سٹرک ٹرانسپورٹ اور شاہراہوں کی وزارت

برقی گاڑیاں

Posted On: 10 AUG 2023 3:12PM by PIB Delhi

برقی گاڑیوں کی 3 اگست 2023 تک ریاست وار  تفصیل ضمیمے میں د ی گئی ہے۔

برقی گاڑیوں کی تعداد میں گذشتہ 4 برسوں  میں اضافے کی شرح نیچے دی گئی ہے:

‏سال‏

‏رجسٹرڈ الیکٹرک گاڑیوں کی تعداد‏

‏رجسٹریشن میں فیصد اضافہ، سال بہ سال‏

2018

130254

-

2019

166822

28.07%

2020

124654

-25.28%

2021

331466

165.91%

2022

1024808

209.17%

‏2023 (03 اگست 2023 تک)‏

847439

-

 

نوٹ: یہ تفصیلات واہن کے مطابق ڈِجیٹائزڈ گاڑیوں کے ریکارڈ سے ماخوذ ہیں۔ تلنگانہ اور لکشدیپ کے اعداد و شمار دستیاب نہیں ہیں۔

وزارت بھاری صنعت نے ملک میں الیکٹرک گاڑیوں (ای وی) کے استعمال کو فروغ دینے کے لئے مندرجہ ذیل اقدامات کیے ہیں:

  1. 2015 میں (ہائبرڈ اور) الیکٹرک وہیکلز ان انڈیا (فیم انڈیا) اسکیم کو تیزی سے اپنانے اور مینوفیکچرنگ کا آغاز کیا گیا تھا اور فیم انڈیا اسکیم کا دوسرا مرحلہ یکم اپریل 5 سے 01 سال کی مدت کے لیے نافذ کیا جارہا ہے جس میں مجموعی طور پر 2019,10 کروڑ روپے کی بجٹ سپورٹ فراہم کی گئی ہے۔ فیم ٹو 000,7 ای بسوں، 090 لاکھ ای-5 وہیلرز، 3,55 ای-000 وہیلر مسافر کاروں اور 4 لاکھ ای-10 وہیلر گاڑیوں کو سبسڈی کے ذریعے عوامی اور مشترکہ نقل و حمل کی فراہمی کی حمایت پر توجہ مرکوز کرتا ہے۔

  2. 12 مئی2021کو حکومت نے ملک میں بیٹری کی قیمتوں کو کم کرنے کے لیے ملک میں ایڈوانسڈ کیمسٹری سیل (اے سی سی) کی مینوفیکچرنگ کے لیے پروڈکشن لنکڈ انسینٹیو (پی ایل آئی) اسکیم کو منظوری دے دی ہے۔ بیٹری کی قیمت میں کمی کے نتیجے میں الیکٹرک گاڑیوں کی لاگت میں کمی آئے گی۔

  3. الیکٹرک گاڑیوں کو آٹوموبائل اور آٹو اجزاء کے لیے پروڈکشن لنکڈ انسینٹیو (پی ایل آئی) اسکیم کے تحت شامل کیا گیا ہے، جسے 15 ستمبر 2021 کو پانچ سال کی مدت کے لیے 25،938 کروڑ روپے کے بجٹ اخراجات کے ساتھ منظور کیا گیا تھا۔

 

سڑک ٹرانسپورٹ اور شاہراہوں کی وزارت نے ملک میں الیکٹرک گاڑیوں (ای وی) کے استعمال کو فروغ دینے کے لئے مندرجہ ذیل اقدامات کیے ہیں:

  1. بیٹری سے چلنے والی ٹرانسپورٹ گاڑیوں کو 5333 اکتوبر، 18 کو ایس او 2018 (ای) کے ذریعے اجازت نامے کی ضروریات سے استثنیٰ دیا گیا ہے۔

  2. بیٹری سے چلنے والی گاڑیوں کو رجسٹریشن سرٹیفکیٹ کے اجراء یا تجدید اور نئے رجسٹریشن مارک کی تفویض کے مقصد سے 525 اگست 2 کو جی ایس آر 2021 (ای) کے ذریعے فیس کی ادائیگی سے استثنیٰ دیا گیا ہے۔

  3. آل انڈیا ٹورسٹ پرمٹ 302 اپریل، 18 کو جی ایس آر 2023 (ای) کے ذریعہ پرمٹ فیس کی ادائیگی کے بغیر بیٹری سے چلنے والی گاڑیوں کے لیے جاری کیا گیا ہے۔

بھاری صنعتوں کی وزرات نے ملک میں برقی گاڑیوں  کے استعمال کو فروغ دینے کے لیےدرج ذیل اقدامات کیے ہیں:

نمبر شمار

‏ریاست/ مرکز کے زیر انتظام علاقہ

‏03.08.2023 تک الیکٹرک گاڑیوں کی کل تعداد‏

1

‏جزائر انڈمان و نکوبار‏

190

2

‏آندھرا پردیش‏

67,905

3

‏اروناچل پردیش‏

28

4

‏آسام‏

1,20,423

5

‏بہار‏

1,61,060

6

‏چنڈی گڑھ‏

7,964

7

‏چھتیس گڑھ‏

54,848

8

‏دہلی‏

2,33,212

9

‏گوا‏

12,615

10

‏گجرات‏

1,38,410

11

‏ہریانہ‏

69,271

12

‏ہماچل پردیش‏

2,410

13

‏جموں و کشمیر‏

10,896

14

‏جھارکھنڈ‏

36,759

15

‏کرناٹک‏

2,48,747

16

‏کیرلا‏

98,332

17

‏لداخ‏

65

18

‏مدھیہ پردیش‏

96,151

19

‏مہاراشٹر‏

3,05,006

20

‏منی پور‏

1,203

21

‏میگھالیہ‏

139

22

‏میزورم‏

118

23

‏ناگالینڈ‏

62

24

‏اڈیشہ‏

62,567

25

‏پڈوچیری‏

4,588

26

‏پنجاب‏

35,727

27

‏راجستھان‏

1,80,670

28

‏سکم‏

20

29

‏تمل ناڈو‏

1,73,152

30

‏تریپورہ‏

14,839

31

‏دادر اور نگر حویلی

354

32

‏اتر پردیش‏

5,74,967

33

‏اتراکھنڈ‏

49,491

34

‏مغربی بنگال‏

68,376

‏ کل میزان‏

28,30,565

 

نوٹ: 1۔ یہ تفصیلات واہن کے مطابق ڈِجیٹائزڈ گاڑیوں کے ریکارڈ سے ماخوذ ہیں۔ 2۔ تلنگانہ اور لکشدیپ کے اعداد و شمار دستیاب نہیں ہیں۔

یہ معلومات آج  ٹرانسپورٹ اور شاہراہوں کء وزارت کے مرکزی وزیر جناب نتن گڈکری نے لوک سبھا کو ایک تحریری جواب میں دیں۔

***

(ش ح – ع ا)

U. No. 8511



(Release ID: 1950067) Visitor Counter : 113


Read this release in: English , Tamil