بہت چھوٹی، چھوٹی اور درمیانی صنعتوں کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

ملک میں ایم ایس ایم ای سیکٹر کا کردار

Posted On: 07 AUG 2023 3:36PM by PIB Delhi

شماریات اور پروگرام کے نفاذ کی وزارت سے موصولہ تازہ ترین معلومات کے مطابق، سال 20-2019، 21-2020 اور 22-2021  کے دوران کل ہندمجموعی گھریلو پیداوار (جی ڈی پی) میں ایم ایس ایم ای مجموعی قدر میں اضافہ (جی وی اے) کا حصہ بالترتیب  30.5 فیصد، 27.2 فیصد اور 29.2 فیصد تھا  ۔ سال 20-2019، 21-2020 اور 22-2021   کے  دوران کل ہند مینوفیکچرنگ آؤٹ پٹ میں ایم ایس ایم ای مینوفیکچرنگ آوٹ پٹ کا حصہ بالترتیب 36.6 فیصد، 36.9 فیصد اور 36.2 فیصد تھا۔

ڈائریکٹوریٹ جنرل برائے کاروباری انٹیلی جنس اور شماریات  (ڈی جی سی آئی ایس) سے موصول ہونے والی معلومات کے مطابق، سال 21-2020، 2021-22 اور 23-2022کے دوران تمام ہندوستانی برآمدات میں ایم ایس ایم ای مخصوص مصنوعات کی برآمد کا حصہ بالترتیب 49.4 فیصد، 45.0 فیصد اور 43.6 فیصد تھا۔

ادیم رجسٹریشن پورٹل کے مطابق ،02.08.2023 تک ہندوستان میں 01.07.2020 سے 01.08.2023 تک ایم ایس ایم ایز میں ملازم افراد کی کل تعداد 12,36,15,681 تھی۔ ریاست/مرکز کے زیر انتظام علاقوں کےحساب سے تفصیلات ضمیمہ I کے طور پر منسلک ہیں۔

بہت چھوٹی، چھوٹی اور درمیانہ درجے کی صنعتوں کی وزارت ملک میں ایم ایس ایم ای  سیکٹر کی ترقی  کے لیے کریڈٹ سپورٹ، نئے انٹرپرائز ڈیولپمنٹ، فارملائزیشن، تکنیکی مدد، بنیادی ڈھانچے کی ترقی، مہارت کی ترقی اور تربیت اور ایم ایس ایم ای کو مارکیٹ کی مدد کے شعبوں میں مختلف اسکیمیں نافذ کرتی ہے۔  دیگر چیزوں کے علاوہ اسکیموں/پروگراموں میں پرائم منسٹرز ایمپلائمنٹ جنریشن پروگرام (پی ایم ای جی پی)،  بہت  چھوٹی اور چھوٹی صنعتوں کے لئے کریڈٹ گارنٹی اسکیم (سی جی ٹی ایم ایس ای)،بہت چھوٹی  اور چھوٹی صنعتوں کے لئے کلسٹر ڈیولپمنٹ پروگرام  (ایم ایس ای- سی ڈی پی ) ، انٹرپرینیورشپ اسکل ڈیولپمنٹ پروگرام (ای ایس ڈی پی) ، خریداری  اور مارکیٹنگ سپورٹ اسکیم (پی ایم ایس) اور نیشنل ایس سی / ایس ٹی ہب (این ایس ایس ایچ ) شامل ہیں۔

 حکومت نے ملک میں ایم ایس ایم ای  کی مدد کے لیے کئی حالیہ اقدامات کیے ہیں، جن میں شامل ہیں؛

