ٹیکسٹائلز کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav g20-india-2023

ٹیکسٹائلز کی وزارت  کی جانب سے ’تکنیکی ٹیکسٹائلز کے لئے معیارات اور ضوابط کے بارے میں چھٹی قومی کانفرنس‘ کا انعقاد


بیورو آف انڈین اسٹینڈرڈز نے طبی ٹیکسٹائلز،ارضیاتی ٹیکسٹائلزاور زرعی ٹیکسٹائلز کے شعبے میں چار نئے معیار ات جاری کیے

وزارت ٹیکسٹائلز کی طرف سے  ارضیاتی ٹیکسٹائلز اورتحفظاتی ٹیکسٹائلز کے بارے میں 31کیو سی اوز کومشتہر کیا گیا

Posted On: 25 JUL 2023 6:44PM by PIB Delhi

ٹیکسٹائلز کی وزارت نے اپنی  اہم اسکیم، نیشنل ٹیکنیکل ٹیکسٹائلز مشن (این ٹی ٹی ایم) کے تحت ایف آئی سی سی آئی- فکی اوربی آئی ایس کے ساتھ مل کر معیارات اور ضوابط کے بارے میں چھٹی قومی کانفرنس کا انعقاد کیا، جس میں ہندوستان میں تکنیکی ٹیکسٹائلز کے لیے معیارات، کوالٹی سے متعلق قواعد وضوابط اورایچ ایس این کوڈز کو معقول بنانے کی اہمیت  پر زور دیا گیا۔

اس تقریب میں 5 تکنیکی اجلاس شامل تھے جن میں تکنیکی ٹیکسٹائلز کے خصوصی شعبوں جیسے تحفظاتی ٹیکسٹائلز، ارضیاتی ٹیکسٹائلز، تعمیری ٹیکنالوجی ، اوئکوٹیک، طبی ٹیکسٹائلز اور ٹیکنیکل ٹیکسٹائلز کے دیگر ابھرتے ہوئے شعبوں کے تحت معیارات اور ضوابط پر توجہ مرکوز کی گئی ہے ۔ایچ ایس این کوڈز اور معیارات کو معقول بنانے اورکیو سی اوز کے نفاذ پرغورو خوض کرنےکے لئے بھی ایک خصوصی اجلاس ہوا۔

بھارت کے معیارات سے متعلق ادارے ،بیورو آف انڈین اسٹینڈرڈز (بی آئی ایس) نے اس اجلاس کے دوران، 4 نئے معیارات جاری کیے - (i) آئی ایس18266: 2023، ٹیکسٹائلز - میڈیکل ریسپریٹر،مصنوعی تنفس کا آلہ - تفصیلات، (ii) آئی ایس18309: 2023  ارضیاتی سنتھیٹکس- پہلے سے تیار شدہ عمودی ڈرینز فار کوئیک کنسولیڈیشن آف ویری سوفٹ پلاسٹک سوآئیل- تفصیلات(iii)آئی  ایس 18158: 2023 ٹیکسٹائلز - فرش کو ڈھانپنا - زمین کی تزئین کے لیے مصنوعی دھاگے سے بنا مصنوعی گھاس کا قالین - تفصیلات اور(iv)آئی ایس 18161: 2023 ،ٹیکسٹائلز - 50 کلو  گرام سرسوں کے بیج، نائجر کے بیج اور راگی    کی پیکنگ کے لئے ہلکے وزن کے جوٹ  اور پٹ سن کے ٹاٹ کے  تھیلے۔اورتفصیلات۔

مرکزی وزارتوں، مرکزی اور ریاستی حکومتوں کے صارف محکموں کے عہدیداروں اور نمائندوں ،انسٹی ٹیوٹس ، ممتاز صنعت کاروں ، سائنسی ماہرین، محققین، اور مختلف زمروں میں تکنیکی ٹیکسٹائلز سے متعلق پیشہ ور افراد  سمیت 150 سے زائد شرکاء نے اس کانفرنس میں حصہ لیا۔

