زراعت اور کاشتکاروں کی فلاح و بہبود کی وزارت

دیہی علاقوںمیں زرعی اسٹارٹ اپ اداروں کی حوصلہ افزائی

Posted On: 21 JUL 2023 4:06PM by PIB Delhi

زراعت اور کاشتکاروں کی فلاح و بہبود کے مرکزی وزیر جناب نریندر سنگھ تومر کے ذریعہ آج راجیہ سبھا میں ایک تحریری جواب کے تحت یہ اطلاع فراہم کی گئی کہ حکومت ہند کے تحت زراعت اور کاشتکاروں کی فلاح و بہبود  کا محکمہ(ڈی اے اینڈ ایف ڈبلیو)  2018-19 سے راشٹریہ کرشی وکاس یوجنا (آر کے وی وائی) کے تحت ’’اختراعی اور زرعی صنعت کاری ترقی‘‘  پروگرام نافذ کر رہا ہے، جس کا مقصد ملک میں انکیوبیشن ایکو نظام کو پروان چڑھا کر اور مالی تعاون فراہم کرکے اختراع اور زرعی صنعت کاری کو فروغ دینا ہے۔ اس محکمے نے  اسٹارٹ اپ اداروں کی نشو و نما اور اس پروگرام کی نفاذ کاری کے لیے ملک بھر سے پانچ علمی شراکت داروں (کے پی) اور چوبیس آر کے وی وائی زرعی کاروباری انکیوبیٹرس (آر – اے بی آئی) مقرر کیے ہیں۔

اسٹارٹ اپ اداروں کو ملک بھر میں  پروگرام کے تحت مقرر کیے گئے مختلف علمی شراکت داروں (کے پی) اور آر کے وی وائی زرعی کاروباری انکیوبیٹرس (آر- اے بی آئی) میں تربیت فراہم کرائی جاتی ہے اور پروان چڑھایا جاتا ہے۔ ان اسٹارٹ اپ اداروں  کو تکنیکی اور مالی تعاون فراہم کرایا جاتا ہے تاکہ یہ منڈی میں اپنی مصنوعات، خدمات، کاروباری پلیٹ فارمس، وغیرہ لانچ  کرسکیں۔ اس کے علاوہ انہیں کاروباری عملداری حاصل کرنے کے لیے ان کی مصنوعات اور آپریشنوں میں اضافہ کرنے کے لیے بھی سہولت فراہم کی جاتی ہے۔

اس کے علاوہ، علمی شراکت داران اور آر – اے بی آئی ادارے ان اسٹارٹ اپ اداروں کو فروغ دے رہے ہیں، جس کے لیے وہ ان کے پروڈکٹ، تکنالوجی تصدیق، سرٹیفکیشن، وغیرہ کے لیے انہیں مختلف اداروں اور تنظیموں سے مربوط کرتے ہیں ۔ حکومت ہند ان اسٹارٹ اپ اداروں کو مختلف متعلقہ فریقوں کے ساتھ مربوط کرکے  ان اداروں کے فروغ کے لیے ایک پلیٹ فارم کے طور پر خدمات فراہم کرانے کی غرض سے زرعی اسٹارٹ اجتماعات، زرعی میلوں اور نمائشوں، ویبنارس، ورکشاپوں  سمیت قومی سطح کے مختلف پروگراموں کا اہتمام کرتی ہے۔

پروگرام کے تحت، خیال/ شروعاتی مرحلے میں 5 لاکھ روپئے تک کی مالی امداد فراہم کی جاتی ہے، اور اسٹارٹ اپ کی تشکیل کے مرحلے میں 25 لاکھ روپئے تک کی مالی امداد فراہم کی جاتی ہے۔ ا ب تک، 75.25 کروڑ روپئے کے بقدر کے مالی تعاون کے ساتھ اس پروگرام کے تحت مجموعی طور پر 1176 زرعی اسٹارٹ اپ اداروں کو تعاون فراہم کرایا جا چکا ہے۔

اس کے علاوہ، حکومت ہند نے نوجوان صنعت کاران کو زرعی اسٹارٹ اپ ادارے قائم کرنے کے لیے حوصلہ فراہم کرنے کی غرض سے 2023-24 سے پانچ برسوں کے لیے 500 کروڑ روپئے کے بقدر کا ایک ’’مہمیزکار فنڈ ‘‘قائم کرنے کی تجویز کو منظوری دے دی ہے۔ مہمیز کار فنڈ ملک کے زرعی ایکو نظام کی تجدید کاری کی قوت کی حامل اختراعی تکنالوجیوں کے ساتھ کامیاب اسٹارٹ اپ اداروں  کو آگے بڑھانے میں مددفراہم کرے گا۔ اس پہل قدمی سے کاشتکاروں کو زرعی پیداوار کی قیمتوںمیں اضافہ، بہتر سپلائی چین اور مارکیٹ کے روابط وغیرہ اور ملک کے دیہی علاقوں میں زرعی معیشت کو فروغ دینے میں بھی مدد ملے گی۔

مہمیز کار فنڈ پروگرام کے تحت، 2023-24 کے دوران ادارہ جاتی میکنزم اور کام کاج سے متعلق رہنما خطوط کی ترقی، زراعت اور متعلقہ شعبوں میں موجود مسائل کی شناخت، اعلیٰ اثرات اور اختراعی حل کے حامل زرعی اسٹارٹ اپ اداروں کا انتخاب، منتخبہ زرعی اسٹارٹ اپ اداروں کی حوصلہ افزائی کے لیے تکنیکی اور مالی تعاون اور صلاحیت سازی، وغیرہ جیسی مخصوص سرگرمیوں کا منصوبہ وضع کیا گیا ہے۔

**********

 

(ش ح –ا ب ن۔ م ف)

U.No:7295



(Release ID: 1941494) Visitor Counter : 58


Read this release in: English , Tamil , Telugu