کامرس اور صنعت کی وزارتہ
azadi ka amrit mahotsav g20-india-2023

پی ایم گتی شکتی  کے تحت نیشنل پلاننگ گروپ  کی 53ویں میٹنگ  میں بنیادی ڈھانچے کے 6 پروجیکٹوں کی  سفارش کی


ریلوے  کے تین پروجیکٹوں اور سڑک ٹرانسپورٹ اور شاہراہوں کے تین پروجیکٹوں کا، جن کی مجموعی لاگت 28 ہزار کروڑ روپے سے زیادہ  ہے،تجزیہ کیا گیا اور سفارش کی گئی

Posted On: 10 AUG 2023 7:40PM by PIB Delhi

صنعت اور داخلی تجارت کے فروغ کے محکمے  کے تحت لاجسٹکس  کی اسپیشل سکریٹری محترمہ سمیتا داؤرا کی صدارت میں نیشنل پلاننگ گروپ (این پی جی) کی 53ویں میٹنگ  9 اگست 2023 کو نئی دہلی میں منعقد کی گئی۔میٹنگ میں مختلف محکموں اور وزارتوں کے ارکان نے شرکت کی جن میں سڑک ٹرانسپورٹ اور شاہراہوں ،شہری ہوا بازی، ریلوے ، بندرگاہوں، جہاز رانی اور آبی گذر گاہوں، پیٹرولیم اور قدرتی گیس، دفاع ، بجلی  کی وزارتیں اور نیتی آیوگ شامل ہیں۔

ڈی پی آئی  آئی ٹی ، لاجسٹکس کی خصوصی سکریٹری نے اس بات کو اجاگر کیا کہ وزیراعظم   جناب نریندر مودی کے ایریا ڈیولپمنٹ اپروچ  کے نظریے کو پیش نظر رکھتے ہوئے زیر بحث پروجیکٹ سماجی-اقتصادی ترقی کے لئے کثیر ماڈل والی کنیکٹی ویٹی فراہم کریں گے اور شہروں اور ریل کے موجودہ بنیادی ڈھانچہ  کی بھیڑ بھاڑ کو کم کریں گے۔یہ پروجیکٹ مستقبل میں صلاحیت میں اضافہ کرنے کے لئے بہت اہم ہے اور خطہ کی لاجسٹکٹ کی صلاحیتوں میں اضافہ کریں گے۔

 میٹنگ کے دوران ریلوے کی وزارت کے تین پروجیکیٹ اور سڑک ، ٹرانسپورٹ اور شاہراہوں کی وزارت  کے تین پروجیکٹوں سمیت 6 پروجیکٹوں  کا تجزیہ کیا گیا جن کی مجموعی لاگت 28875.16 کروڑ روپے ہوگی۔ امید ہے کہ یہ پروجیکٹ مختلف گاؤں  اور اہم صنعتی و تجارتی مراکز سے کنیکٹی ویٹی کو بہتر بنائیں گے اور  زیادہ آبادی والے علاقوں کو بائی پاس کرتے ہوئے سفر کے وقت کو کم کریں گے۔  امید ہےکہ مجوزہ پروجیکٹ کاروبار کے  امکانات اورمقامی لوگوں کے لئے روزگار  میں اضافہ کریں گے۔

ریلوے کے ایک پروجیکٹ،باربل-نیا گڑھ-برسوان اور بھدراساہی-کیری بورو ، جس کی کل لاگت 12532.87 کروڑ روپے ہوگی ،جنوب مشرقی ریلوے کے موجودہ باربل –برسوان اور کیری بورو اور مشرقی ساحلی ریلوے کے نیاگڑھ کو جوڑے گی ۔ اس پروجیکٹ  کا تجزیہ این پی جی نے گتی شکتی کے علاقائی ترقیاتی  طریقہ کار کے اصولوں پر کیا ہے۔ یہ ریلوے لائن  اوڈیشہ ریاست کے  سندر گڑھ اورکیون جھاڑ اضلاع کی بڑی کانوں اور جھارکھنڈ  کے پچھی سنگھ بھوم ضلع کو جوڑے گی۔

