محنت اور روزگار کی وزارت

نجی شعبہ میں کارکنان کی کم از کم اجرتیں

Posted On: 07 AUG 2023 4:51PM by PIB Delhi

محنت اور روزگار کے مرکزی وزیر مملکت جناب  رامیشور تیلی نے آج لوک سبھا میں ایک تحریری جواب میں بتایا کہ کم از کم اجرت ایکٹ، 1948، کے تحت نجی شعبہ سمیت  درج فہرست ملازمتوں میں اجرتوں کی کم از کم شرحوں کو طے کیا جاتا ہے ۔مرکزی حکومت اور ریاستی حکومتیں دونوں اپنے اپنے دائرہ اختیار میں طے شدہ ملازمتوں میں کم از کم اجرت کو طے کرنے، اس کاجائزہ لینے اور اس پر نظر ثانی کرنے کے لیے مناسب اور بااختیار حکومتیں ہیں اور اس طرح مقرر کردہ اجرت کی کم از کم شرحیں ،سرکاری اور نجی شعبے دونوں پر یکساں طور پر لاگو ہوتی ہیں۔اجرتوں سے متعلق ضابطہ، 2019 کے تحت،مناسب حکومتوں کی طرف سے مقرر کردہ کم از کم اجرتیں، سرکاری اور نجی شعبوں، اور منظم اور غیر منظم شعبوں میں تمام ملازمتوں پر لاگو ہوتی ہیں۔کم از کم اجرتوں  سے متعلق کوڈ آن ویجز ایکٹ، 2019 کی دفعات نافذ نہیں ہوئی ہیں۔

حکومت ،غیر منظم شعبہ کےکارکنان سے متعلق سوشل سیکورٹی ایکٹ2008(یو ڈبلیوایس ایس) کو نافذ کر رہی ہے، تاکہ غیر منظم  شعبہ کے کارکنوں کو سماجی تحفظ فراہم کرنے کے لیے ان سے متعلق معاملات پر مناسب فلاحی اسکیمیں تشکیل دی جا سکیں ان اسکیموں کا تعلق ان شعبوں سے ہے: (i) زندگی اور معذوری کا احاطہ؛ (ii) صحت اور زچگی سے متعلق فوائد؛ (iii) بڑھاپے کی حفاظت اور دیکھ بھال؛ اور (iv) کوئی بھی دوسرا فائدہ جس کا تعین مرکزی حکومت کے ذریعہ کیا جاسکتا ہے۔

زندگی اور معذوری کا احاطہ، پردھان منتری جیون جیوتی بیمہ یوجنا (پی ایم جے جے بی وائی) اور پردھان منتری تحفظ بیما یوجنا (پی ایم ایس بی وائی) کے ذریعے صارفین کے تعاون کی بنیاد پر فراہم کیا جاتا ہے۔پی ایم جے جے بی وائی18 سے 50 سال کی عمر کے لوگوں کے لیے دستیاب ہے اور یہ کسی بھی وجہ سے موت کی صورت میں 2.00 لاکھ روپے  سالانہ پریمیم  رسک کوریج کے لیے سالانہ  436 روپے کے بقدر پریمیم کی   امداد فراہم کرتا ہے۔پردھان منتری تحفظ بیما یوجنا(پی ایم ایس بی وائی)18 سے 70 سال کی عمر کے لوگوں کے لیے دستیاب ہے جس میں حادثاتی موت یامکمل طور پر مستقل معذوری کی صورت میں 2.00 لاکھ روپے کے رسک کوریج اور جزوی طور پر مستقل معذوری  کے لئے  1.00 لاکھ روپے کے بقدر 20روپے کے سالانہ پریمیم کی ادائیگی کی جاتی ہے۔ آیوشمان بھارت- پردھان منتری جن آروگیہ یوجنا (اے بی پی ایم جے اے وائی) کے تحت سبھی 27 قسموں کے  علاج ومعالجہ کے لئے 1949 طریقہ کار کے  دوسرے درجے اورتیسرے درجے  کی نگہداشت کے  لئےاسپتال میں داخل ہونے کے لیے 5 لاکھ فی اہل  کنبہ کے  مطابق 5 لاکھ روپے سالانہ کا صحت احاطہ فراہم کیا جاتا ہے۔

بڑھاپے  میں سماجی تحفظ فراہم کرنے کے لیے،حکومت ہند نے 2019 میں پردھان منتری شرم یوگی مان دھن (پی ایم-ایس وائی ایم) پنشن اسکیم کا آغاز کیا تھا۔ اس اسکیم کے تحت  60 سال کی عمر کو پہنچنے کے بعد  3000 روپے کی ماہانہ پنشن فراہم کی جاتی ہے۔ 18سال سے40 سال کی عمر کے گروپ میں غیر منظم کارکنان جن کی ماہانہ آمدنی 15000/- روپے یا اس سے کم ہے اور جوای پی ایف او/ای ایس آئی سی/این پی ایس (سرکاری فنڈڈ) کے ممبر نہیں ہیں وہ  پی ایم-ایس وائی ایم اسکیم میں شامل ہو سکتے ہیں۔ اس اسکیم کے تحت ماہانہ شراکت کا 50 فیصد مستفید افراد کے ذریعہ ادا کیا جاتا ہے اور مرکزی حکومت کے ذریعہ بھی اتنی ہی رقم کے بقدرتعاون کی ادائیگی کی جاتی ہے۔

حکومت نے غیر منظم کارکنوں کا قومی ڈیٹا بیس بنانے اور غیر منظم کارکنوں کو سماجی تحفظ کی اسکیموں/ فلاحی اسکیموں کی فراہمی میں سہولت فراہم کرنے کے مقصد سے اگست 2021 میں ای-شرم پورٹل کا آغاز کیا تھا ۔2 اگست 2023 تک ای-شرم پورٹل پر 28.99 کروڑ سے زیادہ غیر منظم کارکنوں کو رجسٹر کیا جاچکا ہے۔

***********

ش ح ۔  ع م - م ش

U. No.8069



(Release ID: 1946630) Visitor Counter : 95


Read this release in: English , Punjabi , Punjabi