بہت چھوٹی، چھوٹی اور درمیانی صنعتوں کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

خواتین کاروباری افراد

Posted On: 10 AUG 2023 3:21PM by PIB Delhi

بہت چھوٹے، چھوٹے اور درمیانے درجے کی صنعتوں کے وزیر مملکت بھانو پرتاپ سنگھ ورما نے آج لوک سبھا میں ایک تحریری جواب میں بتایا کہ خواتین میں کاروبار کی حوصلہ افزائی کے لیے، مائیکرو، اسمال اینڈ میڈیم انٹرپرائزز (ایم ایس ایم ای) کی وزارت کوئر وکاس یوجنا کے تحت ‘اسکل اپ گریڈیشن اور مہیلا کوئر یوجنا’ کا نفاذ کرتی ہے، جو ایک خصوصی تربیتی پروگرام کے طور پر ہے اور جس کا مقصد کوئر(ناریل کے ریشے) میں مصروف خواتین کاریگروں کی مہارت کو فروغ دینا ہے۔  اس پروگرام کے ذریعے کوئر اسپننگ کی 2 ماہ کی تربیت دی جاتی ہے۔ تربیت حاصل کرنے والے تمام امیدواروں کو ماہانہ وظیفہ دیا جاتا ہے۔ وزارت، پرائم منسٹرز ایمپلائمنٹ جنریشن پروگرام (پی ایم ای جی پی) کو بھی نافذ کرتی ہے، جو کریڈٹ سے منسلک ایک بڑا سبسڈی پروگرام ہے اور جس کا مقصد روایتی کاریگروں اور دیہی/شہری بے روزگارنوجوانوں کی مدد کرکے غیر فارم سیکٹر میں مائیکرو انٹرپرائزز کے قیام کے ذریعے خود کےروزگار کے مواقع پیدا کرنا ہے۔خصوصی زمروں سے تعلق رکھنے والے استفادہ کنندگان، جیسے درج فہرست ذات/ درج فہرست قبائل/ او بی سی/ اقلیتیں/ خواتین، سابق فوجی، جسمانی طور پر معذور، این ای آر، پہاڑی اور سرحدی علاقوں وغیرہ کے لیے، زیادہ سبسڈی دی جاتی ہے۔‘اسکل اپ گریڈیشن اور مہیلا کوئر یوجنا’ کے تحت تربیت یافتہ کاریگروں کی حوصلہ افزائی کی جاتی ہے کہ وہ کوئر یونٹ قائم کرنے کے لیے پی ایم ای جی پی اسکیم کے ذریعے مدد حاصل کریں۔

پچھلے تین سالوں کے دوران ادیم پورٹل کے تحت رجسٹرڈ خواتین کاروباریوں کی کل تعداد ضمیمہ I میں دی گئی ہے۔

01.07.2020 سے 04.05.2023 تک کی مدت کے دوران (جس تاریخ کو عالمی ادارہ صحت نے اعلان کیا کہ کووڈ اب صحت عامہ کی ایمرجنسی نہیں ہے)  بند ہونے والی خواتین کی ملکیت والے ایم ایس ایم ایز کی کل تعداد،  ضمیمہII میں دی گئی ہے۔

ایم ایس ایم ایز  پر کووڈ کے اثر کو کم کرنے کے لیے، ( خواتین کی ملکیت والے ایم ایس ایم ایز سمیت) حکومت نے آتم نربھر بھارت ابھیان کے تحت کئی اقدامات کیے ہیں۔ ان میں سے کچھ یہ ہیں:

