زراعت اور کاشتکاروں کی فلاح و بہبود کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

مرکز نے کسانوں کو بااختیار بنانے اور پردھان منتری فصل بیما یوجنا میں کاموں کو آسان بنانے کے لیے فصلوں کی بیمہ میں تکنیکی ترقی کا آغاز کیا


مرکزی وزیر نے گھر گھر اندراج ایڈ کے لیے یس-ٹیك، ونڈس پورٹل اور انشورنس انٹرمیڈیری ایپ کے دستورالعمل کی رونمائی کی

Posted On: 21 JUL 2023 8:50PM by PIB Delhi

زراعت اور کسانوں کی بہبود کی وزارت نے آج پردھان منتری فصل بیمہ یوجنا کے تحت کسانوں کو بااختیار بنانے اور کاموں کو آسان بنانے کے لیے کئی نئے تکنیکی اقدامات شروع کیے ہیں۔ ان اقدامات کے ساتھ، زراعت اور کسانوں کی بہبود کی وزارت کی انتھک کوششیں اب 2025-2023 کے موجودہ ٹینڈر سائیکل اور خریف 2023 کے دوران کسانوں کے اندراج میں دیكھی جا سكتی ہیں جو کسانوں کو بااختیار بنانے اور ان کی روزی روٹی کے تحفظ کے عزم کی عکاسی کرتی ہیں۔

نئی دہلی میں عظیم الشان لانچ تقریب کا انعقاد کیا گیا جس میں مرکزی وزیر زراعت جناب نریندر سنگھ تومر اور مرکزی وزیر برائے ارتھ سائنسز جناب کرن رجیجو نے پردھان منتری فصل بیمہ یوجنا اور از سر نو منظم كردہ موسم پر مبنی فصل بیمہ اسكیم  کے تحت کئی نئے اقدامات جیسے یس-ٹیك مینوءل، ونڈس پورٹل اور گھر گھر اندراج ایپ ایڈ/ سہایك کا آغاز کیا۔ یہ اقدامات ہندوستان کے فصل بیمہ کے منظر نامے میں ایک اہم موڑ کی نشاندہی کرتے ہیں۔

اس تقریب میں زراعت اور کسانوں کی بہبود کی وزارت کی طرف سے کسانوں کو بااختیار بنانے اور خطرات کو مؤثر طریقے سے کم کرنے کے لیے نمایاں کامیابیوں اور تبدیلی کے اقدامات پر بھی روشنی ڈالی گئی۔

محکمے کو مبارکباد دیتے ہوئے جناب نریندر سنگھ تومر نے کہا کہ اب ہر اسکیم ہر کسان تک ٹیکنالوجی کا استعمال کرتے ہوئے قابل رسائی ہے اور کسان ان سے فائدہ اٹھا سکتے ہیں۔

انہوں نے كہا كہ "اسے مزید موثر بنانے کے لیے، مینوئل، پورٹل اور ایپ کو آج لانچ کیا گیا ہے۔ ہم سوچا كرتے تھے کہ موسم کی صحیح معلومات کیوں نہیں ملتی اوراگر اطلاع مل بھی جائے تو سبھوں تک پہنچانے کا کوئی ذریعہ نہیں تھا اس لیے ٹیکنالوجی کا استعمال کرتے ہوئے اسے ہر گاؤں تک قابل رسائی بنانے کی کوششیں کی گئی ہیں۔

جناب تومر نے کہا کہ ہر گاؤں میں رین واچ ٹاور ہونا چاہیے۔ ڈیولپمنٹ بلاک کی سطح پر موسمی اسٹیشن قائم کیے جاسکتے ہیں تاکہ حکومت کو موسم کے بارے میں درست معلومات مل سکیں۔

