مکانات اور شہری غریبی کے خاتمے کی وزارت
باقیات ، فضلہ اور نالیوں کے ذریعہ گندگی کو باہر نکالنے کا بندوبست
Posted On:
27 JUL 2023 4:02PM by PIB Delhi
ہاؤسنگ اور شہری امور کے وزیر مملکت جناب کوشل کشور نے آج لوک سبھا میں ایک تحریری جواب میں بتایا کہ آئین کے ساتویں شیڈول کے تحت صفائی ستھرائی ریاست کی ذمہ داری ہے۔ لہٰذا، ملک کے شہری علاقوں میں صاف صفائی کے پروجیکٹوں کی منصوبہ بندی، ڈیزائن، ان پر عمل درآمد اور کام کرنا ریاست/یو ایل بی کی ذمہ داری ہے۔ تاہم، ہاؤسنگ اور شہری امور کی وزارت (ایم او ایچ یو اے) کوڑا کرکٹ، فضلہ اور کوڑا کرکٹ اور فضلہ کو باہر نکالنے سے متعلق مختلف مسائل سے نمٹنے کے لیے اضافی مدد فراہم کر کے سہولت فراہم کر رہی ہے۔
حکومت ہند نے 2 اکتوبر 2014 کو کھلے میں رفع حاجت سے پاک (او ڈی ایف) اور ملک کے شہری علاقوں میں پیدا ہونے والے میونسپل سالڈ ویسٹ (ایم ایس ڈبلیو) کو سائنسی طریقے سے پروسیس کرنے کے مقصد کے ساتھ سوچھ بھارت مشن-اربن(ایس بی ایم- یو) ) کی شروعات کی تھی۔ اس پیشرفت کو آگے بڑھانے کے لیے، سوچھ بھارت مشن (ایس بی ایم- یو) 2.0 کویکم اکتوبر 2021 کو پانچ سال کی مدت کے لیے سائنسی سالڈ ویسٹ مینجمنٹ، دیرپا صاف صفائی اور استعمال شدہ پانی کو دوبارہ استعمال میں لانے کے لیے ایک نئے جز کے ساتھ ایک لاکھ سے کم آبادی والے شہروں کے لیے استعمال شدہ واٹر مینجمنٹ (یو ڈبلیو ایم ) شروع کیا گیا ہے۔
حکومت ہند نے بھی 25 جون 2015 کو 500 شہروں میں احیا اور شہروں کی تبدیلی کے لئے اٹل مشن (اے ایم آر یو ٹی) کا آغاز کیا جس کا مقصد تمام شہری مقامی اداروں (یو ایل بی ) میں عالمی سطح پر پینے کا صاف پانی فراہم کرنا، گندے نالیوں کی مکمل صفائی اور سیپٹیج مینجمنٹ کو بہتر بنانا ہے جہاں ایک لاکھ یا اس سے زیادہ کی آبادی ہو، تمام دارالحکومت کے شہر ہوں، تمام وراثتی شہری ترقی اور اگمنٹیشن یوجنا (ایچ آر آئی ڈی اے وائی ) کے شہرہوں اور جن شہروں کی نشاندہی اہم دریاؤں، پہاڑی ریاستوں، جزیروں اور سیاحتی مقامات کے ساق پر ہو۔ دوسرا مرحلہ، یعنی، اے ایم آر یو ٹی 2.0 یکم اکتوبر 2021 کو شروع کیا گیا ہے تاکہ 500 اے ایم آر یو ٹی شہروں میں سیوریج اور سیپٹیج مینجمنٹ کی عالمگیر کوریج فراہم کرنے میں حاصل کی گئی پیش رفت کو آگے بڑھایا جا سکے۔
ایس بی ایم -یو 2.0 کے تحت مرکزی حصہ (سی ایس) امداد ریاستوں/مرکز کے زیر انتظام علاقے کو مختلف قسم کے میونسپل سالڈ ویسٹ (ایم ایس ڈبلیو) مینجمنٹ پلانٹس جیسے ویسٹ ٹو کمپوسٹ (ڈبلیو ٹی سی)، ویسٹ ٹو انرجی (ڈبلیو ٹی سی) ، بائیو میتھینیشن، میٹریل ریکوری فیسیلٹیز (ایم آر ایف) اور لیگیسی ویسٹ ڈمپ سائٹس کا تدارک، تعمیراتی اور مسمار کے بعد فضلہ وغیرہ کے بندوبست کے لیے دی جاتی ہے ۔ اس کے علاوہ، یو ڈبلیو ایم جزو کے تحت، سی ایس فنڈز (i) سیوریج ٹریٹمنٹ پلانٹس (ایس ٹی پی مع -ایف ایس ٹی پی؛ (ii) انٹرسیپشن اور ڈائیورژن (آئی اینڈ ڈی) ڈھانچے کی تیاری جس میں پمپنگ اسٹیشن اور پمپنگ مین/گریویٹی مین ایس ٹی پی تک شامل ہے؛ (iii) مناسب تعداد میں سیپٹک ٹینک کو صاف کرنے والے آلات کی خریداری )/ ایس ٹی پی - کے انتظام کے لیے دیے جاتے ہیں ۔
