کوئلے کی وزارت
کوئلے کی درآمد کو کم کرنے کے لیے کول واشریز کی صلاحیت کو بڑھانے کی ضرورت ہے: کوئلہ سکریٹری امرت لال مینا
دہلی میں "کوئلے کی دھلائی - مواقع اور چیلنجز" کے عنوان سے ایک قومی سیمینار منعقد ہوا
Posted On:
31 JUL 2023 2:18PM by PIB Delhi
کوئلہ کی وزارت کی سرپرستی میں انڈین نیشنل کمیٹی ورلڈ مائننگ کانگریس نے "کوئلے کی دھلائی - مواقع اور چیلنجز" کے موضوع پر ایک قومی سیمینار کا انعقاد کیا، جس میں صنعت کے ماہرین، محققین اور متعلقہ فریقوں کو ہندوستان میں کوئلے سے فائدہ اٹھانے کے مستقبل پر غور و خوض کرنے کے لیے اکٹھا کیا گیا۔ سیمینار نے علم کے تبادلے، تعاون کو فروغ دینے اور کوئلے کے شعبے میں اختراع کے لیے ایک منفرد پلیٹ فارم فراہم کیا۔
کوئلے کی وزارت کے سکریٹری جناب امرت لال مینا نے اپنے کلیدی خطاب میں کوکنگ اور غیر کوکنگ کول کے لیے واشریز کی صلاحیت کو بڑھانے کی فوری ضرورت پر روشنی ڈالی۔ انہوں نے ذکر کیا کہ ایسا کرنے سے ہندوستان کوئلے کی درآمدات پر انحصار کو نمایاں طور پر کم کر سکتا ہے اور گھریلو کوئلے سے فائدہ اٹھانے کو فروغ دے سکتا ہے۔ سکریٹری نے کوئلے کی پیداوار کو مؤثر طریقے سے بڑھانے کے لیے جدید ترین ٹیکنالوجیز کو شامل کرنے اور نئی کانیں کھولنے پر زور دیا۔ مزید برآں، نقل و حمل کی رکاوٹوں کو دور کرنے کے لیے ریلوے کے متعدد منصوبے جاری ہیں اور کوئلے کی صنعت کی ترقی میں معاونت کے لیے بنیادی ڈھانچے کی ترقی کی جا رہی ہے۔
وزارت کوئلہ کے ایڈیشنل سکریٹری جناب ایم ناگاراجو نے کوئلہ دھونے میں تکنیکی اصلاح کی اہمیت پر زور دیا۔ انہوں نے کہا کہ جدید ترین تکنیکوں اور طریقوں کو اپنا کر، کوئلہ کا شعبہ اعلیٰ معیار کے کوئلے کی پیداوار کو زیادہ سے زیادہ بڑھا سکتا ہے، اس طرح ہندوستان کی توانائی کی حفاظت اور پائیداری کے اہداف میں تعاون پیش کرسکتا ہے۔
کول انڈیا لمیٹڈ (سی آئی ایل) کے چیئرمین جناب پی ایم پرساد نے اپنے خطاب میں کوکنگ اور غیر کوکنگ کول دونوں کے معیار کو بڑھانے میں کول واشریز کے اہم کردار پر زور دیا اور مختلف شعبوں کے لیے اعلیٰ معیاری کوئلے کی بگیر رکاوٹ سپلائی کو یقینی بنانے میں کول واشریز کی اہمیت پر بھی زور دیا۔ زیادہ صاف ستھرے اور زیادہ مؤثر کوئلے کی بڑھتی ہوئی مانگ کو تسلیم کرتے ہوئے، انہوں نے آنے والے برسوں میں اضافی واشریز کے قیام کا تصور پیش کیا۔ اس اسٹریٹجک اقدام کا مقصد سخت کوالٹی کے معیارات کو برقرار رکھتے ہوئے ملک کی کوئلے کی ضروریات کو پورا کرنا ہے۔
