صحت اور خاندانی بہبود کی وزارت
صحت اور خاندانی بہبود کے مرکزی وزیر مملکت پروفیسر ایس پی سنگھ بگھیل نے آگرہ، یوپی میں ریاستی ایڈز کنٹرول سوسائٹیز کے پروجیکٹ ڈائریکٹروں کے ساتھ نیشنل ایڈز کنٹرول پروگرام کی جائزہ میٹنگ کا افتتاح کیا
’’ہم عزم اور مصمم ارادے کے ساتھ اس کا مقابلہ کر سکتے ہیں اور ہمیں پورے ملک میں ایچ آئی وی/ایڈز کے بارے میں آگاہی پیدا کرنے کے لیے زیادہ سخت ملٹی میڈیا مہم کو نافذ کرنے کی ضرورت ہے‘‘
’’ہم نے اپنے معاشرے سے ایچ آئی وی/ایڈز سے متعلق بدنامی کو کامیابی کے ساتھ ختم کر دیا ہے اور اس سمت میں آگاہی پیدا کرکے مسلسل کوششیں جاری رکھی جائیں گی‘‘
اس پروگرام کے لیے وزیر اعظم کی طرف سے مختص 15471 کروڑ روپے ایچ آئی وی/ایڈز کی روک تھام کے لیے ان کے عزم کو ظاہر کرتا ہے
Posted On:
24 AUG 2023 3:10PM by PIB Delhi
صحت اور خاندانی بہبود کے مرکزی وزیر مملکت پروفیسر ایس پی سنگھ بگھیل نے آج آگرہ میں ریاستی ایڈز کنٹرول سوسائٹیز کے پروجیکٹ ڈائریکٹروں کے ساتھ نیشنل ایڈز کنٹرول پروگرام کی جائزہ میٹنگ کا افتتاح کیا۔ اس تقریب کا اہتمام نیشنل ایڈز کنٹرول آرگنائزیشن (این اے سی او)، وزارت صحت اور خاندانی بہبود نے کیا تھا۔ نیشنل ایڈز کنٹرول آرگنائزیشن (این اے سی او) ریاستی ایڈز کنٹرول سوسائٹیز کے ذریعے ملک بھر میں ایچ آئی وی / ایڈز کے پھیلاؤ کو روکنے اور کنٹرول کرنے کے لیے کام کرنے والی ایک تنظیم ہے۔
دو روزہ اجلاس آگرہ میں 24 اور 25 اگست 2023 کو منعقد کیا جا رہا ہے۔ میٹنگ کا مقصد 2030 تک صحت عامہ کے خطرے کے طور پر ایچ آئی وی/ایڈز کو ختم کرنے کے پائیدار ترقی کے ہدف کا حصہ بننا ہے۔ نیشنل ایڈز اور ایس ٹی ڈی کنٹرول پروگرام ( این اے سی پی) فی الحال اپنے پانچویں مرحلے میں ہے جس کا مقصد نئے ایچ آئی وی انفیکشن کے ساتھ ساتھ ایڈز سے متعلق اموات کو کم کرنا ہے اور معاشرے میں ایچ آئی وی/ایڈز سے متعلق بدنامی کو بھی ختم کرنا ہے۔
تقریب سے خطاب کرتے ہوئے، پروفیسر ایس پی سنگھ بگھیل نے ایچ آئی وی ایڈز کے مریضوں کو درپیش بدنامی پر زور دیا۔ انہوں نے ایچ آئی وی/ایڈز اور ایس ٹی ڈی (جنسی طور پر منتقل ہونے والے امراض) کے رسپانس کو مضبوط بنانے کے لیے وزیر اعظم کی دور اندیش قیادت میں حکومت کے عزم کا اعادہ کیا۔ کچھ اقدامات نافذ کیے جا رہے ہیں جیسے نیشنل ایڈز ٹول فری ہیلپ لائن، تاحیات مفت اے آر ٹی خدمات، ایچ آئی وی کے ساتھ رہنے والے لوگوں کے لیے مفت تاحیات اینٹی ریٹرو وائرل (اے آر وی) دوائیں، مفت تعمیل کاؤنسلنگ، تشخیصی اور نگرانی کی خدمات جیسے بیس لائن لیبارٹری تحقیقات، سی ڈی 4 کاؤنٹ ٹیسٹنگ اور پی ایل ایچ آئی وی کے لیے باقاعدہ وائرل لوڈ مانیٹرنگ۔ انہوں نے متاثرہ آبادی کے خلاف امتیازی سلوک کو کم کرنے کی ضرورت پر بھی روشنی ڈالی۔ اس سلسلے میں حکومت نے ’’ایچ آئی وی اور ایڈز پالیسی برائے ادارے 2022‘‘ کو نوٹی فائی کیا ہے۔ اس نے سماجی شمولیت کو بڑھانے اور ایچ آئی وی سے نمٹنے کے لیے کثیر جہتی شعبوں کے نقطہ نظر کو استعمال کرنے پر بھی توجہ مرکوز کی۔
شروع میں، مرکزی وزیر مملکت نے درست پتہ لگانے اور علاج پر زور دیا، اس بات کو یقینی بناتے ہوئے کہ دیکھ بھال کی خدمات ملک کے دور دراز حصے تک پہنچیں۔ انہوں نے کہا کہ جو شخص ٹیسٹ کے لیے رضامندی نہیں دیتا، وہ پوری کمیونٹی کو نقصان پہنچا رہا ہے، کیونکہ وہ اس بیماری کو کمیونٹی کے دیگر افراد تک پھیلا سکتا ہے۔ ’’ایچ آئی وی/ایڈز سے متعلق خرافات سے پردہ اٹھانا بہت ضروری ہے اور ہمیں مجموعی طور پر کمیونٹی کے بارے میں سوچنے اور خود کی جانچ کروانے کی ضرورت ہے۔ ہمیں ایچ آئی وی/ایڈز کے مریضوں کی بھی اسی طرح مدد کرنے کی ضرورت ہے جس طرح ہم دوسرے مریضوں کی مدد کرتے ہیں۔ انہوں نے ایچ آئی وی/ایڈز سے متعلق خرافات کو دور کرنے کے لیے مزید سخت آئی ای سی مہمات کی ضرورت پر بھی روشنی ڈالی۔ انہوں نے اس پر بھی زور دیا کہ یہ پختہ عزم اور مصمم ارادے کے ساتھ ہے اس کو روکا جا سکتا ہے۔
پروفیسر بگھیل نے اس پروگرام کے لیے 15,471 کروڑ روپے مختص کرنے کے لیے وزیر اعظم نریندر مودی کا بھی شکریہ ادا کیا۔ انہوں نے کہا ’’یہ ہندوستان سے ایچ آئی وی/ایڈز کے خاتمے کے لیے وزیر اعظم کے پختہ عزم کو ظاہر کرتا ہے‘‘۔
نیشنل ایڈز اور ایس ٹی ڈی کنٹرول پروگرام (این اے سی پی) فیز – چار ایک مرکزی سیکٹر اسکیم ہے جسے مکمل طور پر حکومت ہند کی طرف سے فنڈ کیا جاتا ہے۔
ایڈیشنل سیکرٹری اور ڈی جی این اے سی او محترمہ ہیکالی زیمومی نے ملک میں ایچ آئی وی کے بوجھ کو کم کرنے میں غیر معمولی ردعمل کے لیے ملک کو مبارکباد دی۔
ڈی ڈی جی، این اے سی او محترمہ شوبینی راجن اور این اے سی او کے اےڈی جی ڈاکٹر چنموئی داس بھی اس تقریب میں تمام ریاستوں کے پروجیکٹ ڈائرکٹرس اور سینئر سرکاری افسران کے ساتھ موجود تھے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
ش ح۔ ا ک ۔ ن ا۔
U-8765
(Release ID: 1951694)
Visitor Counter : 120