سماجی انصاف اور تفویض اختیارات کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

قومی کمیشن برائے درج فہرست ذات نے درج فہرست ذات كے ریزرویشن، خالی پڑی اسامیوں كے انبار كا پتہ چلانے اور فلاحی امور کا جائزہ لینے کے لیے او این جی سی کے ساتھ میٹنگ کی

Posted On: 14 JUL 2023 7:16PM by PIB Delhi

قومی کمیشن برائے درج فہرست ذات )این سی ایس سی( نے مختلف سطحوں پر درج فہرست ذات کے ملازمین کے ریزرویشن سے متعلق مسائل کا جائزہ لینے، خالی پڑی اسامیوں كے انبار كا پتہ چلانے اور فلاح و بہبود كے علاوہ شکایات کے ازالے کا طریقہ کار نیز ملازمین سے متعلق دیگر مسائل كو سمجھنے كے لئے آج ممبئی میں آئل اینڈ نیچرل گیس کارپوریشن لمیٹڈ (او این جی سی( کی انتظامیہ کے ساتھ میٹنگ کی۔

این سی ایس سی کے وفد نے اپنے چیئرمین وجے سیمپلا کی قیادت میں او این جی سی کے سینئر عہدیداروں کے ساتھ  ان كے چیئرمین اور سی ای او ارون کمار سنگھ کی قیادت میں میٹنگ کی۔ میٹنگ کے دوران سیمپلا نے او این جی سی انتظامیہ سے کہا کہ میمورنڈم میں درج فہرست ذات كے ملازمین کی طرف سے اٹھائے گئے مسائل پر غور کیا جاءے اور کارروائی کی رپورٹ کمیشن کو پیش کی جاءے۔ سیمپلا نے ایس سی ملازمین کے ادارے کا میمورنڈم بھی او این جی سی انتظامیہ کو سونپا۔

درج فہرست ذات کے ملازمین کے حقوق کے تحفظ کے ساتھ ساتھ تنظیم کے اندر ان کی فلاح و بہبود کو یقینی بنانے كے لیے سیمپلا نے خاص طور پر او این جی سی انتظامیہ سے کہا کہ اس بات کو یقینی بنایا جاءے کہ متوفی (ڈی او ڈی) ایس سی/ ایس ٹی ملازمین کے زیر کفالت افراد کو ملازمتیں فراہم کی جائیں۔ نیز كمپنیوں كے او این جی سی گروپ کی تمام بھرتیوں میں ریزرویشن کے اصول نافذ کئے جائیں۔

انتظامیہ کے ساتھ سیمپلا کی باضابطہ میٹنگ سے پہلے این سی ایس سی کے وفد نے اپنے مطالبات اور مسائل كی فہرست تیار کرنے کے لیے آل انڈیا او این جی سی شیڈیولڈ کاسٹس اینڈ شیڈیولڈ ٹرائب ایمپلائز ویلفیئر ایسوسی ایشن کے ساتھ ایک میٹنگ بھی کی۔

میٹنگ میں ایسوسی ایشن کی طرف سے اٹھائے گئے دیگر مسائل میں دیگر مرکزی سركاری زمرے كے دیگر اداروں جیسے ایچ پی سی ایل، بی پی سی ایل، اور كول انڈیا وغیرہ کی طرح  او این جی سی میں بھی گروپ-اے کے عہدوں کی بھرتی میں درجِ فہرست ذات و قباءل کے لیے تعلیمی قابلیت کے معیار میں 5 فیصد نمبروں کی چھوٹ كا معاملہ شامل تھا۔

ایسوسی ایشن نے سیمپلا سے یہ بھی درخواست کی کہ او این جی سی انتظامیہ سے کہا جاءے کہ وہ کارپوریٹ سطح پر ترقیوں میں درجِ فہرست ذات و قباءل کے لیے ریزرویشن کے اصول پر عمل درآمد کو یقینی بنائے۔ نیز تمام او این جی سی معاہدوں میں درجِ فہرست ذات و قباءل كی افرادی قوت کے مقررہ روزگار كی شرح پر سختی سے عمل كیا جاءے۔ او این جی سی کو کسی بھی سطح پر جی اے ٹی ای/کیمپس بھرتی/براہ راست بھرتی کے بجائے کھلی بھرتی کے ذریعے تمام گروپ-اے پوسٹوں پر بھرتی کرنا چاہیے۔ یہ بھی درخواست كی گءی كہ تمام ورک سینٹروں پر سی ایس آر فنڈ کی اسکریننگ کمیٹی میں درج فہرست ذار اور قباءل كے ملازمین کو نامزد کیا جائے۔

***

ش ح۔ ع س۔ ک ا


(Release ID: 1939670) Visitor Counter : 125


Read this release in: English , Hindi