نئے ٹینڈر سائیکل اور جاری اندراج کے ساتھ وزارت کی طرف سے کی گئی کوششیں اب نطر آ رہی ہیں۔ یہ اہم کامیابیاں کسانوں کی روزی روٹی کے تحفظ اور پائیدار زرعی طریقوں کو فروغ دینے کے لیے حکومت کے عزم کا ثبوت ہیں۔ یس- ٹیك مینوئل اور ونڈس پورٹل کا اجراء انہی اقدامات کا نتیجہ ہے۔ اس سے نقصان کی درست تشخیص اور موسمی ڈیٹا مینجمنٹ کو بہتر بنایا جا سکتا ہے۔

یس - ٹیك مینوئل ایک جامع گائیڈ ہے جسے ہندوستان کے 100 اضلاع میں وسیع جانچ اور پائلٹنگ کے بعد تیار کیا گیا ہے۔ یہ یس - ٹیك کے نفاذ میں سہولت فراہم کرتا ہے جوٹیکنالوجی پر مبنی پیداوار کے تخمینے کا نظام ہے۔ یہ طریقہ کار وضع كرنے اور طرز عمل كو بہتر بنانے كے ساتھ انضمام کے تئیں دور بین بناتا ہے تاكہ گرام پنچایت کی سطح پر پیداوار کا درست اندازہ لگایا جا سكے،دوسری طرف، ونڈز پورٹل ایک مرکزی پلیٹ فارم ہے جو تعلقہ/بلاک اور گرام پنچایت کی سطحوں پر آٹومیٹک ویدر اسٹیشنز اور رین گیجز کے ذریعے جمع کیے گئے ہائپر لوکل موسمی ڈیٹا کو سنبھالنے، انتظام اور اس پر کارروائی كی ضرورت پوری کرتا ہے۔ یہ پورٹل زرعی شعبے اور دیہی معیشت کی معاونت کرتے ہوئے فصلوں کی بیمہ، زراعت سے متعلق مشورے، اور آفات کے خاتمے میں خطرے کی تشخیص اور فیصلہ سازی كے عمل کو آگے بڑھاتا ہے۔

وزیر زراعت نے سبسڈی ختم کرنے کا بھی اعلان کیا جو اس بات کو یقینی بنانے كیلئے کہ کسانوں کو ریاستی اقدامات کا انتظار کیے بغیر اپنے دعوے کی ادائیگیاں مل جائیں، ایک اہم قدم ہے۔ مرکز اب سبسڈی کا اپنا حصہ آزادانہ طور پر جاری کرے گا جس سے کسانوں کو انتہائی ضروری ریلیف اور مالی تحفظ ملے گا۔

ونڈز پورٹل کی نقاب کشائی کرتے ہوئے ارضیاتی علوم کے وزیر جناب کرن رجیجو نے ایک ذمہ دار اور مناسب سائنسی طریقہ کار کے ساتھ زراعت کو موسمیاتی تبدیلی کے مطابق ڈھالنے پر زور دیا اور كہا كہ جب تک ہم سنگین چیلنجوں کا سامنا کرنے کے لیے تیار نہیں ہوں گے، اس کے نتائج سنگین ہوتے رہ سکتے ہیں۔ جناب رجیجو نے آج نئی دہلی میں ویدر انفارمیشن نیٹ ورک ڈیٹا سسٹمز (ونڈس) پورٹل اور ایڈ موبائل ایپ کے آغاز كے پروگرام اور ٹیکنالوجی (یس - ٹیك) مینوئل پر مبنی پیداوار کے تخمینے کے نظام کی رونمائی کے موقع پر اظہار خیال كر رہے تھے۔

جناب رجیجو نے کہا کہ ہم سب زراعت پر موسمیاتی تبدیلی کے اثرات کے گواہ ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے بچپن میں، سیب کی فصل شملہ میں اگتی تھی، چند دہائیوں کے بعد کنور سیب اگانے والی پٹی کے طور پر ابھرے اور اب سیب کی فصل كے قدم  اس سے بھی زیادہ اونچائی والے علاقے لاہول سپتی کی طرف بڑھ رہے ہیں۔