وزارت ٹیکسٹائلز، حکومت ہند کی  سکریٹری محترمہ رچنا شاہ نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ ٹیکنیکل ٹیکسٹائلز میں معیارات کے سلسلے میں خاطر خواہ ترقی ہوئی ہے۔تکنیکی ٹیکسٹائلز کی مصنوعات کے لیے کوالٹی کے معیارات اہمیت کے حامل  ہیں، کیونکہ یہ مصنوعات انتہائی مہارت اور تکنیکی نوعیت کی ہیں۔ ہر مصنوعات کے زمرے اورحصہ کے لئے معیارات کی مسلسل تشکیل اور نظر ثانی ،ہندوستان میں تکنیکی ٹیکسٹائلزکی  مصنوعات کی کھپت کو نمایاں طور پر متاثر کرتی ہے۔

انہوں نے رائے دی کہ ٹیکنیکل ٹیکسٹائلز کی مصنوعات کی پیداوار کو بڑھانے کے لیے ضروری ہے کہ ان کو متعلقہ ایچ ایس این کوڈز کے ساتھ ہم آہنگ کیا جائے جو کہ تجارتی ٹریکنگ کو ہموار کرنے اور ایچ ایس این کی ہم آہنگ کئے جانے سے متعلق ضروریات کے ساتھ صف بندی میں سہولت فراہم کرے گا۔یہ اقدامات ٹیکسٹائل کی وزارت کی فلیگ شپ  اور اہم اسکیموں جیسے پی ایم مِترا ،پیدوار سے منسلک ترغیبی اسکیم (پی ایل آئی) اسکیم کے مؤثر نفاذ میں بھی  معاونت کریں گے۔

انہوں نے مزید کہا کہ سرٹیفیکیشن یعنی تصدیق سے متعلق ایجنسیوں،تحقیقی تنظیموں ،صنعت، تعلیمی اداروں اور وزارت کے درمیان ایک باہمی تعاون  پر مبنی طریقہ کار ضروری ہے تا کہ وہ خامیوں کی نشاندہی کرنے اور شعبے کی ترقی کے لیے معیارات سے متعلق ضروریات کو پورا کرنے کے لیے مل کر کام کرسکیں۔

 ٹیکسٹائل کی وزارت، حکومت ہند کے جوائنٹ سکریٹری  جناب راجیو سکسینہ  نے کانکلیو کا سیاق و سباق طے کرتے ہوئے ، کیو سی اوز کے مؤثر نفاذ اور تکنیکی ٹیکسٹائل کے لیے نئے معیارات خاص طور پر عالمی معیارات کے مطابق، متعارف کرانے کی اہمیت پر زور دیا۔  اس کے علاوہ انہوں نے مزید کہا کہ اپریل 2023 میں ٹیکنیکل ٹیکسٹائلز کے 32 نئے ایچ ایس این کوڈز کومشتہر کیا گیا ہے،جو پہلے سے مشتہر کردہ ایچ ایس این207  کوڈز کی فہرست سے باہر ہیں ۔انہوں نے اس بات پر بھی روشنی ڈالی کہ ٹیکنیکل ٹیکسٹائلز کے لیے ایچ ایس این کوڈز کومعقول بنانے کی غرض سے ایک تکنیکی کمیٹی پہلے ہی تشکیل دی جاچکی ہے۔

نئے کیو سی اوز کے اجراء کے سلسلے میں،انہوں نے بتایا کہ ارضیاتی ٹیکسٹائلز اور حفاظتی ٹیکسٹائلز کے تحت 31 تکنیکی ٹیکسٹائلز اشیاء کے لیے 2 کیو سی اوز کو مشتہر کیا گیاجو 7 اکتوبر 2023 سے نافذ العمل ہو جائیں گے۔ اس کے علاوہ وزارت نے 56 تکنیکی ٹیکسٹائلز اشیاکے لیے کیو سی اوز کومشتہر کرنے کا کام بھی شروع کیا ہے۔جس میں دیگر اشیا کے ساتھ ساتھ  22  زرعی ٹیکسٹائلز، 6 طبی ٹیکسٹائلز اشیاء شامل ہیں۔

