ماحولیات، جنگلات اور موسمیاتی تبدیلی کی وزارت
ملک میں جنگلات کا احاطہ
Posted On:
20 JUL 2023 5:29PM by PIB Delhi
ماحولیات، جنگلات اورآب و ہوا کی تبدیلی کے مرکزی وزیر مملکت جناب اشونی کمار چوبے نے راجیہ سبھا میں ایک تحریری جواب میں بتایا کہ فاریسٹ سروے آف انڈیا (ایف ایس آئی)، دہرادون، وزارت کے ماتحت ایک تنظیم ہے جو 1987 کے بعد سے ہر دو سال بعد جنگلات کے احاطہ کا جائزہ لیتی ہے اور اس سے متعلق نتائج انڈیا اسٹیٹ آف فاریسٹ رپورٹ (آئی ایس ایف آر) میں شائع ہوتے ہیں۔ تازہ ترین آئی ایس ایف آر 2021 کے مطابق، ملک کا کل جنگلاتی رقبہ 7,13,789 مربع کلومیٹر ہے جو کہ ملک کے جغرافیائی رقبے کا 21.71فیصدہے۔آئی ایس ایف آر 2019 اور آئی ایس ایف آر2021 کے جائزے کے مطابق جنگلات کے رقبے میں 1,540 مربع کلومیٹر کا اضافہ ہوا ہے۔آئی ایس ایف آر 2021 کے مطابق جنگلات کا احاطہ کی ریاست/ مرکز کے زیر انتظام علاقے کےحساب سے تفصیلات ضمیمہ میں دی گئی ہیں۔
ملک میں جنگلات کے تحفظ اور اسے بہتر بنانے کے لیے ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے ذریعے جنگلات اور شجر کاری کی سرگرمیاں شروع کی گئی ہیں۔اس سلسلے میں وزارت ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کی کوششوں کی حمایت اور ان کی تکمیل کے لیے مرکز کی مدد سے چلنے والی مختلف اسکیموں جیسے گرین انڈیا مشن (جی آئی ایم) کے تحت ریاستوں/مرکز کے زیر انتظام علاقوں کو مالی مدد فراہم کرتی ہے۔ جی آئی ایم کی سرگرمیاں مالی سال16-2015 میں شروع کی گئیں۔ جنگلات سے متعلق سرگرمیوں کو شروع کرنے کے لئے گزشتہ پانچ برسوں کے دوران 755.68 کروڑ روپے کی رقم سترہ ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کو جاری کی جاچکی ہے۔
وزارت نے ملک میں کٹے ہوئے جنگلات اور ملحقہ علاقوں کی پھر سے تخلیق کے لیے مرکزکی مدد سے چلنے والی اسکیم ،قومی شجرکاری پروگرام کو بھی نافذ کیا ہے۔مذکورہ اسکیم کے تحت،سال 20-2019 سےسال 22-2021 کے دوران 108.57 کروڑ روپےکی رقم جاری کی جاچکی ہے۔نیشنل فاراسٹیشن پروگرام یعنی شجر کاری کےقومی پروگرام کو اب گرین انڈیا مشن کے ساتھ ضم کردیا گیا ہے۔
وزارت سال 2020 سے نگر ون یوجنا (این وی وائی) نافذ کر رہی ہے جس میں21-2020 سے25-2024 کی مدت کے دوران ملک میں 600 نگر ون اور 400 نگر واٹیکا بنانے کا تصورپیش کیا گیا ہے یہ معاوضہ دینے کے جنگلاتی فنڈ (سی اے ایم پی اے) کے تحت دستیاب فنڈز کے تحت ہے۔ نگر ون یوجنا کا مقصد شہری اور ملحقہ شہری علاقوں میں سبزاحاطہ کو بڑھانا ہے جس میں حیاتیاتی تنوع،ماحولیات سے متعلق فوائد فراہم کرنا اور شہر کے باشندوں کے معیار زندگی کو بہتر بنانا شامل ہے۔وزارت نے نگر ون یوجنا کے تحت اب تک 270 پروجیکٹوں کو منظوری دی ہے جس کی کل لاگت 238.64 کروڑ روپے ہے۔
