وزارت دفاع
azadi ka amrit mahotsav

بحری سلامتی امدادِ باہمی کمیٹی نے احمدآباد میں اپنی 135ویں میٹنگ منعقد کی؛ ملک بھر میں ساحل سمندر سے دور سلامتی سے متعلق تیاریوں کا جائزہ لیا

Posted On: 01 SEP 2023 6:56PM by PIB Delhi

بھارتی ساحلی دستے کے ڈائرکٹر جنرل ڈی جی راکیش پال کے زیر صدارت بحری سلامتی امدادِ باہمی کمیٹی (او ایس سی سی)  کی 135ویں میٹنگ یکم ستمبر 2023 کو احمد آباد میں منعقد ہوئی۔ کمیٹی نے بھارت کی ساحل سمندر سے دور تنصیبات کی سلامتی کی تیاریوں اور اثرانگیزی کا جائزہ لیا۔ اس میٹنگ میں بھارتی ساحلی دستے، بھارتی بحریہ، بھارتی فضائیہ، او این جی سی، ڈی جی ایچ، ڈی جی جہازرانی، ایم ایچ اے، ایم ای اے، اور ڈی آر ڈی  او سمیت مختلف تنظیموں کے نمائندوں نے شرکت کی۔

1978 میں ساحل سمندر سے دور سلامتی انتظامات کی ہموار اور مؤثر کاروائیوں کو یقینی بنانے کے لیے تشکیل دیا گیا او ایس سی سی پالیسی سازی کا اعلیٰ ادارہ ہے جو بھارت میں آف شور سکیورٹی کا جائزہ لینے کے لیے ہر چھ مہینے بعد میٹنگ کا اہتمام کرتا ہے۔

میٹنگ سے خطاب کرتے ہوئے، او ایس سی سی کے چیئرمین نے توانائی کے شعبے میں خود کفالت حاصل کرنے کےلیے ای ای زیڈ کا ایک بڑا حصہ کھولنے اور تلاش اور پیداواری سرگرمیوں میں اضافہ کرنے کے حکومتی اقدامات پر روشنی ڈالی۔ ڈی جی راکیش پال نے محفوظ ماحول میں ان سرگرمیوں کی سہولت فراہم کرنے کے لیے توجہ مرکوز کرنے اور پائیدار بحری سلامتی  سے متعلق کوششوں کی اہمیت پر زور دیا۔

اس سال ماہ جون کے میں اوکھا، گجرات میں ازحد سنگین سمندری طوفان بپر جوئے  کے دوران جیک اپ رگ ’’کی سنگاپور‘‘میں اہلکاران کے پھنسے کے واقعے پر روشنی ڈالتے ہوئے، بھارتی ساحلی دستے کے ڈائرکٹر جنرل  نے  انتہائی خراب موسمی حالات میں 50 اہلکاران کو بحفاظت نکلانے پر بچاؤ کاری ایجنسیوں خصوصاً آئی سی جی کی کوششوں کی ستائش کی اور طوفانی موسم کے دوران لوگوں  اور جہاز پر موجود آئل پلیٹ فارمز کی حفاظت کے لیے ایس او پیز رکھنے پر زور دیا۔

دنیا کے مختلف حصوں میں جاری تنازعات کی  وجہ سے ابھرنے والی سلامتی سے متعلق چنوتیوں پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے، ڈی جی راکیش پال نے جدید تکنالوجی جیسے ڈرون مخالف حل کی ضرورت پر زور دیا تاکہ سمندری خطرے کے بڑھتے ہوئے ماحول کو اپنانے اور آف شور سکیورٹی کی کوششوں کو تقویت فراہم کی جائے۔

چیئرمین نے آف شور سکیورٹی ایجنسیوں کی جانب سے کھوئے ہوئے جہاز ’الاظہر۔1‘ کا پتہ لگانے کے لیے فور ردعمل اور کسی بھی ناخوشگوار واقعے کو روکنے کے لیے آئی سی جی کی کوششوں کو سراہا۔ انہوں نے کہا کہ اس نے ایک فورم کے طور پر او ایس سی سی  کے کام کاج کی اثرانگیزی کو ظاہر کیاہے۔

**********

 

(ش ح –ا ب ن۔ م ف)

U.No:9100


(Release ID: 1954211) Visitor Counter : 82


Read this release in: English , Hindi