جل شکتی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

پانی کی قلت

Posted On: 03 AUG 2023 3:39PM by PIB Delhi

جل شکتی کے وزیر مملکت جناب پرہلاد سنگھ پٹیل نے آج لوک سبھا میں ایک تحریری جواب میں  بتایا کہ اگست 2019 سے، حکومت ہند، ریاستوں کے ساتھ اشتراک کرکے، جل جیون مشن (جے ایم ایم) - ہر گھر جل کو نافذ کر رہی ہے تاکہ ملک کے ہر دیہی گھر کو نل کے کنکشن کے ذریعے پینے کے پانی کی یقین دہانی کرائی جا سکے۔

جل جیون مشن کے اعلان کے وقت، 3.23 کروڑ (17 فیصد) دیہی گھرانوں میں نل کے پانی کے کنکشن ہونے کی اطلاع تھی۔ اب تک، جیسا کہ ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں کی طرف سے 31.07.2023 تک اطلاع دی گئی ہے، تقریباً 9.46 کروڑ اضافی دیہی گھرانوں کو نل کے پانی کے کنکشن فراہم کیے گئے ہیں۔ اس طرح، 31.07.2023 تک، ملک کے 19.43 کروڑ دیہی گھرانوں میں سے، تقریباً 12.69 کروڑ (65.33)  گھرانوں کو اپنے گھروں میں نل کے پانی کی فراہمی کی اطلاع ہے اور بقیہ 6.74 کروڑ کو احاطہ کیا جانا ہے۔

اس مشن کے تحت  ایم نریگا ، انٹیگریٹڈ واٹرشیڈ منیجمنٹ پروگرام (آئی ڈبلیو ایم پی) ،آر ایل بیز/پی آر آئیزکو 15ویں مالیاتی کمیشن کے تحت دی جانے والی گرانٹ ، ریاستی اسکیموں،سی ایس آر فنڈز وغیرہ جیسی دیگر اسکیموں کے ساتھ ہم آہنگ کرتے ہوئے سورس ریچارجنگ یعنی ڈیڈیکیٹڈ بور ویل ریچارج ڈھانچے، بارش کے پانی کا ریچارج، موجودہ آبی ذخائر کی بحالی وغیرہ کے لئے انتظامات کئے گئے ہیں ۔

مزید یہ کہ ریاستوں کی کوششوں کی تکمیل کے لیے مرکزی حکومت نے ملک میں پائیدار زیر زمین پانی کے انتظام کے لیے مختلف اقدامات کیے ہیں۔ تفصیلات یہاں دستیاب ہیں:

https://cdnbbsr.s3waas.gov.in/s3a70dc40477bc2adceef4d2c90f47eb82/uploads/2023/02/2023021742.pdf

اس کے علاوہ، آب و ہوا کے شعبے پر موسمیاتی تبدیلی کے اثرات سے نمٹنے کے لیے، اس وزارت کے تحت قومی آبی مشن نے ریاستی مخصوص ایکشن پلان شروع کیا ہے۔ ریاست کے مخصوص ایکشن پلان بنیادی طور پر مشتمل ہیں:

  1. آبی وسائل کی ترقی اور انتظام، واٹرگورنینس، ادارہ جاتی انتظامات، پانی سے متعلق پالیسیاں، سرحد پار مسائل اور ریاست/مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے معاہدوں وغیرہ کی موجودہ صورتحال پر اسٹیٹس رپورٹ کی تیاری۔ دستاویز کو ریاست کے لیے مخصوص آبی وسائل کے تمام پہلوؤں سے متعلق مسائل/دشواری کی بھی وضاحت کرنی چاہیے۔
  2. اہم معاملات/مسائل والے علاقوں کو حل کرنے کے لیے ممکنہ حل کے ایک سیٹ کی نشاندہی کرنا جو حل کے فوائد اور نقصانات پیش کرتے ہیں۔
  3. ریاست/مرکز کے زیر انتظام علاقےکے ذریعے نافذ کیے جانے والے این ڈبلیو این میں شناخت کردہ ہر حکمت عملی/سرگرمیوں کے لیے ایک تفصیلی ایکشن پلان کی تیاری۔

سنٹرل گراؤنڈ واٹر بورڈ (سی جی ڈبلیو بی) اور ریاستی حکومتوں کے ذریعہ ملک کے متحرک زمینی پانی کے وسائل کا وقتاً فوقتاً جائزہ لیا جاتا ہے۔ 2020 کے جائزے کے مطابق، ملک میں کل 6965 اسسمنٹ یونٹس (بلاک/تعلق/منڈل/واٹرشیڈ/فرکا) میں سے 15 ریاستوں/مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں 1114 اکائیوں کی ’زیادہ استحصال‘ کے طور پر درجہ بندی کی گئی ہے جہاں سالانہ زمینی پانی کا اخراج سالانہ ایکسٹریکٹ ایبل گراؤنڈ واٹر ریسورس سے زیادہ ہے۔

زمینی وسائل کی مکمل معلومات بشمول پورے ملک کے لیے زیادہ استحصال شدہ تشخیصی یونٹس کی تفصیلات (بشمول ریاست/مرکز کے زیر انتظام علاقے کے اعتبار سے) یہاں دیکھی جا سکتی ہیں:

  http://cgwb.gov.in/documents/2021-08-02-GWRA_India_2020.pdf

************

ش ح۔ح ا         ۔ ف ر

 (U:  7916 )


(Release ID: 1945470) Visitor Counter : 79
Read this release in: English , Telugu