بھاری صنعتوں کی وزارت
بھاری صنعتوں کی وزارت نے،سی پی ایس ایز کی سالانہ کارکردگی کے جائزہ سے متعلق کانفرنس کا اہتمام کیا
حکومت سی پی ایس ایز کی موثر اور صلاحیت کی کارروائیوں کو یقینی بنانے کے تئیں پرعزم ہے۔ ڈاکٹر مہندر ناتھ پانڈے کا کہنا ہے کہ جائزہ ان کی کارکردگی کے بارے میں قیمتی بصیرت فراہم کرتا ہے
ایم ایچ آئی، کاربن فوٹ پرنٹ کو کم کرنے کے لیے،سی پی ایس ایز کی حمایت کرتا ہے۔ اخراج کو کم کرنے کے لیے،سی سی آئی کے ذریعے نصب کردہ ایف جی ڈی نظام
ایم ایچ آئی کے تعاون سے بی ایچ ای ایل کی طرف سے تیار کردہ جدید الٹرا سپر کریٹیکل ٹیکنالوجی، کم کوئلے سے زیادہ بجلی پیدا کرنے کےمقصد کے ساتھ، تھرمل پاور پلانٹس کی کارکردگی میں اضافہ کرنے کے لیے ہے
Posted On:
17 AUG 2023 5:28PM by PIB Delhi
بھاری صنعتوں کی وزارت (ایم ایچ آئی) نے آج یہاں وگیان بھون میں مرکزی سرکاری شعبے کی کمپنیوں (سی پی ایس ایز) کی سالانہ کارکردگی کے جائزے سے متعلق ایک کانفرنس کا اہتمام کیا۔ یہ جائزہ سی پی ایس ایز کے بنیادی مقاصد کی تکمیل کے لیے ان کی افادیت کا جائزہ لینے کی غرض سے، وزارت کی جاری کوششوں کا حصہ ہے۔ کانفرنس میں بھاری صنعتوں کے وزیر مملکت جناب کرشن پال گرجر، وزارت کے تحت سی پی ایس ای کے سی ایم ڈیز اور ایم ایچ آئی کے سینئر افسران نے شرکت کی۔
اس موقع پر اپنا کلیدی خطبہ دیتے ہوئے، بھاری صنعتوں کے مرکزی وزیر، ڈاکٹر مہندر ناتھ پانڈے نے کہا، ’’سالانہ کارکردگی کا جائزہ، ہمارے سی پی ایس ایزکی ترقی اور کامیابیوں کا اندازہ لگانے کا ایک اہم ذریعہ ہے۔ ہم اس بات کو یقینی بنانے کے لیے پرعزم ہیں کہ یہ ادارے بہتر اور موثر طریقے سے کام کر رہے ہیں اور یہ جائزہ ان کی کارکردگی کے بارے میں قیمتی بصیرت فراہم کرتا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ بھاری صنعتوں کی وزارت کی ذمہ داری ہے کہ وہ انجینئرنگ اور آٹوموٹیو سیکٹر کے شعبے میں وزیر اعظم نریندر مودی کے خوابوں کی تکمیل کرے۔ ہندوستان، آج دنیا کی پانچ بڑی معیشتوں میں شامل ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ وزیر اعظم نے اگلے چند سالوں میں، اسے پہلی تین معیشتوں میں شامل کرنے کا ہدف مقرر کیا ہے اور بھاری صنعتیں اس مقصد میں بڑا کردار ادا کر سکتی ہیں‘‘۔
ایم ایچ آئی کے کام کاج کے دائرے میں بنیادی طور پر آٹوموٹیو سیکٹر، انجینئرنگ، ہیوی الیکٹریکل اور کیپٹل گڈز کے شعبے شامل ہیں۔ جہاں تک ایم ایچ آئی کے تحت سی پی ایس ایز کا تعلق ہے، یہ گھریلو استعمال والے نمک، چائے، گھڑیاں، سیمنٹ، کاغذ سازی سے لے کر بنیادی ڈھانچے کے منصوبوں تک کام کا ایک وسیع میدان ہے۔یونیکورن میں سے ایک بی ایچ ای ایل، ایم ایچ آئی کے تحت، بجلی کے شعبے، نقل وحمل، دفاع اور خلاء کے میدان میں کام کرتا ہے۔