ایس بی ایم -یو 2.0 کے تحت سی ایس فنڈز ریاستوں کو جاری کیے جاتے ہیں جو ریاستی حصہ کے ساتھ ساتھ یو ایل بیز کو فنڈز بھی تقسیم کرتے ہیں۔ جیسا کہ قومی سطح پر شہر کے لحاظ سے تفصیلات کو برقرار نہیں رکھا جاتا ہے۔
اے ایم آر یو ٹی کے تحت، نیٹ ورک زیر زمین سیوریج سسٹم؛ جس میں موجودہ سیوریج سسٹم کو بڑھانا، موجودہ ایس ٹی پیز کی بحالی اور نئے ایس ٹی پیز کی تعمیر قابل اجازت اجزا ہیں۔
ریاستوں/یو ایل بی کو تکنیکی مدد کے لیے، ہاؤسنگ اور شہری امور کی وزارت (ایم او ایچ یو اے) نے سیوریج اور سیوریج ٹریٹمنٹ سسٹم اور سالڈ ویسٹ مینجمنٹ سے متعلق دستورالعمل جاری کیا ہے اور سیوریج اور ٹھوس کچرے کے انتظام کے لیے مناسب ٹیکنالوجیز کے انتخاب کے لیے مختلف مشورے اور رہنما خطوط بھی جاری کیے ہیں۔ اے ایم آر یو ٹی 2.0 آپریشنل رہنما خطوط پانی کے شعبے میں ثابت شدہ اور ممکنہ عالمی ٹیکنالوجیز کی شناخت کے لیے ٹیکنالوجی سے متعلق ذیلی مشن کے آغاز کے لیے فراہم کیا گیا ہے۔ وزارت استعدادکار (سی بی) میں اضافہ کے ذریعے سرپرستی اور ریاستوں/مرکز کے زیر انتظام علاقوں کو وقتاً فوقتاً ویڈیو کانفرنسوں/ ویبیناروں/ ورکشاپس/ سائٹ کے دورے وغیرہ کے ذریعے پروجیکٹوں کی پیش رفت کا جائزہ لے کر تکنیکی مدد بھی فراہم کرتی ہے۔ مشن ڈائرکٹریٹ پروجیکٹوں کی بروقت تکمیل میں مسائل کے حل اور رکاوٹوں کو ختم کرنے کے لئے وقتاً فوقتاً ریاستوں اور یو ایل بی کو مدد بھی فراہم کررہی ہے۔
ایس بی ایم – یو کے تحت ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے ذریعے کچرے وغیرہ کے انتظام میں کی گئی پیش رفت کا باقاعدگی سے جائزہ لیا جاتا ہے جس کے لیے کھلے میں رفع حاجت سے پاک (او ڈی ایف) ، + او ڈی ایف ، او ڈی ایف ++ اور کُوڑا کرکٹ سے پاک کے طور پر شہروں کی اسٹار ریٹنگز کی سرٹیفیکیشن کے لیے یو ایل بی کو معیاری آپریٹنگ پروٹوکول (ایس او پی) تیار کیے گئے ہیں۔ ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں ایس بی ایم – یو اور اے ایم آر یو ٹی کی پیشرفت کا پتہ لگانے کے لئے وقتاً فوقتاً ویڈیو کانفرنسوں، ویبینارز، ورکشاپس وغیرہ کے ذریعے اور سرشارایس بی ایم – یو اور اے ایم آر یو ٹی پورٹل کے ذریعے جائزہ اور تجزیہ کیا جاتا ہے۔ اے ایم آر یو ٹی کے تحت علاقائی سطح پر پروجیکٹ کے نفاذ کا تجزیہ ،آزادانہ جائزہ اور نگرانی کی ایجنسیوں (آئی آر ایم اے) کے ذریعے کیا جاتا ہے، جسے ہر ریاست اور مرکز کے زیر انتظام علاقے کے ذریعے مقرر کیا جاتا ہے اور پے جل سرویکشن شہروں کی صفائی اور کچرے کے انتظام کی پیشرفت کا بھی جائزہ لیتے ہیں۔
************
ش ح۔ ع ح ۔ م ص
(U: 7762 )
(Release ID: 1944313)