الیکٹرانکس اور اطلاعات تکنالوجی کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

مرکزی وزیر مملکت راجیو چندر شیکھر  نے بنگلورو میں  ’’ آئندہ پیڑھی کے پروسیسروں کی  ڈیزائن کی زمرہ بندی ،  آئی پیز اور جڑے ہوئے نظام ‘‘کے موضوع پر  ڈیجیٹل انڈیا  مکالمے کے اجلاس کا اہتمام کیا


وزیر اعظم نریندر مودی حکومت ہندوستان میں آئی ٹی ہارڈویئر مینوفیکچرنگ اور اختراعی ماحولیاتی نظام کو متحرک کرنے کے لیے اسٹارٹ اپس، صنعت اور اکیڈمی کے ساتھ مل کر کام کر رہی ہے: وزیر مملکت راجیو چندر شیکھر کا بیان

حکومت ہندوستان کو عالمی الیکٹرانکس سپلائی چین میں ایک اہم طاقت بنانے کے لیے انتھک محنت کر رہی ہے:   راجیو چندر شیکھر

Posted On: 06 JUL 2023 6:12PM by PIB Delhi

مرکزی وزیر جناب راجیو چندر شیکھر نے آج بنگلورو میں ڈیجیٹل انڈیا ڈائیلاگ اجلاس سے خطاب کیا، جس میں آئی ٹی ہارڈویئر کے لیے نظر ثانی شدہ پیداوار سے منسلک ترغیب (پی ایل آئی) اسکیم پر توجہ مرکوز کی گئی۔

اجلاس نے ٹیک انڈسٹری کے شراکت داروں ، جیسے ماہرین، صنعت کے نمائندے اور اسٹارٹ اپس کو اکٹھا کیا۔ وزیرموصوف نے ماحولیاتی نظام کو بہتر بنانے کے بارے میں ان کے سوالات کو حل کرتے ہوئے ان کے ساتھ سودمند  بات چیت کی۔

اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیرموصوف نے کہا، "وزیر اعظم جناب نریندر مودی کی قیادت میں، حکومت ہندوستان میں تیزی سے پھیلتے ہوئے سرور اور آئی ٹی ہارڈویئر مینوفیکچرنگ ایکو سسٹم بنانے کے لیے اسٹارٹ اپ، صنعت اور اکیڈمیا کے ساتھ مل کر کام کر رہی ہے۔ انہوں نے واضح کیا کہ2026 تک  300 ارب  الیکٹرانکس کی صنعت اور   10 کھرب ڈیجیٹل معیشت  کے تئیں ہمارا عزم پوری طرح واضح ہے۔ حکومت ہندوستان کے IT ہارڈویئر ایکو سسٹم کو متحرک کرنے میں پوری اثرانگیزی کے ساتھ کام کرے گی جس میں ڈیٹا سینٹرز، سرورز وغیرہ شامل ہیں۔ آئی ٹی  ہارڈویئر کے لیے یہ پی ایل آئی اسکیم احتیاط سے تیار کی گئی ہے۔ اس بار اسے صنعت سے ملی جانکاری کے ساتھ ڈیزائن کیا گیا ہے۔ ہندوستان الیکٹرانک مینوفیکچرنگ ماحولیاتی نظام میں سب سے تیزی سے ترقی کرنے والی صارفین کی منڈیوں میں سے ایک کی نمائندگی کرتا ہے کیونکہ ہم نے اپنی معیشت، حکومت اور عوامی خدمات کو بے مثال شرح سے ڈیجیٹائز کیا ہے۔

بات چیت کا محور ماحولیاتی نظام کی ترقی کو متحرک کرنے کے ساتھ ساتھ انٹرپرائزز اور اسٹارٹ اپس کو ملک میں اپنی موجودگی کو بڑھانے کے لیے حوصلہ افزائی کرنا تھا۔

وزیر موصوف نے مزید کہا کہ "جب کہ ہم بڑی غیر ملکی کمپنیوں کا ہندوستان میں اپنی بنیاد قائم کرنے کا خیرمقدم کرتے ہیں، ہم صنعت کو مراعات سے فائدہ اٹھانے اور ہندوستان میں ای ایم ایس  ماحولیاتی نظام کو وسعت دینے کے قابل بھی بنا رہے ہیں۔"

مئی میں، حکومت نے 17,000 کروڑ روپے کی لاگت کے ساتھ آئی ٹی ہارڈویئر کے لیے پی ایل آئی  2.0 اسکیم کو منظوری دی ہے اور  جس سے 2021 کی اسکیم سے بجٹ دوگنا ہوجائےگا۔ اس اسکیم کا مقصد گھریلو مینوفیکچرنگ کی حوصلہ افزائی کرنا، سرمایہ کاری کو راغب کرنا اور آئی ٹی ہارڈویئر کے اجزاء اور ذیلی اسمبلیوں کو مقامی بنانے کو فروغ دینا ہے۔ اس میں لیپ ٹاپ، ٹیبلیٹ، آل ان ون پی سی، سرورز اور انتہائی چھوٹے فارم فیکٹر ڈیوائسز شامل ہیں۔ ایسا کرنے سے، حکومت کا مقصد ہندوستان کے گھریلو آئی ٹی  ہارڈویئر مینوفیکچرنگ ماحولیاتی نظام کو متحرک کرنا ہے، جس سے  آئی ٹی ہارڈویئر صنعت میں ہندوستانی  چیمپئن  تیارہوسکیں۔

یہ اسکیم چھ سال تک جاری رہے گی اور اس سے  پیداوار میں 3.35 لاکھ کروڑ روپے کی نمایاں اضافہ  کے ساتھ 2,430 کروڑ  روپئے کے  متوقع سرمایہ کاری کی امید ہے۔اس سے تقریباً 75,000 نئے براہ راست روزگار کے مواقع پیدا ہونے کا بھی امکان ہے۔

2014 سے، ہندوستان میں الیکٹرانکس مینوفیکچرنگ انڈسٹری نے 17فیصدکی مستقل کمپاؤنڈ سالانہ ترقی کی شرح (سی اے جی آر) حاصل کی ہے۔ تقریباً ایک لاکھ کروڑ سے  شروع ہوئی پیداوار اب  105 ارب امریکی ڈالر کے اہم بینچ مارک کو پار کرگئی ہے۔

جناب راجیو چندر شیکھر نے اسمارٹ فون مینوفیکچرنگ میں ہندوستان کی نمایاں ترقی پر بھی روشنی ڈالی، انہوں نے کہا، "ہم اسمارٹ فون کی کامیابی  کے بارے میں واضح طور پر واقف ہیں اور میں بہت اعتماد کے ساتھ کہہ سکتا ہوں کہ  میں پورے  یقین کے ساتھ کہہ رہا ہوں کہ آپ نے اسمارٹ فون کے بارے میں جو بھی جانا ، سمجھا وہ کسی بہت بڑی پریشانی کا سرا بھر ہے۔یہ واضح ہے کہ ہم آنے والی دہائی میں اسمارٹ فون کی تیاری اورا سمارٹ فون کے ارد گرد مجموعی ماحولیاتی نظام کا ایک اہم ذریعہ بننے جا رہے ہیں اور بڑے برانڈز یقینی طور پر جانتے ہیں کہ  وہ ہندوستان میں اپنی موجودگی کو بڑھانا چاہتے ہیں اور اسے نمایاں طور پروسعت دینا  چاہتے ہیں۔ ‘‘

************

 

ش ح۔ ح ا       ۔ م  ص

 (U:   6826)


(Release ID: 1937882) Visitor Counter : 128
Read this release in: Telugu , English , Hindi , Kannada