جناب رجیجو نے کہا کہ ماحول دوست انقلاب کے بعد وزیر اعظم جناب نریندر مودی کی قیادت میں پچھلے نو برسوں میں ہمہ جہت کام کیا گیا ہے اور ہم زراعت کے شعبے میں ایک سرکردہ قوم کے طور پر ابھرے ہیں۔ جناب رجیجو نے کہا کہ سائنس اور ٹکنالوجی کے ذریعہ زراعت کے شعبے میں جو تبدیلیاں کی جارہی ہیں وہ بہت اہم ہیں۔ آب و ہوا میں  تبدیلیوں کے دور میں ان سب کی اہمیت اور بھی بڑھ گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے سائنسدان بہت اچھا کام کر رہے ہیں۔ لہذا اس بات کو یقینی بنایا جائے کہ ان کی تحقیق کا 100 فیصد استعمال ملک کے تمام شعبوں میں کیا جائے۔

مرکزی زراعت کے سکریٹری جناب منوج آہوجا، ہندوستان کے محکمہ موسمیات کے ڈائریکٹر جنرل ڈاکٹر مرتیونجے مہاپاترا اور پردھان منتری فصل بیمہ یوجنا کے سی ای او اور وزارت زراعت کے جوائنٹ سکریٹری جناب رتیش چوہان نے بھی اجتماع سے خطاب کیا۔

11,000 کروڑ کی خاطر خواہ بچت سب سے بڑی کامیابیوں میں سے ایک ہے جو نئے اقدامات کی تاثیر کو ظاہر کرتی ہے۔ یہ بچتیں حکومت کو کسانوں کی بہبود میں سرمایہ کاری کرنے کے لیے مزید وسائل فراہم کرتی ہیں، جن سے زرعی برادری کے روشن مستقبل کو یقینی بنایا جا سکتا ہے۔

مرکز کے تجویز کردہ اور ریاستوں کے ذریعہ اپنائے گئے ماڈلز کی بدولت انشورنس کمپنیوں کے ذریعہ حد سے زیادہ منافع کے تصور کو ختم کر دیا گیا ہے۔  اس سے زیادہ شفاف اور مساوی نظام کو یقینی بنانے میں مدد ملی ہے ہے۔ پریمیم میں کمی صرف بڑی ریاستوں تک محدود نہیں ہے بلکہ تمام نافذ کرنے والی ریاستوں میں اس کا مشاہدہ کیا جاتا ہے۔ کچھ ریاستیں اب کسانوں کے پریمیم کی پوری ذمہ داری لے رہی ہیں۔ اس سے کسانوں پر مالی بوجھ میں مزید کمی آئی ہے۔

اینڈرائیڈ پلیٹ فارم پر ایڈ ایپ کو سامنے لانے کا مقصد اندراج کے عمل میں انقلاب لانا ہے اور اسے براہ راست کسانوں کی دہلیز تک پہنچانا ہے۔ گھر گھر اندراج ایک ہموار اور شفاف عمل کو یقینی بناتا ہے۔ اس سے کاشتکاروں کے لیے فصلوں کی انشورنس زیادہ قابل رسائی اور آسان ہوتی ہے۔

پردھان منتری فصل بیمہ یوجنا کے آغاز كی تقریب کسانوں کی فلاح و بہبود اور زرعی ترقی کے لیے حکومت کی غیر متزلزل عزم کا ثبوت ہے۔ تکنیکی مداخلتوں، لاگت کی بچت کے اقدامات اور بہتر رسائی كی اس اسکیم سے کسانوں کے مفادات کے تحفظ اور ہندوستان میں ایک باصلاحیت زرعی شعبے کی تشكیل کے ہدف کی تصدیق ہوتی ہے۔

******

U.No:7358

ش ح۔رف۔س ا


(Release ID: 1941769) Visitor Counter : 138


Read this release in: English , Hindi , Tamil