الیکٹرانکس اور اطلاعات تکنالوجی کی وزارت

ترینداد اور ٹوبیگو کی ڈیجیٹل ٹرانس فارمیشن  وزارت سے وابستہ ٹیکنیکل مشن نے الیکٹرانکس نکیتن ، نئی دہلی میں واقع الیکٹرانکس اور انفارمیشن ٹیکنالوجی کی وزارت کا دورہ کیا


انڈیا اسٹیک سالیوشن پر نالج شیئرنگ اجلاس او رڈیجیٹل پہچان، ڈیجی لاکر  اور ڈیجیٹل ادائیگی پر معلوماتی تکنیکی اجلاس کااہتمام کیا گیا

Posted On: 07 AUG 2023 9:55PM by PIB Delhi

ترینداد اور ٹوبیگو کی ڈیجیٹل ٹرانس فارمیشن وزارت کے ٹیکنیکل مشن میں الیکٹرانک نکیتن میں واقع حکومت ہند کی  الیکٹرانکس اور انفارمیشن ٹیکنالوجی کی وزارت کا دورہ کیا۔ وفد کی قیادت ڈیجیٹل ٹرانس فارمیشن کے وزیر جناب ہسل باچس نے کیا۔  اور اس میں ہائی کمشنر ڈاکٹر روجر گوپال، چیف ڈیجیٹل ٹرانس فارمیشن صلاح کار محترمہ جیکلین ولسن، سینئر ڈیجیٹل ٹرانس فارمیشن صلاح کار  جناب دیویندر رام نارائن ، سینئر پروجیکٹ منیجر جناب کرسٹوفر  جان اور ایسوسی ایٹ پروفیشنل محترمہ ڈینیل سیئونارن شامل تھے۔  

ہندوستانی وفد کی قیادت  الیکٹرانکس اور انفارمیشن ٹیکنالوجی (ایم ای آئی ٹی وائی) سکریٹری جناب الکیش  کمار شرما ، این ای جی ڈی میں پی اینڈ سی ای او جناب ابھیشیک سنگھ اور ایم ای آئی ٹی وائی میں جوائنٹ سکریٹری جناب سوشیل پال اور مائیٹی، ایم ای اے ، این ای جی ڈی ، یو آئی ڈی اے آئی، این پی سی آئی – این آئی پی ایل کے سینئر افسران نے کی۔ اپنی استقبالیہ تقریر میں جناب ابھیشیک سنگھ نے انڈیا اسٹیک سولیوشن خاص طور پر آدھار(ڈیجیٹل پہچان)، ڈیجی لاکر اور اے پی آئی سیتو (ڈیٹا ایکسچینج)  اور یو پی آئی (ڈیجیٹل ادائیگی) کے طور پر ڈیجیٹل  پبلک انفراسٹرکچر اور  بڑے بلڈنگ بلاک پر زور دیا۔

اپنے خطاب میں ترینداد اور ٹوبیگو کے عزت مآب ڈیجیٹل ٹرانس فارمیشن وزیر جناب ہسل باچس نے کہا کہ ڈیجیٹل تبدیلی پائیدار ترقی کے مقاصد کیلئے اہمیت رکھتی ہے اور اس کا اثر لوگوں ، پروسیس اور ٹیکنالوجی پر نظر آتا ہے۔ انہوں نے ہندوستان کے ڈیجیٹل سفر ، انڈیا اسٹیک اور ڈی پی آئی ایکو سسٹم اور ہندوستان میں ڈیجیٹل تبدیلی کی بنیاد کو سمجھنے کا ارادہ بھی ظاہر کیا۔ انہوں نے یہ بھی بتایا کہ ترینداد اور ٹوبیگو ہندوستان سے کافی کچھ سیکھنا چاہے گا اور کیریبیائی علاقے میں بھی اسے شیئر کریگا۔

اپنے خطاب میں جناب الکیش کمار شرما نے ڈیجیٹل انڈیا، ملک کو ڈیجیٹل طریقے سے بدلنے کے اس کے طریقہ کار اور ڈیجیٹل شمولیت ، مالی شمولیت ، باہم شراکت داری پر مبنی نظام حکومت اور انتظامیہ میں زیادہ شفافیت پیدا کرنے میں اس کے رول کے بارے میں بتایا۔ انہوں نے زندگی کو آسان بنانے اور تجارت کو آسان بنانے کیلئے کئی ڈیجیٹل پہل (جیسے جن دھن ، ڈائریکٹ بینیفٹ ٹرانسفر، جی ای ایم ، کو-وِن، ای سنجیونی، دیکشا وغیرہ)کے نفاذ پر بات کی۔ انہوں نے انڈیا اسٹیک گلوبل پر بھی زور دیا جہاں خواہشمند ممالک کو پندرہ انڈیا اسٹیک حل دستیاب کرائے جاتے ہیں۔ انہوں نے یہ بھی بتایا کہ آئندہ دونوں ممالک کے درمیان ڈیجیٹل تعاون  سے متعلق  مفاہمت نامے پر دستخط  ہوسکتا ہے۔

اختتامی تقریر میں ایم ای آئی ٹی وائی میں جوائنٹ سکریٹری جناب سوشیل پال نے مندوبین اور ان کی حصہ داری کا شکریہ ادا کیا۔ انہوں نے بتایا کہ وفد کا ہندوستان میں اعلیٰ سطحی ٹیکنالوجیوں کے فروغ کیلئے سی ڈی اے سی اور ڈیجیٹل مہارت کے لئے این آئی ای ایل آئی ٹی کے دورے کا بھی ارادہ ہے۔

اس کے بعد ڈیجیٹل پہچان، ڈیٹا ایکسچینج اور ڈیجیٹل ادائیگی پر تین بڑے اجلاس منعقد کیے گئے۔ ان اجلاس میں یو آئی ڈی اے آئی، این ای جی ڈی اور این پی سی آئی – این آئی پی ایل کے سینئر افسران کے ذریعے پرزنٹیشن پیش کی گئی۔ میٹنگ مثبت رُخ کے ساتھ ختم ہوئی جہاں ڈیجی لاکر کو کم وقت میں نافذ کیا جاسکنے والا آسان متبادل بتایا گیا۔

الیکٹرانکس نکیتن، نئی دہلی میں سینٹر فار ای-گورننس کانفرنس ہال میں رکھے گئے کیوسک کے ذریعے مندوبین کے سامنے دس سے زیادہ ڈیجیٹل انڈیا پہل کی نمائش کی گئی اور اس کے بارے میں سمجھا یا گیا۔

-----------------------

 

ش ح۔ق ت۔ ع ن

U NO: 8088



(Release ID: 1946699) Visitor Counter : 78


Read this release in: English , Hindi