تعاون کی وزارت
اتبدائی زرعی قرض سے متعلق سوسائٹیوں پی اے سی سی ایس کے ڈیٹا
Posted On:
08 AUG 2023 5:33PM by PIB Delhi
امداد باہمی کے مرکزی وزیر جناب امت شاہ نے آج لوک سبھا میں ایک سوال کے تحریری جواب میں بتایا کہ امداد باہمی کی وزارت مرحلہ وار طور پر ایک جامع قومی کوآپریٹو ڈیٹا بیس تیار کر رہی ہے۔ مرحلہ-I کے تحت تین شعبوں یعنی ابتدائی قرض سے متعلق سوسائٹیز (پی اے سی ایس)، ڈیری اور ماہی پروری کی تقریباً 2.64 لاکھ پرائمری کوآپریٹو سوسائٹیز کی میپنگ فروری 2023 میں مکمل ہو چکی ہے۔ مرحلہ-II کے تحت، نیشنل کوآپریٹو سوسائٹیز/فیڈریشنز کی میپنگ مکمل کر لی گئی ہے۔ مرحلہ III کے تحت، ڈیٹا بیس کو باقی تمام شعبوں میں کام کرنے والی کوامداد باہمی کی سوسائٹیوں تک بڑھایا جا رہا ہے۔ نیشنل کوآپریٹو یونین آف انڈیا (این سی یو آئی) کے ذریعہ شائع کردہ انڈین کوآپریٹو موومنٹ-2018 کے شماریاتی پروفائل کے مطابق، ملک میں پرائمری ایگریکلچر کریڈٹ سوسائٹیز (پی اے سی ایس) کی ریاستی تعداد کو ضمیمہ میں رکھا گیا ہے۔
نیشنل کوآپریٹو ڈیٹا بیس کے تحت جمع کیے گئے پی اے سی ایس سمیت تمام کوآپریٹو سوسائٹیوں کا ڈیٹا اسٹیٹ رجسٹرار آف کوآپریٹو سوسائٹیز (آر سی ایس) کے ڈسٹرکٹ رجسٹرار آفس کی نگرانی میں درج ہیں اور یہ تصدیق شدہ ہیں۔
قانونی دفعات کے مطابق، کوآپریٹو سوسائٹیز جن کے مقاصد ایک ہی ریاست تک محدود نہیں ہیں، آئین کی مرکزی فہرست کے اندراج 44 کے تحت چلتی ہیں اور کثیرریاستی امداد باہمی کی سوسائٹیز کے قانون 2002 کی دفعات کے تحتآپریٹو سوسائٹیز (سی آر سی ایس) کے سنٹرل رجسٹرار آف کے زیر انتظام ہیں۔ متعلقہ ریاستی کوآپریٹو سوسائٹیوں کے قانون کی شقوں کے مطابق کوآپریٹو سوسائیٹیز بشمول پرائمری ایگریکلچر کریڈٹ سوسائٹیز (پی اے سی ایس)، جس میں ایک ریاست تک محدود اشیاء شامل ہیں، آئین کی ریاستی فہرست کے اندراج 32 کے تحت چلتی ہیں اور ان کا انتظام متعلقہ ریاستی رجسٹرار آف کوآپریٹو سوسائٹیز (آر سی ایس) کے ذریعہ کیا جاتا ہے۔
ضمیمہ
ملک میں پرائمری ایگریکلچر کریڈٹ سوسائٹیز (پی اے سی ایس) کی ریاست کے اعتبار سے تعداد
نمبر شمار
|
ریاست / مرکز کے زیر انتظام علاقے کا نام
|
پی اے سی ایس کی تعداد
|
1
|
انڈمان اور نیکوبار جزائر
|
51
|
2
|
آندھرا پردیش
|
2051
|
3
|
اروناچل پردیش
|
34
|
4
|
آسام
|
766
|
5
|
بہار
|
8463
|
6
|
چنڈی گڑھ
|
17
|
7
|
چھتیس گڑھ
|
1333
|
8
|
دہلی
|
0
|
9
|
گوا
|
81
|
10
|
گجرات
|
8484
|
11
|
ہریانہ
|
711
|
12
|
ہماچل پردیش
|
2127
|
13
|
# جموں اور کشمیر
|
643
|
14
|
جھارکھنڈ
|
2345
|
15
|
کرناٹک
|
5679
|
16
|
کیرالہ
|
1647
|
17
|
لکشدویپ
|
19
|
18
|
مدھیہ پردیش
|
4457
|
19
|
مہاراشٹر
|
21217
|
20
|
منی پور
|
223
|
21
|
میگھالیہ
|
179
|
22
|
میزورم
|
159
|
23
|
ناگالینڈ
|
1719
|
24
|
اوڈیشہ
|
2701
|
25
|
پڈوچیری
|
53
|
26
|
پنجاب
|
3543
|
27
|
راجستھان
|
6411
|
28
|
سکم
|
176
|
29
|
تمل ناڈو
|
4511
|
30
|
تلنگانہ
|
798
|
31
|
دادرا اور نگر حویلی اور دامن اور دیو
|
2
|
32
|
تریپورہ
|
268
|
33
|
اتر پردیش
|
8929
|
34
|
اتراکھنڈ
|
759
|
35
|
مغربی بنگال
|
7405
|
|
کل
|
97961
|
ماخذ: انڈین کوآپریٹو موومنٹ 2018 کا شماریاتی پروفائل این سی یو آئی کے ذریعہ شائع کیا گیا ہے۔
# جموں و کشمیر (مرکز کے زیر انتظام علاقہ) کے اعداد و شمار میں لداخ (مرکز کے زیر انتظام علاقہ) کے اعداد و شمار شامل تھے
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
ش ح۔ ح ا۔ن ا۔
U- 8101
(Release ID: 1946812)
Visitor Counter : 150