  1. ایم ایس ایم ای سمیت کاروباروں کے لیے 5.00 لاکھ کروڑ روپے کی ایمرجنسی کریڈٹ لائن گارنٹی اسکیم (ای سی ایل جی ایس)
  2. سیلف ریلائنٹ انڈیا (ایس آر آئی) فنڈ کے ذریعے 50,000 کروڑ روپے ایکویٹی انفیوژن
  • III. ایم ایس ایم ایز کی درجہ بندی کے لیے نظر ثانی شدہ معیار
  1. 200 کروڑروپے تک کی خریداری کے لیے کوئی عالمی ٹینڈر نہیں
  2. جون 2020 میں ایک آن لائن پورٹل ‘چیمپیئنز’  کا آغاز ،جس میں ای گورننس کے بہت سے پہلوؤں  سمیت شکایات کا ازالہ اور ایم ایس ایم ایز کی ہینڈ ہولڈنگ شامل ہے
  3. ایم ایس ایم ایز میں خوردہ اور تھوک تاجروں کی شمولیت
  4. ایم ایس ایم ایز کی حیثیت میں اپوارڈتبدیلی کی صورت میں3 سال کے لیے غیر ٹیکس فوائد میں توسیع
  5. غیر رسمی مائیکرو انٹرپرائزز (آئی ایم ایز) کو ترجیحی شعبے کے قرضے (پی ایس ایل) کے تحت فائدہ حاصل کرنے کے لیے رسمی دائرے میں لانے کے مقصد سے11.1.2023 کو ادیان اسسٹ پلیٹ فارم کا آغاز۔

پبلک پروکیورمنٹ پالیسی میں ترمیم کے ذریعے، حکومت نے لازمی قرار دیا ہے کہ تمام مرکزی وزارتیں/محکمے اور پبلک سیکٹر انڈرٹیکنگز کو اپنی سالانہ خریداری کا کم از کم 3فیصد خواتین کی ملکیت والے بہت چھوٹے اور چھوٹے کاروباری اداروں سے حاصل کرنا چاہیے۔ وزارت ایم ایس ایم ایز کے فروغ اور ترقی کے لیے کئی دیگر اسکیمیں بھی نافذ کرتی ہے، جن میں خواتین کی ملکیت والے ایم ایس ایم ایز ، یعنی مائیکرو اینڈ سمال انٹرپرائزز کلسٹر ڈیولپمنٹ پروگرام (ایم ایس ای-سی ڈی پی)، ٹول رومز اور ٹیکنالوجی سینٹرز، روایتی صنعتوں کی بحالی کے لیے فنڈ کی اسکیم (ایس ایف یو آر ٹی آئی) پروکیورمنٹ اور مارکیٹنگ سپورٹ اسکیم، انٹرپرینیورشپ اور اسکل ڈیولپمنٹ پروگرام (ای ایس ڈی پی) شامل ہیں۔

 

ضمیمہ-I

ریاست/ مرکز کے زیر انتظام علاقےکے لحاظ سے ایم ایس ایم ایز کی وزارت کے ادیم پورٹل پر 01.07.2020 سے 08.08.2023 تک، سال کے لحاظ سے رجسٹرڈ خواتین کی ملکیت والے ایم ایس ایم ایز کی تعداد کو ظاہر کرنے والا بیان۔

نمبر شمار

ریاست

ادیان پورٹل پر رجسٹرڈ  خواتین کی ملکیت والے ایم ایس ایم ایز کی تعداد

 

2020-21

2021-22

2022-23

2023-24 8.8.23تک

 

1

آندھراپردیش

12,836

34,691

70,928

34,970

 

2

اروناچل پردیش

160

690

1,459

431

 

3

آسام

2,912

20,447

37,562

15,224

 

4

بہار

14,515

38,543

53,517

18,331

 

5

چھتیس گڑھ

4,189

9,645

18,160

7,207

 

6

گوا

1,129

1,864

3,765

1,444

 

7

گجرات

37,507

54,746

78,690

33,828

 

8

ہریانہ

12,585

24,578

41,962

20,591

 

9

ہماچل پردیش

1,891

4,596

8,804

3,162

 

10

جھارکھنڈ

5,806

14,088

33,858

9,310

 

11

کرناٹک

29,788

57,588

96,315

35,171

 

12

کیرالہ

14,732

25,243

50,261

16,815

 

13

مدھیہ پردیش

14,333

30,282

53,103

20,441

 

14

مہاراشٹر

123,341

191,492

265,171

95,872

 

15

منی پور

4,037

5,183

9,887

1,271

 

16

میگھالیہ

196

642

2,308

1,154

 

