وزارتِ تعلیم

تعلیم کے شعبہ  میں تبدیلی لانے کے لئے نئی قومی تعلیمی پالیسی  2020 کے تحت متعدد  تاریخی اقدامات کئے گئے

Posted On: 07 AUG 2023 4:25PM by PIB Delhi

تعلیم کی وزیر  مملکت ڈاکٹر سبھاش سرکار نے آج لوک سبھا میں  ایک تحریری  جواب میں  یہ معلومات دی  ہے کہ نئی قومی تعلیمی پالیسی  2020  (این ای پی 2020) واضح  طورسے مرکزی سرکار  اور تمام ریاستی سرکاروں کے ذریعہ مجموعی  گھریلو پیداوار کے 6فیصد تک  پہنچنے کے لئے تعلیم میں عوامی سرمایہ کاری میں  مناسب  اضافے کی حمایت اور تصور کرتی ہے۔ یہ پالیسی  تعلیم شعبے میں  نجی سودمند  سرگرمیوں  کے احیاء  ، سرگرم تشہیر اور  حمایت پر بھی اصرار کرتی ہے ، جہاں تک وزارت تعلیم کا تعلق ہے   ، بجٹ اختصاص  میں  99311.52 کروڑ روپے (21-2020) کے مقابلے  112899.47 کروڑروپے  (24-2023) کا  اضافہ کیا گیا ہے، جو تقریباََ  13.68فیصد اضافہ ہے۔ 19-2018 سے  21-2020 تک  تعلیم پر بجٹ خرچ  کے تجزیہ کے مطابق  مجموعی   گھریلو  پیداوار کے  فیصد کی شکل میں  تعلیم  پر کل خرچ میں  اضافے کا رجحان دیکھا گیا ہے اور  سال  21-2020 کے لئے  یہ  4.64 فیصد ہے ۔

نئی قومی تعلیمی  پالیسی 2020 اعلیٰ معیار والے غیر ملکی اداروں کے ساتھ تحقیقی  /تعلیمی تعاون  اور اکائی / طلباء کے مابین تبادلے کی   سہولت فراہم کرتی ہے۔ یہ  بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والی ہندوستانی یونیورسٹیوں کو دیگر ممالک میں  اپنے کمپلیکس قائم کرنے کی حوصلہ افزائی کرتی ہے اوراسی  طرح دنیا کی اعلیٰ  10 یونیورسٹیوں میں سے منتخب شدہ یونیورسٹیوں کو  ہندوستان میں  سرگرم ہونے کی  سہولت بھی فراہم کرتی ہے۔ چنانچہ  یو جی سی نے   2 مئی 2020 کو  رابطہ کاری  ،  مشترکہ ڈگری   اور  دوہری ڈگری   پروگرام  ضابطے  کی پیش کش کے لئے  ہندوستانی اور غیر ملکی   اعلیٰ تعلیمی اداروں  کے ساتھ  اشتراک  جاری کیا ہے۔ یہ دیگر باتوں کے ساتھ ساتھ غیر ملکی اعلیٰ تعلیمی اداروں کے ساتھ  جدید کاری میں تعاون کو بڑھاوادیتی ہے ،جس سے ہندوستان کے اعلیٰ تعلیمی اداروں میں   تعلیمی اور  تحقیقی  معیار میں   اضافہ ہوگا ۔ کفایتی عالمی سطحی تعلیمی اور تحقیقی سہولتوں کو  بڑھاوادینے کے لئے  عالمی سطحی   ادارہ جاتی اسکیم  سال  2017  میں  شروع کی گئی ۔اسکیم کا قانونی  ڈھانچہ   عوامی اور نجی زمرے سے ہر دس اداروں کی شناخت کرنے کے لئے   انہیں  ‘ بہترین ادارہ ’ کا درجہ  دینے کا التزام فراہم کرتی ہے۔ اب تک بارہ اداروں کو  ‘ اعلیٰ  اداروں   ’ ( ایل او ای ) کی شکل میں   نوٹی فائی کیا گیا ہے ۔اس میں  عوامی زمرے کے 8 ادارے  اور نجی زمرے کے 4 ادارے شامل ہیں۔