انہوں نے رائے پیش کی کہ کیو سی اوز، تکنیکی ٹیکسٹائلز میں مصنوعات کے معیار، حفاظت اور انحصارکےمخصوص معیارات کو یقینی بنانے کے لیے اہمیت کے حامل ہیں۔ وزارت نے مرحلہ وار انداز میں تکنیکی ٹیکسٹائلز میں کیو سی اوز کو لاگو کرنے کا عمل شروع  کردیا ہے۔

اس کے علاوہ، انہوں نے صنعت پر زور دیا کہ وہ نئے کیو سی اوز، نئے پروڈکٹ کی وضاحت کے معیارات کی ترقی، موجودہ ایچ ایس این کوڈز کومعقول بنانے اور تکنیکی ٹیکسٹائلز کے لیے نئے ایچ ایس این کوڈز متعارف کرانے کے لیے کسی بھی ضرورت کی سفارش کریں۔

بھارتی معیارات کے ادارے -بی آئی ایس کے ، سائنسدان- ایف نیز ڈپٹی ڈائریکٹر جنرل- سرٹیفیکیشن اور سی ایس ایم ڈی، جناب ایچ جے ایس پسریچا  نے کہا کہ بی آئی ایس کے ٹیکسٹائلز ڈویژن نے ٹیکسٹائلزکیلئے  1500 سے زیادہ معیارات شائع کیے ہیں،جن میں سے تقریباً 600 معیارات تکنیکی ٹیکسٹائلز اور اس کے ٹیسٹ کے  طور طریقوں پرمبنی  ہیں۔

معیارات جاری کرنے کے عمل کورفتار عطا کرنے کے مقصد سے،بی آئی ایس،ٹیکسٹائل (آئی ایس او/ٹی سی38)، ٹیکسٹائل مشینری (آئی ایس او/ٹی سی 72) ،ارضیاتی سنتھیٹکس (آئی ایس او/ٹی سی221) ، ماہواری سے متعلق مصنوعات آئی ایس او/ ٹی سی 338 ، پرسنل سیفٹی یعنی ذاتی حفاظت (آئی ایس او/ ٹی سی94)کمیٹیوں اور آئی ایس او پراس کی ذیلی کمیٹیوں کے بارے میں پی رکنیت کو برقرار رکھے ہوئے ہے۔بی آئی ایس ، مختلف النوع آئی ایس او/آئی ای سی تکنیکی کمیٹیوں، ذیلی کمیٹیوں، پینلز اور ورکنگ  گروپوں میں قائدانہ کردار ادا کرتے ہوئے، آئی ایس او/آئی ای سی کی سطح پر ہندوستانی ماہرین کی شرکت میں اضافہ کرنے کے مقصد سے  وسیع عمل میں اصلاحات کر رہی ہے۔

ایف آئی سی سی آئی-ٹیکسٹائلز اینڈ ٹیکنیکل ٹیکسٹائلز کمیٹی کےشریک چیئر مین جناب منموہن سنگھ نے اس بات کو اجاگر کیا کہ ملک میں ٹیکنیکل ٹیکسٹائلز کے لیے سرمایہ کاری اور کھپت ،دونوں کے لیے بہت زیادہ امکانات موجود ہیں۔ان مضبوط معیارات اور ضوابط کو سمجھنا اور قائم کرنا بہت ضروری ہے جو ترقی کو فروغ دیتے ہیں، اورمعیار نیزحفاظت کو یقینی بناتے ہیں۔

انہوں نے ٹیکسٹائلز کی وزارت کے تحت ایک  اہم مشن ،نیشنل ٹیکنیکل ٹیکسٹائلز مشن (این ٹی ٹی ایم) کا بھی ذکر کیا، جو کہ اس شعبے کی اہم طریقوں سےمعاونت کر رہا ہے۔

***********

ش ح ۔  ع م - م ش

U. No.7523



(Release ID: 1942753) Visitor Counter : 106


Read this release in: English , Hindi , Marathi