بجلی کی وزارت
جی -20کی توانائی تغیرسے متعلق ورکنگ گروپ کی چوتھی میٹنگ ، جی -20کی وزارتی میٹنگ ، صاف ستھری اورآلودگی سے مبرا توانائی کی 14ویں وزارتی میٹنگ اور ختراعی مشن کی آٹھویں میٹنگ ، 19سے 22جولائی 2023کی دوران گوامیں منعقد ہوں گی
گرین ہائیڈروجن اختراعی مرکز اورعالمی حیاتیاتی ایندھن سے متعلق اتحاد کا آغاز کیاجائے گا
بجلی اور این آرای کے مرکز ی وزیرجناب آرکے سنگھ 8ملکوں کے ساتھ دوطرفہ بات چیت کریں گے ، دوطرفہ بات چیت کے دوران بھارت کی گرین ہائیڈروجن سے متعلق پہل قدمیوں پرتوجہ مرکوز کی جائے گی
جی -20ورکنگ گروپ کی میٹنگ ، توانائی تغیرسے متعلق چنوتیوں سے نمٹتے ہوئے ، پائیداراورمساوایانہ ترقی کے لئے لائحہ عمل مرتب کرنے کی غرض سے کام کرے گی :بجلی کی وزارت کے سکریٹری جناب پنکج اگروال
Posted On:
14 JUL 2023 6:08PM by PIB Delhi
ہندوستان کی جی 20 صدارت کے تحت ،توانائی تغیرکے ورکنگ گروپ کی چوتھی میٹنگ 19سے 20 جولائی 2023 کے دوران گوا میں منعقد ہوگی۔ اس کے بعد 22 جولائی 2023 کو جی 20 توانائی کی وزارتی میٹنگ ہوگی، جو بجلی اور نئی اور قابل تجدید توانائی کے مرکزی وزیر ، جناب آر کے سنگھ کی صدارت میں منعقد ہوگی۔
جی 20توانائی تغیرکی وزارتی اور ورکنگ گروپ کی میٹنگوں کے ساتھ ساتھ ، صاف ستھری اورآلودگی سے مبرا 14ویں وزارتی میٹنگ (سی ای ایم) اور 8ویں اختراعی مشن (ایم آئی ) میٹنگ (سی ای ایم 14/ایم آئی -8) بھی 19 سے 21 جولائی کے دوران گوا میں منعقد کی جائیں گی۔ سی ای ایم /ایم آئی وزارتی میٹنگ 21 جولائی 2023 کو مرکزی وزیر برائے بجلی اور نئی اور قابل تجدید توانائی جناب آر کے سنگھ کی صدارت میں منعقد ہوگی۔ سائنس اور ٹیکنالوجی کے مرکزی وزیر ڈاکٹر جتیندر سنگھ سی ای ایم /ایم آئی میٹنگ کے نائب صدر ہوں گے۔
جی 20وزارتی اجلاس کے بعد مرکزی وزیر برائے بجلی اور نئی اور قابل تجدید توانائی جناب آر کے سنگھ گرین ہائیڈروجن اختراعی مرکز کا آغاز کریں گے جب کہ مرکزی وزیر برائے پیٹرولیم اور قدرتی گیس جناب ہردیپ سنگھ پوری گلوبل بائیو فیول الائنس یعنی عالمی حیاتیاتی ایندھن سے متعلق اتحاد کا آغاز کریں گے ۔یہ دونوں آغاز 22 جولائی 2023کو کئے جائیں گے ۔
آج نئی دہلی میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے، بجلی کی وزارت کے سکریٹری جناب پنکج اگروال نے بتایا کہ جی 20 کے رکن ممالک کے توانائی کے وزراء، 9 مدعو ممالک اور 14 بین الاقوامی تنظیموں کے اعلیٰ عہدے دار وزارتی اجلاس کا حصہ ہوں گے۔ ان چار دنوں کے دوران توقع ہے کہ 1,000 سے زائد شرکاء بشمول پالیسی ساز، مندوبین، مدعوشرکاء ،کاروباری رہنما اور محققین ،مختلف میٹنگوں اور تقریبات میں شرکت کریں گے۔