اکیڈمک نیٹ ورک کے لئے عالمی  پہل  (جی آئی اے این ) کو بھی  نافذ کیا گیا ہے،اس کا مقصد  ملک میں موجودہ تعلیمی وسائل کو  بڑھانے کے لئے ہندوستانی نژاد سمیت غیر ممالک کے سائنسدانوں  کی صلاحیت کا استعمال کرنا ہے۔ تعلیمی اور تحقیقی تعاون کو فروغ دینے  والی اسکیم  ( ایس ٹی اے آر سی ) کا مقصد  طلباء  کی سرگرمیوں  سے جڑے  مشترکہ تصدیقی  پروجیکٹوں  کے توسط سے   اعلیٰ رینک والے  ہندوستانی اداروں او ر عالمی سطح  پر غیر ملکی اداروں کے درمیان   تعلیمی اور تحقیقی تعاون فراہم کرکے   ہندوستان کے اعلی ؒ تعلیمی اداروں نے تحقیقی ماحولیاتی نظام میں  بہتری لائی جائے ۔

زنزیبار  - تنزانیہ میں   آئی آئی ٹی مدراس کے کامپلیکس کے قیام کے لئے   وزارت تعلیم  ( ایم او ای ) حکومت ہند ،  آئی آئی ٹی مدراس  اور وزارت تعلیم  اور  ووکیشنل ٹریننگ  ( ایم او ای وی ٹی ) زنزیبار –تنزانیہ  کے درمیان  ایک مفاہمتی  عرضداشت پر  دستخط ہوئے ہیں۔ یہ ہندوستان کے باہر قائم ہونے والا  پہلا آئی آئی ٹی کمپلیکس ہوگا۔اسی  طرح  وزارت تعلیم  اور  ابوظہبی کے تعلیم  اور  معلومات  کے محکمہ( اے ڈی ای کے ) اور انڈین انسٹی ٹیوٹ آف ٹکنالوجی   دہلی  ( آئی آئی ٹی دہلی ) کے درمیان  ہی ایک مفاہمتی عرضداشت پر دستخط ہوئے ہیں،جس  کے تحت  آئی آئی ٹی دہلی  ابوظہبی میں  اپنا  پہلا کیمپس   قائم  کرے گی۔

 جیسا کہ بجٹ تجویز  23-2022 میں  عزت مآًب وزیر مالیات کے ذریعہ اعلان کی گیا تھا ، عالمی سطحی غیر ملکی یونیورسٹیوں اور اداروں  کو جی آئی ایف  ٹی سٹی گجرات   ( گجرات  انٹر نیشنل فائننس ٹیک سٹی ) میں  مالی  نظم ، فن ٹیک سائنس میں  نصاب  پیش کرنے کی اجازت دی گئی ۔ مالیاتی خدمات  اور ٹکنالوجی کے لئے  اعلیٰ سطحی انسانی وسائل کی دستیابی کی سہولت کے لئے   عالمی  مالیاتی خدمات   سینٹر ل اتھارٹی   (آئی ایف ایس سی اے ) کو چھوڑ  کر   ٹکنالوجی انجنئیرنگ   اور ریاضی  گھریلو ضابطے سے آزاد ہیں ۔

نئی قومی تعلیمی پالیسی  2020  کے اعلان کے بعد پچھلے تین برسوں میں ہوئی   بعض  اہم  حصولیابیوں    کی تفصیل  ضمیمے میں دی  گئی ہے ۔

ضمیمہ

نئی قومی تعلیمی پالیسی  2020  کے اعلان کے بعد پچھلے تین برسوں کے اعلان کے بعد حاصل کی گئی  بعض  اہم  حصولیابیوں کی  تفصیل یہ  ہے:

