سائنس اور ٹیکنالوجی کی وزارت
آپٹیکل طریقوں کے ذریعے ریڈیو فریکوئنسی (آر ایف ) کی ترسیل کے لیے تیار کی گئی نئی ٹیکنالوجی ڈیجیٹل اور سیٹلائٹ مواصلات کو بہتر بنا سکتی ہے
Posted On:
24 AUG 2023 8:04PM by PIB Delhi
نیکسٹ جنریشن فوٹونک اینالاگ ٹو ڈیجیٹل کنورٹرز ( این جی – پی اے ڈی سی ) پروجیکٹ میں ایک نئے ڈیزائن کردہ پروٹو ٹائپس ، جو آپٹیکل طریقوں کے ذریعے فوری ریڈیو فریکوینسی کی پیمائش، جنریشن اور ریڈیو فریکوینسی کی ترسیل کا کام انجام دے سکتا ہے ، وہ تیز تر ڈجیٹل مواصلات ، بہتر سیٹلائٹ مواصلات، بہتر طبی امیجنگ اور فوٹونک راڈار کی بنیاد پر متعدد شعبوں میں انقلاب برپا کر سکتا ہے ۔
اینالاگ ٹو ڈیجیٹل کنورٹرز (ای ڈی سیز ) جدید ڈیجیٹل ریسیورز کی اگلی نسل کو تیار کرنے کے لیے اہم اجزاء ہیں۔ الیکٹرانک اے ڈی سیز ( ای اے ڈی سیز ) کی حد یہ ہے کہ ان کی عمودی ریزولوشن اعلی بینڈوتھ پر متاثر ہو جاتی ہے۔ فوٹونکس کے ذریعے اس مسئلے کو حل کرنے کے لیے دو ممکنہ طریقے ہیں۔
آر ایف ، جب اسپیکٹرل طور پر بھرپور آپٹیکل پلسڈ سورس پر ماڈیول کیا جاتا ہے، تو اسے آپٹیکل ڈومین میں ایک منتشر میڈیم کے ذریعے پھیلایا جا سکتا ہے، اس طرح ہائی فریکوینسی والے آر ایف سگنلز کو مؤثر طریقے سے کم فریکوئنسی سگنلز میں تبدیل کیا جا سکتا ہے۔ یہ بیک اینڈ اے ڈی سی کی ان پٹ بینڈوتھ کی ضروریات کو آپٹیکل پلس کے اسٹریچ فیکٹر سے کئی گنا کم کرتا ہے۔ دوسرا فوٹونک نقطہ نظر آپٹیکل کلاک کا استعمال کرنا ہے ، جس کے وقت میں اتار چڑھاؤ (ٹائمنگ جیٹر) الیکٹرانک گھڑی کے مقابلے بہت چھوٹی ہوتی ہے ، جو ایک شارٹ پلس لیزر سے ممکن ہے۔ ہائی بینڈوڈتھ آر ایف سگنلز، جب اسٹیبل آپٹیکل کلاک سے سیمپل کئے جاتے ہیں ، تو وہ الیکٹرانک کلاکس کے مقابلے میں بہت زیادہ موثر تعداد میں بٹس ( ای این او بی ) فراہم کر سکتے ہیں۔ اس میں ای اے ڈی سی سے 12 گنا زیادہ موثر بینڈوڈتھ کے ساتھ ٹائم اسٹریچڈ فوٹونک اے ڈی سی ہے، جو بہت زیادہ درستگی کے ساتھ سگنلز کے ڈیجیٹائزیشن کا کام کرتا ہے۔
سائنس، انجینئرنگ، ریسرچ بورڈ ( ایس ای آر بی ) کے اِمپرنٹ پروگرام کے تعاون سے آئی آئی ٹی مدراس کے ذریعہ تیار کردہ ایک این جی – پی اے ڈی سی ، ٹائم – اسٹریچڈ فوٹونک اے ڈی سی سے لیس ہے ، جس کی موثر بینڈوتھ متعلقہ ای اے ڈی سی سے 12 گنا زیادہ ہے، جو مؤثر طریقے سے کم بینڈوتھ ای اے ڈی سیز کے ساتھ اعلی بینڈوتھ سگنل کی سیمپلنگ کے قابل بناتا ہے۔
وہ ڈیجیٹل مربوط کمیونیکیشن کے لیے ہائی بینڈوڈتھ سگنلز کے ساتھ کام کر رہے ہیں جہاں ای اے ڈی سیز کے محدود ای این او بی کی وجہ سے اسکیلنگ اسپیکٹرل کارکردگی کو چیلنج کیا جا رہا ہے اور اس مسئلے کے لیے بنیادی حل تلاش کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔
سائنسدانوں نے کہا ہے کہ ‘‘ ڈی آر ڈی او کے ساتھ ہماری بات چیت نے ہمیں ان حلوں کو تیار کرنے کا اعتماد دیا کیونکہ ہم نے پایا کہ رڈار سگنل پروسیسنگ بھی دستیاب الیکٹرانکس کے ذریعہ محدود ہے۔ اسی طرح کے تقاضوں کے ساتھ ہمارے انڈسٹری پارٹنر نے بھی ہم سے رابطہ کیا۔ اس طرح، یہ تمام مہارتیں این جی – پی اے ڈی سی کی ترقی کے لیے اکٹھی ہوئیں ’’ ۔
سائنس دانوں نے حیدرآباد کی لائٹ موٹف آٹومیشن کے ساتھ معاہدہ کیا ہے تاکہ لوگوں تک ٹیکنالوجی پہنچ سکے۔
سب - نیکوئسٹ پی اے ڈی سی سسٹم کا تجرباتی سیٹ اپ
ایم ایل ایل کا پیکیجڈ وِیو ایم ایل ایل کا ٹاپ ویو
سب – نیکوئسٹ پی اے ڈی سی سسٹم کا ٹاپ وِیو سب – نیکوئسٹ پی اے ڈی سی یونٹ کا پیکیجڈ سسٹم
ٹی ایس – پی اے ڈی سی کا تجرباتی سیٹ اپ
پیکیجڈ ٹی ایس – پی اے ڈی سی کا ٹاپ وِیو ٹی ایس – پی اے ڈی سی کی پیکیجڈ یونٹ
*************
ش ح۔ م م ۔ ع ا
U. No.8823
(Release ID: 1952082)
Visitor Counter : 127