بجلی کے سکریٹری نے کہا کہ جی 20 میٹنگوں سے الگ ، مرکزی وزیر برائے بجلی اور نئی اور قابل تجدید توانائی،جناب آرکے سنگھ یورپی یونین اور سات ممالک یعنی جاپان، سنگاپور، جنوبی کوریا، امریکہ، جرمنی، فرانس اور آسٹریلیا کے ساتھ دو طرفہ میٹنگیں بھی کریں گے۔ ان دو طرفہ میٹنگوں کے دوران گرین ہائیڈروجن کے لیے مشترکہ سرٹیفیکیشن، ریگولیشن اور معیارات قائم کرنے کے علاوہ ہندوستان سے اس کی برآمدات کو فروغ دینے پر زوردیاجائے گا۔ جناب اگروال نے یہ بھی بتایا کہ عالمی حیاتیاتی ایندھن اتحاد کے ایک حصے کے طور پر، برازیل، ہندوستان، اور امریکہ، حیاتیاتی ایندھن کے سرکردہ پروڈیوسرز اور صارفین کے طور پر، اگلے چند مہینوں کے دوران دیگر دلچسپی رکھنے والے ممالک کے ساتھ مل کر ایک عالمی حیاتیاتی ایندھن اتحاد قائم کرنے کی غرض سے مل کرکام کریں گے۔
ہندوستان نے اپنی G20 صدارت کے تحت، توانائی تغیر کے ورکنگ گروپ کے لیے چھ ترجیحی شعبوں کی نشاندہی کی تھیں۔ یہ شعبے ہیں: (i) ٹیکنالوجی کی خامیوں کو دور کر کے توانائی تغیرات (ii)توانائی تغیرات کے لیے کم لاگت کے سرمائے کی فراہمی (iii) توانائی کی یقینی فراہمی اور متنوع سپلائی نظام(iv) توانائی کی کارکردگی، صنعتی کم کاربن تغیر، اور ذمہ دارانہ کھپت (v) مستقبل کے لیے ایندھن اور (vi) صاف ستھری توانائی اور منصفانہ، کفایتی، اور جامع توانائی تغیر راستوں تک عالمی رسائی۔
بجلی کے سکریٹری نے کہا کہ گوا میں ہونے والی بات چیت اور غور و خوض ، بنگلورو، گاندھی نگر اور ممبئی میں ہونے والی پہلی تین میٹنگوں میں بھی جاری رہے گا، تاکہ ان بہترین طریقوں، پالیسیوں اور اختراعی طریقہ کار کی نشاندہی اور فروغ دیا جا سکے جو توانائی کے منصفانہ اور جامع تغیرکی معاونت کرتے ہیں۔ اس کا مقصد توانائی کے تغیر سے منسلک چیلنجوں سے موثر انداز میں نمٹنے کے ساتھ ساتھ پائیدار اور مساوی ترقی کی حصولیابی کی غرض سے ایک اجتماعی لائحہ عمل تیار کرنا ہے۔
ای ٹی ڈبلیو جی سے الگ ، اس میٹنگ کے ساتھ ساتھ مختلف ضمنی پروگراموں کابھی انعقاد کیا جائے گا ، جن میں ‘ای-موبلٹی کو تیز ترکرنے کے لیے معاون پالیسیوں کو فعال کرنا’،‘عالمی توانائی تک رسائی کے لیے شمسی توانائی کو فروغ دینا’، ‘ایس ڈی جی 7 کے اہداف کو حاصل کرنے کے لیے غیرمرتکز قابل تجدید توانائی کے طریقہ کار’،‘ توانائی کی کارکردگی میں مجموعے کے ذریعے علم ودانش اور،معلومات اورطریقہ کار کو آگے بڑھانے سے متعلق مہم ’، اور ‘گلوبل ساؤتھ یعنی خطہ جنوب کے کم ترقی یافتہ اور ترقی پذیرملکوں میں بجلی کی تیاری کے کام میں پیش رفت - سب کے لیے قابل رسائی اور کفایتی صاف ستھری اورآلودگی سے مبرا توانائی۔’