این پی جی نے اڈیشہ ، آندھراپردیش اور تلنگانہ  ریاستوں سے گذرنے والی ملکان گری  سےبھدراچلم ریلوے لائن (پروجیکٹ کی لاگت 3591.76کروڑ روپے) کا بھی جائزہ لیا۔ یہ لائن جنوب وسطی ریلوے (پانڈورنگاپورم) سے مشرقی ساحلی ریلوے (جونا گڑھ) کو جوڑنے والی ایک نئی راہداری   کھولے گی۔امید ہے کہ اس  سے آندھراپردیش کے گہرے سمندر کی بندرگاہوں اور جنوبی اڈیشہ کی کانوں اور صنعتوں کے درمیان فاصلہ بھی کم ہوگا۔پی ایم گتی شکتی ماسٹر پلان پر ایریا ڈیولپمنٹ اپروچ اور تجارتی اور سماجی  بنیادی ڈھانچے کے لئے کنیکٹی ویٹی کے فروغ کے لئے اجاگر کیاگیا ہے۔

مذکورہ بالا کے علاوہ این پی جی نے مہاراشٹر میں ویبھووادی-کولہاپور کو جوڑنے والی مجوزہ لائن  کی بھی سفارش کی ہے جس پر 3411.17 کروڑ روپے لاگت آئے گی۔ امید ہے کہ یہ نئی لائن خطےمیں  خاص طور پر مہاراشٹر اورکرناٹک میں دیگر صنعتوں کے علاوہ مختلف  حرارتی بجلی گھروں کو کوئلے کی نقل و حمل میں اضافہ کرے گی۔ نئے بنیادی ڈھانچے کی کنیکٹی ویٹی کے لئے سیاحوں کی دلچسپی کے علاقوں کےسمیت خطے کے صنعتی علاقوں کا بھی جائزہ لیا گیا ہے۔

سڑک ٹرانسپورٹ اور شاہراہوں کی وزارت (ایم او آر ٹی ایچ) کے ایک سڑک پروجیکٹ ، ہاسن –رائچور اقتصادی راہداری 20 (ای سی 20) کو بھارت مالا پرویوجنا کے تحت  این پی جی کے ذریعہ تجزیہ کیا گیا جس پر 6274.75 کروڑ روپے لاگت  آئے گی۔ ای سی 20 راہداری 2 ریاستوں اور 5 اضلاع سے گذرے گی یعنی  کرناٹک  میں ہاسن ،تمکور،بلاری  اور رائچور  اور آندھراپردیش کا کرنول شامل ہے ۔  امید ہے کہ اس سے خطے کی اقتصادی اور سماجی مراکز کے درمیان کنیکٹی ویٹی میں اضافہ ہوگا۔

این پی جی نے این ایچ -848 پر 936.03کروڑ روپے کی لاگت سے گونڈا سے پمپری –سادو  سیکشن کو 6  لین  والا بنانے اور ایم پی /یوپی بارڈر پر ستائی گھاٹ سے کائی ماہا تک 2128.58 کروڑ روپے کی  لاگت  سے چار لین والی  شاہراہ  بنانے کی تجویز کا بھی جائزہ لیا۔ امید ہےکہ یہ پروجیکٹ موجودہ شاہراہوں پر  ٹریفک کی بھیڑ بھاڑ میں کمی کریں گے اور  مال برداری  کے ساتھ ساتھ شاہراہوں پر ٹریفک کی آمدروفت  کو بہتر بنانے میں مدد کریں گے۔

************

ش ح۔و ا ۔ ج

Uno8513



(Release ID: 1950042) Visitor Counter : 81


Read this release in: English , Hindi , Marathi