کمپنسٹری فاریسٹیشن فنڈ (سی اے ایم پی اے) کا استعمال ریاستوں/مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے ذریعے منظور شدہ سالانہ پلان آف آپریشنز کے مطابق معاوضہ دینے والے جنگلات کو شروع کرنے کے لیے کیا جا رہا ہے تاکہ ترقیاتی پروجیکٹوں کے لیے جنگلات کی اراضی کو موڑنے کی وجہ سے نقصانات کی تلافی کی جا سکے۔ سی اے ایم پی اے فنڈز کے تحت گذشتہ پانچ سال کے دوران ریاست اورمرکز کے زیر انتظام علاقوں کے جنگلات کے محکمے کو 55,394.16 کروڑ روپے کی رقم جاری کی جاچکی ہے۔
شجر کاری سے متعلق سرگرمیاں مہاتما گاندھی دیہی روزگار قومی گارنٹی اسکیم، نیشنل بیمبو مشن اور شجر کاری سے متعلق سب -مشن وغیرہ جیسی وزارت کی مختلف اسکیموں اور پروگراموں کے تحت بھی انجام دی جارہی ہیں اور ریاستی حکومت/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں کی انتظامیہ کے مختلف محکموں کے ذریعے اپنائی گئی اسکیموں کے تحت، ملک میں جنگلات کے رقبے کو بڑھانے میں غیر سرکاری تنظیموں، سول محکموں وغیرہ میں بہت اچھے نتائج برآمد ہوئے ہیں۔
متعلقہ وزارت جنگل کی آگ سے نمٹنے کے سلسلے میں مختلف اقدامات کرتی ہے۔وزارت جنگلات میں آگ کی روک تھام اوربندوبست سے متعلق اقدامات میں مالی مدد فراہم کرتی ہے جس میں آگ بجھانے کے جدید آلات،مواصلات اور معلوماتی ٹیکنالوجی کا استعمال وغیرہ اور جنگلاتی علاقوں میں فائر لائنس کا رکھ رکھاؤ،آگ پر نظر رکھنے والے افرادکو شامل کرنااور جنگلاتی علاقے میں پانی کو اسٹور کرنے کے ڈھانچے تشکیل دینا،جنگلاتی ڈھانچے کو مستحکم کیا جانا،آگ سے بچاؤ کے آلات کی خریداری، زیادہ خطرے والے علاقوں میں مٹی اور نمی کومحفوظ کئے جانے سے متعلق کام ، بیداری بڑھایا جانااور جنگل کی آگ وغیرہ سے تحفظ کے لئے گاؤوں اور کمیونٹیز کو حساس بنایا جاناشامل ہے۔یہ سب مرکز کے مدد سے چلائی جانے والی فوریسٹ فائر پروینشن اینڈ مینجمنٹ اسکیم کے تحت کیا جاتا ہے۔
ضمیمہ
راجیہ سبھا کے غیر ستارہ سوال نمبر 45 کے حصہ (اے) کے جواب میں ضمیمہ کا حوالہ 20 جولائی 2023 کو ’ملک میں جنگلات کے احاطہ‘ کے بارے میں دیا گیا ہے۔
آئی ایس ایف آر2021 کے مطابق جنگلات کے احاطہ کی ریاست/مرکز کے زیر انتظام علاقے کے حساب سے تفصیلات درج ذیل ہیں۔
(علاقے اسکوائر کلو میٹر میں)
|
نمبر شمار
|
ریاست/ مرکز کے زیر انتظام علاقہ
|
جغرافیائی علاقہ(جی اے)
|
کل جنگلاتی علاقہ
|
جغرافیائی علاقے کا فیصد
|
جنگلاتی علاقے میں تبدیلی،ڈبلیو آر ٹی آئی ایس ایف آر 2019
|
ڈبلیو آر ٹی 2019 جائزے کی فیصد تبدیلی
|
فاضل
|
1
|
آندھرا پردیش
|
1,62,968
|
29,784
|
18.28
|
647