چودھویں سی ای ایم کاانعقاد بیک وقت بجلی کی وزارت کے تحت بیورو آف انرجی ایفیشنسی (بی ای ای) اور سائنس اور ٹیکنالوجی کی وزارت کے سائنس و ٹیکنالوجی کے شعبے کے زیر اہتمام کیا جا رہا ہے۔ سی ای ایم -14/ایم آئی -8 کا موضوع :صاف ستھری اورآلودگی سے مبرا توانائی کو ایک ساتھ آگے بڑھانا’’ہے۔
سی ای ایم -14/ایم آئی -8 کاموضوع ہے‘‘صاف ستھری توانائی کو ایک ساتھ آگے بڑھانا’’۔ اس سال کی صاف ستھری توانائی کی وزارتی میٹنگ (سی ای ایم ) اور مشن انوویشن یعنی اختراعی مشن (ایم آئی ) کی میٹنگوں میں حکومتیں، بین الاقوامی تنظیمیں، نجی شعبے، تعلیمی ادارے، اختراع کار، سول سوسائٹی، ابتدائی کیریئر کے محققین اور پالیسی ساز اعلی سطحی وزارتی مذاکرات ،عالمی پہل قدمیوں کے آغاز ، ایوارڈ کے اعلانات وزارتی –سی ای او گول میز کانفرنسوں اور صاف ستھری اورآلودگی سے مبرا توانائی تغیرسے متعلق متعدددیگرکئی نشستوں پر مشتمل چار روزہ پروگرام میں ایک جگہ جمع ہوں گے۔ ۔ سی ای ایم -14/ایم آئی -8 میں ایک عوامی ٹکنالوجی کی نمائش بھی منعقد کی جائے گی جو ہندوستان اور دنیا بھر سے صاف ستھری توانائی میں جدید ترین پیش رفت کا مظاہرہ کرے گی۔ مکمل وزارتی اجلاس کا انعقاد 21 جولائی 2023 کوکیاجائے گا، جب کہ جی 20 توانائی تغیر سے متعلق وزارتی میٹنگ 22 جولائی کو ہوگی۔
سی ای ایم -14/ایم آئی -8 میں صاف ستھری توانائی سے متعلق مختلف النوع موضوعات کے بارے میں 80 سے زیادہ متعلقہ تقریبات کاانعقاد کیاجائے گا۔
‘‘صاف ستھری توانائی کو ایک ساتھ آگے بڑھانا’’کے موضوع کے تحت، اعلیٰ سطح کی گول میزیں، ضمنی تقریبات اور ٹیکنالوجی کی نمائشوں کی بدولت متعلقہ فریقوں کی معاونت ہوگی کہ وہ پوری دنیا میں صاف ستھری توانائی کی ٹیکنالوجی اور طریقہ کارکو آگے بڑھانے والی پالیسیوں اور پروگراموں کی ترقی کی حوصلہ افزائی کرتے ہوئے صاف توانائی کی تعیناتی کو رفتارعطاکریں گے۔
صاف ستھری توانائی سے متعلق وزارتی /اختراعی مشن کی میٹنگ میں 80 سے زیادہ ضمنی تقریبات ہوں گی، جن میں صاف ستھری توانائی کے متعدد موضوعات پر توجہ مرکوز کی جائے گی، جیسے کہ صنعت کوکاربن کے اخراج سے مبرابنانا، صاف ستھری توانائی کے سم بحری مرکز، بیٹری اسٹوریج، توانائی تک رسائی (کھلی)، گرین ہائیڈروجن پر گول میز، پائیدار کولنگ، توانائی کی تعیناتی اور توانائی تغیر، موجودہ پروگرام، اور مستقبل کے لائحہ عمل کے لیے جدت طرازی کی ضروریات کو پورا کرنااس میں شامل ہے ۔
