وزارت ماہی پروری، مویشی پروری و ڈیری
قومی پروگرام برائے ڈیری ڈویلپمنٹ
Posted On:
25 JUL 2023 5:32PM by PIB Delhi
مویشی پروری اور ڈیری کا محکمہ (ڈی اے ایچ ڈی) فروری 2014 سے ملک بھر میں نیشنل پروگرام برائے ڈیری ڈویلپمنٹ (این پی ڈی ڈی) اسکیم کو نافذ کر رہا ہے۔ اس اسکیم کو جولائی 2021 میں درج ذیل دو اجزاء اور ان کے متعلقہ مقاصد کے ساتھ 22-2021 سے26-2025 تک لاگو کرنے کے لیے دوبارہ ترتیب دیا گیا ہے:
این پی ڈی ڈی کا جزو ’’اے‘‘ ملک بھر میں دودھ کی جانچ کے معیاری آلات کے ساتھ ساتھ ریاستی کوآپریٹو ڈیری فیڈریشنز/ضلع کوآپریٹو دودھ پروڈیوسرز یونین/ایس ایچ جیز/دودھ پیدا کرنے والی کمپنیوں/فارمر پروڈیوسر تنظیموں کے لیے ٹھنڈک کی سہولیات کے لیے بنیادی ڈھانچے کی تخلیق/مضبوطی پر توجہ مرکوز کرتا ہے۔
این پی ڈی ڈی اسکیم ’’کوآپریٹیو کے ذریعے ڈیرینگ‘‘ کے جزو ’بی‘ کا مقصد منظم مارکیٹ تک کسانوں کی رسائی میں اضافہ، ڈیری پروسیسنگ کی سہولیات اور مارکیٹنگ کے بنیادی ڈھانچے کو اپ گریڈ کرکے اور پروڈیوسر کی ملکیت والے اداروں کی صلاحیت کو بڑھا کر دودھ اور ڈیری مصنوعات کی فروخت میں اضافہ کرنا ہے۔
این پی ڈی ڈی اسکیم کا جزو بی 9 ریاستوں یعنی بہار، اتر پردیش، پنجاب، راجستھان، مدھیہ پردیش، آندھرا پردیش، تلنگانہ، اتراکھنڈ اور مغربی بنگال میں لاگو کیا گیا ہے جس کی کل لاگت 100000 روپے ہے۔ 1568.28 کروڑ روپے سمیت جاپان انٹرنیشنل کوآپریشن ایجنسی (جے آئی سی اے) سے سرکاری ترقیاتی امداد (او ڈی اے) قرض کے طور پر 924.56 کروڑ، روپے۔ 475.54 کروڑ بطور حکومت ہند (جی او آئی) کی شراکت اور روپے۔ 168.18 کروڑ بطور ریاستی/شرکت کرنے والے ادارے (پی آئی) کی شراکت۔
ملحقہ
’’نیشنل پروگرام فار ڈیری ڈیولپمنٹ‘‘ (این پی ڈی ڈی) اسکیم کے تحت منظور شدہ اخراجات اور فنڈز کی ریاست وار تفصیلات (18.07.2023 تک)
(کروڑ روپے میں)
جزو – اے
|
نمبر شمار
|
ریاستوں کے نام
|
کل منظور شدہ لاگت
|
مرکزی حصہ
|
فنڈز جاری
|
1
|
آندھر پردیش
|
235.05
|
162.25
|
62.19
|
2
|
اروناچل پردیش
|
11.91
|
11.26
|
8.84
|
3
|
آسام
|
34.36
|
32.65
|
4.55
|
4
|
بہار
|
263.23
|
210.19
|
204.07
|
5
|
چھتیس گڑھ
|
23.39
|
20.96
|
11.14
|
6
|
گوا
|
16.90
|
13.93
|
8.74
|
7
|
گجرات
|
327.77
|
201.27
|
201.30
|
8
|
ہریانہ
|
25.24
|
21.33
|
19.32
|
9
|
ہماچل پردیش
|
46.43
|
42.67
|
41.08
|
10
|
جموں و کشمیر
|
151.12
|
139.81
|
115.50
|
11
|
جھارکھنڈ
|
20.94
|
17.66
|
11.30
|
12
|
کرناٹک
|
374.38
|
261.19
|
162.21
|
13
|
کیرالہ
|
170.64
|
125.97
|
115.01
|
14
|
مدھیہ پردیش
|
66.89
|
56.70
|
54.70
|
15
|
مہاراشٹر
|
51.77
|
46.46
|
38.84
|
16
|
منی پور
|
30.29
|
27.85
|
23.41
|
17
|
میگھالیہ
|
63.94
|
57.80
|
45.39
|
18
|
میزورم
|
11.01
|
10.31
|
10.31
|
19
|
ناگالینڈ
|
13.06
|
12.15
|
12.15
|
20
|
اڈیشہ
|
62.60
|
55.33
|
46.78
|
21
|
پڈوچیری
|
4.38
|
4.21
|
3.22
|
22
|
پنجاب
|
251.21
|
167.19
|
125.32
|
23
|
راجسھتان
|
257.07
|
192.91
|
157.01
|
24
|
سکم
|
53.72
|
49.62
|
37.69
|
25
|
تمل ناڈو
|
236.80
|
167.88
|
136.42
|
26
|
تلنگانہ
|
65.12
|
54.91
|
37.71
|
27
|
تریپورہ
|
22.92
|
20.26
|
14.22
|
28
|
اتر پردیش
|
81.84
|
68.43
|
45.08
|
29
|
اتراکھنڈ
|
75.04
|
64.12
|
41.32
|
30
|
مغربی بنگال
|
4.03
|
3.93
|
3.63
|
|
کل میزان
|
3053.03
|
2321.22
|
1798.44
|
(کروڑ روپے میں)
*جزو – بی
|
نمبر شمار
|
ریاست
|
کل منظور شدہ اخراجات
|
او ڈی اے قرض
|
گرانٹ
|
پی آئی کی شراکت
|
1
|
آندھر پردیش
|
129.00
|
63.82
|
62.94
|
2.24
|
2
|
بہار
|
58.05
|
19.44
|
34.88
|
3.72
|
3
|
مدھیہ پردیش
|
76.50
|
50.00
|
0.00
|
26.50
|
4
|
پنجاب
|
371.18
|
286.37
|
54.52
|
30.29
|
5
|
راجستھان
|
276.95
|
184.49
|
72.73
|
19.74
|
6
|
تلنگانہ
|
90.71
|
71.53
|
12.46
|
6.72
|
7
|
اتر پردیش
|
121.86
|
29.90
|
86.41
|
5.53
|
8
|
اترا کھنڈ
|
6.39
|
0.00
|
5.76
|
0.63
|
|
کل میزان
|
1130.64
|
705.54
|
329.70
|
95.37
|
او ڈی اے قرض- جے آئی سی اے سے سرکاری ترقیاتی امداد کا قرض؛ پی آئی- حصہ لینے والا ادارہ
*نوٹ: آج تک، این پی ڈی ڈی اسکیم کے جزو بی کے تحت ڈی اے ایچ ڈی کی طرف سے نیشنل ڈیری ڈیولپمنٹ بورڈ (این ڈی دی بی) کو 9.31 کروڑ روپے کی رقم جاری کی گئی ہے۔
یہ جانکاری ماہی پروری، جانوروں کی پرورش اور ڈیری کے مرکزی وزیر جناب پرشوتم روپالا نے آج لوک سبھا میں ایک تحریری جواب میں دی۔
************
ش ح۔ا س ۔ ت ح
(U : 7495)
(Release ID: 1942671)