ایم ایچ آئی اپنے کاربن فوٹ پرنٹ کو کم کرنے کی کوشش میں سی پی ایس ایز کی بھی مدد کر رہا ہے۔ ایک طرف، سیمنٹ کارپوریشن (انڈیا) لمیٹڈ (سی سی آئی) جیسی کمپنیوں نے اخراج کو کم کرنے کے لیے، ایف جی ڈی نظام نصب کیے ہیں اور بھارت ہیوی الیکٹریکل لمیٹڈ (بی ایچ ای ایل) نے ایم ایچ آئی کے تعاون سے تھرمل کی کارکردگی کو بڑھانے کے لیے ایڈوانسڈ الٹرا سپر کریٹیکل (اے یو ایس سی) ٹیکنالوجی تیار کی ہے۔ پاور پلانٹس، جو کم کوئلے سے زیادہ بجلی پیدا کریں گے، ملک کی توانائی کی حفاظت میں اہم کردار ادا کریں گے۔
کارکردگی کا جائزہ، مفاہمت نامہ (ایم او یو) کے تجزیہ قدر کے نظام کا استعمال کرتے ہوئے کیا گیا تھا، جو کمپنی کے بیان کردہ اہداف اور مقاصد کے حوالے سے کارکردگی کی عکاسی کرتا ہے۔ ایم او یو کی تجزیہ قدر نے سی پی ایس ایز کو نتائج کے حصول پر توجہ مرکوز کرنے میں مدد کی ہے، اور انہیں اپنی کوششوں کو قوم کی ترجیحات کے ساتھ بہتر طریقے سے ہم آہنگ کرنے کے قابل بنایا ہے۔
جائزے کے نتائج، مستقبل میں باخبر فیصلہ سازی اور سی پی ایس ایزکے لیے،تنوع سمیت جامع منصوبہ بندی میں استعمال کیے جائیں گے۔ ان کی کارکردگی کا باقاعدگی سے جائزہ لے کر، وزارت ان شعبوں کی نشاندہی کرنے کے قابل ہے جہاں بہتری لائی جا سکتی ہے اور پیدا ہونے والے مسائل کو حل کرنے کے لیے بروقت کارروائی کی جا سکتی ہے۔
وزارت ان کی کارکردگی کا جائزہ لینے کے علاوہ، سی پی ایس ایز کے ساتھ مل کر کام کرتی ہے تاکہ ان کی ترقی اور فروغ میں مدد کی جا سکے۔ اس میں وزیر اعظم کے ’آتم نربھر بھارت‘ کے وژن کے مطابق مقامی بنانے جیسے اہم مسائل پر رہنمائی اور مدد فراہم کرنا اور عالمی مینوفیکچرنگ ہب بننے میں ہندوستان کی حمایت شامل ہے۔
سی پی ایس ایز کے لیے وزیر اعظم کا نعرہ، ’’پرفارم، ریفارم اور ٹرانسفارم‘‘ اس مقصد کی یاد دہانی کے طور پر کام کرتا ہے۔ کارکردگی پر توجہ مرکوز کرکے، جہاں ضروری ہو اصلاحات، اور اپنے کاموں کو تبدیل کرکے، سی پی ایس ایز ہندوستان کی اقتصادی ترقی اور فروغ کے لیے معاونت میں اہم کردار ادا کرنا جاری رکھ سکتے ہیں۔
تقریب کے دوران، بھاری صنعتوں کی وزارت کے تحت درج ذیل سی پی ایس ایز کے سی ایم ڈیز نے ’ایم او یو کارکردگی اور پیشرفت‘ پر پریزنٹیشنز دی:
- بھارت ہیوی الیکٹریکلز لمیٹڈ (بی ایچ ای ایل)
- برج اینڈ روف کمپنی لمیٹڈ(بی اینڈ آر)
- انجینئرنگ پروجیکٹس (انڈیا) لمیٹڈ (ای پی آئی ایل)
- بریتھویٹ برن اینڈ جیسپ کنسٹرکشن کمپنی لمیٹڈ (بی بی جے)
- اینڈریو یول اینڈ کمپنی لمیٹڈ (اے وائی سی ایل)
- ہیوی انجینئرنگ کارپوریشن لمیٹڈ )ایچ ای سی)
- سیمنٹ کارپوریشن آف انڈیا لمیٹڈ(سی سی آئی)
- ایچ ایم ٹی لمٹیڈ (ایچ ایم ٹی)
- ایچ ایم ٹی (انٹرنیشنل) لمیٹڈ
- ایچ ایم ٹی مشین ٹولز لمیٹڈ
- ہندوستان سالٹس لمیٹڈ (ایچ ایس ایل)
- سمبھار سالٹس لمیٹڈ (ایس ایس ایل)
- راجستھان الیکٹرانکس اینڈ انسٹرومینٹس لمیٹڈ(آر ای آئی ایل)
- انسٹرومینٹیشن لمیٹڈ(آئی ایل)
- این ای پی اے لمیٹڈ-
*************************
ش ح۔ا ع۔ ر ا
U- 8491
(Release ID: 1949935)
Visitor Counter : 105