جل شکتی وزارت

آئی آئی ایم بنگلور کےمطالعہ جائزہ میں جل جیون مشن کے 2.82 کروڑ افراد کا سالانہ روزگار پیدا کرنے کی صلاحیت کا اندازہ  لگایا گیا ہے


آئی آئی ایم بنگلور نے ’جل جیون مشن کے روزگار کے امکانات کا اندازہ‘  لگانے سے متعلق  مطالعہ پر رپورٹ جاری کی

 جل جل جیون مشن آپریشن مرحلہ – آئی آئی ایم رپورٹ کے دوران ہر سال 13.3 لاکھ اضافی افراد  کے لئے سالانہ روزگار پیداہوتا ہے

جے جے ایم اثاثوں – آئی آئی ایم رپورٹ  کی تشکیل کے ذریعہ 59.9 لاکھ افراد  کے لئے سالانہ براہ راست اور 2.2 کروڑ افراد  کے لئے سالانہ بالواسطہ روزگار

Posted On: 10 AUG 2023 5:58PM by PIB Delhi

 جیسا کہ وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے تصور کیا تھا، جل جیون مشن صحت اور روزگار کے مواقع میں بہتری  لانے سمیت متعدد طریقوں سے  لوگوں کو فائدہ پہنچا رہا ہے۔ بین الاقوامی لیبر آرگنائزیشن (آئی ایل او) کی تکنیکی مدد سے آئی آئی ایم-بنگلور کے ذریعہ کئے گئے ایک جائزہ مطالعہ میں، جل جیون مشن (جے جے ایم) کے تحت براہ راست اور بالواسطہ روزگار پیدا کرنے کی صلاحیت کا تفصیلی تجزیہ کیا گیا ہے۔ مطالعہ کی رپورٹ، جو آج یہاں جاری کی گئی، میں جے جے ایم کے 2.82 کروڑ افراد کے لئے سالانہ روزگار کی بے پناہ روزگار پیدا کرنے کی صلاحیت کا تخمینہ لگایا گیا ہے۔

2.82 کروڑ افراد کے سالانہ روزگار کی تخمینہ پیداوار میں جے جے ایم کے تعمیراتی مرحلے کے دوران 59.93 لاکھ افراد کی سالانہ براہ راست ملازمت اور پائپ ،والوز، پمپ وغیرہ جیسے  مٹیریل  کی تیاری میں مصروف افرادی قوت کے ذریعے ملک میں  اضافی 2.22 کروڑ افراد  کےسالانہ بالواسطہ روزگار   شامل ہیں۔ براہ راست روزگار  کا تقریباً چالیس فیصد یعنی 23.8 لاکھ افراد کے لئے سالانہ ، انجینئرز، منیجرز، پلمبرز، الیکٹریشنز، موٹر میکینکس اور کیمسٹ وغیرہ کی حصہ داری کی وجہ سے ہونے کا تخمینہ لگایا جاتا ہے۔ مزید برآں، 11.84 لاکھ ہر سال آپریشنز اینڈ مینٹیننس (او اینڈ ایم) مرحلے کے دوران براہ راست ملازمت کے افراد کے سال کا تخمینہ لگایا گیا ہے۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image001S9NQ.jpg

آئی آئی ایم-بی کے تحت  سنٹر فار پبلک پالیسی کے ذریعہ  'جل جیون مشن کے روزگار کے امکانات کا اندازہ' کے جائزے سے متعلق   رپورٹ ملک میں  بنائی جارہی جل جیون مشن کی اہم پہل کے تحت ملک میں بنائی جارہی پائپ سے پانی کی سپلائی کے نظام اور اثاثوں کے رکھ رکھاؤ آپریشن  کے لئے طویل مدتی  مصروفیت اور ٹرانسپورٹیشن جیسے  متعلقہ روزگار، تعمیر کے ذریعہ براہ راست روزگار کے پہلووں سمیت اس کے نفاذ کے مختلف مراحل میں جے جے ایم کے روزگار پیداکرنے کے امکانات پر گہری  نظررکھی جاتی ہے۔

مشن کے تحت کی جانے والی سرمایہ کاری کے نتیجے میں عوامی اثاثے پیدا ہو رہے ہیں، جس کے نتیجے میں روزگار پر براہ راست، بالواسطہ اور حوصلہ افزااثرات مرتب ہو رہے ہیں۔ براہ راست اثرات  میں  بنیادی ڈھانچہ کے پروجیکٹ کی تعمیر اوراو اینڈ ایم مراحل کے دوران پیدا ہونے والا روزگار شامل ہوتا ہے، جبکہ بالواسطہ روزگار تعمیر میں استعمال ہونے والے مٹیریل کی پیداوار، ذخیرہ کرنے اور نقل و حمل کے مراحل کے ساتھ ساتھ او اینڈ ایم  کے مراحل اور استعمال شدہ معلومات کی پیداوار کے دوران پیدا ہوتا ہے۔ ان مٹیریل میں انفراسٹرکچر کے استعمال کے فوائد کی وجہ سے عوامی بنیادی ڈھانچے کی فراہمی کے بعد حوصلہ افزا روزگار بھی پیدا ہوگا۔

