امور صارفین، خوراک اور عوامی تقسیم کی وزارت
گودام کے فروغ سے متعلق ضابطہ کاراتھارٹی نے ای-این ڈبلیو آرسے متعلق ایک روزہ کانفرنس کا انعقاد کیا
علاقائی دیہی بینکوں کا 70فیصد قرض زرعی شعبے کے ذریعہ آتاہے ،اس میں سے 64فیصد حصہ کمزورطبقوں کو جاتاہے ، جن میں چھوٹے اورپسماندہ کسان شامل ہیں
Posted On:
18 AUG 2023 7:34PM by PIB Delhi
خوراک اورتقسیم عامہ کے تحت گودام کے فروغ اورضابطہ کاراتھارٹی ڈبلیو ڈی آراے نے علاقائی دیہی بینکوں آرآربی کے ساتھ ای –این ڈبلیوآرپرمبنی ضمانتی رقم سے متعلق ایک کانفرنس کا انعقاد کیا۔ یہ انعقاد آج ڈبلیو ڈی آراے کے ایکونظام اور ای-این ڈبلیوآرکے ذریعہ ضمانتی رقم کے فوائدکے بارے میں بیداری پیداکرنے کے مقصد سے کیا گیا۔
ڈبلیو ڈی آراے کے جوائنٹ سکریٹری جناب دھیرج ساہونے اپنے خیرمقدمی خطبے میں دیہی اورنیم شہری علاقوں میں 21ہزارسے زیادہ شاخوں کے اپنے وسیع نیٹ ورک کے ذریعہ بھارت میں زرعی اوردیہی شعبے کو ادارہ جاتی قرض کی یقین دہانی میں علاقائی دیہی بینکوں کے منفرد رول کو سراہا۔ انھوں نے مزید اجاگرکیا کہ آرآربی کا 70فیصد قرض زرعی شعبے کو جاتاہے اور ان کے قرض کا 64فیصد حصہ کمزورکو طبقوں کو جاتاہے ،جن میں چھوٹے اورپسماندہ کسان بھی شامل ہیں ۔ جناب ساہو ڈبلیو ڈی آراے اورآرآربی کے درمیان دلچسپی کی مماثلت کا ذکرکیا۔
ڈبلیو ڈی آراے کے چیئرپرسن جناب ٹی کے منوج کمارنے سبھی آرآربی سے درخواست کی کہ وہ ڈبلیو ڈی آراے میں تعاون دیں تاکہ الیکٹرانک –نیگوشئیبل ویئرہاؤس رسیدوں (ای- این ڈبلیو آر ) کے ذریعہ قرض دینے کا سلسلہ شروع کیاجاسکے ۔ سرکاری شعبے کے بینکوں ، پرائیویٹ شعبے کے بینکوں کی سرگرم شرکت کے ذریعہ ڈبلیو ڈی آراے ، ملک میں فصل کے بعد کے قرض میں بہتری لانے کی کوشش کررہی ہے ۔ اس نے مزید کہاکہ آربی آئی نے ای-این ڈبلیوآرکے لئے پی ایس ایل کی حدکو 50لاکھ سے بڑھا کر75لاکھ کردیاہے ، جبکہ دیگرویئرہاؤس رسیٹ کے لئے پی ایس ایل کی حد 50لاکھ روپے تک مقررکی ہے ۔ انھوں نے یہ بھی کہاکہ بینکوں کی حوصلہ افزائی کی جانی چاہیئے کہ وہ ای-این ڈبلیو آرکے عوض ہی ضمانتی رقم فراہم کریں ۔ ڈبلیو ڈی آراے نے پچھلے دوسال کے دوران بینکوں تک براہ راست رسائی حاصل کی ہے جس کے نتیجے میں ای-این ڈبلیو آرکے عوض ضمانتی رقم میں اضافہ ہواہے ۔ چیئرپرسن نے آرآربی پرزوردیکرکہاہے کہ وہ ضمانتی رقم میں اضافے کے لئے ڈبلیو ڈی آراے کے ساتھ مفاہمت نامہ کرے جیساکہ ایس بی آئی ، پی این بی اورفیڈرل بینک جیسے بینکوں نے کیاہے ۔ انھوں نے مزید کہا کہ ڈبلیوڈی آراے نے 2017سے اپنے کام کاج کو ڈجیٹل شکل دے دی ہے اورڈبلیو ڈی آراے کا ، ای-این ڈبلیو آرملک میں پہلا ڈجیٹائزڈ نیگوشئیبل ویئرہاؤس رسیٹ ہے ۔انھوں نے آرآربی سے یہ درخواست بھی کی کہ وہ ڈجیٹل گیٹ وے کا حصہ بنیں جو نابارڈ کے ساتھ شراکت ڈبلیو آراے کے ذریعہ تخلیق کیاجارہاہے۔
ڈبلیو ڈی آراے کے رکن جناب مکیش کمارجین نے کہاکہ آرآربی ، بھارت کی دیہی معیشت کے لئے اشد ضروری ہے ۔ انھوں نے کہا کہ فصل سے پہلے اورفصل کے بعد دی جانے والی رقم کے درمیان ایک بڑے فرق کا نتیجہ یہ نکلتا ہے کہ کسانوں کے ذریعہ کی جانے والی فروخت ٹھیک ڈھنگ سے نہیں ہوپاتی اور کے سی سی کمپنیوں میں این پی اے میں اضافہ ہوتارہتاہے ۔
جناب جین نے مزید کہاکہ فصل کے بعد کی ضمانتی رقم میں 40ہزارکروڑروپے سے 5لاکھ کروڑروپے تک کی گنجائش ہوتی ہے ۔دیکھا گیاہے کہ غیراندراج شدہ ویئرہاؤسیز میں بہت سے گھوٹالے ہوجاتے ہیں ، جہاں فزیکل ویئرہاؤس رسیٹ دی جاتی ہیں ۔ نتیجے کے طورپربینکوں کو بہت بڑانقصان ہوتاہے البتہ ڈبلیو ڈی آراے ایکونظام کے تحت ، ڈبلیو ڈی آراے کے اندراج شدہ ویئرہاؤسیز کے ذریعہ 8ہزارکروڑ روپے کی رقم فراہم کی جاچکی ہے اور مشکل سے ہی کوئی بڑاتنازعہ سامنے آیاہے ۔
ڈبلیو ڈی آراے نابارڈ کے ساتھ مل کر ضمانتی رقم کے طریقہ کارکی پیچیدگی اورطولت کو کم کرنے کے لئے ایک ڈجیٹل گیٹ وے تیارکررہی ہے اوراس سلسلے میں اس نے ایک پریزنٹیشن بھی دیاہے۔ اس پریزنٹیشن میں مجوزہ گیٹ وے کے مقاصد ، اصل فیچرز ، گیٹ وے کا ڈیزائن کنکٹی وٹی اورفوائد بتائے گئے ہیں ۔
اس کانفرنس میں علاقائی دیہی بینکوں ، سرکاری شعبے کے بینکوں، وزارتوں اورزراعت /لاجسٹکس /فائننسنگ ، صنعتی ایسوسی ایشنس ، ریپوزیٹری اور میڈیا عملہ میں کام کرنے والے سرکاری اداروں نے شرکت کی ۔
***********
(ش ح ۔اس۔ع آ)
U -8605
(Release ID: 1950714)
Visitor Counter : 98