وزارت دفاع
کنٹونمنٹ ٹاؤنز کے برطانوی دور کے تصور سے الگ ہونا
Posted On:
24 JUL 2023 2:35PM by PIB Delhi
چھاؤنیوں اور ملحقہ ریاستی میونسپل علاقوں کے شہری علاقوں کو کنٹرول کرنے والے میونسپل قوانین میں یکسانیت لانے کے لیے، بعض چھاؤنیوں کے سول علاقوں کو الگ کرنے اور انہیں پڑوسی ریاستی بلدیات کے ساتھ ضم کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ اس کے مطابق، 58 چھاؤنیوں میں سول علاقوں کی مجوزہ علیحدگی کے وسیع طریقوں کو متعلقہ ریاستی حکومتوں کے ساتھ ان کے تبصروں کے لیے شیئر کیا گیا ہے۔ ریاست کے لحاظ سے ان چھاؤنیوں کی فہرست درج ذیل ہے:
نمبر شمار
|
چھاؤنیوں کے نام
|
ریاست
|
1
|
دانا پور
|
بہار
|
2
|
دہلی
|
دہلی
|
3
|
احمد آباد
|
گجرات
|
4
|
امبالہ
|
ہریانہ
|
5
|
بکلوہ
|
ہماچل پردیش
|
6
|
دگشائی
|
ہماچل پردیش
|
7
|
ڈلہوزی
|
ہماچل پردیش
|
8
|
جوتوگ
|
ہماچل پردیش
|
9
|
کسولی
|
ہماچل پردیش
|
10
|
سباتھو
|
ہماچل پردیش
|
11
|
رام گڑھ
|
جھارکھنڈ
|
12
|
بیلگام
|
کرناٹک
|
13
|
کیننور
|
کیرالہ
|
14
|
جبل پور
|
مدھیہ پردیش
|
15
|
مہو
|
مدھیہ پردیش
|
16
|
مورار
|
مدھیہ پردیش
|
17
|
پچمڑھی ۔
|
مدھیہ پردیش
|
18
|
ساگر
|
مدھیہ پردیش
|
19
|
احمد نگر
|
مہاراشٹر
|
20
|
اورنگ آباد
|
مہاراشٹر
|
21
|
دیہوراڈ
|
مہاراشٹر
|
22
|
دیولالی
|
مہاراشٹر
|
23
|
کیمپٹی
|
مہاراشٹر
|
24
|
کھڑکی
|
مہاراشٹر
|
25
|
پونے
|
مہاراشٹر
|
26
|
شیلانگ
|
میگھالیہ
|
27
|
امرتسر
|
پنجاب
|
28
|
فیروز پور
|
پنجاب
|
29
|
جالندھر
|
پنجاب
|
30
|
اجمیر
|
راجستھان
|
31
|
نصیرآباد
|
راجستھان
|
32
|
سینٹ تھامس ماؤنٹ
|
تمل ناڈو
|
33
|
ویلنگٹن
|
تمل ناڈو
|
34
|
سکندرآباد
|
تلنگانہ
|
35
|
آگرہ
|
اترپردیش
|
36
|
الہ آباد
|
اترپردیش
|
37
|
بابینہ
|
اترپردیش
|
38
|
بریلی
|
اترپردیش
|
39
|
ایودھیا
|
اترپردیش
|
40
|
فتح گڑھ
|
اترپردیش
|
41
|
جھانسی
|
اترپردیش
|
42
|
کانپور
|
اترپردیش
|
43
|
لکھنؤ
|
اترپردیش
|
44
|
متھرا
|
اترپردیش
|
45
|
میرٹھ
|
اترپردیش
|
46
|
شاہجہاں پور
|
اترپردیش
|
47
|
وارانسی
|
اترپردیش
|
48
|
الموڑہ
|
اتراکھنڈ
|
49
|
کلیمنٹ ٹاؤن
|
اتراکھنڈ
|
50
|
دہرادون
|
اتراکھنڈ
|
51
|
لینڈور
|
اتراکھنڈ
|
52
|
لینس ڈاؤن
|
اتراکھنڈ
|
53
|
نینی تال
|
اتراکھنڈ
|
54
|
رانی کھیت
|
اتراکھنڈ
|
55
|
روڑکی
|
اتراکھنڈ
|
56
|
بیرک پور
|
مغربی بنگال
|
57
|
جلپہار
|
مغربی بنگال
|
58
|
لیبانگ
|
مغربی بنگال
|
ایک چھاؤنی یعنی خاص یول کو پہلے ہی27.04.2023 سے ڈی نوٹیفائی کیا جا چکا ہے۔
شہری علاقوں کی کٹائی اور ریاستی بلدیات کے ساتھ ان کے انضمام میں متعلقہ ریاستی حکومتوں کی فعال مشاورت اور اتفاق شامل ہے۔ اس لیے اس کے نفاذ کے لیے کوئی ٹائم فریم فراہم کرنا ممکن نہیں ہے۔
عوامی اور منتخب نمائندوں اور چند ریاستی حکومتوں سے بھی مختلف درخواستیں موصول ہوئی ہیں جن میں چھاؤنیوں سے شہری علاقوں کو علیحدہ کرنے کی درخواست کی گئی ہے۔
چھاؤنیوں کے علاقوں میں متعلقہ ریاستی حکومتوں کے ذریعہ ریاستی حکومت کی اسکیموں کے نفاذ پر کوئی پابندی نہیں ہے۔ تمام ریاستی حکومتیں پہلے ہی چھاؤنیوں میں رہنے والوں کو مختلف اسکیموں کا فائدہ پہنچا رہی ہیں۔
یہ جانکاری رکشا راجیہ منتری جناب اجے بھٹ نے آج راجیہ سبھا میں جناب جگیش کو ایک تحریری جواب میں دی۔
********
ش ح۔ا ک ۔ ج
UNO-7402
(Release ID: 1942097)
Visitor Counter : 139