  • اسکولوں کی جدید کاری کے لئے  پی ایم شری ، پی ایم شری کے تحت  14500سے زیادہ  پی ایم شری اسکولوںمیں سے منتخب شدہ   6207 اسکولوں کو  پہلی قسط کے طورپر  630 کروڑروپے جاری کئے گئے۔
  • 5سال کی مدت کے دوران  27360 کروڑروپے کی لاگت سے ، جس  میں  مرکز کا حصہ  18128 کروڑروپے  ہے۔
  • گریڈ 3  کے آخر تک  بنیادی  خواندگی   اور تعداد  کو یقینی بنانے کے لئے  سمجھ اور تعداد کے ساتھ  پڑھائی میں  بہتری  لانے کی قومی  پہل  ( این آئی پی یو این بھارت )
  • ودیا – پرویش   - تین مہینے کے کھیل پر مبنی اسکول تیاری ماڈیول   کے لئے اصول وضوابط  ۔
  • ڈجیٹل /آن لائن / آن – ائیر تعلیم سے متعلق   تمام کوششوں کو  مربوط کرنے کے لئے  پی ایم ای –ودیا ۔
  • دکشا (معلومات ساجھا کرنے کے لئے ڈجیٹل بنیادی  ڈھانچہ  ) ای –بکس اور ای –کنٹینٹ والے ون نیشن  ون ڈجیٹل فارم کی شکل میں ۔
  • تین سے آٹھ سال کی عمر کے بچوں  کے لئے  کھیل پر مبنی تعلیمی اشیاء کے بنیادی اسکیچ  ( این سی ایف  ایف ایس ) اور  جادوئی  پٹارہ کے لئے  قومی نصاب کے خاکے کا آغاز  ۔
  • نشٹھا  (اسکول  کے سربراہوں اور اساتذہ  کی مجموعی  بہتری کے لئے قومی  پہل ) 1.0، 2.0 اور 3.0 اساتذہ   سربراہ  ٹیچر اور  پرنسپل   وہ  تعلیمی  نسل میں  دیگر اسٹیک ہولڈر کے  لئے اسکولی تعلیم کے مختلف مرحلوں کے لئے مربوط  تعلیمی   تربیتی  پروگرام ۔
  • تعلیمی ماحولیاتی نظام کو سرگرم فعال کرنے کے لئے ایک مربوط قومی ڈجیٹل بنیادی ڈھانچے کی تعمیر کے لئے  قومی  ڈھانچہ  ( این ڈی ای اے آر )
  • 15سال اور اس سے زیادہ عمر کے تمام غیر خواندہ لوگوں کو  دائرے میں  لانے کے لئے ایک اسکیم  نیو انڈیا خواندگی پروگرام  یا اُلاّس  کا نفاذ ۔
  • نیشنل کریڈٹ فریم ور ک  ( این سی آر ایف ) اور نیشنل ہائیر  ایجوکیشن  کوالیفکیشن  فریم ورک ( این ایچ ای کیو ایف )
  • کریڈٹ  کی منتقلی  کی سہولت کے لئے  اکیڈمک بینک آف کریڈٹ  ۔
  • انڈر گریجویٹ  پروگرام کے لئے نصاب اور  کریڈٹ  ڈھانچہ ۔
  • اعلیٰ تعلیمی ادارے کے ذیعہ مجوزہ تعلیمی پروگرام میں کثیر   داخلہ  اور انخلاء ۔
  • اعلیٰ  تعلیمی اداروں کو  کثیر موضوعاتی   اداروں کی  تبدیلی  ۔
  • ایک ساتھ دو تعلیمی پروگرام چلانا۔
  • او ڈی ایل / آن لائن  تعلیم کی  اجازت  کا ترمیم شدہ ضابطہ –سوئم  پلیٹ فارم کا استعمال  کرکے  40فیصدکریڈٹ تک  کی اجازت ۔
  • ایچ ای آئی  کو صنعتی ماہرین کے ساتھ کام کرنے میں اہل بنانے کے لئے  پروفیسر آف پریکٹس  پر  ضابطہ۔
  • ہندوستانی اعلیٰ تعلیمی اداروں  میں  غیر ملکی اعلیٰ تعلیمی اداروں کے درمیان  تعاون  پر ضابطہ  ۔
  • کالجوں کو  خود اختیاری کا درجہ فراہم کرنے پر ضابطہ ۔
  • ہندوستانی اعلیٰ تعلیمی اداروں میں یو جی اور پی جی غیر ملکی طلبا کے لئے داخلے اور اضافی سیٹوں کے لئے اصول وضوابط
  •  پی ایچ  ڈی ڈگری کے لئے  کم سے کم  معیار اور عمل پر  ضابطہ۔
  •  اعلی ٰ تعلیمی نصاب میں ہندوستانی معلومات کو شامل کرنے کے لئے اصول وضوابط ۔
  • ہندوستانی معلوماتی نظام  پر اکائی کی تربیت   اور لیکچر کے لئے  اصول وضوابط 
  • ہندوستانی  وراثت اور ثقافت  پر مبنی کورسز   کے تعارف  پر اصول وضوابط۔
  • اعلیٰ تعلیمی اداروں  میں رہنے والے  فنکاروں  / کاریگروں  کو  پینل   میں لانے سے متعلق اصول وضوابط۔
  • 32 آئی کے ایس  کی  بنیادی  تحقیق،تعلیم  اور تشہیر  کو  متحرک کرنے  کے لئے  32 آئی اے ایس مرکز قائم کئے گئے ۔قدیم   مادہ جاتی سائنس   قدیم شہری منصوبہ بندی اور آبی وسائل   ،نظم  قدیم رسائن  شاستر  وغیرہ   جیسے 64  اعلی سطحی بین موضوعاتی تحقیقی پروجیکٹ چل رہے ہیں ۔ آئی کے ایس  پر تقریبا ََ 3027 انٹرن شپ  کی پیش کش کی گئی ہے ۔

 

*************

ش ح۔ج ق۔ رم

U-8059



(Release ID: 1946600) Visitor Counter : 202


Read this release in: English , Tamil , Telugu