کامرس اور صنعت کی وزارتہ

بنیادی ڈھانچہ اور لاجسٹکس کے شعبے میں دو طرفہ تعاون کو بڑھانے کے لیے ویتنام کے وفد کا ہندوستان کا دورہ


ہندوستان میں لاجسٹک ایکو سسٹم کا  ذاتی طور پر  تجربہ حاصل کرنے کے لیے وفد ،انٹیگریٹڈ انڈسٹریل ٹاؤن شپ، گریٹر نوئیڈا، اورنگ آباد انڈسٹریل سٹی، مہاراشٹر اور ایئر پورٹ کارگوگو ٹرمینل اور کسٹم سہولت، بنگلور کا دورہ کرے گا

Posted On: 02 AUG 2023 7:36PM by PIB Delhi

صنعت اور اندرونی تجارت کے فروغ کے محکمے(ڈی پی آئی آئی ٹی) ، تجارت اور صنعت کی وزارت نے ہندوستان اور ویتنام کے درمیان انفراسٹرکچر اور لاجسٹکس کے شعبے میں دو طرفہ تعاون کو فروغ دینے کے لیے ویتنام کے ایک وفد کی میزبانی کی۔ وفد کا 31 جولائی سے 04 اگست 2023 تک کا پانچ روزہ دورہ، ایک ہندوستانی وفد کے  ویتنام دورے کا فالو اپ ہے، جس کی سربراہی اسپیشل سکریٹری، ڈی پی آئی آئی ٹی، محترمہ سمیتا دورا نے 29 اور 31 مارچ، 2023 کے درمیان  کی تھی۔

کامرس اور صنعت کے مرکزی وزیر مملکت   جناب سوم پرکاش نے بھی اس تقریب میں شرکت کی ۔ اپنے خطاب میں انہوں نے کہا کہ یہ دوطرفہ بات چیت دونوں ممالک میں لاجسٹک سیکٹر میں تعاون اور غیر ملکی سرمایہ کاری کو فروغ دے گی اور اس سے  سرمایہ کاری میں اضافہ ہوگا ۔

پروگرام کے پہلے دو دنوں میں دونوں ممالک کے نجی اور سرکاری شعبوں کے اسٹیک ہولڈرز کے ساتھ گورنمنٹ ٹو بزنس (جی 2 بی) اور بزنس ٹو بزنس (بی 2 بی) ملاقاتیں شامل تھیں۔ انٹیگریٹڈ انڈسٹریل ٹاؤن شپ - گریٹر نوئیڈا، اورنگ آباد انڈسٹریل سٹی (اے یو آر آئی سی)، مہاراشٹر اور ایئرپورٹ کارگو ٹرمینل اور کسٹم سہولت، بنگلور، کرناٹک، کے لیے سائٹ کے دوروں کے بعد ملک میں لاجسٹک ایکو سسٹم کا ذاتی  تجربہ حاصل کرنے کا منصوبہ بنایا گیا ہے۔

تقریباً 80 شرکاء بشمول مختلف لاجسٹک اور سپلائی چین کمپنیوں اور انجمنوں جیسے سوٹرانس گروپ، انٹر لاجسٹکس، ویتنام لاجسٹکس ایسوسی ایشن، کے این ایف گلوبل سپلائی چین کمپنی، لمیٹڈ، وغیرہ کے ویتنام کے مندوبین۔ M/o ٹیکسٹائل، کونسل آف لیدر ایکسپورٹ، سینٹرل ویئر ہاؤسنگ کارپوریشن، انویسٹ انڈیا، نیشنل انڈسٹریل کوریڈور ڈیولپمنٹ کارپوریشن لمیٹڈ (این آئی سی ڈی سی)  اور ریاستوں (گجرات، ہریانہ، کرناٹک، تمل ناڈو اور اتر پردیش) کے ہندوستانی عہدیدار اور ہندوستانی صنعت کے نمائندے ایکٹیویئر ایئر فریٹ انڈیا پرائیویٹ لمیٹڈ، ٹرانسپورٹ کارپوریشن آف انڈیا لمیٹڈ،(ایف آئی ای او، ٹی سی آئی ایل) ، ایسوسی ایشن آف ملٹی موڈل ٹرانسپورٹ آپریٹرز آف انڈیا(اے ایم ٹی او آئی) ، فیڈریشن آف فریٹ فارورڈرز ایسوسی ایشنز ان انڈیا (ایف آئی سی سی آئی، ایف ایف ایف اے آئی) ، ویئر ہاؤسنگ ایسوسی ایشن آف انڈیا،  اوردیگر لوگ  شامل تھے۔ دونوں دن نتیجہ خیز بات چیت ہوئی۔

پہلے دن، گورنمنٹ ٹو بزنس (جی 2 بی) سیشن منعقد ہوئے۔ جی 2 بی اجلاسوں کا فوکس این آئی سی ڈی سی صنعتی پارکوں مختلف ریاستوں میں لاجسٹک پارکس؛ ٹیکسٹائل پی ایم میترا پارکس، لیدر پارکس وغیرہ میں سرمایہ کاری کے مواقع کی نمائش پر تھا۔