|
2.22
|
8,276
|
2
|
اروناچل پردیش
|
83,743
|
66,431
|
79.33
|
-257
|
-0.39
|
797
|
3
|
آسام
|
78,438
|
28,312
|
36.09
|
-15
|
-0.05
|
228
|
4
|
بہار
|
94,163
|
7,381
|
7.84
|
75
|
1.03
|
236
|
5
|
چھتیس گڑھ
|
1,35,192
|
55,717
|
41.21
|
106
|
0.19
|
615
|
6
|
دہلی
|
1,483
|
195.00
|
13.15
|
-0.44
|
-0.23
|
0.38
|
7
|
گوا
|
3,702
|
2,244
|
60.62
|
7
|
0.31
|
0
|
8
|
گجرات
|
1,96,244
|
14,926
|
7.61
|
69
|
0.46
|
2,828
|
9
|
ہریانہ
|
44,212
|
1,603
|
3.63
|
1
|
0.06
|
159
|
10
|
ہماچل پردیش
|
55,673
|
15,443
|
27.73
|
9
|
0.06
|
322
|
11
|
جھارکھنڈ
|
79,716
|
23,721
|
29.76
|
110
|
0.47
|
584
|
12
|
کرناٹک
|
1,91,791
|
38,730
|
20.19
|
155
|
0.40
|
4,611
|
13
|
کیرالہ
|
38,852
|
21,253
|
54.70
|
109
|
0.52
|
30
|
14
|
مدھیہ پردیش
|
3,08,252
|
77,493
|
25.14
|
11
|
0.01
|
5,457
|
15
|
مہاراشٹر
|
3,07,713
|
50,798
|
16.51
|
20
|
0.04
|
4,247
|
16
|
منی پور
|
22,327
|
16,598
|
74.34
|
-249
|
-1.48
|
1,215
|
17
|
میگھالیہ
|
22,429
|
17,046
|
76.00
|
-73
|
-0.43
|
663
|
18
|
میزورم
|
21,081
|
17,820
|
84.53
|
-186
|
-1.03
|
1
|
19
|
ناگالینڈ
|
16,579
|
12,251
|
73.90
|
-235
|
-1.88
|
824
|
20
|
اوڈیشہ
|
1,55,707
|
52,156
|
33.50
|
537
|
1.04
|
4,924
|
21
|
پنجاب
|
50,362
|
1,847
|
3.67
|
-2
|
-0.11
|
34
|
22
|
راجستھان
|
3,42,239
|
16,655
|
4.87
|
25
|
0.15
|
4,809
|
23
|
سکم
|
7,096
|
3,341
|
47.08
|
-1
|
-0.03
|
296
|
24
|
تمل ناڈو
|
1,30,060
|
26,419
|
20.31
|
55
|
0.21
|
758
|
25
|
تلنگانہ
|
1,12,077
|
21,214
|
18.93
|
632
|
3.07
|
2,911
|
26
|
تریپورہ
|
10,486
|
7,722
|
73.64
|
-4
|
-0.05
|
33
|
27
|
اتر پردیش
|
2,40,928
|
14,818
|
6.15
|
12
|
0.08
|
563
|
28
|
اتراکھنڈ
|
53,483
|
24,305
|
45.44
|
2
|
0.01
|
392
|
29
|
مغربی بنگال
|
88,752
|
16,832
|
18.96
|
-70
|
-0.41
|
156
|
30
|
انڈومان نکوبار جزائر
|
8,249
|
6,744
|
81.75
|
1
|
0.01
|
1
|
31
|
چندی گڑھ
|
114
|
22.88
|
20.07
|
0.85
|
3.86
|
0.38
|
32
|
دادرہ اور نگر حویلی
|
602
|
227.75
|
37.83
|
0.10
|
0.04
|
4.85
|
33
|
اور دمن اور دیو
|
2,22,236
|
21,387
|
39.15
|
29
|
0.14
|
284
|
34
|
جموں و کشمیر
|
2,272
|
1.35
|
18
|
0.80
|
279
|
35
|
لداخ
|
30
|
27.10
|
90.33
|
0.00
|
0.00
|
0.00
|
36
|
لکشدیپ
|
490
|
53.30
|
10.88
|
0.89
|
1.70
|
0.00
|
میزان
|
32,87,469
|
7,13,789
|
21.71
|
1,540
|
0.22
|
46,539
|
***********
ش ح ۔ ش م - م ش
U. No.7395
(Release ID: 1942009)
|