وزارت کوئلہ کے سی آئی ایل کے ڈائریکٹر (ٹی) اور سی سی ایل کے سی ایم ڈی ڈاکٹر بی ویرا ریڈی نے بیان کیا کہ سیمینار کا مقصد کوئلہ کو صاف ستھرا بنانا اور اس کے معیار اور کارکردگی کو بہتر بنانا ہے۔ انہوں نے اگلے سال سے پڑوسی ممالک کو کوئلہ برآمد کرنے کے وزارت کے ویژن کا انکشاف کیا، جس سے خطے میں کوئلے کے ایک ممتاز سپلائر کے طور پر ہندوستان کی حیثیت مضبوط ہوگی۔
تکنیکی سیشن کے دوران، ایم ڈی سی ڈبلیو ایل لمیٹڈ کے سی ای او، جناب ایچ ایل سپرو نے اس بات پر زور دیا کہ کول واشنگ پاور پلانٹس کے لیے کوئلے کی لینڈنگ لاگت میں 1 روپیہ فی کلو واٹ گھنٹہ تک بچانے کی صلاحیت رکھتی ہے۔ ملک فی الحال 113.6 ملین ٹن سالانہ (ایم ٹی پی اے) کی کل صلاحیت کے ساتھ 20 واشری پلانٹ چلاتا ہے، جو صاف اور زیادہ مؤثر کوئلے کی پیداوار کے لیے ہندوستان کے عزم کی عکاسی کرتا ہے۔
ٹاٹا اسٹیل کے چیف کارپوریٹ افیئرز جناب منیش مشرا نے گھریلو اسٹیل صنعت کے لیے کوکنگ کول کے بارے میں تفصیلی معلومات پیش کیں۔ انہوں نے ہندوستانی کوئلے کی دھونے کی خصوصیات کا ایک جامع جائزہ فراہم کیا، جس میں اسٹیل بنانے کے لیے اعلیٰ معیار کا کوکنگ کول تیار کرنے میں کوئلے کی دھلائی کے اہم کردار کو ظاہر کیا گیا۔
سی آئی ایم ایف آر دھنباد تعلق رکھنے والے ڈاکٹر یو ایس چٹوپادھیائے نے ہندوستان میں کم اتار چڑھاؤ والے کوکنگ کول (ایل وی سی) سے فائدہ اٹھانے کے چیلنجوں پر توجہ دی۔ انہوں نے ایل وی سی کے اہم ذخائر پر روشنی ڈالی، جس کی مقدار جھریا کول فیلڈز میں 7953 ایم ٹی اور مشرقی بوکارو میں 496 ایم ٹی ہے۔ ڈاکٹر چٹوپادھیائے نے کوئلے کے معیار کی خرابی اور ناکافی سپلائی سے متعلق مسائل پر تبادلہ خیال کیا۔ انہوں نے سفارش کی کہ حکومت ہند (جی او آئی) پاور پلانٹس کو ایل وی سی کی سپلائی روکنے کے لیے ایک اسٹریٹجک منصوبہ تیار کرے۔ مزید برآں، انہوں نے روایتی واشیریز کو تبدیل کرنے کے لیے نئی واشریوں کی تعمیر کی تجویز پیش کی اور ایل وی سی کوئلے کے لیے 40 فیصد سے زیادہ راکھ والے مواد کے ساتھ ڈی شیلنگ (کوئلے کو مفید بنانے کا عمل) پلانٹس لگانے کی تجویز پیش کی۔
جے پی ایل کے ای وی پی جناب کپل دھگت نے ڈائریکٹ کم شدہ آئرن (ڈی آر آئی) بنانے کے عمل، اسٹیل میکنگ اور گیسی فیکیشن کے خصوصی حوالے سے کوئلے کو مفید بنانے کی تفصیلات پیش کیں۔ انہوں نے فولاد سازی کے کامیاب عمل کے لیے ضروری کوئلے کی خصوصیات کے بارے میں تفصیل سے بتایا اور کوئلے کی کانکنی کے دوران معیاری شعور کی ضرورت پر زور دیا۔ جناب دھگت نے کانوں کے قریب نئی واشریز قائم کرنے، تحقیق اور ترقی کی کوششوں کو بڑھانے، موجودہ واشریز کو جدید بنانے اور مختلف شعبوں کو صرف دھلے ہوئے کوئلے کی فراہمی کی سفارش کی اور اس پر زور دیا۔
