بجلی کی وزارت
مرکزی توانائی اور این آر ای کے وزیر "بایو ماس – 3پی – پیلٹ سے لےکر بجلی تک اور اس کے نتیجے میں حاصل ہونے والی خوشحالی کے موضوع پر قومی کانفرنس" کا افتتاح کریں گے
کانفرنس کا مقصد تھرمل پاور پلانٹس میں بایوماس پیلٹس کی مشترکہ فائرنگ کو فروغ دینا ہے
بایوماس پیلیٹس کا استعمال کم پرالی جلانے، صاف ستھرا ماحول، کسانوں کی آمدنی اور کوئلے کی درآمدات میں کمی کا باعث بنے گا
Posted On:
23 MAR 2023 5:48PM by PIB Delhi
حکومت کل نئی دہلی میں "بایو ماس – 3پی – پیلٹ سے لےکر بجلی تک اور اس کے نتیجے میں حاصل ہونے والی خوشحالی کے موضوع پر قومی کانفرنس" کا انعقاد کر رہی ہے۔ اس کانفرنس کی میزبانی نیشنل پاور ٹریننگ انسٹی ٹیوٹ کے تعاون سے تھرمل پاور پلانٹس میں بایوماس کے استعمال پر قومی مشن ، ایس اے ایم اے آر ٹی ایچ(سمرتھ) کر رہی ہے۔ مرکزی بجلی اور این آر ای کے وزیر جناب آر کے سنگھ کانفرنس کا افتتاح کریں گے، جس میں حکومت، وزارتوں، ریگولیٹری اداروں، مالیاتی اداروں، پیلٹ مینوفیکچررز، کاروباری افراد، او ای ایمیز، کسان تنظیموں وغیرہ کی شرکت ہوگی۔
کانفرنس کا مقصد ہندوستان میں تھرمل پاور پلانٹس میں بایوماس پیلٹس کی مشترکہ فائرنگ کو فروغ دینے کے ساتھ ساتھ اس میدان میں تمام اسٹیک ہولڈرز کو اپنے علم اور تجربے کا اشتراک کرنے کے لیے ایک مشترکہ پلیٹ فارم مہیا کرنا ہے۔
کوئلے پر مبنی تھرمل پاور پلانٹس میں بایوماس کے استعمال پر قومی مشن، ایس اے ایم اے آر ٹی ایچ(سمرتھ) کو وزارت بجلی نے فاضل بایوماس کو ضائع کرنے میں درپیش متعدد مسائل کے ون شاٹ حل کے طور پر تشکیل دیا ہے۔ جہاں بایوماس کو پیلٹس میں تبدیل کرنے اور تھرمل پاور پلانٹس میں ان کو مشترکہ طور پر استعمال کرنے سے ماحولیات کو پرالی جلانے کے مضر اثرات سے بچایا جائے گا، وہیں یہ بجلی کی پیداوار میں کوئلے پر ملک کے انحصار کو کم کرنے میں بھی اہم کردار ادا کرے گا اورقومی صاف ہوا پروگرام(این سی اے پی) اور کسانوں اور چھوٹے کاروباریوں کے لیے کمائی کی صلاحیت میں حصہ ڈالے گا۔
گزشتہ ہفتے، مرکزی بجلی اور این آر ای کے وزیر جناب آر کے سنگھ نے لوک سبھا کے ایک سوال کے جواب میں این ٹی پی سی-این ای ٹی آر اے کے ذریعے تھرمل پاور پلانٹس ( ٹی پی پیز) میں بایو ماس کے مشترکہ استعمال کے اثرات کا پتہ لگانے کے لئے این ٹی پی سی دادری میں کوئلہ پر مبنی تھرمل پاور پلانٹ میں کئے گئے تجربات کے بارے میں بتایا تھا ۔ مطالعات کے ذریعے، یہ اچھی طرح سے ثابت ہوا ہے کہ 5فیصد سے 10فیصد بایو ماس کو بجلی گھر پر کسی منفی اثر کے بغیر ٹی پی پیز میں کوئلے کے ساتھ محفوظ طریقے سے مشترکہ طور پراستعمال کیا جا سکتا ہے۔ اس سے کوئلے پر ٹی پی پیز کے انحصار کو کم کرنے میں مدد ملے گی اور کسی حد تک پرالی جلانے کی وجہ سے پیدا ہونے والی فضائی آلودگی کو کم کرنے میں مدد ملے گی۔