سکریٹری، ڈی پی آئی آئی ٹی ،جناب راجیش کمار سنگھ نے سیاق و سباق طے کیا، اور باہمی دلچسپی کے شعبوں کی نشاندہی، سرمایہ کاری کے مواقع تلاش کرنے اور دونوں ممالک کے درمیان علم کے تبادلے کے لیے اس دورے کی اہمیت پر زور دیا۔

پہلے دن کے اہم نکات کا خلاصہ ذیل میں دیا گیا ہے:

  • ہندوستان اور ویتنام کے درمیان براہ راست جہاز رانی کا راستہ، دونوں اطراف کے لیے دلچسپی کا ایک ممکنہ علاقہ ہے۔
  • صنعتی پارکس اور گرین فیلڈ انڈسٹریل سمارٹ شہروں جیسے دھولیرا اسپیشل انویسٹمنٹ ریجن، شیندرا بڈکن انڈسٹریل ایریا وغیرہ میں سرمایہ کاری کے مواقع کی  ویتنامی کاروبار تلاش کر سکتے ہیں۔
  • میسرز ٹیکسٹائل نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ اس شعبے میں ترقی سے منسلک اسکیموں جیسے کہ پیداوار سے منسلک ترغیب(پی ایل آئی 2.0) ، پردھان منتری میگا انٹیگریٹڈ ٹیکسٹائل ریجن اور اپیرل پارکس(پی ایم ایم آئی ٹی آر اے)  وغیرہ  سےسرمایہ کاری میں اضافہ ہوگا۔
  • چمڑے کی برآمدات کی کونسل نے سرمایہ کاری کو راغب کرنے کے لیے میگا لیدر، جوتے اور لوازمات کے کلسٹرز میں پیداواری اکائیاں  قائم کرنے کی صلاحیت کو ظاہر کیا۔
  • پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ موڈ کے تحت ٹائر-I اور ٹائر-II شہروں میں 85 مقامات پر انفراسٹرکچر کی جدید کاری اور منیٹائزیشن میں سرمایہ کاری کے مواقع، ویتنامی فریق کے ذریعے تلاش کیے جا سکتے ہیں۔
  • گجرات، ہریانہ، اتر پردیش، تمل ناڈو، اور کرناٹک کے عہدیداروں کی پیشکشیں متعلقہ ریاستوں میں اہم پیش رفت اور سرمایہ کاری کے مواقع کو اجاگر کرنے پر مرکوز تھیں۔ مثال کے طور پر، ہریانہ کا انٹیگریٹڈ ملٹی موڈل لاجسٹک ہب جو سرمایہ کاروں کو اندرونی انفراسٹرکچر کی تعمیر اور آپریٹنگ کے لیے پروجیکٹ کنسیشنیئر کے طور پر شراکت کا موقع فراہم کرتا ہے۔ اسی طرح اتر پردیش میں ملٹی موڈل لاجسٹک ہب (ایم ایم ایل ایچ)  دادری، میگا فوڈ پارک، بریلی، وغیرہ میں اشتراک  کے مواقع تلاش کیے جا سکتے ہیں۔

پہلے دن، خصوصی سکریٹری، ڈی پی آئی آئی ٹی، محترمہ سمیتا داورا کے اختتامی کلمات کے ساتھ سیشن کا اختتام ہوا۔ جنہوں نے تعاون کے ممکنہ شعبوں اور ویتنام کو ہندوستانی ترقی کی کہانی کا حصہ بننے کے طریقہ پر از سر نو زور دیا۔

دوسرے دن بزنس ٹو بزنس سیشنز کا انعقاد کیا گیا۔ بی 2 بی سیشنز میں درج ذیل بات چیت کا احاطہ کیا گیا:

 

  • ویتنامی کمپنیوں نے اپنے لاجسٹکس اور سپلائی چین نیٹ ورک میں ہوئی پیش رفتوں کی نمائش کی، اس کے ساتھ ساتھ لاجسٹک سہولیات، ایئر کارگو، کنٹینر شپنگ، میری ٹائم وغیرہ سمیت مختلف شعبوں میں سرمایہ کاری کے مواقع کی بھی   نشان دہی کی ۔
  • ہندوستانی کاروباری اداروں نے گودام کے شعبے، ایئر فریٹ، سپلائی چین مینجمنٹ میں ترقی اور مواقع کی  نمائش کی ۔

اپنے اختتامی کلمات میں، ویتنام میں ہندوستان کے قونصل جنرل، جناب مدن موہن سیٹھی نے دوطرفہ تجارت اور سرمایہ کاری کو بڑھانے کے لیے دونوں ممالک کے عزم کا اعادہ کیا اور وفد کے دورے کے مثبت نتائج پر اعتماد کا اظہار کیا۔ انہوں نے ہندوستانی صنعت کاروں کو ویتنام میں تجارت اور سرمایہ کاری کے مواقع تلاش کرنے کی دعوت دی۔

*************

( ش ح ۔ج ق ۔ رض (

U. No.7890



(Release ID: 1945299) Visitor Counter : 101


Read this release in: English , Hindi