جل شکتی وزارت

عوامی مقامات پر آلودگی سے پینے کے  پانی کے ذرائع کا تحفظ

Posted On: 24 JUL 2023 6:24PM by PIB Delhi

جل شکتی کے وزیر مملکت جناب پرہلاد سنگھ پٹیل نے آج راجیہ سبھا میں ایک تحریری جواب میں بتایا کہ   پینے کے پانی کی فراہمی ریاست کی ذمہ داری ہے۔ دیہی آبادی میں پینے کے محفوظ پانی کے کوریج کو بہتر بنانے کے لئے حکومت ہند مرکز کی اعانت یافتہ اسکیم جل جیون مشن کے ذریعہ تکنیکی اور مالی مدد فراہم کرنے ریاستوں کی کوششوں کی تکمیل کرتی ہے۔

جل جیون مشن کے تحت تمام ریاستوں ، مرکز کے زیر انتظام علاقوں کو مشوری دیا گیا ہے کہ وہ محکمانہ اسٹیک ہولڈر ، گرام پنچایتوں اور / یا اس کی ذیلی کمیونٹی یعنی گاؤں کی جل اور صفائی کمیٹی وی ڈبلیو ایس سی / پانی سمیتی / صارف گروپ وغیرہ کو پانی کے معیار کی تربیت دیں۔پانی کے معیار کے مصائب  ، پانی سے پیدا ہونے والی بیماریوں اور صحت پر پڑنے والے اثرات کے بارے میں بیداری پیدا کرنا، معیار کو کم کرنے والے ذرائع سے پانی کے استعمال سے احتیاطاً گریز کرنے کے لئے رویہ میں تبدیلی کی سفارش ، غذائیت میں اچھے معیار کے پینے کے پانی کی اہمیت پر باہمی مکالمے ، آلودہ پانی کے استعمال کے مضر اثرات کے بارے میں آڈیو وژول میڈیم کے ذریعہ معلومات کی ترسیل ، صاف صفائی کے معائنہ کی اہمیت ، پانی کے نجی ذرائع کے معیار کو جانچنے کا عمل وغیرہ جیسی سرگرمیاں بھی تجویز کی گئی ہیں۔

اس کے علاوہ مختص کردہ فنڈ کا دو فیصد تک تمام ریاستیں پانی کے معیار کی نگرانی اور اس کا ریکارڈ رکھنے(ڈبلیو کیو ایم اور ایس) کی سرگرمیوں کے لئےکرسکتی ہیں۔ یہ فنڈ مختلف سطحوں پر پانی کے معیار لیباریٹریز کے قیام اور موجودہ  لیباریٹریز کو اپڈیٹ کرنے  لیباریٹریز کو کیمکلز اور مفید اشیا کی فراہمی کے لئے استعمال کیا جاسکتا ہے۔

ہر ریاست مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے ہر گاؤں میں پانچ افراد کو تربیت دینے کی ہدایت دی گئی ہے۔ خاص طور سے خواتین ، آشا کارکنان ، صحت کارکنان ، بی ڈبلیو ایس سی کارکنان ،اساتذہ وغیرہ کو دیہی سطح پر ایف ٹی کیز / بیک ٹیریو لوجیکل وائلس کا استعمال کرتے ہوئے پانی کے معیار کی جانچ کے لئے تربیت دی گئی ۔ریاستوں / مرکز کے زیر انتظام علاقوں کو مشورہ دیا گیا ہے کہ وہ گاؤں کی سطح پر ایف ٹی کیز / بیکٹوریو لوجیکل وائلس کی مناسب تعداد فراہم کرنے کے لئے ضروری اقدامات کریں ۔21 جولائی 2023 تک جیسا کہ ریاستوں /مرکز کے زیر انتظام   علاقوں اطلاع دی گئی ہے کہ 22.42 لاکھ سے زیادہ خواتین کو فیلڈ ٹیسٹنگ کیٹس کا استعمال کرتے ہوئے پانی کی معیار جانچ کے لئے تربیت دی گئی ہے۔ اب تک 167.20 لاکھ سے زیادہ پانی کے نمونے کی فیلڈ ٹیسٹنگ کٹس کے ذریعہ جانچ کی جاچکی ہے۔

1974 میں واٹر (آلودگی کی روک تھام) ایکٹ کو نافذ کیا گیا تھاتاکہ پانی کی آلودگی کی روک تھام اور اس پر قابو پایا جاسکے اورملک میں پانی کی صحت  کو برقرار رکھنے یا اس کی ذخیرہ اندوزی کی جاسکے۔اس کے علاوہ سینٹرل پالیوشن کنٹرول بورڈ(سی پی سی بی) نے ماحولیاتی تحفظ کے ضوابط ، 1986 کے تحت عام خارج ہونے والے مادہ کے معیارات اور صنعت کے مخصوص فضلہ کے اخراج کے معیارات طے کئے ہیں تاکہ آبی ذخائر کی آلودگی کو روکا جاسکے۔

***********

ش ح ۔  ع ح - م ش

U. No.7468



(Release ID: 1942372) Visitor Counter : 209


Read this release in: English , Marathi , Telugu