بجلی کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

ہائیڈرو پاور صلاحیت کا استعمال - 145320 میگاواٹ میں سے 42104.6 میگاواٹ (29فیصد) تیار اور 15023.5 میگاواٹ (10.3فیصد) زیر تعمیر ہے

Posted On: 21 MAR 2023 7:37PM by PIB Delhi

بجلی کے مرکزی وزیر آر کے سنگھ آج راجیہ سبھا میں یہ اطلاع  نے دی ہے کہ سنٹرل الیکٹرسٹی اتھارٹی (سی ای اے) کے ذریعہ 1978-1987 کے دوران کئے گئے دوبارہ تشخیص کے مطالعہ کے مطابق، ملک میں ہائیڈرو پاور کی صلاحیت کا اندازہ تقریباً 145320 میگاواٹ ہے (25 میگاواٹ سے زیادہ صلاحیت والے منصوبوں کے لیے)۔ اس وقت 145320 میگاواٹ میں سے 42104.6 میگاواٹ (29فیصد) تیار ہو چکی ہے اور 15023.5 میگاواٹ (10.3فیصد) زیر تعمیر ہے۔ ریاست کے لحاظ سے ہائیڈرو پاور کی صلاحیت اور اس کی ترقی کی حیثیت ضمیمہ میں منسلک ہے۔

انٹرنیشنل ہائیڈرو پاور ایسوسی ایشن(آئی ایچ اے) کی رپورٹوں کے مطابق، یو ایس اے نے اپنی پن بجلی( ہائیڈرو پاور) کی صلاحیت کا 80فیصد سے زیادہ اور ای یو نے اپنی ہائیڈرو پاور پوٹینشل کا 70فیصد سے زیادہ تیار کر لی ہے۔

ملک میں ہائیڈرو الیکٹرک صلاحیت کی ترقی میں اہم چیلنجز دور دراز مقام، غیر متوقع ارضیات، قدرتی آفات، ماحولیات اور جنگلات کے مسائل، بحالی اور آباد کاری(آر اینڈ آر) کے مسائل، امن و امان کے مسائل اور بین ریاستی مسائل ہیں۔

حکومت نے ملک میں پن بجلی کی پیداوار کو بڑھانے کے لیے کئی پالیسی اقدامات کیے ہیں، بشمول آندھرا پردیش، جو کہ ذیل میں ہیں:

  1. بڑی ہائیڈرو پاور (> 25 میگاواٹ پراجیکٹس) کو قابل تجدید توانائی کا ذریعہ قرار دینا۔
  • II. قابل تجدید خریداری کی ذمہ داری(آر پی او) کے اندر ایک علیحدہ ادارے کے طور پر ہائیڈرو پرچیز اوبلیگیشن (ایچ پی او) کی فراہمی۔
  1. ہائیڈرو پاور ٹیرف میں کمی لانے کے لیے ٹیرف کو معقول بنانے کے اقدامات کا نوٹیفکیشن۔
  2. بنیادی ڈھانچے کو فعال کرنے کی لاگت کے لیے بجٹ میں معاونت کی فراہمی، یعنی سڑکیں/پل اور سیلاب سے نمٹنے کے  اقدامات ۔
  • V. معاہدہ کے تنازعات کو تیزی سے اور مؤثر طریقے سے حل کرنے کے لیے ‘آزاد انجینئر’کے ذریعے ‘‘تنازعات سے بچنے کے طریقہ کار’’ اور ‘‘آزاد ماہرین کی مصالحتی کمیٹی(سی سی آئی ای)’’ کے ذریعے ‘‘تنازعات کے حل کے طریقہ کار’’ کا نوٹیفکیشن۔
  1. ہائیڈرو پاور پراجیکٹس میں وقت اور لاگت کے زیادہ ہونے کے واقعات کو کم کرنے کے لیے رہنما خطوط کا نوٹیفکیشن۔
  2. نئے ہائیڈرو الیکٹرک پروجیکٹس سے پیدا ہونے والی بجلی کی ترسیل پر انٹر اسٹیٹ ٹرانسمیشن سسٹم(آئی ایس ٹی ایس) چارجز کی چھوٹ

