وزارت خزانہ

مرکزی وزیر خزانہ محترمہ نرملا سیتا رمن نے اے ایم سی ریپو کلیئرنگ لمیٹڈ (اے آر سی ایل) اور کارپوریٹ ڈیبٹ مارکیٹ ڈیولپمنٹ فنڈ (سی ڈی ایم ڈی ایف) کا آغاز کیا


’’آئی ایف ایس سی ایکسچینجز پر فہرست شدہ /غیر فہرست شدہ کمپنیوں کی براہ راست فہرست سازی کا کام شروع کرنے کے حکومت کے فیصلے کو جلد ہی نافذ کیا جائے گا، جس سے اسٹارٹ اپس اور اسی نوعیت کی کمپنیوں کو گفٹ آئی ایف ایس سی کے ذریعے عالمی مارکیٹ تک رسائی حاصل ہوسکے گی‘‘

سہ فریقی ریپو خدمات اور اے ایم سی ریپو کلیئرنگ لمیٹڈ (اے آر سی ایل) کی مرکزی کاؤنٹر پارٹی خدمات کے ساتھ محدود مقصد کا ریپو کلیئرنگ کارپوریشن کارپوریٹ بانڈ ریپو مارکیٹ کو وسیع اور مضبوط کرے گا: مرکزی وزیر خزانہ

محترمہ نرملا سیتا رمن نے ریگولیٹرز پر زور دیا کہ وہ کاروبار شروع کرنے اور چلانے کے لیے سازگار ماحول کے تین عناصر میں توازن پیدا کرنے کی کوشش کریں، مارکیٹ کی سالمیت اور استحکام کو برقرار رکھیں

بھارت کا مارکٹ اثاثہ آج 300 لاکھ کروڑ روپے ہے: مرکزی وزیر خزانہ

Posted On: 28 JUL 2023 4:22PM by PIB Delhi

خزانہ اور کارپوریٹ امور کی مرکزی وزیر نرملا سیتا رمن نے آج ممبئی میں کارپوریٹ ڈیبٹ مارکیٹ ڈیولپمنٹ فنڈ (سی ڈی ایم ڈی ایف) کا افتتاح کیا اور اے ایم سی ریپو کلیئرنگ لمیٹڈ (اے آر سی ایل) کے نام سے لمیٹڈ پرپز کلیئرنگ کارپوریشن سسٹم کی مہورت ٹریڈنگ کا آغاز کیا۔ اجے سیٹھ، سکریٹری، محکمہ اقتصادی امور، مرکزی وزارت خزانہ؛ سیکورٹیز اینڈ ایکسچینج بورڈ آف انڈیا (سیبی ) کی چیئرپرسن مادھوی پوری بچ؛ اور اس موقع پر اسٹاک مارکیٹ کی کئی سرکردہ پیشہ ور  شخصیتیں موجود تھیں۔ ان دونوں اقدامات کا مقصد کارپوریٹ ڈیٹ مارکیٹ کے کام کو وسیع کرنا ہے۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/Nirmala1QC4K.JPG

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/Nirmala2L7Q6.JPG

خزانہ اور کارپوریٹ امور کی مرکزی  وزیر نے 22-2021 کے لیے اپنی مرکزی بجٹ تقریر میں، بحران کے وقت کے ساتھ ساتھ عام حالات میں کارپوریٹ بانڈ مارکیٹ کی ثانوی مارکیٹ میں نقد رقم میں اضافے کے لیے ایک مستقل ادارہ جاتی فریم ورک کا اعلان کیا تھا اور اس طرح مارکیٹ میں اعتماد پیدا کیا تھا۔ کارپوریٹ بانڈ مارکیٹ میں شرکت کرنے والوں کے درمیان یہ بجٹ اعلان آج کارپوریٹ ڈیبٹ مارکیٹ ڈیولپمنٹ فنڈ (سی ڈی ایم ڈی ایف) کی شکل میں عمل میں آیا ہے۔

اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے خزانہ اور کارپوریٹ امور کی مرکزی وزیر نرملا سیتا رمن نے کہا، بھارتی  سرمایہ بازار، تجارت کے مختلف پہلوؤں سے رجحان ساز  کرتا ہے، اور تجارتی تنازعات کے حل کے ساتھ ساتھ خطرے میں کمی اور حکمرانی سے متعلق کچھ شعبوں میں بھی سب سے زیادہ متحرک ہے۔ ہماری اسٹاک مارکیٹ نے تمام طبقات  شامل ہیں - ایک طرف 11.5 کروڑ سے زیادہ ڈیمیٹ اکاؤنٹس والے خوردہ سرمایہ کار اور دوسری طرف چھوٹے اور درمیانے درجے کے کاروباری ادارے آئی پی اوز کے ذریعے فنڈز اکٹھا کر رہے ہیں۔ وزیر خزانہ نے کہا کہ آج ہم مالیاتی منڈیوں کی مضبوط اور ہمہ جہت ترقی دیکھ رہے ہیں۔

وزیر خزانہ نے اعلان کیا کہ مرکزی حکومت نے آئی ایف ایس سی ایکسچینجز پر درج/غیر فہرست شدہ کمپنیوں کی براہ راست فہرست سازی کا فیصلہ کیا ہے اور اس پر جلد ہی کام شروع کر دیا جائے گا۔ اس فیصلہ سے اسٹارٹ اپس اور اس جیسی کمپنیاں گفٹ آئی ایف ایس سی کے ذریعے عالمی مارکیٹ میں داخل ہونے کے قابل ہو جائیں گی۔ اس سے بھارتی  کمپنیوں کو عالمی سرمائے تک براہ راست رسائی ملے گی اور نتیجتاً بھارتی  کمپنیوں کی قدر میں بہتری آئے گی۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/Nirmala3APSM.JPG

 

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/Nirmala483MV.JPG

کارپوریٹ بانڈ مارکیٹ

مرکزی وزیر خزانہ نرملا سیتا رمن نے کہا کہ کارپوریٹ بانڈ مارکیٹ کے بڑھتے ہوئے سائز کے ساتھ ساتھ ان بانڈ جاری کرنے والوں اور بازاروں کے تنوع میں بھی اضافہ ہو رہا ہے۔ اب ہمارے پاس یہ بانڈز نئی قسم کے اداروں کی طرف سے جاری کیے گئے ہیں۔ آر ای آئی ٹی ایس اور  آئی این وی آئی ٹی ایس سے مرکزی بجٹ 2021 کی دفعات کے بعد ان اداروں کو کارپوریٹ قرض کی ضمانتیں جاری کرنے کے لیے ایک قانونی فریم ورک فراہم ہوتا ہے ۔ ایک اور اہم شعبہ میونسپل ڈیبٹ سیکیورٹی ڈپازٹس کا اجراء اور فہرست سازی ہے جو بنیادی ڈھانچے کے منصوبوں کی مارکیٹ پر مبنی فنانسنگ کو اہل بناتا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ جیسا کہ اس سال کے بجٹ میں اعلان کیا گیا ہے، حکومت پراپرٹی ٹیکس انتظامیہ میں اصلاحات اور شہری بنیادی ڈھانچے پر رِنگ فینسنگ یوزر چارجز کے ذریعے میونسپل بانڈ قرضوں کے لیے اپنی اہلیت کو بہتر بنانے میں شہروں کی مدد کر رہی ہے۔

مرکزی وزیر خزانہ نرملا سیتا رمن نے کہا کہ سرکاری سیکورٹیز میں ریپو کا بازار ملک کے سب سے زیادہ اہم بازاروں میں سے ایک ہے۔ لیکن مرکزی ہم منصب کی کمی کارپوریٹ بانڈ ریپوز میں اچھال کی ایک وجہ بتائی جاتی ہے۔

مرکزی وزیر سیتا رمن نے کہا کہ بانڈ مارکیٹ میں تھرڈ پارٹی ریپو سروس اور اے ایم سی ریپو کلیئرنگ سنٹرل کاؤنٹرپارٹی سروس کے ساتھ لمیٹڈ پرپز ریپو کلیئرنگ کے قیام سے اس کے ممبروں کے لیے کولیٹرل اور سیٹلمنٹ میں زیادہ کارکردگی ہو سکے گی اور کارپوریٹ بانڈ ریپو میں مزید وسعت اور گہرائی پیدا ہوگی۔