مزید برآں، جناب گوتم سیناپتی نے بلاسٹ بھٹی کے راستے میں فولاد سازی میں استعمال کے لیے اعلیٰ درجے کے غیر کوکنگ کول کو دھونے پر تبادلہ خیال کیا۔ انہوں نے کوئلہ کی وزارت (ایم او سی) اور کول انڈیا لمیٹڈ (سی آئی ایل) سے پائلٹ سطح پر کوئلے کی 2-3 اقسام کے مزید نمونے لینے کے لیے تعاون کی درخواست کی، جس کا مقصد اس شعبے میں کوئلے کے معیار کو بڑھانا ہے۔
ایک پینل ڈسکشن کی صدارت جناب ایم ناگراجو، ایڈیشنل سکریٹری نے کی، جس میں صنعت کے لیڈران اور نمائندوں نے شرکت کی، جن میں جناب آلوک پرتی، سابق سکریٹری کوئلہ، جناب وی کے تیواری، سابق ایڈیشنل سکریٹری کوئلہ، محترمہ سنتوش، ڈی ڈی جی ایم او سی/سی سی او، جناب ابھیجیت نریندر، جے ایس اسٹیل، جناب وریندر دھون، ایگزیکٹو ڈائریکٹر، سیل اور کیپٹن آر ایس سندھو، ایگزیکٹیو چیئرمین، اے سی بی شامل تھے۔ بات چیت میں کوئلے کی دھلائی کے لیے جامع نقطہ نظر پر زور دیا گیا، جس سے کوئلے کی درآمدات میں کمی کو یقینی بنایا جا سکتا ہے اور قوم کوئلے کے شعبے میں خود انحصاری حاصل کرنے کا مقصد حاصل کر سکتی ہے، اس طرح ملک کی اقتصادی ترقی اور ماحولیاتی پائیداری میں تعاون پیش جا سکتا ہے۔
وزارت کوئلہ کے او ایس ڈی ڈاکٹر پیوش کمار نے سیمینار کو شاندار کامیاب بنانے کے لیے تمام شرکاء کا ان کی گرانقدر شراکت کے لیے شکریہ ادا کیا۔ انہوں نے بتایا کہ سیمینار کی تمام پیشکشیں www.wmc-inc.org پر دیکھی جا سکتی ہیں۔ سیمینار میں 20 کمپنیوں کے 130 سے زائد مندوبین نے شرکت کی۔
"کوئلے کی دھلائی- مواقع اور چیلنجز" کے موضوع پر قومی سیمینار نے سیکٹر میں تکنیکی ترقی کو فروغ دیتے ہوئے صاف اور اعلیٰ معیار کا کوئلہ پیدا کرنے کے لیے ہندوستان کی لگن پر زور دیا۔ تحقیق اور ترقی میں سرمایہ کاری کرکے، تکنیکی اصلاح کو بہتر بنا کر، اور نقل و حمل کی رکا وٹوں کو حل کرکے، ہندوستان کا مقصد کوئلے کی دھلائی کی پوری صلاحیت کو کھولنا اور عالمی کوئلے کی صنعت میں ایک اہم عامل کے طور پر اپنی پوزیشن کو مضبوط کرنا ہے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
(ش ح- ا ک- ق ر)
U-7758
(Release ID: 1944282)
Visitor Counter : 120