مکانات اور شہری غریبی کے خاتمے کی وزارت

کابینہ نے شہری بس آپریشنوں کو منظم بنانے کے لیے ’’پی ایم۔ ای بس سیوا‘‘ کو منظوری دی؛ ایسے شہروں کو ترجیح دی جائے گی جہاں منظم بس خدمت دستیاب  نہیں ہے


169 شہروں میں پی پی پی نمونے پر 10000 ای بسیں خدمت میں لگائی جائیں گی؛

بنیادی ڈھانچے کو 181 شہروں میں سبز شہری موبیلٹی پہل قدمیوں کے تحت بہتر بنایا جائے گا

اسکیم کی مجموعی تخمینہ لاگت 57613 کروڑ روپئے کے بقدر

متوقع براہِ راست روزگار بہم رسانی 45000 سے زائد

Posted On: 16 AUG 2023 4:35PM by PIB Delhi

وزیر اعظم نریندر مودی کی قیادت میں کابینہ نے پی پی پی ماڈل کے طرز پر 10000 بسوں کے توسط سے سٹی بس آپریشن کو منظم بنانے کے لیے ’’پی  ایم۔ ای بس سیوا‘‘ نام کی ایک اسکیم کو منظوری دی ہے۔ یہ اسکیم 57613 کروڑ روپئے کی تخمینہ لاگت کی حامل ہے جس میں سے 20000 کروڑ روپئے کے بقدر کی رقم مرکزی حکومت کی جانب سے فراہم کی جائے گی۔  یہ اسکیم 10 برسوں کے لیے بس آپریشنوں کو امداد بہم پہنچائے گی۔

اب تک جہاں رسائی نہیں تھی وہاں رسائی فراہم کرنا

یہ اسکیم  مرکز کے زیر انتظام علاقوں، شمال مشرقی خطے اور پہاڑی ریاستوں سمیت 2011 کی مردم شماری کے مطابق 3 لاکھ اور اس سے زائد کی آبادی والے شہروں پر احاطہ کرے گی۔  اسکیم کے تحت ان شہروں کو ترجیح دی جائے گی جہاں ابھی منظم بس خدمت دستیاب نہیں ہے۔

براہِ راست روزگار بہم رسانی

اسکیم سٹی بس آپریشن میں تقریباً 10000 کے بقدر بسوں کی شمولیت کے ذریعہ 45000 سے لے کر 55000 کے بقدر براہِ راست روزگار بہم پہنچائے گی۔

اس اسکیم کے دو عناصر ہیں:

عنصر اے- سٹی بس خدمات کو منظم بنانا : (169 شہر)

منظور شدہ بس اسکیم سرکاری نجی شراکت داری (پی پی پی) ماڈل پر 10000 ای بسوں کے ساتھ شہری بس آپریشنوں کو منظم بنائے گی۔

متعلقہ بنیادی ڈھانچہ  ڈیپو  کے لیے درکار بنیادی ڈھانچے کی ترقی اور اسے بہتر بنانے کے لیے امداد فراہم کرے گا؛ اور ای بسوں کے لیے بیہائنڈ دی میٹر پاور انفراسٹرکچر (ذیلی اسٹیشن، وغیرہ) فراہم کرے گا۔

عنصر بی- سبز شہری موبیلٹی پہل قدمیاں (جی یو ایم آئی) : (181 شہر)

اس اسکیم کے تحت سبز پہل قدمیاں مثلاً بس ترجیح، بنیادی ڈھانچہ، کثیرالنوع باہم لائق تبادلہ سہولتیں، این سی ایم سی پر مبنی خودکار کرایہ وصولی نظام، چارجنگ کے لیے درکار بنیادی ڈھانچہ ، وغیرہ فراہم کرایا جائے گا۔

آپریشن کے لیے فراہم کی جانے والی امداد: اسکیم کے تحت ریاستیں/ شہر اس بات کے ذمہ دار ہوں گے کہ وہ بسوں کی خدمات چلائیں اور بس آپریٹروں کو ادائیگیاں کریں۔ مرکزی حکومت مجوزہ اسکیم میں متذکرہ حد تک سبسڈی فراہم کرکے ان بسوں کے آپریشن میں امداد فراہم کرے گی۔

ای ۔ موبیلٹی کو تقویت:

  • یہ اسکیم ای۔موبیلٹی کو فروغ دے گی اور بیہائنڈ دی میٹر پاور انفراسٹرکچر کو کلی امداد فراہم کرے گی۔
  • شہروں کو چارجنگ کے لیے درکار بنیادی ڈھانچہ فراہم کرنے کے معاملے میں سبز شہری موبیلٹی پہل قدمیوں کے تحت وضع کیے جانے کے معاملے میں امداد فراہم کی جائے گی۔
  • بس ترجیحاتی بنیادی ڈھانچہ کو فراہم کی جانے والی امداد نہ صرف یہ کہ جدید ترین، توانائی کے لحاظ سے مؤثر برقی بسوں کو تقویت فراہم کرے گی بلکہ ای۔موبیلٹی کے شعبے میں اختراع کو بھی پروان چڑھائے گی۔ ساتھ ہی ساتھ برقی موٹر گاڑیوں کے لیے لچک دار سپلائی چین بھی وضع کرے گی۔
  • یہ اسکیم ای۔ بسوں کے لیے درکار ضرورت کے توسط سے برقی بسوں کی حصولیابی کے لیے معاشی تقاضوں کی تکمیل بھی کرے گی۔
  • برقی موبیلٹی کو اختیار کرنے کے نتیجے میں صوتی اور فضائی آلودگی کم ہوگی اور کاربن اخراج میں بھی تخفیف واقع ہوگی۔
  • بس پر مبنی عوامی نقل و حمل کے افزوں حصص کی وجہ سے ایک نمایاں تبدیلی رونما ہوگی اور اس کے نتیجے میں جی ایچ جی تخفیف بھی عمل میں آئے گی۔

 

 

**********

 

(ش ح –م ن -ا ب ن)

U.No:8441

 



(Release ID: 1949462) Visitor Counter : 105