وزارتی اجلاس کے بعد آٹھ گول میزکانفرنسوں اور اعلیٰ سطحی مذاکرات کاانعقاد کیاجائے گا۔ یہ پروگرام بی 2بی سرگرمیوں کے مواقع، حکومت اور صنعت کے درمیان مباحثے اور پالیسی مذاکرات فراہم کریں گے۔ توقع ہے کہ دنیا بھر سے اعلیٰ کاروباری اور توانائی کے رہنما ان میٹنگوں میں شرکت کریں گے۔
ضمنی تقریبات اور دیگر پروگراموں کی مکمل فہرست پروگرام کے ایجنڈے میں مل سکتی ہے، جس تک یہاں رسائی حاصل کی جا سکتی ہے۔
سی ای ایم -14/ایم آئی -8 ٹیکنولوجی نمائش نئی اورابھرتی ہوئی ٹیکنالوجیز کو نمایاں کرے گی
سی ای ایم -14/ایم آئی -8 کے زیراہتمام، 19 سے 22 جولائی، 2023 تک گوا کے شیاما پرساد مکھرجی انڈور اسٹیڈیم میں ٹیکنالوجی اور ثقافتی نمائش کا انعقاد کیا جا رہا ہے۔ ثقافتی ٹیکنالوجی نمائش میں دنیا بھرسے الیکٹرک وہیکلز یعنی برقی موٹرگاڑیاں ، ہائیڈروجن اوردیگرصاف ستھری اورماحولیات کے لئے ساز گار ٹیکنالوجیز جیسی نئی اور ابھرتی ہوئی ٹیکنالوجیز پیش کی جائیں گی۔ ٹیکنالوجی نمائش کا انعقاد تین حصوں کے تحت کیا جائے گا، یعنی جن کے نام ہیں ، وہیکل اور چارجنگ انفراسٹرکچر شوکیس (ایس آئی اے ایم ، ٹیری ،کال اسٹارٹ اورڈرائیوٹوزیروکے ذریعہ)، اختراعی مشن ( سائنس اور ٹیکنالوجی محکمے کے ذریعہ)، اور کلین ٹیک اسٹارٹ اپ (ٹیری)۔ٹیکنالوجی شوکیس کے انعقاد میں جو کلیدی ساجھیدارشامل ہیں ان کے نام ہیں ، سائنس اور ٹیکنالوجی کامحکمہ، کلین انرجی منسٹریل ڈرائیو ٹو زیرو مہم، ، ایس آئی اے ایم ، کال اسٹارٹ ، ٹیری اور شکتی سسٹین ایبل انرجی فاؤنڈیشن(نالج پارٹنر) ۔
گوا کی ریاستی حکومت ،گوا کی ثقافت کو اجاگر کرنے کے لیے ایک ثقافتی نمائش کا اہتمام کر رہی ہے۔
نمائش کا وقت صبح 11 بجے سے شام 6 بجے تک ہے۔ یہ نمائش تمام حاضرین کے لیے کھلی ہے اور اس میں انٹرایکٹو تجربات پیش کیے جائیں گے۔
ہندوستان کی جی 20 صدارت ، صاف ت ستھری اور آلودگی سے مبراتوانائی تغیر میں عالمی تعاون کو مضبوط بنانے کے لیے پرعزم ہے۔
میڈیا اس لنک پر سی ای ایم /ایم ای تقریب کے لیے لنک : t.ly/I_cKپررجسٹرکرسکتاہے ۔
اس ویب سائٹ کے لئے : https://www.cem-mi-india.org/۔پر رسائی حاصل کی جا سکتی ہے ۔یہ ویب سائٹ مندوبین کے اندراج ، پروگرام کے عمومی جائزے ، مقررین کی تفصیلات، شرکاء اور ممبر پورٹلز کے بارے میں مزید معلومات فراہم کرتی ہے۔
ماضی کی وزارتی روایت کی پیروی کرتے ہوئے، حکومت ہند کی طرف سے سی ای ایم 14/سی ایم 18 کے میزبان کے طور پر، اس اعلیٰ سطحی تقریب کے لیے ایک منفرد شناخت بنانے کے لیے ایک الگ لوگو ڈیزائن کیا گیا ہے۔
کلین انرجی منسٹیریل
