وزارت آیوش

روایتی ادویات پر پہلی عالمی سربراہی کانفرنس میں 75 سے زیادہ ممالک نے شرکت کی


روایتی ادویات کو بے مثال پہچان ملی ہے: سربانند سونو وال

Posted On: 17 AUG 2023 6:38PM by PIB Delhi

جی20 صحت کے وزارتی اجلاس کے ساتھ آج گجرات کے گاندھی نگر میں روایتی ادویات پر پہلی عالمی ادارہ صحت عالمی سربراہی اجلاس کا افتتاح ہوا۔ ڈبلیو ایچ او کے ڈائریکٹر جنرل ڈاکٹر ٹیڈروس ایدھانوم گھبریئس اور آیوش کے مرکزی وزیر جناب سربانند سونووال، صحت اور خاندانی بہبود کے مرکزی وزیر ڈاکٹر منسکھ منڈاویہ کو آیوروید کے دیوتا دھنونتری کے لیے وقف کردہ مبارک بھجنوں کے ساتھ تقریباتی چراغ روشن کرنے کے لیے مدعو کیا گیا تھا۔

اس موقع پر گجرات کے وزیر اعلیٰ بھوپیندر رجنی کانت پٹیل، آیوش کے مرکزی وزیر مملکت ڈاکٹر منجپرا مہندر بھائی کالو بھائی اور ڈبلیو ایچ او کے سینئر مندوبین بھی موجود تھے۔

 

 

اپنے افتتاحی خطاب میں ڈاکٹر ٹیڈروس ایدھانوم نے کہا، ”روایتی ادویات اتنی ہی پرانی ہیں جتنی کہ خود انسانیت۔ تاہم یہ ماضی کی بات نہیں ہے۔ آج بھی معاشروں اور ثقافتوں میں اس کی طلب بڑھ رہی ہے۔ ہندوستانی حکومت کے آیوشمان بھارت اقدام کی تعریف کرتے ہوئے، انہوں نے ملک کے طبی نظام کی تعریف کی۔ ڈاکٹر ٹیڈروس نے دیہی علاقوں میں بنیادی صحت کی دیکھ بھال میں روایتی ادویات کے ہموار انضمام کا بھی ذکر کیا۔

اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے، جناب سربانند سونووال نے کہا کہ تاریخی ڈبلیو ایچ او روایتی میڈیسن گلوبل سمٹ کا نتیجہ مستقبل میں جی 20 صدارتوں میں خصوصی فورم کے لیے سفارشات پیش کرنے میں مدد کرے گا۔ انہوں نے اجتماع کو یاد دلایا کہ حکومت ہند کے مربوط نقطہ نظر کے نتیجے میں تمام ایمس میں خصوصی آیوش محکموں کا قیام عمل میں آیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ سب کچھ صرف اس لیے ممکن ہوا ہے کہ عزت مآب وزیر اعظم جناب نریندر مودی جی کا آیوش کی افادیت کے بارے میں واضح نقطہ نظر تھا اور انہوں نے ہندوستان کے عوام اور دنیا بھر کے عوام کے فائدے کے لیے وزارت آیوش کو ہمہ جہت فروغ دینے کی کوششوں کی بھر پور حمایت کی۔

اس موقع پر ڈاکٹر منسکھ منڈاویہ نے ملک کی تعمیر میں مہاتما گاندھی اور سردار پٹیل کی نمایاں خدمات پر روشنی ڈالی۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ ڈبلیو ایچ او جی سی ٹی ایم مرکزی دھارے میں صحت کی دیکھ بھال میں روایتی ادویات کے زیادہ نمایاں کردار کی طرف رہنمائی کر رہا ہے، ہندوستان ایک علم کا مرکز بننے اور روایتی ادویات کی پوری صلاحیت کو کھولنے کے لیے اچھی پوزیشن میں ہے۔ دواسازی اور کاسمیٹک صنعتیں دونوں روایتی ادویات میں نمایاں دلچسپی ظاہر کر رہی ہیں اور دنیا بھر کے 170 سے زیادہ ممالک اس سے استفادہ کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ سربراہی اجلاس بین الاقوامی تعاون اور اس شعبے میں بہترین طریقوں کو فروغ دینے کے لیے خیالات کے تبادلے کے لیے ایک مثالی پلیٹ فارم فراہم کرتا ہے۔

 

 

اس کے بعد بات کرتے ہوئے، گجرات کے وزیر اعلیٰ، جناب بھوپیندر پٹیل نے بتایا کہ کس طرح وزیر اعظم جناب نریندر مودی کا ماننا ہے کہ روایتی ادویات کووِڈ کی وبا جیسے بحران سے نمٹنے میں مؤثر کردار ادا کر سکتی ہیں۔ اس سوچ کے بعد انھوں نے دنیا کے دوسرے ممالک کو روایتی طب کے مشن سے جوڑنا شروع کیا۔ ان کی پہل اب دنیا کی پہلی روایتی دوائی گلوبل سمٹ کے طور پر سامنے آئی ہے۔

بہت سے زائرین تجرباتی آیوش نمائش زون کی طرف متوجہ ہوئے جو ڈبلیو ایچ او کے چھ خطوں کی روایتی ادویات کے نظام کی نمائش کے ساتھ منعقد ہوئی۔ نمائش کا تھیم ’آیوش برائے سیاروی صحت اور بہبود‘ تھا اور اس کا تصور تعلیم، صحت کی دیکھ بھال، تحقیق اور صحت عامہ کے شعبوں میں آیوش کی وزارت کی کامیابیوں کو ظاہر کرنے کے لیے کیا گیا تھا۔

پائیدار آیوش مینوفیکچرنگ اور صفر فضلہ کی وزارت کی کوشش کو ایک متاثر کن پویلین کے ذریعے اجاگر کیا گیا۔ نمائش میں ان کے ری سائیکلنگ کے طریقوں اور انٹر ایکٹو کیوسک کو نمایاں کیا گیا، جس سے زائرین کو آیوش کے بارے میں جامع معلومات تک رسائی حاصل ہوئی۔ آیوش ہیلتھ کیئر خدمات کا ایک ورچوئل ریئلٹی تجربہ بھی دستیاب تھا۔ اس کے علاوہ، زائرین AI پر مبنی ایک عمیق تجربے میں بھی مشغول ہو سکتے تھے، جس میں آیوروید پلس کی تشخیص، جسم کی ساخت کا تجزیہ، اور یہاں تک کہ یوگا کا لائیو مظاہرہ بھی شامل تھا۔

                                               **************

ش ح۔ ف ش ع- م ف

U: 8499



(Release ID: 1949975) Visitor Counter : 162


Read this release in: English , Hindi , Tamil