وزارات ثقافت
azadi ka amrit mahotsav

ثقافت کی وزارت، فن اور ثقافت کے فروغ اور تحفظ کے میدان میں زیادہ سے زیادہ شراکت داری کے لیے، اپنی مختلف اسکیموں کے ذریعے این جی اوز کی مدد کرتی ہے

Posted On: 07 AUG 2023 4:57PM by PIB Delhi

ثقافت کی وزارت، اپنی مختلف اسکیموں کے ذریعے غیر سرکاری تنظیموں (این جی اوز) اور رضاکارانہ تنظیموں کو فن اور ثقافت کی تمام شکلوں کے مجموعی فروغ میں حصہ لینے کے لیے مدد فراہم کر رہی ہے۔ وزارت کے پاس اپنے منشور کو پورا کرنے کے لیے کافی فنڈز موجود ہیں جس میں فن اور ثقافت کی تمام شکلوں کو ٹھوس اور غیر محسوس، دونوں طرح سے فروغ دینا شامل ہے۔

این جی اوز کی زیادہ سے زیادہ شرکت کے لیے ان اسکیموں کے رہنما خطوط اور درخواست فارم،وزارت کی سرکاری ویب سائٹ پر اپ لوڈ کیے گئے ہیں۔ان اسکیموں کے تحت، مختلف اخبارات، سرکاری ویب سائٹ اور وزارت کے سوشل میڈیا پلیٹ فارم اور اسکیم کی متعلقہ مرکزی ایجنسی کے ذریعہ درخواستیں طلب کرنے والے اشتہارات کی وسیع تشہیر بھی کی جاتی ہے۔

گرو-ششیہ پرمپرا کے فروغ کے لیے مالی امداد - اس اسکیم کا مقصد، گرو-ششیہ پرمپرا کے مطابق باقاعدگی سے فنون لطیفہ کی تمام انواع کی سرگرمیوں جیسے ڈرامائی گروپس، تھیٹر گروپس، موسیقی کے امتزاج، بچوں کے تھیٹر وغیرہ کے لیے مالی مدد فراہم کرنا اور فنکاروں کو ان کے متعلقہ گرو کے ذریعہ تربیت فراہم کرنا ہے۔  اسکیم کے مطابق، تھیٹر کے میدان میں ایک گرو اور زیادہ سے زیادہ 18 شیشیوں کو اور موسیقی اور رقص کے میدان میں ایک گرو اور زیادہ سے زیادہ 10 شیشیوں کو مدد فراہم کی جاتی ہے۔

قومی پیمانے پر وجود کے ساتھ ثقافتی تنظیموں کو مالی اعانت - اسکیم کے جزو کا مقصد، نامور ثقافتی تنظیموں کو قومی موجودگی (’غیر منافع بخش‘ تنظیمیں، این جی اوز، سوسائٹیاں، ٹرسٹس، یونیورسٹیاں وغیرہ) کے ساتھ مالی امداد فراہم کرنا ہے۔اس کا مقصد ملک کے فن اور ثقافت کو فروغ دینے کے لیے قومی/بین الاقوامی سطح پر مختلف ثقافتی سرگرمیوں کا انعقاد کرکے، فن اور ثقافت کو پھیلانا اوراس کی تشہیرکرنا ہے۔ یہ گرانٹ ایسی تنظیموں کو دی جاتی ہے، جن کا ایک مناسب طریقے سے تشکیل شدہ انتظامی ادارہ ہو، جو ہندوستان میں رجسٹرڈ ہو اور اس کے کام میں قومی موجودگی کے ساتھ ایک آل انڈیا کردار ہو، مناسب کام کرنے کی طاقت ہو اور جس  نےثقافتی سرگرمیوں پر پچھلے 5 سالوں میں سے کسی بھی تین  کے دوران نے  ایک کروڑ روپے یا اس سے زیادہ کی رقم   خرچ کی ہو۔

ثقافتی تقریب اور پروڈکشن گرانٹ (سی ایف پی جی)- اس اسکیم کے جزو کا مقصد سیمیناروں، کانفرنسوں، تحقیقی ورکشاپوں، فیسٹیولز، نمائشوں، سمپوزیا، ڈانس، ڈرامہ کی تیاری،تھیٹر، موسیقی وغیرہ کے لیے، این جی اوز/ سوسائٹیز/ ٹرسٹ/ یونیورسٹیوں وغیرہ کو مالی مدد فراہم کرنا ہے۔  سی ایف پی جی کے تحت فراہم کی جانے والی زیادہ سے زیادہ گرانٹ 5 لاکھ روپے ہے جسے غیر معمولی حالات میں بڑھا کر 20 لاکھ  روپے تک کیا جا سکتا ہے۔

ہمالیہ کے ثقافتی ورثے کے تحفظ اور ترقی کے لیے مالی امداد- اس سکیم کے جزو کا مقصد تحقیق، تربیت اور آڈیو ویژول پروگراموں کے توسط سے تشہیر  کے ذریعے ہمالیہ کے ثقافتی ورثے کو فروغ دینا اور محفوظ کرنا ہے۔ ہمالیائی خطے کے تحت آنے والی ریاستوں یعنی جموں و کشمیر، ہماچل پردیش، اتراکھنڈ، سکم اور اروناچل پردیش میں تنظیموں کو مالی مدد فراہم کی جاتی ہے۔ فنڈنگ کی  رقم  کا ہجم ایک ایسی تنظیم کے لیے 10.00 لاکھ  روپئے سالانہ ہے جسے بڑھا کر غیر معمولی معاملات میں 30.00 لاکھ روپے تک کیا جاسکتا ہے۔

بدھ مت / تبتی تنظیم کے تحفظ اور ترقی کے لیے مالی اعانت- اس اسکیم کے تحت رضاکارانہ بدھ/تبتی تنظیموں کو مالی امداد فراہم کی جاتی ہے جن میں خانقاہیں شامل ہیں جو بدھ مت/ تبتی ثقافتی اور روایت اور متعلقہ شعبوں میں تشہیر اور سائنسی تحقیق کے فروغ میں مصروف ہیں۔ اسکیم کے جزو کے تحت فنڈنگ کی مالیت کا ہجم ، کسی تنظیم کے لیے 30.00 لاکھ روپئے فی سال جسے غیر معمولی معاملات میں ایک کروڑ تک بڑھایا جا سکتا ہے۔

اسٹوڈیو تھیٹر سمیت تعمیراتی گرانٹس کے لیے مالی اعانت- اس اسکیم کے جزو کا مقصد این جی او، ٹرسٹ، سوسائٹیز، حکومت کی اعانت والے  اداروں، یونیورسٹی، کالج وغیرہ کو، ثقافتی بنیادی ڈھانچے  کی تخلیق اور الیکٹریکل، ایئر کنڈیشنگ، ایکوسٹکس، لائٹ اور ساؤنڈ سسٹم وغیرہ جیسی سہولیات کی فراہمی کے لیے مالی مدد فراہم کرنا ہے۔  اس اسکیم کے جزو کے تحت میٹروشہروں  میں گرانٹ کی زیادہ سے زیادہ رقم 50 لاکھ روپے تک ہے اور غیر میٹرو شہروں میں یہ رقم 25 لاکھ روپے تک کی ہے۔

یہ  معلومات شمال مشرقی خطے کے ثقافت، سیاحت اور ترقی کے وزیر جناب جی کشن ریڈی نے آج لوک سبھا میں فراہم کی۔

*************************

ش ح۔ا ع۔ س ا

U- 8050


(Release ID: 1946461) Visitor Counter : 115


Read this release in: English , Telugu