کامرس اور صنعت کی وزارتہ

پی ایم گتی شکتی کے تحت نیٹ ورک پلاننگ گروپ نے اپنی 51ویں میٹنگ میں سڑک کنیکٹیویٹی سے متعلق پانچ پروجیکٹوں کی سفارش کی ہے


این پی جی کی اب تک کی 51 میٹنگوں میں 5.39 لاکھ کروڑ روپے مالیت کے 85 بنیادی ڈھانچے کے پروجیکٹوں کا جائزہ لیا گیا

Posted On: 07 JUL 2023 7:24PM by PIB Delhi

پی ایم گتی شکتی کے تحت نیٹ ورک پلاننگ گروپ کی 51ویں میٹنگ کے دوران سڑک ٹرانسپورٹ اور شاہراہوں کی وزارت کے 15,683 کروڑ روپے کے پانچ پروجیکٹوں کا جائزہ لیا گیا۔ اس میٹنگ کی صدارت اسپیشل سکریٹری (لاجسٹکس) سمیت جناب راجیش کمار سنگھ، سکریٹری برائے صنعت اور اندرونی تجارت (ڈی پی آئی آئی ٹی)، وزارت تجارت اور صنعت نے کی۔

میزورم (1)، مہاراشٹر (2)، اتراکھنڈ (1) اور کانپور (1) ریاستوں میں یہ پانچ پروجیکٹ صنعتی کلسٹرز اور سماجی شعبے کے اثاثوں کے رابطے کو بہتر بنانے میں مدد کریں گے، اور مال بردار ٹریفک کو ہموار کرنے کے علاوہ شہروں کی بھیڑ کو کم کرکے لاجسٹکس کی کارکردگی کو بہتر بنائیں گے۔

علاقائی رابطے کے نقطہ نظر سے اہم اور بھارت مالا پریوجنا-دوئم کے تحت تجویز کردہ، 2.5 کلومیٹر گرین فیلڈ ٹوئن ٹیوب یونی ڈائریکشنل آئزول بائی پاس سرنگ میانمار اور شمال مشرقی خطے میں میں دریائے کالادن پر واقع سیٹوے پورٹ کے درمیان رابطے کو بڑھا ئےگی۔ یہ سائرنگ، آئزول، سیلنگ سماجی سیکٹر کے اثاثوں نیز زورم میڈیکل کالج، میزورم سینٹرل یونیورسٹی اور این آئی ٹی آئیزول اور سیاحتی مقامات نیز سولومنس ٹمپل چرچ آئیزول میزورم ریاست کے میوزیم آئیزول میں معاشی مراکز کے لئے رابطے بھی فراہم کریگی۔  توقع ہے کہ یہ پروجیکٹ 50 فیصد تک اوسط رفتار میں اضافہ کرنے کی وجہ سے وقت بچائے گا اور یہ پروجیکٹ اثرانگیزی لائے گا۔ اس سرنگ کے ذریعے فائبوک اور سائرانگ کے درمیان سفر کی دوری اور وقت میں بالترتیب 39 فیصد اور 60 فیصد کمی متوقع ہے۔

ریاست مہاراشٹر میں صلاحیت بڑھانے کے دو پروجیکٹوں کا جائزہ لیا گیا جو اقتصادی مراکز، مذہبی اور سیاحتی مقامات، صنعتی کلسٹرز ، دفاعی اثاثوں سے رابطے کے نقطہ نظر سے اہم ہیں۔ ناسک فاٹا سے کھیڑ کی صف بندی اور سنت دنیشور مہاراج پالکھی مارگ - ان دونوں پروجیکٹوں کی منصوبہ بندی پی ایم گتی شکتی نیشنل ماسٹر پلان کے کلیدی اصولوں کو ذہن میں رکھتے ہوئے اور این ایم پی پورٹل کا استعمال کرتے ہوئے کی گئی ہے۔ اس میں 10 اقتصادی نوڈس اور 12 سماجی نوڈس کے بہتر رابطے اور مربوط بنیادی ڈھانچے کی ترقی اور بہتر یوٹیلیٹی نیٹ ورک کے ساتھ ملٹی موڈیلٹی کو بہتر بنایا گیا ہے۔این ایم پی پورٹل پر کلیئرنس/منظوری کے تقاضوں کی نشاندہی کرکے اراضی کے حصول اور دیگر منظوریوں کی سہولت فراہم کی جارہی ہے۔

اتراکھنڈ کی ریاست میں20 لینڈسلائیڈس، 11 ڈوبنے والے علاقوں اور 2 پلوں کی تعمیر سے متعلق مجوزہ پروجیکٹ ، اتراکھنڈ کے گڑھوال علاقے کے مختلف حصوں، کرن پریاگ اور گوچر، گوچر میں واقع ہیلی پیڈس کے درمیان پورے سال رابطے کو یقینی بنائیں گے اور مجوزہ پروجیکٹ آفات  کے بندوبست کے نقطہ نظر سے اہم ہے۔

بھارت مالا کے تحت کانپور شہر کے ارد گرد 6 لین بائی پاس/رنگ روڈ کی تعمیر کے گرین فیلڈ پروجیکٹ سے سفر کی دوری، وقت اور ایندھن کی کھپت میں کمی کی امید ہے۔ یہ پروجیکٹ کانپور شہر کی بھیڑ کو کم کرنے میں کارآمد ثابت ہوگا اور لکھنؤ-کانپور ایکسپریس وے،این ایچ-19 اور چکری ہوائی اڈے سے براہ راست رابطہ فراہم کرے گا۔

