وزارت ماہی پروری، مویشی پروری و ڈیری
azadi ka amrit mahotsav

مویشیوں كا شعبہ 2015-2014 سے 2022-2021 کے دوران 7.67 فیصد کی سالانہ ترقی كی اعلیٰ مجموعی شرح سی اے جی آر سے مسلسل فروغ پذیر  ہے: محترمہ الکا اپادھیائے


مویشیوں كے شعبے كا 2022-2021 کے دوران کل زراعت اور اس سے منسلک سیکٹر جی وی اے میں تقریباً 30.19 فیصد کا اشتراك رہا: مرکزی سکریٹری

مرکزی سکریٹری، مویشی پروری اور دودھ کی پیداوار نے شمالی ریاستوں کے ایڈیشنل چیف سکریٹری/ پرنسپل سکریٹری/ سکریٹری، مویشی پروری اور ڈیری کے محکمے کے ساتھ بات چیت کی

Posted On: 18 AUG 2023 5:51PM by PIB Delhi

  مرکزی سکریٹری، محکمہ مویشی پروری اور ڈیری محترمہ الکا اپادھیائے کی صدارت میں محکمہ کے پروگراموں/اسکیموں کے نفاذ کی پیشرفت پر تبادلہ خیال کرنے كے لیے علاقائی جائزہ اجلاس آج یہاں پشو پالن اور ڈیری کے شعبے کے لیے ایڈیشنل چیف سکریٹری/ پرنسپل سکریٹری/ سکریٹری کے ساتھ شمالی ریاستوں کے متعلقہ ڈائریکٹروں، حیوانات اور ڈیری کے محکمے کے ساتھ منعقد ہوا۔ جائزہ میٹنگ میں ایڈیشنل سکریٹری، انیمل ہسبنڈری کمشنر، جوائنٹ سکریٹریز، اکاؤنٹس کے چیف کنٹرولر، ایڈوائزر اسٹیٹ اور محکمہ حیوانات اور ڈیری، حکومت ہند کے دیگر سینئر افسران نے شرکت کی۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image001JI4E.jpg

محترمہ اپادھیائے نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ 2015-2014 سے 2022-2021 (مستقل قیمتوں پر) کے دوران 7.67 فیصد کی سالانہ ترقی كی اعلیٰ مجموعی شرح (سی اے جی آر) سے مویشیوں کا شعبہ مسلسل ترقی کر رہا ہے۔ مزید برآں مویشیوں كا شعبے كا 2022-2021 کے دوران کل زراعت اور اس سے منسلک سیکٹر جی وی اے میں تقریباً 30.19 فیصد کا اشتراك رہا

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image002BYI6.jpg

میٹنگ میں، مرکزی سکریٹری نے ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں حکومت ہند کی طرف سے لاگو کی جانے والی تمام مویشی پالنے اور ڈیری اسکیموں کی جسمانی اور مالی پیش رفت کا جائزہ لیا۔ اس میں ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے پاس پڑے غیر خرچ شدہ بیلنس کو ختم کرنے پر زور دیا گیا۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image003DM8A.jpg

 مرکزی سکریٹری نے اس بات پر بھی زور دیا کہ میراثی ڈیٹا اپ ڈیٹ کرنے، بھارت کوش کے ذریعے ادائیگی پر سود وغیرہ سے متعلق معاملات کو ترجیحی بنیادوں پر حل کرنے کی ضرورت ہے تاكہ  ہندوستان کا موجودہ مالی سال کے دوران ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں کو فنڈز جاری کیا جائے۔ انہوں نے ملک بھر میں ایف ایم ڈی اور بروسیلا کے خلاف ویکسینیشن کی صورتحال، موبائل ویٹرنری یونٹس کے آپریشنلائزیشن، دودھ کی صورتحال، چارے کی صورتحال وغیرہ کا بھی جائزہ لیا۔

***

ش ح۔ ع س۔ ک ا

 


(Release ID: 1950417) Visitor Counter : 133


Read this release in: English , Hindi