ماحولیات، جنگلات اور موسمیاتی تبدیلی کی وزارت

جنگلی جانوروں کی محفوظ  پناہ گاہوں اورقومی پارکوں کی صورتحال

Posted On: 10 AUG 2023 3:42PM by PIB Delhi

ماحولیات، جنگلات اورآب وہوا میں تبدیلی کےمرکزی وزیر مملکت جناب اشونی کمار چوبے نے آج راجیہ سبھا میں ا یک تحریری جواب میں بتایا کہ ملک میں جنگلی جانوروں کی پناہ گاہوں اور نیشنل پارکوں کی تفصیلات ریاست کے لحاظ سے ضمیمہ-1 میں دی گئی ہیں۔

ملک میں انسانوں اور جانوروں کے آمنے سامنے آنے کو کم کرنے کے لیے حکومت کی جانب سے اٹھائے گئے اہم اقدامات درج ذیل ہیں:

  1. وزارت نے 21 مارچ2023 کو انسان -ہاتھی، -گور، -چیتے، -سانپ، -مگرمچھ، -ریسس میکاک، -جنگلی سور، -ریچھ، -نیل گائے اور -کالے ہرن کے درمیان تصادم کو کم کرنے کے لئے 21 مارچ 2023 کو نسلوں کے مخصوص رہنما خطوط جاری کیے ہیں۔ساتھ ہی ساتھ بھارت میں جنگلات اور میڈیا کے شعبے کے درمیان تعاون ، انسانی اورجنگلی جانوروں کے درمیان تصادم کے خاتمے کے تناظر میں پیشہ ورانہ صحت اور تحفظ؛ انسان اور جنگلی جانوروں کے درمیان تصادم سے متعلق صورتحال میں ہجوم کابندوبست اور صحت کی ہنگامی صورتحال سے نمٹنے اور انسان اور جنگلی جانوروں کے درمیان تصادم کے حالات سے پیدا ہونے والے ممکنہ صحت کے خطرات سے نمٹنے کے لیے بھی،جدید ترین مسائل جیسے رہنما خطوط بھی جاری کئے ہیں ۔
  2. ماحولیات، جنگلات اور آب وہوامیں تبدیلی کی وزارت نے 3 جون، 2022 کو ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں کو جنگلی جانوروں کی وجہ سے فصلوں کو پہنچنے والے نقصان سمیت انسانوں اور جنگلی جانوروں کے تصادم کی روک تھام اور انتظام کے لیے رہنما خطوط جاری کیے ہیں۔
  3. انسان وجنگلی جانوروں کے درمیان ٹکراؤ سے نمٹنے کے بارے میں ایک ایڈوائزری وزارت کی طرف سے فروری 2021 میں تمام ریاستوں/مرکز کے زیر انتظام علاقوں کو جاری کی گئی تھی۔ ایڈوائزری میں مربوط بین محکمہ جاتی کارروائی، تصادم والے مقامات کی شناخت، معیاری آپریٹنگ طریقہ کار کی پابندی، تیزی سے نمٹنے والی ٹیموں کے قیام ، ریاست اور ضلع سطح کی کمیٹیوں کی تشکیل کی سفارش کی گئی ہے تاکہ راحت کی نقد رقم کی مقدار کاجائزہ لیا جاسکے اور متاثرہ افراد کو تیزی سے راحت کی رقم کی ادائیگی کی جاسکے ۔
  4. جنگلی جانوروں کے حملے کے متاثرین کوراحت کی نقد رقم کی ادائیگی  اس خیال سے فراہم کی جاتی ہے تاکہ انسان اور جنگلی جانوروں کے تنازعات کو کم کیا جاسکے۔ وزارت نے 9 فروری 2018 کوانسان کی موت ہونےپرادا کی جانے والی راحت کی نقد رقم کو2 لاکھ فی شخص سے بڑھاکر 5 لاکھ روپے فی شخص کردی ہے ، ساتھ میں انسان کو جنگلی جانوروں کے حملے سے پہنچنے والے زخم کی صورت میں راحت کی رقم میں اضافہ کردیا ہے ۔
  5. وزارت نے انسانوں ۔ جنگلی جانوروں کے درمیان تصادم کو کم کرنے کے لئے جنگلاتی  اور اس سے ملحقہ علاقوں میں لکیری بنیادی ڈھانچہ کی ترقی کے لیے رہنما خطوط جاری کیے ہیں ۔
  6. مرکزی حکومت محفوظ علاقوں کے ارد گرد جنگلی حیات اور انسان اور جنگلی جانوروں کے درمیان تصادم کے بندوبست کے لئے مرکز کے اسپانسر والی اسکیموں ، ‘جنگلی جانوروں کی رہائش گاہوں کی ترقی’، ‘پراجیکٹ ٹائیگر’ اور ‘پروجیکٹ ہاتھی’ کے تحت  ریاستی سرکاروں کو مالی امداد فراہم کرتی ہے اور بیداری کی مہمات کااہتمام کررہی ہے تاکہ عوام الناس کوبیدار کیا جاسکے اور  مشورہ دیاجاسکے
  7. وزارت ریاستی حکومتوں کو انسانوں اور جنگلی جانوروں کے تصادم پر بیداری پیدا کرنے، تربیت اور صلاحیت سازی کے پروگراموں کو منظم کرنے میں تعاون فراہم کرتی ہے۔
  8. ریڈیو کالرنگ، ای سرویلنس جیسی ایڈوانس ٹیکنالوجی انسان اور جنگلی جانوروں کے درمیان  تصادم کو کم کرنے میں بھی استعمال ہوتی ہے۔