اسٹیل کی وزارت کی جانب سے سلری پائپ لائن پروجیکٹس کو ڈائنامک فریم ورک اور نیٹ ورک پلاننگ گروپ کی تشخیص کے عمل میں شامل کرنے کی تجویز پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔

سڑک ٹرانسپورٹ اور شاہراہوں کی وزارت، ریلوے، بندرگاہوں، جہاز رانی اور آبی گزرگاہوں کی وزارت، شہری ہوابازی کی وزارت، بجلی کی وزارت، پٹرولیم اور قدرتی گیس کی وزارت، ٹیلی کمیونیکیشن کے محکمے، نئی اور قابل تجدید توانائی کی وزارت اور نیتی آیوگ کے این پی جی ممبران نے  متعلقہ ریاستوں کے نمائندوں  کے ساتھ 51ویں این پی جی میٹنگ میں  شرکت کی۔

پی ایم گتی شکتی نیشنل ماسٹر پلان (این ایم پی)، جو 13 اکتوبر 2021 کو شروع کیا گیا تھا، بنیادی ڈھانچے کی منصوبہ بندی اور عمل درآمد کے لیے 'پوری حکومت' کا طریقہ اپناتا ہے۔ پی ایم گتی شکتی (پی ایم جی ایس) کو چلانے کے لیے دو اہم عناصر ہیں: (i) جی آئی ایس ڈیٹا پر مبنی ڈیجیٹل پلیٹ فارم اور (ii) ادارہ جاتی فریم ورک۔

پی ایم گتی شکتی نیشنل ماسٹر پلان (این ایم پی) کو ایک متحرک جغرافیائی معلوماتی نظام (جی آئی ایس) پلیٹ فارم پر تیار کیا گیا ہے، جس میں اقتصادی اور سماجی بنیادی ڈھانچے، ٹرنک اور یوٹیلیٹی نیٹ ورکس، ملٹی موڈل کنیکٹیویٹی، سیاحتی مقامات، زمینی آمدنی کے نقشے، جنگلات کی حدود وغیرہ کے نقشے ہیں۔ پروجیکٹ کی منصوبہ بندی اور عمل آوری کے لیے درکار ڈیٹا این ایم پی پر نقشہ بندی کی جاتی ہے۔این ایم پی  کو ڈیٹا پر مبنی فیصلہ سازی سپورٹ سسٹم کے طور پر پراجیکٹ پلاننگ ٹولز، ڈائنامک ڈیش بورڈز، ایم آئی ایس رپورٹ جنریشن وغیرہ کے ساتھ تیار کیا گیا ہے تاکہ بنیادی ڈھانچے کی منصوبہ بندی اور عمل آوری میں لائن وزارتوں/محکموں اور ریاستوں/مرکز کے زیر انتظام علاقے کی مدد کی جا سکے۔

اب تک 39 لائن وزارتیں/محکمے بشمول 8 انفراسٹرکچر، 13 اقتصادی اور 18 سماجی شعبے کی وزارتیں/ محکمے اور 36 ریاستیں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں کو پی ایم گتی شکتی این ایم پی میں شامل کیا گیا ہے۔

سکریٹریوں کے ایک بااختیار گروپ  پر مشتمل ایک ادارہ جاتی فریم ورک،  ایک نیٹ ورک پلاننگ گروپ (این پی جی) اور ایک ٹیکنیکل سپورٹ یونٹ (ٹی ایس یو) مرکزی سطح پر مکمل طور پر کام کر رہا ہے۔ منظور شدہ  سی سی ای اے نوٹ کے مطابق لاجسٹک ڈویژن نے این پی جی شروع کیا  ہے اور یہ نومبر 2021 سے ای جی او ایس کے سکریٹریٹ کے طور پر کام کر رہا ہے۔ ہر ریاست / مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں ایسا ہی ادارہ جاتی فریم ورک بنانا بھی ضروری تھا جو مکمل ہو چکا ہے اور پوری طرح سے کام کر رہا ہے۔

اسپیشل سکریٹری (لاجسٹکس)، ڈی پی آئی آئی ٹی کی صدارت میں منعقد ہونے والی پندرہ روزہ این پی جی میٹنگوں کے دوران، مختلف وزارتوں/ محکموں سے پروجیکٹ کی تجاویز کا جائزہ لیا جاتا ہے۔ وزیر اعظم کے متحرک اصول بشمول دیگر وزارتوں/جنگلات/جنگلی حیات کی تاریخ کی تہوں کے اثاثوں کے ساتھ باہمی تعلق؛ رہائش کی منتقلی کو کم سے کم کرنے کے لیے صف بندی کی مناسبیت؛ موجودہ سرکاری زمین کا ممکنہ حد تک استعمال؛ اثر و رسوخ وغیرہ کے علاقے کی جامع سماجی و اقتصادی ترقی کا جائزہ لیا جاتا ہے۔ اس کا مقصد خلل کو کم کرنا، تکمیلی چیزوں کو تلاش کرنا، ملٹی موڈل کنیکٹیویٹی کے لیے بہترین اور جامع منصوبہ بندی کو فروغ دینا، اور آخری میل کنیکٹوٹی اور لاجسٹکس کی کارکردگی کو بہتر بنانا ہے۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

 

ش ح۔ ح ا۔ع ن

 (U: 6882)



(Release ID: 1938376) Visitor Counter : 81


Read this release in: Telugu , English , Hindi , Marathi