ارضیاتی سائنس کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

ارضیاتی سائنسز کے وزیر جناب کرن رجیجو نے ایک ذمہ دار اور مناسب سائنسی طریقہ کار کے ساتھ زراعت کو موسمیاتی تبدیلی کے مطابق ڈھالنے پر زور دیا


مرکزی وزیر زراعت جناب نریندر سنگھ تومر نے کہا کہ ہر گاؤں میں رین واچ ٹاور، بلاک سطح پر موسمی اسٹیشن قائم کریں

Posted On: 21 JUL 2023 7:47PM by PIB Delhi

ارضیاتی سائنسز کے مرکزی وزیر جناب کرن رجیجو نے زراعت کو موسمیاتی تبدیلیوں کے مطابق ایک ‘‘ذمہ دار اور مناسب سائنسی طریقہ کار’’ کے ساتھ ڈھالنے پر زور دیا ہے۔

جناب رجیجو نے آج 21 جولائی 2023 کو نئی دہلی میں ویدر انفارمیشن نیٹ ورک ڈیٹا سسٹمز (ڈبلیو آئی این ڈی ایس) پورٹل اور اے آئی ڈی ای موبائل ایپ کے لانچ پروگرام اور ٹیکنالوجی (یس- ٹیک) مینوئل پر مبنی پیداوار کے تخمینے کے نظام کی نقاب کشائی کے موقع پر کہا کہ ‘‘جب تک ہم سنگین چیلنجوں کا سامنا کرنے کے لیے تیار نہیں ہوں گے، اس کے نتائج سنگین ہوسکتے ہیں۔’’  

جناب رجیجو نے کہا کہ ہم سب زراعت پر موسمیاتی تبدیلی کے اثرات کے گواہ ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ‘‘ہمارے بچپن میں، سیب کی فصل شملہ میں اگتی تھی، چند دہائیوں کے بعد کنور سیب اگانے والی پٹی کے طور پر ابھرے اور اب سیب کی فصل اور بھی بلندی پر لاہول سپتی علاقے کی طرف بڑھ رہی ہے۔’’

جناب رجیجو نے کہا کہ سبز انقلاب کے بعد وزیر اعظم جناب نریندر مودی کی قیادت میں پچھلے نو سال میں ہمہ جہت کام کیا گیا ہے اور ہم زراعت کے شعبے میں ایک سرکردہ ملک کے طور پر ابھرے ہیں۔ جناب رجیجو نے کہا کہ سائنس اور ٹکنالوجی کے ذریعہ زراعت کے شعبے میں جو تبدیلیاں کی جارہی ہیں وہ بہت اہم ہیں۔ موسمیاتی تبدیلیوں کے دور میں ان سب کی اہمیت اور بھی بڑھ گئی ہے۔

انہوں نے کہا کہ ‘‘ہمارے سائنسدان بہت اچھا کام کر رہے ہیں، اس بات کو یقینی بنایا جائے کہ ان کی تحقیق کا 100 فیصد استعمال ملک کے تمام شعبوں میں کیا جائے۔’’

پروگرام میں زراعت اور کسانوں کی بہبود کے مرکزی وزیر جناب نریندر سنگھ تومر نے کہا کہ آج ٹیکنالوجی کا استعمال کرتے ہوئے ہر ایک اسکیم ہر کسان تک پہنچ رہی ہے اور کسان فائدہ اٹھا سکتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ‘‘اسے مزید موثر بنانے کے مقصد سے، مینوئل، پورٹل اور ایپ کو آج لانچ کیا گیا۔ ہم سوچتے تھے کہ موسم کی درست معلومات کیوں دستیاب نہیں ہیں، اگر معلومات مل بھی جائیں تو اسے نیچے تک پہنچانے کا کوئی ذریعہ نہیں تھا، اس لیے کوشش کی گئی کہ ٹیکنالوجی کا استعمال کرتے ہوئے اسے ہر گاؤں تک پہنچایا جائے۔’’

جناب تومر نے کہا کہ ہر گاؤں میں رین واچ ٹاور ہونا چاہیے، ڈیولپمنٹ بلاک کی سطح پر موسمی اسٹیشن قائم کیے جاسکتے ہیں، تاکہ حکومت کو موسم کے بارے میں درست معلومات حاصل ہوسکے۔

زراعت کے مرکزی سکریٹری جناب منوج آہوجا، بھارتی محکمہ موسمیات کے ڈائریکٹر جنرل ڈاکٹر مرتیونجے مہاپاترا اور پردھان منتری فصل بیمہ یوجنا (پی ایم ایف بی وائی) کے سی ای او اور وزارت زراعت کے جوائنٹ سکریٹری جناب رتیش چوہان نے بھی اجتماع سے خطاب کیا۔

زراعت اور کسانوں کی بہبود کی مرکزی وزارت نے تین اہم اقدامات شروع کیے-یس- ٹیک(ٹیکنالوجی پر مبنی پیداوار کا تخمینہ لگانے والا نظام)، ڈبلیو آئی این ڈی ایس (موسم کی معلومات کا ڈیٹا انفارمیشن سسٹم) اور اے آئی ڈی ای(ایپ فار میڈیڈیری انرولمنٹ) کسانوں کے لیے وقف ہے۔

موسم سے متعلق اہم معلومات اور ڈیٹا ڈبلیو آئی این ڈی ایس کے ذریعے کسانوں کو دستیاب ہوگا۔ ناکافی انفراسٹرکچر سے موسمیاتی اعداد و شمار کے درست حصول کے چیلنجوں کو مدنظر رکھتے ہوئے ڈبلیو آئی این ڈی ایس پہل موسمی اسٹیشنوں کا ایک مضبوط نیٹ ورک قائم کرنے پر زور دے رہی ہے۔ اس پہل کے ذریعے بلاک اور گرام پنچایت کی سطح پر موسمی اسٹیشنوں کا ایک وسیع نیٹ ورک قائم کرنے کا ہدف ہے۔ یہ اسٹریٹجک نقطہ نظر درست اور بروقت موسمی ڈیٹا تک وسیع رسائی کو یقینی بنائے گا۔ اس کا مقصد موسم کی معلومات کی دستیابی میں فرق کو پر کرنا اور فیصلہ سازوں، کسانوں اور نچلی سطح پر اسٹیک ہولڈرز کو بااختیار بنانا ہے۔

موسمی اسٹیشنوں کا یہ وسیع نیٹ ورک موسم کے نمونوں کی درست نگرانی، مؤثر منصوبہ بندی، خطرے کی تشخیص اور موسمیاتی چیلنجوں کا بروقت جواب دینے کے قابل بنائے گا۔

 

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

 

 

ش ح۔ م ع۔ع ن

 (U: 7326)


(Release ID: 1941639) Visitor Counter : 117


Read this release in: English , Hindi