے  ماہی پروری کے محکمہ نے زمینی چیلنجوں کو سمجھ کر ماہی پروری اور آبی زراعت کے شعبے کو مضبوط بنانے پر توجہ مرکوز کی ہے اور ایسے اقدامات کے ساتھ ایک روڈ میپ تیار کیا ہے جن کو ہندوستان کو ایکوا کلچر اور ماہی پروری کی سرمایہ کاری کا مرکز بنانے کے لیے نافذ کرنے کی ضرورت ہے۔ "ساگر پریکر ما یاترا" کے بنیادی مقاصد سمندری ماہی گیری کے وسائل کے پائیدار استعمال اور سمندری ماحولیاتی نظام کے تحفظ کے بارے میں ماہی گیروں، فش فارمرز اور دیگر حصص داروں میں بیداری پیدا کرنا ہے۔ اس کے مقاصد میں  ماہی گیروں، ساحلی برادریوں اور دیگر حصص داروں کے ساتھ بات چیت کی سہولت فراہم کرنا بھی ہے تاکہ ماہی گیری سے متعلق مختلف اسکیموں اور پروگراموں کی معلومات کو عام کیا جا سکے جو حکومت کی طرف سے نافذ کیے جا رہے ہیں اور ان بہترین طریقوں جو اختیار کیے جا سکتے ہیں کو ظاہر کرنا  بھی ایک مقصد ہے ۔ ساحلی علاقوں میں رہنے والے ماہی گیروں کا معیار زندگی بلند کرنے کے لیے پبلک سیکٹر کی اسکیموں کے زیادہ سے زیادہ فوائد حاصل کرنا؛ تمام ماہی گیروں، مچھلی کاشتکاروں اور حصص داروں کے ساتھ آتم نر بھر بھارت کے جذبے کے طور پر یکجہتی کا مظاہرہ کرنا؛ سمندری حیات اور سمندر کو آلودگی سے بچانے اور ماہی گیروں، فش فارمرز اور دیگر حصص داروں کے مسائل حل کرنا بھی اس کے مقاصد میں شامل ہے۔

پچھلے سات مراحل میں، مشرقی ساحل کا گجرات، دمن اور دیو، مہاراشٹر، گوا، کرناٹک، کیرالہ اور انڈمان اور نکوبار جزائر کے ساحلی علاقوں میں کلیدی مقامات پر احاطہ کیا گیا ہے۔ ساگر پریکر ما کے آٹھویں مرحلے کے پروگرامکا  31 اگست سے 02 ستمبر 2023 کے دوران  کنیا کماری سے رامناتھ پورم تک اہتمام کیا گیا۔اس میں  پہلے سے طے شدہ سمندری راستے کے ذریعے تمل ناڈو کے 4 ساحلی اضلاع کا احاطہ کیا گیا ۔

مرکزی بجٹ 2021 کے اعلان کے مطابق، ہندوستان کے پہلے فشریز ایکواپارک کا اعلان 'تمل ناڈو میں ملٹی پرپز سی ویڈ پارک' کی شکل میں وزیر خزانہ نے کیا۔ مناسب تکنیکی جانچ اور مستعدی کے ساتھ مقررہ وقت میں، 127.7 کروڑ روپے کی کل سرمایہ کاری کے ساتھ پروجیکٹ کو منظوری دی گئی۔ ہب اینڈ اسپوک ماڈل کی بنیاد پر، اس کا مقصد سی ویڈ کی کاشت اور تحفظ کو فروغ دینا ہے اور اس کا تصور سائنس دانوں اور محققین کے لیے سی ویڈ کی کاشت کے لیے ایک تحقیقی اور ترقی کے مرکز کے طور پر کیا گیا ہے تاکہ سی ویڈ کی مختلف اقسام اور ان کے ممکنہ استعمال کا مطالعہ کیا جا سکے۔ ساتھ ہی ساتھ یہ مقامی کمیونٹیز میں بیداری پیدا کرنے کے لیے  ایک تربیتی مرکز کا کام کرسکے۔

 

******

ش  ح۔ م  م۔ م ر

U-NO. 9132



(Release ID: 1954424) Visitor Counter : 82


Read this release in: English , Hindi