کلین انرجی منسٹیریل یعنی صاف ستھری اورآلودگی سے مبراتوانائی کی وزارت (سی ای ایم)، - صاف ستھری توانائی کی تغیرات کو رفتارعطاکرنے سے متعلق اپنےمشن کی حصولیابی کی غرض سے ، دنیا کے سب سے بڑے اور سرکردہ ممالک، کمپنیوں اور بین الاقوامی ماہرین کی برادری کو ایک جگہ جمع کرتی ہے ۔ سی ای ایم کا قیام 2009 میں عمل میں آیاتھا۔ سی ای ایم ،صاف ستھری توانائی سے متعلق ایک بین الاقوامی قیادت کاایک پلیٹ فارم، ایک کنویننگ پلیٹ فارم، ایک اقدامات پرمبنی پلیٹ فارم، اور رفتارعطاکرنے والا پلیٹ فارم ہے۔ یہ درج ذیل طریقے سے کام کرتا ہے:
- ایک ایسا پلیٹ فارم جہاں اس کے ممبران، صاف ستھری توانائی کے عالمی ایجنڈے کو تشکیل دینے میں مدد کرتے ہیں، اور صاف ستھری توانائی سے متعلق مخصوص ٹیکنالوجیز اور طریقہ کار کی تعیناتی کو آگے بڑھاتے ہیں۔
- یہ علم اور بصیرت کے تبادلوں، نیٹ ورکس اور ساجھیداریوں کا قیام اور صاف ستھری توانائی کے بارے میں مربوط کارروائیوں میں سہولت فراہم کرنے کے لیے، حکومت کی زیر قیادت ایک برادری ہے۔
- عمل درآمد کرنے والاایک وسیلہ ہے جو اپنے اراکین کو گھریلو صاف ستھری توانائی کے مخصوص مقاصد حاصل کرنے میں مدد دیتی ہے۔
وزارتی سطح پر شروع کیے گئے اقدامات اورپہل قدمیاں ، شرکت کرنے والی حکومتوں اور دیگر متعلقہ فریقوں کے درمیان مشترکہ مفاد کے شعبوں پر مبنی ہیں۔ کلین انرجی منسٹریل کے لیے فریم ورک، جس کی 2021 میں بارہویں کلین انرجی منسٹریل میں دوبارہ تصدیق کی گئی تھی، سی ای ایم حکمرانی کے ڈھانچے کی وضاحت اورتشریح کرتا ہے اور مشن کے بیان، مقاصد، رکنیت، اور رہنما اصولوں کا خاکہ پیش کرتاہے۔
ہندوستان نے 2013 میں چوتھی کلین انرجی منسٹریل (سی ای ایم -4) کی میزبانی کی تھی۔ سی ای ایم کی گلوبل لائٹنگ چیلنج مہم کی اپنی قیادت کے ذریعے، جوسبھی کے لئے کفایتی ایل ای ڈیز کے ذریعہ ہندوستان کی اُنّت جیوتی پروگرام (اجّولا)سے متاثر تھی، ہندوستان نے بہت سی دوسری حکومتوں اور صنعتی ساجھیداروں کی مدد کیتاکہ عالمی سطح پر 10 ارب ایل ای ڈیز کا عالمی اجتماعی ہدف حاصل کیا جاسکے۔ اس کوشش میں حکومت ہند کی جانب سے بیورو آف انرجی ایفیشنسی معاونت کی تھی ۔
سی ای ایم کے 29 ارکان ہیں: یورپی کمیشن اور 28 حکومتیں (جو زیادہ تر جی 20 رکنیت کے ساتھ منسلک ہیں) یعنی آسٹریلیا، برازیل، کینیڈا، چلی، چین، ڈنمارک، فن لینڈ، فرانس، جرمنی، بھارت، انڈونیشیا، اٹلی، جاپان، کوریا، میکسیکو۔ ، نیدرلینڈس، نیوزی لینڈ، ناروے، پولینڈ، پرتگال، روس، سعودی عرب، جنوبی افریقہ، اسپین، سویڈن، متحدہ عرب امارات، برطانیہ اور امریکہ۔
مشن انوویشن