صنعتوں کے ساتھ ساتھ ریاستوں میں روزگار پر سرمایہ کاری کے مضمرات کو سمجھنے کے لیے مطالعہ میں میکرو اور مائیکرو دونوں طریقوں کو اپنایا گیا۔ میکرو اپروچ میں، ان پٹ-آؤٹ پٹ ماڈل کا استعمال صنعتوں میں روزگار پر سرمایہ کاری کے اثرات کا اندازہ لگانے کے لیے کیا گیا ہے جبکہ مائیکرو اپروچ میں، مختلف ریاستوں سے مکمل شدہ جے جے ایم اسکیموں کے جمع کیے گئے نمونے  ڈیٹا کا  استعمال کیا گیا تاکہ  تعمیر کے وقت براہ راست روزگار  اور منصوبوں کے او اینڈ ایم مرحلہ کا  تخمینہ لگانے کے لیے کیا گیا تھا۔

وزیر اعظم کے ذریعہ اگست 2019 میں اعلان کردہ جل جیون مشن کا مقصد تمام دیہی گھرانوں کو نل کے پانی کا کنکشن فراہم کرنا ہے۔ اس مشن میں  پینے کے پانی کی خدمات کی فراہمی پر توجہ مرکوز کی گئی  ہے، تاکہ مناسب مقدار،  مقررہ معیار اور باقاعدہ اور طویل مدتی بنیادوں پر  پانی کی فراہمی کو یقینی بنایا جا سکے۔  یہ مشن  غیرمعمولی رفتار اور پیمانے پر نافذ کیا جا رہا ہے۔ اور گزشتہ 4 سال کے مختصر عرصے کے اندر، نل کے پانی کی کوریج 2019 میں مشن کے آغاز کے وقت 3.23 کروڑ (17فیصد) گھرانوں سے بڑھ کر 12.77 کروڑ (65.81فیصد) گھرانوں تک پہنچ گئی ہے۔ اسی عرصے کے دوران آرسینک اور فلورائیڈ سے متاثرہ علاقوں میں پینے کے صاف پانی تک رسائی کے مسائل کو بھی مکمل طور پر حل کیا گیا ہے۔

دیہی ہندوستان میں شہریوں کی زندگیوں پر جے جے ایم کے اثرات کے بارے میں حال ہی میں جاری کردہ نتائج کی ایک سیریز میں یہ تیسرا حصہ ہے۔ نوبل انعام یافتہ پروفیسر مائیکل کیمر نے حال ہی میں اپنے نتائج شائع کیے جس میں بتایا گیا ہے کہ پینے کے صاف پانی کی دستیابی سے ملک میں 1.36 لاکھ بچوں کی اموات (5 سال سے کم) کو روکنے کی صلاحیت ہے جس سے بچوں کی شرح اموات میں تقریباً  ایک تہائی کمی واقع ہو سکتی ہے۔ ڈبلیو ایچ او نے حال ہی میں صحت عامہ پر جے جے ایم کے اثرات کے بارے میں نتائج شائع کیے ہیں، جس میں یہ اندازہ لگایا گیا ہے کہ نل کے پانی کی فراہمی کی 100 فیصد کوریج کے ساتھ، 4 لاکھ سے زیادہ اسہال سے ہونے والی اموات کو روکا جا سکتا ہے، جس سے 8 لاکھ کروڑ سے زیادہ کی اقتصادی بچت ہو سکتی ہے۔ اس طرح سے 14 ملین ڈے اے ایل وائیز (معذوری ایڈجسٹڈ لائف ایئرز) سے بچا گیا۔ ڈبلیو ایچ او کا یہ بھی اندازہ ہے کہ نل کے پانی کی 100فیصد کوریج کے ساتھ، لوگوں کے لیے روزانہ 6.6 کروڑ گھنٹے سے زیادہ وقت بچایا جائے گا، خاص طور پر خواتین کے لیے، جو انہیں پانی کی روزمرہ کی ضروریات کے لیے پانی جمع کرنے میں صرف کرنا پڑتا۔

ہندوستان کے لوگوں کے لیے زندگی کی آسانی کو بہتر بنانے کے وزیر اعظم کے وژن کے مطابق، جل جیون مشن لوگوں کو متعدد طریقوں سے فائدہ پہنچا رہا ہے۔ یہ گھریلو سطح پر نل کے پانی کی فراہمی کے ساتھ نہ صرف دیہی ہندوستان میں طرز زندگی کو تبدیل کر رہا ہے، بلکہ لوگوں کے لیے، خاص طور پر خواتین کے لیے بہتر صحت اور زیادہ اقتصادی مواقع کے لحاظ سے فوائد کو بھی بڑھا رہا ہے۔ جے جے ایم کے تحت روزگار کی نشاندہی اقتصادی ترقی کو مزید تقویت فراہم کر رہی ہے۔

************

ش ح۔ح  ا     ۔ م  ص

 (U: 8606 )



(Release ID: 1950717) Visitor Counter : 106


Read this release in: English , Manipuri , Hindi