کامرس اور صنعت کی وزارتہ
ڈی پی آئی آئی ٹی نے انڈسٹریل پارک ریٹنگ سسٹم پر قومی ورکشاپ کا کامیابی سے انعقاد کیا
ڈی پی آئی آئی ٹی سکریٹری نے سرمایہ کاری کو راغب کرنے اور مجموعی جی ڈی پی میں مینوفیکچرنگ سیکٹر کا حصہ بڑھانے کے لیے صنعتی پارکوں کی اہمیت پر زور دیا
Posted On:
01 JUL 2023 5:39PM by PIB Delhi
صنعت اور گھریلو تجارت کے فروغ کے محکمے (ڈی پی آئی آئی ٹی) نے آج نئی دہلی میں صنعتی پارک درجہ بندی نظام (آئی پی آر ایس) پر قومی ورکشاپ کا کامیابی سے انعقاد کیا۔ کلیدی خطبہ دیتے ہوئے سکریٹری، ڈی پی آئی آئی ٹی جناب راجیش کمار سنگھ نے سرمایہ کاری کو راغب کرنے اور مجموعی جی ڈی پی میں مینوفیکچرنگ سیکٹر کے حصہ کو بڑھانے کے لیے صنعتی پارکوں کی اہمیت پر زور دیا۔
جناب سنگھ نے شرکت کرنے والی ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں، اسٹیئرنگ کمیٹی اور تعاون کرنے والی ٹیموں کا بھی شکریہ ادا کیا جنہوں نے آئی پی آر ایس کے پروگرام اور ورکشاپ کو شاندار کامیابی سے ہمکنار کرنے میں اپنی زبردست لگن اور انتھک محنت کامظاہرہ کیا ۔
ورکشاپ ایک اہم تقریب تھی جس کا مقصد ہندوستان کی صنعتی مسابقت کو آگے بڑھانا تھا ۔ اس تقریب کے تحت ڈی پی آئی آئی ٹی اور ریاست/مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے سرکاری عہدیداروں، صنعت کے ماہرین اورمتعلقہ فریقوں کو ہندوستان میں ایک مضبوط صنعتی بنیادی ڈھانچے کی تعمیر کرنے میں معلومات کے اشتراک اور صلاحیت کی تعمیر کو فروغ دینے کے لیے اکٹھا کیا گیا۔
انڈسٹریل پارک ریٹنگ سسٹم (آئی پی آر ایس )، ڈی پی آئی آئی ٹی کا ایک بڑا اقدام ہے۔ آئی پی آر ایس 2.0، جو 5 اکتوبر 2021 کو شروع کیا گیا، صنعتی پارکوں کی چار ستونوں میں درجہ بندی کرتا ہے: اندرونی بنیادی ڈھانچہ اورسہولیاتی مراکز، بیرونی بنیادی ڈھانچہ اور سہولیات، بزنس سپورٹ سروسز، اور ماحولیاتی اور حفاظتی انتظام۔ اس درجہ بندی کے نظام کو 31 حصہ لینے والی ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں سے نامزدگیاں موصول ہوئی ہیں، ساتھ ہی 50 اضافی خصوصی اقتصادی زونز (ایس ای زیڈز) جو محکمہ تجارت (ڈی اوسی) نے نامزد کیے ہیں۔
ورکشاپ کے دوران، شرکاء کو نومبر 2022 سے مارچ 2023 تک ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے تعاون سے منعقد کی گئی انفرادی ورکشاپوں کے دوران مشاہدہ کیے گئے بہترین طریقوں کا تبادلہ کرنے کا موقع ملا۔ ان میں پانی کی پائیدار فراہمی کے نظام، مقامی خود مختاری کے ماڈل، صنعت پر مرکوز ’تیار کرور اوراستعمال کرو‘ کی سہولیات جیسے اقدامات اور کاروبار کرنے میں آسانی کو فروغ دینے اور شہریوں کی زندگیوں کو بہتر بنانے کے لیے مشترکہ سہولیات کی فراہمی شامل ہیں۔
مزید برآں، ایک پرکشش پینل مذاکرات کاانعقاد بھی کیا گیا، جس میں صنعت، حکومت، تھنک ٹینکس اور کثیر جہتی تنظیموں کے ماہرین کے ایک متنوع گروپ کو اکٹھا کیا گیا۔ اس پینل مذاکرات کا عنوان تھا ’’اختراعاتی مالی تدابیر کےساتھ اسمارٹ، ہم آہنگ، اورماحولیاتی صنعتی پارکس کی تعمیر کرنا‘‘۔
آئی پی آر ایس پر قومی ورکشاپ نے صنعت کے ماہرین، حکومتی نمائندوں اور اسٹیک ہولڈرز کے لیے اپنی قیمتی معلومات اور خیالات کا اشتراک کرنے کے لیے ایک پلیٹ فارم کے طور پر کام کیا۔ بات چیت میں پارک مینجمنٹ اور نظم وضبط کی کارکردگی کو بڑھانے، ماحولیاتی کارکردگی کو بہتر بنانے، کارکردگی میں اضافہ، پائیداری کو فروغ دینے، اور صنعتی پارک کی مسابقت کو بڑھانے پر توجہ مرکوز کی گئی۔
یہ باہمی تعاون پر مبنی نقطہ نظر ہندوستان کی صنعتی ترقی کو آگے بڑھاتا رہے گا، کاروبار کے لیے سازگار ماحول پیدا کرے گا، سرمایہ کاری کو راغب کرے گا، اور اقتصادی ترقی کو تیز کرے گا۔ ڈی پی آئی آئی ٹی ایک بااختیار اور جامع معیشت کے وژن کو پورا کرنے کے لیے پرعزم ہے، جیسا کہ وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے تصورپیش کیا تھا۔
ڈی پی آئی آئی ٹی نے کاروباری ماحولیاتی نظام کو تبدیل کرنے اور سرمایہ کاری کو راغب کرنے کے لیے مختلف اقدامات کیے ہیں۔ قابل ذکر کوششوں میں سرمایہ کاری کو رفتار بخشنے کی غرض سے سکریٹریوں کے بااختیار گروپ (ای جی او ایس)، پروجیکٹ ڈیولپمنٹ سیلز (پی ڈی سی) ، متوازن سہولت کاری کے لیے نیشنل سنگل ونڈو سسٹم (این ایس ڈبلیو ایس) کے ساتھ انویسٹمنٹ کلیئرنس سیل (آئی سی سی)، عالمی سپلائی چین میں ہندوستان کی موجودگی کو مضبوط بنانے کے لیے ایک ضلع۔ایک پروڈکٹ (او ڈی او پی) اسکیم اور پروڈکشن سے منسلک ترغیب (پی ایل آئی ) اسکیموں کا قیام شامل ہے ۔
******
ش ح ۔ س ب ۔ ف ر
U. No.6699
(Release ID: 1937007)
Visitor Counter : 118