  1. ایم ایس ایم ای سمیت کاروبار کے لیے 5 لاکھ کروڑ روپے کی ایمرجنسی کریڈٹ لائن گارنٹی اسکیم (ای سی ایل جی ایس)۔
  2. ایم ایس ایم ای سیلف ریلائنٹ انڈیا فنڈ کے ذریعے 50,000 کروڑ ایکویٹی انفیوژن۔
  3. ایم ایس ایم ای کی درجہ بندی کے لیے نئے نظرثانی شدہ معیار۔
  4. 200 کروڑ روپے تک کی خریداری کے لیے کوئی عالمی ٹینڈر نہیں
  5. جون، 2020 میں ایک آن لائن پورٹل ’’چیمپیئنز‘‘ لانچ کیا گیا جس میں ای گورننس کے بہت سے پہلوؤں بشمول شکایات کا ازالہ اور ایم ایس ایم ای کی ہینڈ ہولڈنگ شامل ہے۔
  6. 02 جولائی 2021 سے خوردہ اور تھوک تجارت کو بطور ایم ایس ایم ای میں شامل کیا گیا۔
  7. ایم ایس ایم ای کی حیثیت میں اوپر کی طرف تبدیلی کی صورت میں غیر ٹیکس فوائد کو 3 سال کے لیے بڑھا دیا گیا ہے۔
  8. اگلے پانچ سالوں کے لئے 6000 کروڑ روپئے  کے بجٹ کے ساتھ ایم ایس ایم ای پرفارمنس (آر اے ایم پی) کو بڑھانے اور تیز کرنے کے پروگرام کا آغاز  ۔
  9. 11 جنوری 2023 کو اُدیم اسسٹ پلیٹ فارم (یو اے پی) کا آغاز ، تاکہ غیررسمی بہت چھوٹی صنعتوں (آئی ایم ایز)  کو ترجیحی شعبے کے قرضے (پی ایس ایل) کے تحت فوائد حاصل کرنے کے لئے رسمی دائرے میں لایا جاسکے۔

ضمیمہ I

ادیم رجسٹریشن پورٹل کے تحت ریاست / مرکز کے زیر انتظام  علاقوں میں  ایم ایس ایم ایز میں رجسٹرڈ  کل افراد کی تعداد

نمبر شمار

ریاست/مرکز کے زیر انتظام علاقے

2020-21*

2021-22

2022-23

2023-24#

میزان

1

آندھرا پردیش

709811

1231311

2745495

727568

5414185

2

اروناچل پردیش

14694

20152

35406

8677

78929

3

آسام

234963

561497

956912

394341

2147713

4

بہار

694423

1447440

2175714

606625

4924202

5

چھتیس گڑھ

282710

398414

556453

162031

1399608

6

گوا

64757

59265

82455

21968

228445

7

گجرات

2466078

2241194

2439554

822168

7968994

8

ہریانہ

1284400

1175432

1255892

465005

4180729

9

ہماچل پردیش

140826

175196

199516

118312

633850

10

جھارکھنڈ

379680

683346

922057

246818

2231901

11

کرناٹک

1957273

2757427

3578112

1311507

9604319

12

کیرالہ

674974

763846

851407

236464

2526691

13

مدھیہ پردیش

826879

1400971

1823041

524148

4575039

14

مہاراشٹر

4458451

4566130

4890908

1442862

15358351

15

منی پور

91176

118058

147183

17365

373782

16

میگھالیہ

7340

18757

31128

11606

68831

17

میزورم

9499

20606

69215

18488

117808

18

ناگالینڈ

7916

26062

46227

18681

98886

19

اوڈیشہ

576236

958600

1295934

406823

3237593

20

پنجاب

913645

934704

1161308

481552

3491209

21

راجستھان

1547664

2457478

2816087

831202

7652431

22

سکم

3412

10429

15247

7488

36576

23

تمل ناڈو

3335236

4054934

4662649

1474860

13527679

24

تلنگانہ

1648221

1982579

2677513

875418

7183731

25

تریپورہ

15196

83737

179287

33383

311603

26

اتر پردیش

2090951

2832512

4171713

2209675

11304851

27

اتراکھنڈ

217210

403177

401591

124721

1146699

28

مغربی بنگال

1107009

2049849

2932684

752510

6842052

29

انڈمان اور نیکوبار جزائر

10248

173158

35782

5491

224679

30

چنڈی گڑھ

103597

67930

69163

19223

259913

31

دہلی

1333992

1189801

1236440

814990

4575223

32

جموں و کشمیر

190902

385608

698551

234669

1509730

33

لداخ

4978

11484

13779

3751

33992

34

لکشدیپ

220

811

1375

212

2618

35

پڈوچیری

39392

55711

57259

21212

173574

36

دادراور نگر حویلی اور دمن اور دیو

66442

47643

42783

12397

169265

میزان

27510401

35365249

45275820

15464211

123615681

 

* یکم جولائی 2020 سے                   #یکم اگست 2023 تک

 یہ جانکاری بہت چھوٹی،   چھوٹی اور درمیانہ درجے کی صنعتوں کے وزیر مملکت جناب بھانو پرتاپ سنگھ ورما نے آج راجیہ سبھا میں ایک سوال کے تحریری جواب میں دی۔

************

ش ح۔ ق ت    ۔ م  ص

 (U: 8043  )


(Release ID: 1946441) Visitor Counter : 168


Read this release in: English , Tamil , Telugu