وزیر نے مزید بتایا کہ اب تک تقریباً 97000 میٹرک ٹن (ایم ٹی) زرعی باقیات پر مبنی بایو ماس کو کوئلہ پر مبنی تھرمل پاور پلانٹس میں مشترکہ طور پر استعمال کیا گیا ہے، جس سے 1.2 لاکھ میٹرک ٹن (ایل ایم ٹی) کاربن ڈائی آکسائیڈ کے اخراج میں کمی واقع ہوئی ہے۔
کھیتوں کی پرالی کو جلانے کی وجہ سے خاص طور پر قومی راجدھانی خطہ (این سی آر) میں فضائی آلودگی کے بڑھتے ہوئے مسئلے کو حل کرنے اور تھرمل پاور جنریشن کے کاربن کے اثرات کو کم کرنے کے لیے، بجلی کی وزارت نے تھرمل پاور پلانٹس میں بایوماس کے استعمال پر قومی مشن ایس اے ایم اے آر ٹی ایچ(سمرتھ) کو 12 جولائی 2021 کو شروع کیا۔ اور نظرثانی شدہ بایو ماس پالیسی 8 اکتوبر 2021 کو جاری کی گئی، جس میں ملک کے تمام ٹی پی پیز کو کوئلے کے ساتھ مشترکہ فائرنگ میں بایو ماس پیلٹس کا 5فیصد استعمال کرنے کا پابند بنایا گیا۔ حکومت نے مندرجہ ذیل اقدامات بھی کیے ہیں:
- جی ای ایم پورٹل پر بایوماس پیلٹ پروکیورمنٹ کے لیے ایک حسب ضرورت استعمال ہونے والی ونڈو دستیاب کرائی گئی ہے۔
- آر بی آئی کی طرف سے ترجیحی شعبے کے قرضے کے تحت بایوماس کو نوٹیفائی کیا گیا ہے۔ اس سے پیلٹ مینوفیکچررز کو بینک قرضوں کی آسانی اور تیزی سے دستیابی ممکن ہوگی۔ اسٹیٹ بینک آف انڈیا نے پیلٹ مینوفیکچررز کو طویل مدتی قرض فراہم کرنے کے لیے ایک وقف شدہ اسکیم شروع کی ہے۔
- مرکزی آلودگی کنٹرول بورڈ (سی پی سی بی) اور نئی اور قابل تجدید توانائی کی وزارت (ایم این آر ای) کی طرف سے نئے کاروباریوں کی حوصلہ افزائی کے لیے درج ذیل مالیاتی سبسڈی اسکیمیں جاری کی گئی ہیں:
- ایم این آر ای اسکیم "بایوماس پروگرام" بایو ماس پیلٹ پلانٹ قائم کرنے میں مدد فراہم کرتی ہے۔
- سی پی سی بی کے رہنما خطوط "این سی آر میں پیلٹس پلانٹ کے قیام کے لیے ایک وقتی مالی امداد کی اسکیم"
بایو ماس پیلٹ مینوفیکچرنگ پلانٹس کے قیام کے لیے مالی امداد فراہم کرنے کے لیے جن اسکیموں کا تصور کیا گیا ہےوہ یہ ہیں (الف) ایم این آر ای بایو انرجی اسکیمیں جن میں پیلٹ مینوفیکچرنگ پلانٹس کو مرکزی مالی امداد کے طور پر فی پلانٹ 45 لکھ روپے کے 9 لاکھ روپے فی ایم ٹی پی ایچ (میٹرک ٹن فی گھنٹہ) فراہم کیے جائیں گے ۔ (ب) ماحولیاتی تحفظ چارج (ای پی سی) فنڈز کے تحت دی جانے والی سی پی سی بی مالی امداد جو ایک بار فراہم کی جانے والی فی گھنٹہ لاکھ فی ٹن پیداوارکی صلاحیت کے لئے ایک مرتبہ ہی فراہم کی جاتی ہے اور جس کی آخری حد 70 لاکھ روپے بقدر ہوتی ہے جو 1.40 کروڑ روپے کی حد کے ساتھ 28 لاکھ فی ٹن پیداواری صلاحیت فی گھنٹے کی شرط کے ساتھ فراہم کی جاتی ہے ۔ 50 کروڑ روپے کے بقدر کا ایک فنڈ ان رہنما خطوط کے توسط سے بروے کار لائے جانے کے لئے متعین کیا گیا ہے ۔
*****
ش ح ۔ا ک۔ ر ب
U: 6799
(Release ID: 1937694)