گزشتہ برسوں کے دوران قرض کی منڈی کو ریگولیٹ کرنے سے حاصل ہونے والے تجربے اور اس موضوع پر وقتاً فوقتاً موصول ہونے والے تاثرات کی بنیاد پر، خاص طور پر کووڈ-19 وبائی امراض کے اثرات کی وجہ سے کارپوریٹ قرض کی منڈی میں آنے والی رکاوٹوں کے تناظر میں، وزارت خزانہ کشیدگی کے وقت کارپوریٹ بانڈ مارکیٹ کے شرکاء میں اعتماد پیدا کرنے کے ساتھ ساتھ ثانوی مارکیٹ کی نقد رقم کو بہتر بنانے کے لیے ایک مستقل بیک اسٹاپ سہولت قائم کی ہے، ایک ادارہ جاتی فریم ورک بنانے کی تجویز ہے۔ مرکزی وزیر خزانہ نے کہا کہ یہ ایک بہت اہم پہل ہے جو صنعت، ضابطہ کاری اداروں اور حکومت کی شراکت سے مارکیٹ کی تنظیم کی طرف لائی گئی ہے جس سے کارپوریٹ قرض بازار میں قرضہ دینے والوں اور سرمایہ کاروں دونوں کو فائدہ پہنچے گا۔ اس سلسلے میں انہوں نے کہا کہ آج انہیں اے آر سی ایل اور سی ڈی ایم ڈی ایف کی سرگرمیوں کا افتتاح کرتے ہوئے بہت خوشی ہے۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/Nirmala5SDHY.JPG

ضابطہ:

وزیر خزانہ نے کہا کہ کاروبار میں آسانی، سرمایہ کاری میں آسانی اور زندگی گزارنے میں آسانی کے لیے ضابطوں کامعیار اور  تناسب سب سے اہم ہے۔ ملک کی ترجیحات کو ذہن میں رکھتے ہوئے، محترمہ سیتا رمن نے اس ضرورت پر زور دیا کہ ضابطہ کاری کے متعلق  ماحول میں ہمہ وقت توازن قائم کرنے کی کوشش کی جانی چاہیے، کاروبار شروع کرنے اور چلانے کے لیے سازگار ماحول پیدا کرنا چاہیے، مارکیٹ کے اتحاد کو برقرار رکھنا چاہیے اور مارکیٹ کے استحکام کو برقرار رکھنا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ یہ ایک ممکنہ تثلیث ہے۔ وزیر خزانہ نے پالیسی سازوں، ضابطہ کاروں اور مارکیٹ کے شرکاء کے درمیان لگاتار بات چیت، صلاح مشورے اور افہام و تفہیم کے لیے ایک نظام تشکیل دینے پر زور دیا تاکہ اسے باقاعدگی کے ساتھ کیا جا سکے۔

مرکزی وزیر خزانہ نے یہ بھی کہا کہ ہمارے مالیاتی شعبے کے ضابطے کا بنیادی مرکز مارکیٹ کی ترقی اور سرمایہ کاروں کا تحفظ ہونا چاہیے۔ انہوں نے کہا، ہماری مارکیٹوں کو ایکویٹی اور قرض دونوں میں سرمایہ اکٹھا کرنے میں آسانی ہونی چاہیے اور ثالثی کی لاگت کو کم کرکے اور منافع بخش سرمایہ کاری کو فروغ دے کر اس میں آسانی ہونی چاہیے۔

حالیہ برسوں میں  اثاثہ مارکیٹ میں ترقی کے پیمانے کے بارے میں بات کرتے ہوئے، وزیر خزانہ محترمہ سیتا رمن نے کہا کہ 10 سال پہلے ہمارے ملک کا مارکیٹ اثاثہ 74 لاکھ کروڑ روپے تھا۔ یہ ہر 5 سال میں تقریباً دوگنا ہو کر آج 300 لاکھ کروڑ روپے تک پہنچ گیا ہے۔ اب یہ 10 سب سے سر فہرست ممالک میں 5ویں نمبر پر ہے۔ ایم ایس سی آئی ایمرجنگ مارکیٹس انڈیکس میں ہندوستان کا حصہ 2013 میں صرف 6.3 فیصد تھا، جو عالمی سطح پر سب سے زیادہ پیروی کیے جانے والے انڈیکس میں سے ایک ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ اب یہ دگنا سے بھی زیادہ ہو کر 14.6 فیصد ہو گیا ہے۔ اس کے علاوہ، خوردہ ڈیمیٹ اکاؤنٹس کی تعداد 2013 میں تقریباً 2 کروڑ سے بڑھ کر گزشتہ 3 سال میں 60 ملین سے زیادہ اکاؤنٹس کے ساتھ آج 115 ملین سے زیادہ ہو گئی ہے۔ وزیر خزانہ نے کہا کہ منفرد میوچوئل فنڈ سرمایہ کاروں کی تعداد 2014 میں ایک کروڑ سے بڑھ کر آج تقریباً 4 کروڑ ہو گئی ہے۔ انہوں نے یہ بھی کہا، آر ای آئی ٹیز اور  آئی این وی آئی ٹیز نے بھی گزشتہ 5 سال میں زبردست ترقی کی ہے، ان کی مشترکہ این اے وی آج 10,000 کروڑ سے بڑھ کر تقریباً 2.5 لاکھ کروڑ تک پہنچ گئی ہے۔