 جنگلی جانوروں کا انتظام بنیادی طور پر متعلقہ ریاستوں/مرکز کے زیر انتظام علاقوں کی حکومتوں کی ذمہ داری ہے۔ وزارت مرکزکی ا سپانسر شدہ اسکیموں 'جنگلی جانوروں کی رہائش گاہوں کی ترقی' کے تحت ریاستوں/مرکز کے زیر انتظام علاقوں کو مالی امداد بھی فراہم کرتی ہے جو کہ ریاستی/مرکز کے زیر انتظام حکومتوں کی طرف سے پیش کردہ آپریشن کے سالانہ منصوبوں کی بنیاد پر کام کرتی ہے جیسے کہ خاردار تاروں کی باڑ، شمسی بجلی سے چلنے والی باڑ، کیکٹس کا استعمال کرتے ہوئے بائیو فینسنگ، باؤنڈری وال وغیرہ۔

ضمیمہ-I

قومی پارکس اور جنگلی حیات کے محفوظ مقامات کی ریاست کے اعتبار سے تعداد

 

نمبرشمار

ریاست /مرکز کے زیر انتظام علاقے کانام

نیشنل پارکوں کی تعداد

جنگلی جانوروں کی محفوظ پناہ گاہوں کی تعداد

1

آندھرا پردیش

3

13

2

اروناچل پردیش

2

13

3

آسام

7

17

4

بہار

1

12

5

چھتیس گڑھ

3

11

6

گوا

1

6

7

گجرات

4

23

8

ہریانہ

2

7

9

ہماچل پردیش

5

28

10

جھارکھنڈ

1

11

11

کرناٹک

5

35

12

کیرالہ

6

18

13

مدھیہ پردیش

11

24

14

مہاراشٹر

6

49

15

منی پور

2

7

16

میگھالیہ

2

4

17

میزورم

2

9

18

ناگالینڈ

1

4

19

اوڈیشہ

2

19

20

پنجاب

0

13

21

راجستھان

5

25

22

سکم

1

7

23

تمل ناڈو

5

33

24

تلنگانہ

3

9

25

تریپورہ

2

4

26

اتر پردیش

1

26

27

اتراکھنڈ

6

7

28

مغربی بنگال

6

16

29

انڈمان اور نکوبار جزائر

6

97

30

چندی گڑھ

0

2

31

دادر اور نگر حویلی اور دمن اور دیو

0

2

32

جموں و کشمیر

4

14

33

لداخ

1

2

34

دہلی

0

1

35

پڈوچیری

0

1

36

لکشدیپ

0

1

 

مجموعی

106

570

وسیلہ: نیشنل وائلڈ لائف ڈیٹا بیس سینٹر، وائلڈ لائف انسٹی ٹیوٹ آف انڈیا، دہرادون

 

 

***

 

 

 

 

ش ح۔  ح ا ۔ ف ر

U. No. 8199

 



(Release ID: 1947507) Visitor Counter : 112


Read this release in: English , Manipuri