17

میزورم

421

1,516

4,176

1,483

 

18

ناگالینڈ

194

1,109

3,047

1,408

 

19

اوڈیشہ

7,852

20,752

38,279

14,632

 

20

پنجاب

13,579

28,636

58,038

34,053

 

21

راجستھان

29,500

46,266

69,259

29,693

 

22

سکم

87

600

1,032

521

 

23

تمل ناڈو

70,501

127,325

201,679

79,530

 

24

تلنگانہ

23,218

35,459

56,126

26,272

 

25

تری پورہ

227

799

4,075

3,246

 

26

اترپردیش

30,611

58,574

101,032

81,503

 

27

اتراکھنڈ

4,140

8,539

14,093

5,542

 

28

مغربی بنگال

9,419

25,618

47,330

28,588

 

29

انڈومان نیکوبار جزائر

462

738

990

305

 

30

چنڈی گڑھ

824

1,524

1,925

966

 

31

دہلی

13,464

21,882

31,647

12,160

 

32

جموں و کشمیر

3,008

13,352

24,398

15,465

 

33

لداخ

81

354

512

383

 

34

لکشدیپ

5

20

58

11

 

35

پڈوچیری

1,051

2,294

3,464

1,356

 

36

دادر او رناگر حویلی، دمن اور دیو

453

700

930

376

 

میزان

489,054

910,375

1487,840

652,715

 

رپورٹ کی تاریخ 8 اگست 2023، 6:40  پی ایم تک

 
 

 

ضمیمہ II

ادیم پورٹل کے مطابق 01.07.2020 سے 04.05.2023 کے دوران خواتین کی سربراہی والے بند ایم ایس ایم ایز کی تعداد۔

نمبر شمارہ

ریاست

خواتین کی سربراہی والے بند ایم ایس ایم ایز کی تعداد

 

مالی سال

2020-21

مالی سال 2021-22

مالی سال 2022-23

مالی سال

2023-24 04.05.2023 تک

 

1

آندھراپردیش

-

29

69

12

 

2

اروناچل پردیش

-

-

1

-

 

3

آسام

-

2

8

-

 

4

بہار

2

85

74

7

 

5

چھتیس گڑھ

-

10

18

-

 

6

گوا

-

1

5

-

 

7

گجرات

10

81

185

33

 

8

ہریانہ

3

14

66

8

 

9

ہماچل پردیش

-

1

16

-

 

10

جھارکھنڈ

-

15

23

2

 

11

کرناٹک

-

61

113

15

 

12

کیرالہ

-

21

67

6

 

13

مدھیہ پردیش

-

15

96

3

 

14

مہاراشٹر

1

340

647

73

 

15

منی پور

-

-

15

1

 

16

میگھالیہ

-

-

-

-

 

17

میزورم

-

1

1

-

 

18

ناگالینڈ

-

-

3

-

 

19

اوڈیشہ

-

20

36

2

 

20

پنجاب

-

26

12

1

 

21

راجستھان

2

40

172

21

 

22

سکم

-

-

-

-

 

23

تمل ناڈو

-

126

420

44

 

24

تلنگانہ

-

22

21

3

 

25

تری پورہ

-

1

-

-

 

26

اترپردیش

3

61

170

55

 

27

اتراکھنڈ

1

4

42

3

 

28

مغربی بنگال

1

19

47

4

 

29

انڈومان نیکوبار جزائر

-

3

1

-

 

30

چنڈی گڑھ

-

1

-

-

 

31

دہلی

-

33

84

21

 

32

جموں و کشمیر

-

4

15

4

 

33

لداخ

-

-

-

-

 

34

لکشدیپ

-

-

-

-

 

35

پڈوچیری

-

2

11

2

 

36

دادر او رناگر حویلی، دمن اور دیو

-

2

6

-

 

میزان

23

1,040

2,444

320

 

رپورٹ کی تاریخ 9 اگست 2023، 12:05 پی ایم تک

 
 

 

*************

ش ح۔م م۔ ت ع

U-8607


(Release ID: 1950735) Visitor Counter : 107
Read this release in: English , Manipuri