اختراعی مشن (ایم آئی )23ملکوں اور یورپی کمیشن (یورپی یونین کی جانب سے) کا ایک وزارتی سطح کا عالمی فورم ہے جو صاف ستھری توانائی کے انقلاب کو تیز ترکرتا ہے اور پیرس معاہدے کے اہداف اور خالص صفراخراج کے راستوں کی طرف پیشرفت کرتا ہے۔ ایم آئی کا بنیادی مقصد صاف توانائی کو سستی، پرکشش اور سب کے لیے قابل رسائی بنانے کے لیے تحقیق، ترقی اور مظاہرے میں ایک دہائی کی کارروائی اور سرمایہ کاری کو متحرک کرنا ہے۔ یہ بین الاقوامی ساجھیداروں کے ذریعے کم لاگت میں سرمائے کی فراہمی کو متحرک کرکے ،نجی شعبے کی سرمایہ کاری میں اضافہ کرکے اور صاف ستھری ٹیکنالوجیز کی مانگ میں اضافہ کرکے ، صاف ستھری توانائی سے متعلق جدت طرازی کے عمل کو رفتارعطاکرنے کی غرض سے اقدامات کرکے ایسا کرتاہے ۔
اختراعی مشن (ایم آئی )،( (2015-2020کے پہلے مرحلے کا اعلان 30 نومبر 2015 کو سی اوپی21 کے موقع پر کیا گیا تھا، اس وقت عالمی رہنما پیرس میں جمع ہوئے تھے تاکہ آب وہوا سے متعلق ماحولیاتی تبدیلیوں کے مسئلے سے نمٹنے کی غرض سے جرأت مندانہ کوششوں کا عزم کیا جا سکے۔ اس موقع پرجاری ایک بیان کے ایک حصے کے طور پر، تمام رکن ممالک نے 5 سالوں میں صاف ستھری توانائی سے متعلق تحقیق، ترقی اور مظاہرے (آرڈی اینڈ ڈی)کے سلسلے میں حکومتوں کی جانب سے سرمائے کی فراہمی کو دوگنا کرنے کاعہد کیاتھا اور اس کے ساتھ ساتھ صاف ستھری توانائی کی تحقیق وترقی (آرڈی اینڈ ڈی )سے متعلق پروگراموں میں بین الاقوامی اور نجی شعبے کی شمولیت، تعاون اور سرمایہ کاری کو بڑھانے کا عہد بھی کیا تھا۔ پہلے مرحلے کے 5 سال کے کامیاب دور کے بعد اور جدت طرازی کو تیز کرنے کے لیے صاف ستھری توانائی میں سرمایہ کاری کی اہم ضرورت کو تسلیم کرنے کے بعد، اختراعی مشن کے دوسرے مرحلے (ایم آئی 2.0)کو 2 جون 2021 کو شروع کیا گیا تھا۔ ایم آئی 2.0کے تحت ، عمل کی دہائی ( 2030-2021) پرتوجہ مرکوز کی گئی ہے اور اس مشن کے تحت اس بات پربھی زوردیاگیاہے کہ جدید اختراعی صاف ستھری توانائی کی ٹیکنالوجی کی تعیناتی کو بڑھایا جائے اور صاف توانائی کو سبھی کے لئے پرکشش ، کفایتی اور سب کے لیے قابل رسائی بنایا جائے۔ یہ پیرس معاہدے کے اہداف کوحصولیابی اور خالص صفر اخراج کے راستے کی جانب پیش قدمی کرنے کی رفتارکو تیز کرے گا۔
سی ای ایم اور ایم آئی ،دونوں کا مقصد، صاف ستھری اورآلودگی سے مبرا توانائی کی عالمی معیشت میں تغیر کو آسان بنانے کے لیے سیکھے گئے اسباق اور بہترین طور طریقوں سے ایک دوسرے کو مطلع کرنا ہے۔ وہ، مکمل اجلاس اوراس سے متعلق ضمنی تقریبات اور اعلیٰ سطحی گول میزکانفرنسیں اور پہل قدمیوں کی شکل میں سال بھر کے تکنیکی کام ،اورسی ای ایم کے اندر اقدامات اور مہمات اور ایم آئی کے اندر مشنوں کل شکل میں مشتمل ایک سالانہ وزارتی اجلاس کے مجموعہ کے ذریعے ایساکرتے ہیں۔
***********
(ش ح ۔ع م ۔ع آ)
U -7096
(Release ID: 1940143)
Visitor Counter : 204