اسٹیل کی وزارت

فولاد  اور دیہی ترقی کے مرکزی وزیر مملکت جناب فگن سنگھ کلستے نے ہندوستان میں فی کس اسٹیل کی کھپت کو عالمی سطح پر بڑھانے پر زور دیا


صلاحیت پیدا کرنے، پیداوار میں اضافہ اور وسائل کے موثر استعمال کی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے ایک اچھی تربیت یافتہ افرادی قوت ضروری ہے: فولاد کے مرکزی وزیر

فولاد کی وزارت کے سکریٹری نے صلاحیت کے استعمال پر توجہ مرکوز کرنے کی ضرورت پر زور دیا جو کہ انڈکشن فرنس سیگمنٹ کے ذریعہ تقریباً 70 فیصد رہ گئی ہے

Posted On: 28 JUL 2023 7:59PM by PIB Delhi

فولاد اور دیہی ترقی کے مرکزی وزیر مملکت جناب فگن سنگھ کلستے نے ہندوستان میں فی کس اسٹیل کی کھپت کو عالمی سطح پر 86.7 کلوگرام فی کس سے 222 کلوگرام فی کس تک بڑھانے پر کام کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔ وہ پرگتی میدان میں 28 اور 29 جولائی 2023 کو’’ہندوستان میں اسٹیل سیکٹر کو ڈیکاربونائز کرنا: سرکلر اکانومی کے ذریعے گرین راستے کی طرف بڑھنے کا دور‘‘  کے موضوع پر منعقد ہونے والیآل انڈیاانڈکشن فرنس ایسوسی ایشن (اے آئی آئی ایف اے) کی اسٹیلیکس 2023 اور 35 ویں قومی کانفرنس سے خطاب کر رہے تھے۔اس موقع پر فولاد کی وزارت  کے سکریٹری جناب ناگیندر ناتھ سنہا اور ایڈیشنل سکریٹری محترمہ روچیکا چودھری گوول بھی موجود تھیں۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image001AFGG.jpg

وزیرموصوف نے وضاحت کی کہ بڑھتی ہوئی کھپت اور مانگ سے فولاد کی صلاحیت پیدا کرنے، اس شعبے میں سرمایہ کاری، روزگار میں اضافے کے علاوہ نئی ٹیکنالوجی کی آمد پر کئی گنا اثر پڑے گا جو ڈیکاربنائزیشن اور کاربن کے اخراج میں کمی میں معاون ثابت ہوگا۔ فولاد کے وزیر مملکت نے تعمیراتی شعبے میں خاص طور پر دیہی علاقوں میں سیکنڈری سٹیل سیکٹر اور ہندوستان میں اے آئی آئی ایف اے کی کوششوں کی تعریف کی۔

وزیر موصوف نے سیکنڈری اسٹیل سیکٹر پر زور دیا کہ وہ انسانی صلاحیت سازی  کے لیے ایک منصوبہ بند ادارہ جاتی طریقہ کار بنائے، جیسا کہ مربوط اسٹیل سیکٹر کے ذریعے کیا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ صلاحیت پیدا کرنے، پیداوار میں اضافے، وسائل کے موثر استعمال اور صنعت میں جدت طرازی کی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے ایک اچھی تربیت یافتہ افرادی قوت ضروری ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہندوستانی صنعت کو اسٹیل کے شعبے میں  کاربن کے اخراج کی موجودہ 11 فیصد کی سطح  کو 8فیصد کی عالمی  سطح تک لانے کی کوشش کرنی چاہئے ۔ اس کے لیے  اس وقت دستیاب کاربن کیپچرنگ ٹیکنالوجی اور قابل تجدید توانائی کو استعمال کیا جاسکتا ہے یا  پرانے پلانٹس میں ریٹروفٹنگ  کی جاسکتی ہے۔

اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے، فولاد کی وزارت کے سکریٹری، جناب ناگیندر ناتھ سنہا نے صلاحیت کے استعمال پر توجہ مرکوز کرنے کی ضرورت پر زور دیا جو انڈکشن فرنس سیگمنٹ کے ذریعہ تقریباً 70 فیصد رہ گئی ہے۔ انہوں نے سیکنڈری اسٹیل سیکٹر کی صنعت پر زور دیا کہ وہ اپنی کاربن کے اخراج میں بڑی حصہ داری اور توانائی کے غیر موثر عمل کے پیش نظر نئی ٹیکنالوجیز کو اپنائے۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image002K86Z.jpg

فولاد کی وزارت کے سکریٹری نے بتایا کہ مارچ 2023 میں اسٹیل سیکٹر کو ڈی کاربنائز کرنے کے لیے 13 ٹاسک فورسز( 13 task forces )  تشکیل دی گئی ہیں۔ ان ٹاسک فورسز میں سے، مادی کارکردگی، توانائی کی کارکردگی، ہنرمندی کے فروغ  اور فائنانس پر خاص طور پر انڈکشن فرنس ملزکو فائدہ پہنچانا ہے۔ انہوں نے نئی مصنوعات اور پروسیس کے لیے تحقیق اور ترقی میں سرمایہ کاری کی اہمیت کو اجاگر کیا۔ وزارت کی طرف سے "اسٹیل سیکٹر میں آر اینڈ ڈی"  (( "R&D in the Steel Sector"اسکیم ہندوستان میں اسٹیل کی صنعت کے لیے ترقی اور اختراع کے مواقع پیش کرتی ہے۔ انہوں نے سیکنڈری شعبے میں افرادی قوت کی مہارت کی فوری ضرورت پر اے آئی آئی ایف اے کو مشورہ بھی دیا، جس کے لیے وزارت نے دو خصوصی ادارے، این آئی ایس ایس ٹی ( NISST) اور بی پی این ایس آئی (BPNSI) قائم کیے ہیں، جو ہنر مند افرادی قوت کو سنوارنے کے لیے وقف ہیں، خاص طور  سے انکے  شعبے میں۔ صنعت کے اندر حفاظت کو یقینی بنانا اولین ترجیح ہے، اور اسٹیل کی وزارت کے سکریٹریے اپنے ملازمین کے لیے کام کرنے کا محفوظ ماحول پیدا کرنے کے لیے مسلسل توجہ مرکوز کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔

فولاد کے وزیرمملکت  اور فولاد کی وزارت کے سکریٹری  نے اے آئی آئی ایف اے  کو مشورہ دیا کہ  وہ دو روزہ کانفرنس کے نتائج اور تجاویز کو غور کرنے کے لئے فولاد کی وزارت کو پیش کرے۔

 

************

ش ح ۔  ف ا    ۔ م   ص   

 (U:7699)



(Release ID: 1943852) Visitor Counter : 76


Read this release in: English , Hindi