ہنر مندی کے فروغ اور صنعت کاری کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

ہنر مندی کے فروغ اور انٹر پرینیورشپ  کی وزارت نے آسٹریلیائی حکومت کے اشتراک سے صحت کی افرادی قوت کی تربیت اور ہنر مندی  کو بڑھانے کے طریقوں پر گول میز کانفرنس کی میزبانی کی

Posted On: 24 AUG 2023 3:28PM by PIB Delhi

حکومت ہند کی ہنر مندی کے فروغ اور انٹرپرینیور شپ کی وزارت نے 21  اگست  2023  کو نئی دہلی میں ‘‘صحت  کی افرادی قوت  کی تربیت اور ہنر مندی  کے طریقوں میں اضافے’’  پر  ایک گول میز کانفرنس کا کامیابی سے انعقاد کیا۔ اس منفرد  تقریب میں  آسٹریلیائی حکومت کے صحت اور  بزرگوں کی دیکھ بھال کے وزیر  جناب مارک بٹلر ایم پی  نے  ہنر مندی کے فروغ اور انٹرپرینیور شپ کی وزارت  (ایم ایس ڈی ای) کے سکریٹری  جناب اتل کمار تیواری  کے ساتھ  شرکت کی۔

ایم ایس ڈی ای کے سکریٹری  جناب اٹل کمار تیواری نے  آسٹریلیائی  وزیر  جناب بٹلر اور  ان کی ٹیم کا  گول میز کانفرنس میں  خیر مقدم کیا۔ انہوں نے  ہنر مندی کے  ماحولیاتی نظام میں  تازہ پیش رفت  کے بارے میں بتایا کہ جس میں  قومی تعلیمی پالیسی  2021  میں   تعلیم اور ہنر مندی کے درمیان  تال میل  قائم کرنے  اور طلباء  کی  اندرون ملک اور بیرون ملک  نقل وحرکت  کو یقینی بنانے کے لئے  ایک نیشنل اسکل کوالیفکیشن فریم ورک  (این ایس کیو ایف) قائم کیا گیا ہے۔ اس کے علاوہ انہوں نے   عالمی سطح پر حفظان صحت کے سیکٹر میں اہل پیشہ ور افراد  کی کمی کی صورت حال کو اجاگر کیا اور بتایا کہ کس طرح بھارت  میں  157  نئے نرسنگ  کالجوں کے قیام کے لئے  حال ہی میں وزیراعظم جناب نریندر مودی کی  منظوری کے ساتھ  اس مسئلہ کو حل کرنے کے لئے تیار ہے۔ عالمی سطح پر  ہنر مند افرادی قوت  کی مانگ  کو پورا کرنے پر توجہ مرکوز کرتے ہوئے  ایم ایس  ڈی ای  کے سکریٹری نے  اس بات کو اجاگر کیا کہ  اسسٹمنٹ کی لاگت  ان کلیدی شعبوں میں سے ایک ہے، جنہیں آسٹریلیا کے ذریعہ پورا کرنے کی ضرورت ہے اور  آسٹریلیا میں  صحت کے سیکٹر کے ورکروں کے لئے  شہریت  دینے  کا عمل تیز رفتار ہونا  چاہئے۔ بہتر اور اضافی تعاون کے لئے انہوں نے  آسٹریلیا میں  بھارت کی افرادی قوت  کی تربیت اور آموزش  کے لئے  وظیفے  کے پروگرام  تیار کرنے پر زور دیا۔

ایم ایس ڈی ای کے سکریٹری نے ہنر مندی کے فروغ میں اشتراک  میں اضافہ کر کے اس اہم ساجھیداری  کو آگے بڑھانے کی اہمیت پر زور دیا۔ اس  اشتراک میں  متن کی ساجھیداری  بین الاقوامی نقل وحرکت  میں رکاوٹوں  کو ختم کرنا  اور بھارتی  پیشہ ور افراد کی ہنر مندی کے لئے  وقت  اور لاگت  کا مناسب تعین کرنا شامل ہے۔

