امور داخلہ کی وزارت

نکسلائیٹ سے متعلق واقعات

Posted On: 25 JUL 2023 4:55PM by PIB Delhi

امور داخلہ کے وزیر مملکت جناب نتیا نند رائے نے لوک سبھا میں ایک سوال کے تحریری جواب میں بتایا کہ ہندوستان کے آئین کے ساتویں شیڈول کے مطابق، پولیس اور عوامی  امن وامان  کے موضوعات ریاستی حکومتوں کے پاس ہیں۔ تاہم، بائیں بازو کی انتہا پسندی (ایل ڈبلیو ای) کے خطرے سے مکمل طور پر نمٹنے کے لیے، حکومت ہند (جی او آئی) نے 2015 میں 'ایل ڈبلیو ای سے نمٹنے کے لیے قومی پالیسی اور ایکشن پلان' کو منظوری دی، جس میں ایک کثیر الجہتی حکمت عملی  بشمول  سلامتی سے متعلق اقدامات، ترقیاتی اقدامات ، مقامی برادریوں کے حقوق  اور واجبات کو یقینی بنانا شامل ہیں۔

اس پالیسی کے مستقل نفاذ کے نتیجے میں ایل ڈبلیو ای سے متعلق تشدد اور  اس کے جغرافیائی پھیلاؤ میں مسلسل کمی آئی ہے ۔

حکومت ہند نے پریشان کن صورت حال میں بچوں کے لئے  نابالغوں کے لئے  انصاف (بچوں کی نگہداشت اور تحفظ) ایکٹ، 2015 (جے جے ایکٹ) نافذ کیا ہے، جس میں قانون سے متصادم (سی سی ایل) میں بچے اور دیکھ بھال اور تحفظ کی ضرورت ( سی این سی پی) والے بچے شامل ہیں۔ جے جے ایکٹ کی دفعات کے مطابق، ایک بچہ جو کسی مسلح تصادم، شہری بدامنی یا قدرتی آفات کا شکار یا متاثر ہوتا ہے، اسے دوسری چیزوں کے  ساتھ  "دیکھ بھال اور تحفظ کی ضرورت والے بچے" کے طور پر شامل کیا جاتا ہے۔ ایکٹ نے بچوں کے بہترین مفاد کو یقینی بنانے کے لیے ادارہ جاتی اور غیر ادارہ جاتی نگہداشت کے طریقہ کار سمیت خدمات کی فراہمی کے ڈھانچے کے حفاظتی جال کو لازمی قرار دیا ہے۔

جے جے ایکٹ کے مطابق، کوئی بھی غیر ریاستی، خود ساختہ عسکریت پسند گروپ یا تنظیم جسے  حکومت ہند  کے ذریعہ ایسا قرار دیا گیا ہے، اگر کسی بچے کو کسی مقصد کے لیے بھرتی یا استعمال کرتا ہے، تو مجرمانہ قانونی چارہ جوئی کے لیے ذمہ دار ہوگا۔

خواتین اور اطفال کی ترقی کی وزارت ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں (یو ٹیز) کو پریشان کن حالات میں بچوں کی دیکھ بھال اور تحفظ کے لیے ایک فریم ورک فراہم کرنے میں مدد کرنے کے لیے مرکزی طور پر اسپانسر شدہ چائلڈ پروٹیکشن سروسز (سی پی ایس) اسکیم کو نافذ کر رہی ہے۔ اس اسکیم کے تحت، ادارہ جاتی نگہداشت سی این سی پی  اور سی سی ایل  ، بشمول بورڈنگ، رہائش اور بچوں کی ہمہ گیر نشوونما کے انتظامات کے لیے دستیاب ہے۔ یہ اسکیم غیر ادارہ جاتی دیکھ بھال کے لیے بھی فراہم کرتی ہے، جس میں گود لینے، رضاعی دیکھ بھال اور کفالت کے لیے تعاون بڑھایا جاتا ہے۔ اس اسکیم کو نافذ کرنے کی بنیادی ذمہ داری ریاستوں / مرکز کے زیر انتظام علاقوں پر عائد ہوتی ہے۔

2004 سے 2014 کے دوران ایل ڈبلیو ای سے متعلق 17,679 واقعات اور 6,984 اموات ہوئیں۔ 2014 سے 2023 کے دوران (15 جون 23 تک) ایل ڈبلیو ای سے متعلق 7,649 واقعات اور 2,020 اموات ہوئیں۔ سال وار تفصیلات منسلک ہیں۔

گزشتہ نو سالوں (مئی 2014 تا اپریل 2023) کے ایل ڈبلیو ای  تشدد کے مختلف اعدادوشمار کا سابقہ نو سالوں (مئی 2005 تا اپریل 2014) کے ساتھ موازنہ ملک میں ایل  ڈبلیو ای کے منظر نامے میں نمایاں بہتری کی نشاندہی کرتا ہے۔ ایل ڈبلیو ای سے متعلق تشدد کے واقعات 14,862 سے 52 فیصد کم ہو کر 7130 ہو گئے اور اس عرصے میں 6035 سے 1868 تک اموات کی کل تعداد میں 69 فیصد کی کمی  واقع  ہوئی  ہے ۔

یہ اعداد و شمار سکیورٹی فورسز کی طرف سے کئے جانے والے آپریشنز کی افادیت اور وزارت داخلہ کی طرف سے کئے گئے صلاحیت سازی کے اقدامات کے عکاس ہیں۔ اسی وقت، حکومت ہند کی طرف سے ترقیاتی آؤٹ ریچ  کی وجہ سے ایل ڈبلیو ای کے کیڈرز کی ایک بڑی تعداد نے تشدد کا راستہ چھوڑ کر مرکزی دھارے میں شمولیت  اختیار  کی ہے ۔

ایل ڈبلیو ای سے متعلقہ واقعات اور اموات 2004 سے 2023 تک (15 جون 2023 تک)

سال /  پیرا میٹر

واقعات

اموات

2004

1533

566

2005

1608

677

2006

1509

678

2007

1565

696

2008

1591

721

2009

2258

908

2010

2213

1005

2011

1760

611

2012

1415

415

2013

1136

397

2014

1091

310

2015

1089

230

2016

1048

278

2017

908

263

2018

833

240

2019

670

202

2020

665

183

2021

509

147

2022

413*

118**

98

2023

(till 15 June 23)

250*

55**

69

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

* بائیں بازو کے انتہا پسندوں کی طرف سے پیش آنے والے واقعات

** سیکورٹی فورسز کی طرف سے شروع ہونے والے واقعات

2022 سے،  بائیں بازو کے انتہا پسندوں کی طرف سے ہونے والے واقعات اور سیکورٹی فورسز کے ذریعہ شروع کئے گئے واقعات کی تعداد کو الگ سے رکھا جاتا ہے۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

(ش ح- ا ک- ق ر)

U-7488



(Release ID: 1942537) Visitor Counter : 79


Read this release in: English , Tamil , Telugu