ضمیمہ

ہائیڈرو الیکٹرک پاور پوٹینشل اور ڈیولپمنٹ کی حیثیت (25 میگاواٹ سے اوپر، 28.02.23 تک)

علاقہ/ریاست

شناخت شدہ صلاحیت (دوبارہ تشخیص کا مطالعہ)

 زیراستعمال  صلاحیت

زیر تعمیر صلاحیت

شمالی

(ایم ڈبلیو)

(ایم ڈبلیو)

%

(ایم ڈبلیو)

(%)

جموں و کشمیر

11567

3360.0

29.0

3099.5

26.8

لداخ

2046

89.0

4.3

0.0

0.0

ہماچل پردیش

18470

10263.0

55.6

2490.0

13.5

پنجاب

971

1096.3

100.0

206.0

21.2

ہریانہ

64

0.0

0.0

0.0

0.0

راجستھان

483

411.0

85.1

0.0

0.0

اتراکھنڈ

17998

3975.4

22.1

1571.0

8.7

اتر پردیش

664

501.6

75.5

0.0

0.0

ذیلی کل(این آر)

52263

19696.3

37.7

7366.5

14.1

ویسٹرن

         

مدھیہ پردیش

1970

2235.0

100.0

400.0

20.3

چھتیس گڑھ

2202

120.0

5.4

0.0

0.0

گجرات

590

550.0

100.0

0.0

0.0

مہاراشٹر

3314

2647.0

79.9

0.0

0.0

گوا

55

0.0

0.0

0.0

0.0

ذیلی کل(ڈبلیو آر)

8131

5552.0

68.3

400.0

4.9

جنوبی

         

آندھرا پردیش

3261

1610.0

49.4

960.0

29.4

تلنگانہ

1099

800.0

72.8

0.0

0.0

کرناٹک

6459

3689.2

57.1

0.0

0.0

کیرالہ

3378

1864.2

55.2

140.0

4.1

تمل ناڈو

1693

1778.2

100.0

0.0

0.0

ذیلی کل(ایس آر)

15890

9741.6

61.3

1100.0

6.9

مشرقی

         

جھارکھنڈ

582

210.0

36.1

0.0

0.0

بہار

40

0.0

0.0

0.0

0.0

اوڈیشہ

2981

2154.6

72.3

0.0

0.0

مغربی بنگال

2829

441.2

15.6

120.0

4.2

سکم

4248

2282.0

53.7

1037.0

24.4

ذیلی کل  (ای آر)

10680

5087.8

47.6

1157.0

10.8

شمال مشرقی

         

میگھالیہ

2298

322.0

14.0

0.0

0.0

تریپورہ

0

0.0

0.0

0.0

0.0

منی پور

1761

105.0

6.0

0.0

0.0

آسام

650

350.0

53.8

120.0

18.5

ناگالینڈ

1452

75.0

5.2

0.0

0.0

اروناچل پردیش

50064

1115.0

2.2

4880.0

9.7

میزورم

2131

60.0

2.8

0.0

0.0

ذیلی کل(این ای آر)

58356

2027.0

3.5

5000.0

8.6

آل انڈیا

145320

42104.6

29.0

15023.5

10.3

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

اس کے علاوہ 4745.6 میگاواٹ کی صلاحیت کے حامل 8 پمپڈ سٹوریج پروجیکٹس(پی ایس پیز)  زیر استعمال  ہیں اور 2780 میگاواٹ کی 4  پی ایس پیز زیر تعمیر ہیں۔

*************

 

( ش ح ۔ س ب ۔ رض (

U. No.6834


(Release ID: 1937902) Visitor Counter : 129


Read this release in: English