آسٹریلیا کے وزیر جناب  مارک بٹلر نے  بھارت کو  اس کی  زبردست مؤثر  جی- 20  کی صدارت  پر مبارک باد دی اور  عالمی ترقی  کو آگے بڑھانے میں بھارت کے اہم رول کو اجاگر کیا۔  انہوں نے  انکشاف کیا کہ  آسٹریلیا میں آج  ہر  25  میں سے ایک آدمی بھارتی شہری  ہے  اور  اس طرح  بھارت نژاد  افراد  آسٹریلیائی معیشت  کا  اٹوٹ  حصہ بن چکے ہیں۔  انہوں نے اس بات کا ذکر کیا کہ دونوں ملکوں کے وزرائے اعظم اور  دیگر وزراء  کے ذریعہ  حال ہی میں ایک دوسرے  کے ملکوں کے دوروں  نے  دونوں ملکوں کے درمیان باہمی تعلقات کو  نئی اونچائیاں فراہم کی ہیں۔ انہوں نے  آسٹریلیا میں حفظان صحت کے پیشہ ور افراد  کی کمی  کی صورت حال کو اجاگر کیا اور  بھارت کے  حفظان صحت کے پیشہ ور افراد کی آسٹریلیا میں زیادہ  نقل وحرکت کو یقینی بنانے کے لئے  رکاوٹوں کو دور کرنے کا عہد کیا۔ انہوں نے  ایم ایس ڈی ای کے سکریٹری  کو  صحت کے شعبے میں  اچھے اور  اہل پیشہ ور افراد تیار کرنے  پر مبارک باد دی ، لیکن اس  کے ساتھ ہی انہوں نے کووڈ- 19  وبا کے بعد  آسٹریلیا کو  درپیش  صورت حال پر  اپنی تشویش  کے بارے میں بھی بتایا  اور  اس طرح   مستقبل قریب  میں کووڈ  - 19  وبا  جیسی  کسی بھی  صورت حال کے لئے تیار رہنے کی ضرورت کو بھی اجا گر کیا۔ اس چیز  کو ذہن میں رکھتے ہوئے  انہوں نے  ایم ایس ڈی ای کے سکریٹری سے درخواست کی کہ وہ  آسٹریلیا کے صحت کے سیکٹر  کی مانگ کو پورا کرنے کے لئے  صحت کے شعبے میں  زیادہ   ہنر مند افرادی قوت  فراہم کریں۔

گول میز کانفرنس میں  ہنر مندی کے فروغ اور انٹر پرینیورشپ ،  کامرس ، امور خارجہ کی وزارتوں ، ہنر مندی کے فروغ کی قومی  کارپوریشن (این ایس ڈی سی)، حفظان  صحت کے سیکٹر کی اسکل کونسل کے عہدیداروں کے ساتھ ساتھ  آسٹریلیائی ہائی کمیشن کے نمائندوں  نے شرکت کی۔ کانفرنس میں  صنعتی اداروں  اور پرائیویٹ سیکٹر کی اکائیوں ، جیسے سی آئی آئی  (بھارتی صنعتوں کی کنفڈریشن)، اپولو میڈ اسکلس اور  لارڈے اکیڈمی کے  نمائندوں نے بھی شرکت کی۔

گول میز کانفرنس میں  بھارت اور  آسٹریلیا دونوں جانب سے  جامع نمائندگی کی گئی اور حفظان صحت   اور دیکھ بھال کے ورکروں کی مانگ کے ساتھ ساتھ صحت کے سیکٹر میں  ہنر مند پیشہ ور  افراد  کے ترجیحی وسیلے کے طور پر دونوں ملکوں  کے امکانات پر  تبادلہ خیال کیا گیا۔

گول میز کانفرنس کے دوران  قابل عمل نتائج  کے حصول کے لئے  جامع حکمت عملی  پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ ان  حکمت عملیوں میں کم خرچ  والے  ٹیسٹنگ  کے ماڈل ، بین الاقوامی نقل وحرکت کے لئے اخراجات  کی رقم کی ادائیگی ، دو – زبانوں والے  تجزیئے کے  طریقہ کار ، ہنر مند افراد  کے مائیگریشن کے لئے  مناسب  ریگولیٹری  طریقہ کار،  تجربے کی ضرورت کے لئے ایک  برطانیہ – آئرلینڈ جیسے طریقہ کار  کے علاوہ  دیگر طریقہ کار پر غور وخوض کیا گیا۔

آسٹریلیا کے حفظان صحت کے سیکٹر میں  بھارت کے پیشہ ور  افراد کے لئے  بہترین مواقع  باہمی تعلقات  کو نئی اونچائی تک لے جانے کا ایک اشارہ ہے۔ اس  گول میز کانفرنس نے   بھارت اور  آسٹریلیا کے درمیان حفظان صحت کی افراد ی  قوت  کی تربیت اور  صلا حیت سازی  کے لئے ایک ماحول تیار کرنے کے ساتھ ساتھ  نظریات  کے شفاف  تبادلوں میں بھی تیزی پیدا کی ہے۔ اس تقریب میں باہمی ترقی اور  خوشحالی کو فروغ دینے  کے ساتھ ساتھ  ماہرین  کی  بصیرت  کے ساتھ اشتراک کے لئے آگے بڑھنے کی راہ اور باہمی ترقی اور خوشحالی  پر زور دیا گیا ہے۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

 

(ش ح- وا - ق ر)

U-8766


(Release ID: 1951709) Visitor Counter : 143


Read this release in: English , Hindi , Tamil