بندرگاہوں، جہاز رانی اور آبی راستوں کی وزارت

بڑی بندرگاہوں کی صلاحیت

Posted On: 28 JUL 2023 3:17PM by PIB Delhi

بندرگاہوں کے شعبہ میں انفراسٹرکچر کی ترقی ایک مسلسل عمل ہے۔ اس عمل کے ساتھ ساتھ نئی برتھوں اور ٹرمینلز کی تعمیر، موجودہ برتھوں اور ٹرمینلز کی میکانائزیشن، پورٹ چینلز میں بڑے جہازوں کو اپنی طرف متوجہ کرنے کے لیے ڈرافٹ کو گہرا کرنے کے لیے کیپٹل ڈریجنگ، سڑک اور ریل رابطے کی ترقی وغیرہ شامل ہیں، جو اعلی پیمانے  کی صلاحیت کو بڑھانے میں مدد کرتے ہیں۔ نتیجے کے طور پر، بندرگاہوں اور  بڑی بندرگاہوں کی کارگو ہینڈلنگ کی صلاحیت مسلسل بڑھ رہی ہے۔ 31.03.2023 تک بڑی بندرگاہوں کی کارگو ہینڈلنگ کی صلاحیت 1617 ایم ٹی پی اے  ہے، جو بڑی بندرگاہوں پر موجودہ کارگو ٹریفک کو سنبھالنے کے لیے کافی ہے۔

پی ایم گتی شکتی کے تحت، ڈی پی آئی آئی ٹی نے ستمبر 2022 میں بندرگاہوں، جہاز رانی اور آبی گزرگاہوں کی وزارت، ریلوے کی وزارت، روڈ ٹرانسپورٹ اور ہائی ویز کی وزارت اور ریاستی میری ٹائم بورڈ کے ساتھ مشاورت سے ایک جامع پورٹ کنیکٹیویٹی پلان (سی پی سی پی ) تیار کیا۔ سی پی سی پی  میں 298 کنیکٹیویٹی پروجیکٹ شامل ہیں جن میں سے 191 پروجیکٹ (101 سڑک اور 90 ریل)کے ہیں۔ ان منصوبوں کا مقصد بندرگاہوں کے آخری میل اور اندرون ملک رابطے کو بڑھانا ہے، جس کے نتیجے میں بندرگاہوں کی کارکردگی میں اضافہ ہوگا، اور بندرگاہوں کو مزید کارگو ہینڈل کرنے کے قابل بنایا جائے گا۔

یہ سڑک اور ریل کے بنیادی ڈھانچے کے فرق کو بنیادی طور پر وزارت ریلوے اور سڑک ٹرانسپورٹ اور ہائی ویز کی وزارت نے ترجیحی بنیادوں پر شروع کیا ہے۔

یہ معلومات بندرگاہوں، جہاز رانی اور آبی گزرگاہوں کے مرکزی وزیر جناب سربانند سونووال نے لوک سبھا میں ایک تحریری جواب میں دی۔

**********

ش ح۔ا م ۔

U.NO. 7675

 



(Release ID: 1943696) Visitor Counter : 78


Read this release in: English , Telugu