بیک اسٹاپ کی سہولت:

مرکزی وزارت خزانہ کے اقتصادی امور کے محکمے نے کارپوریٹ ڈیبٹ مارکیٹ ڈیولپمنٹ فنڈ (سی ڈی ایم ڈی ایف) کے ذریعے اٹھائے گئے قرضوں کے خلاف گارنٹی تحفظ فراہم کرنے کے مقصد سے 'کارپوریٹ قرض کے لیے گارنٹی اسکیم' (جی ایس سی ڈی) کے آغاز کو مطلع کیا ہے۔ یہ اسکیم مارکیٹ کے اتار چڑھاؤ کے دوران کارپوریٹ ڈیبٹ مارکیٹ میں سرمائے کے ایک اور ذریعہ کے طور پر کام کرے گی۔

کارپوریٹ ڈیبٹ مارکیٹ ڈیولپمنٹ فنڈ (سی ڈی ایم ڈی ایف) کو سیبی (اے آئی ایف)  ضابطوں کے تحت ایک ٹرسٹ کی شکل میں متبادل سرمایہ کاری فنڈ (اے آئی ایف) کے طور پر نوٹیفائی کیا گیا ہے۔ کارپوریٹ ڈیبٹ مارکیٹ ڈیولپمنٹ فنڈ (سی ڈی ایم ڈی ایف) کی اکائیوں کو میوچوئل فنڈز (ایم ایفز) کی اثاثہ مینجمنٹ کمپنیوں (اے ایم سیز) اور "مخصوص قرض پر مبنی میوچل فنڈ اسکیموں کے ذریعے سبسکرائب کیا جائے گا۔

یہ اسکیم کارپوریٹ قرض کی منڈی میں لیکویڈیٹی داخل کرنے اور مارکیٹ کے اتار چڑھاؤ کے دوران فوری ردعمل فراہم کرنے کے لیے ایک کلیدی اہل کار کے طور پر کام کرے گی۔

محدود مقصد کلیئرنگ کارپوریشن:

کارپوریٹ بانڈ مارکیٹوں کو مضبوط کرنے کے لیے ایک اور پہل میں، لمیٹڈ پرپز کلیئرنگ کارپوریشن (ایل پی سی سی) نے، جس کا نام اے ایم سی ریپو کلیئرنگ کارپوریشن لمیٹڈ ہے، نے آج پہلی ٹرانزیکشن کے ساتھ کام کرنا شروع کر دیا۔ ایل پی سی سی کا قیام کارپوریٹ بانڈ ریپو لین دین کی صفائی اور تصفیہ کے ساتھ ساتھ ایک فعال ریپو مارکیٹ کی ترقی کے مقصد سے کیا گیا ہے، تاکہ بنیادی کارپوریٹ بانڈ مارکیٹ میں نقد رقم کو بہتر بنایا جا سکے۔ ادارہ ایک متحرک کارپوریٹ بانڈ ریپو مارکیٹ بنائے گا جو مارکیٹ بنانے والوں کو اپنی انوینٹری کے لیے سستی فنڈنگ ​​تک رسائی کے قابل بناتا ہے، بانڈ ہولڈرز کو اپنے اثاثوں اور اداروں کو قلیل مدتی سرپلسز کے ساتھ ختم کیے بغیر اپنی قلیل مدتی نقد رم کی ضروریات کو پورا کرنے کی اجازت دیتا ہے۔ اس ادارے کے ذریعے کوئی بھی شخص اپنے فنڈز کو محفوظ اور موثر انداز میں لگانے میں مدد حاصل کرسکتا ہے۔

 

************

 

ش ح۔ا س ۔ ت ح

28.07.2023

(U: 7698)



(Release ID: 1943857) Visitor Counter : 77


Read this release in: English , Marathi , Hindi