صحت اور خاندانی بہبود کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

 آئی آئی ایم کے مطالعہ میں جل جیون مشن کے روزگار پیدا کرنے کی صلاحیت کا جائزہ لیا


این ایچ اے اور آئی آر ڈی اے آئی نے مشترکہ طور پر اے بی ڈی ایم اور نیشنل ہیلتھ کلیمس ایکسچینج (این ایچ سی ایکس)  کے ساتھ مکمل طور پر مربوط کرنے میں بیمہ کمپنیوں ٹی پی ایز  کی مدد کرنے کے لئے ایک ورکشاپ کا اہتمام کیا

اس تین روزہ ورکشاپ میں 45 بیمہ کمپنیوں  اور تھرڈ پارٹی ایڈ منسٹریٹرز (ٹی پی ایز) نے شرکت کی

Posted On: 14 AUG 2023 3:51PM by PIB Delhi

نیشنل ہیلتھ اتھارٹی (این ایچ اے) اور آئی آر ڈی اے آئی (انشورنس ریگولیٹری اینڈ ڈیولپمینٹ  اتھارٹی آف انڈیا) میں مشترکہ طور پر ایک مخصوص تین روزہ ایکسلریٹر ورکشاپ کا اہتمام کیا جس کا مقصد بیمہ کمپنیوں کی اے بی ڈی ایم کو پوری طرح مربوط کرنے میں مدد کرنا  اور بیمہ کمپنیوں اور تھرڈ پارٹی ایڈ منسٹریٹرز (ٹی پی ایز) کے لئے ہیلتھ کلیمس ایکسچینج  (ایچ سی ایکس) خصوصیات اور ای کلیم معیارات کو اختیار کرنے کی سہولت فراہم کرانا تھا۔اس ورکشاپ کا اہتمام نئی دہلی میں دس سے بارہ اگست 2023 تک کیا گیا اور اس میں 150 سے زیادہ پروفیشنلز نے 29 بیمہ کمپنیوں اور 16 ٹی پی ایز کی نمائندگی کرتے ہوئے شرکت کی۔

آئی آر ڈی اے آئی نے جون 2023 میں ایک سرکولر جاری کیا تھا جس میں بیمہ کرانے والے تمام لوگوں کے اے بی ایچ اے (آیوشمان بھارت ہیلتھ کھاتہ) نمبر حاصل کرنا اور اے بی ایچ اے کے ذریعہ بیمہ کرنے والوں / ٹی پی ایز کے پاس میڈیکل ریکارڈ شیئر کرنے کے لئے ان کی منظوری حاصل کرنا شروع کرنے کا مشورہ دیا گیا تھا۔اے بی ایچ اے نمبر سے ڈیجیٹل ماحول میں بیمہ شدہ شخص کو شناخت کرنے اور اسے بلا روک ٹوک صحت دیکھ ریکھ بیمہ خدمات فراہم کرانے میں مدد ملے گی ۔اس سے بیمہ کرنے والوں کو کسی شخص کی طبی معلومات  تک محفوظ اور بغیر کاغذ والے طریقہ سے آسانی اور وقت پر  رسائی حاصل ہوگی اور اس سے بیمہ شدہ شخص کو شفاف اور تیز رفتار طریقے سے دعویٰ حاصل کرنے میں مدد ملے گی ۔

اس کے علاوہ آئی آر ڈی اے آئی نے  ایک  سرکولر جاری کرکے یہ مشورہ بھی دیا تھا کہ بیمہ کرنے والے اور پرووائیڈرس نیشنل ہیلتھ کلیمس ایکسچینج (این ایچ سی ایکس) کے پاس اپنا اندراج کرائیں ۔این ایچ سی ایکس بیمہ کرنے والوں ، ٹی پی ایز، دعویداروں  ،استفادہ کنندگان ،صحت دیکھ ریکھ خدمات فراہم کرانے والوں  وغیرہ سمیت  صحت دیکھ ریکھ اور صحت بیمہ ایکو سسٹم میں موجود متعلقین کے درمیان دعووں سے متعلق معلومات کے تبادلے کے لئے ایک گیٹ وے کے طور پر کام کرےگا۔این ایچ سی ایکس کے ساتھ مربوط ہونے سے صحت دعووں کی پروسیسنگ کا کام بلا روک ٹوک کیا جاسکے گا۔این ایچ سی ایکس کے بارے میں مزید معلومات  اس لنک پر دستیاب ہے: https://sbxhcx.abdm.gov.in/

ٹیموں کی مشترکہ کوششوں کے نتیجے میں 23 بیمہ کمپنیوں اور 6 ٹی پی ایز سمیت 29 اداروں نے اے بی ڈی ایم کے ساتھ مربوط ہونے کا اپنا پہلا مرحلہ (ایم 1) مکمل کیا جس سے انہیں اے بی ایچ اے تیار کرنے اور اس کی تصدیق میں مدد ملے گی ۔اس کے علاوہ 20 بیمہ کمپنیاں بھی این ایچ سی ایکس کے ساتھ مربوط ہونے کا لیول 1.2 مکمل کرنے میں کامیاب رہیں ۔جس سے وہ کسی بیمہ پالیسی کے ساتھ اے بی ایچ اے کو لنک اور ڈی لنک کرسکیں گی۔

اس ورکشاپ کے نتائج کے بارے میں بات کرتے ہوئے این ایچ اے کے سی ای او نے کہا کہ‘‘اس ایکسلیریٹر ورکشاپ میں بیمہ کے شعبہ میں اے بی ڈی ایم اختیار کرنے کے لئے اپنی طرح کی پہلی مرکوز پہل کی گئی مربوط ہونے والے اداروں کی بڑی تعداد سے پتہ چلتا ہے کہ بڑا مقصد حاصل کرنے کے لئے مل جل کر کام کرنا کتنا کارگر ہوتا ہے،اس سے ڈیجیٹل ہیلتھ ایکو سسٹم کو مضبوط کرنے کے لئے ایسی مزید ورکشاپ کا اہتمام کرنے کے لئے یقینی طور پر ہماری حوصلہ افزائی ہوئی ہے’’۔

این ایچ اے اور سی ڈی اے سی ،پونے نےبیمہ کمپنیوں اور ٹی پی ایز کے نمائندوں کو تکنیکی مدد فراہم کرائی اور مربوط کئے جانے کا متعلقہ کام مکمل کرنے میں ان کی مدد کی۔جنرل انشورنس کونسل (جی آئی سی ) نے ورکشاپ کے لئے ممتاز بیمہ کاروں اور سہولت فراہم کرانے والوں کی متعلقہ ٹیموں کو لانے میں مدد کی۔

 

 

*************

ش ح۔  ا گ۔م ش

(U-8342)


(Release ID: 1948630) Visitor Counter : 149
Read this release in: English , Hindi