صحت اور خاندانی بہبود کی وزارت
وزیر اعظم نے شہڈول، مدھیہ پردیش سے نیشنل سیکل سیل انیمیا کے خاتمے کے مشن کا آغاز کیا
نیشنل سیکل سیل انیمیا کے خاتمے کے مشن کا مقصد 2047 تک سیکل سیل انیمیا کو ختم کرنا ہے
وزیر اعظم نے مستحقین میں سیکل سیل جینیاتی سٹیٹس کارڈ تقسیم کئے
قومی سیکل سیل انیمیا کے خاتمے کا مشن ہندوستان میں قبائلی برادریوں کی صحت کو ترجیح دیتا ہے: وزیر اعظم
مشن نے اگلے 3 برسوں میں 40 سال سے کم عمر کے تقریباً 7.0 کروڑ لوگوں کی اسکریننگ کا ہدف رکھا ہے
وزیر اعظم نے تقریباً 3.57 کروڑ آیوشمان بھارت پردھان منتری جن آروگیہ یوجنا (اے- پی ایم جے اے وائی) کارڈ کی تقسیم کا آغاز کیا
لوگوں کو شادی سے پہلے سیکل سیل جینیٹک اسٹیٹس کارڈ میچ کرانا چاہیے، تاکہ یہ یقینی بنایا جا سکے کہ یہ بیماری اگلی نسل میں منتقل نہ ہو: ڈاکٹر منسکھ مانڈویہ
سب کا ساتھ، سب کا پریاس سیکل سیل کی بیماری کے پھیلاؤ کو روک سکتا ہے: ڈاکٹر منسکھ مانڈویہ
Posted On:
01 JUL 2023 7:19PM by PIB Delhi
"سیکل سیل کی بیماری ایک ایسی بیماری ہے جو معاشروں کے قبائلی طبقات کو نمایاں طور پر متاثر کرتی ہے۔ حکومت اس بیماری کو ختم کرنے کے لیے پرعزم ہے اس سے پہلے کہ ہندوستان 2047 میں امرت کال کا جشن منائے۔ یہ بات ہندوستان کے وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے آج مدھیہ پردیش کے شہر شہڈول میں نیشنل سیکل سیل انیمیا کے خاتمے کے مشن (این ایس سی ای ایم) کا آغاز کرتے ہوئے کہی۔ ڈاکٹر منسکھ مانڈویہ، صحت اور خاندانی بہبود کے مرکزی وزیر، مدھیہ پردیش کے گورنر جناب منگو بھائی سی پٹیل، مدھیہ پردیش کے وزیر اعلیٰ جناب شیوراج سنگھ چوہان، صحت اور خاندانی بہبود کی مرکزی وزیر مملکت ڈاکٹر بھارتی پروین پوار، پروفیسر ایس پی سنگھ بگھیل، صحت اور خاندانی بہبود کے مرکزی وزیر مملکت جناب فگن سنگھ کلستے، دیہی ترقی اور اسٹیل کی مرکزی وزیر مملکت، محترمہ رینوکا سنگھ سروتا، مرکزی وزیر مملکت برائے قبائلی امور، اور جناب بشویشور ٹوڈو، مرکزی وزیرمملکت برائے قبائلی امور اس موقع پر موجود تھے۔
اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے، وزیر اعظم نے کہا کہ آج کا دن شہدول میں ایک نمایاں دن ہے، اس لئے کہ این ایس سی ای ایم کی پہل اور آیوشمان بھارت کارڈ کی تقسیم کے ساتھ، ملک قبائلی برادریوں کی صحت کو ترجیح دینے کے قریب آ گیا ہے۔ وزیر اعظم نے کہا کہ وہ گجرات کے وزیر اعلیٰ بننے سے پہلے ہی قبائلی برادریوں کے ساتھ کام کر رہےتھے، اور وہ اس بیماری کے انسانی جسم پر پڑنے والے مضر اثرات کو سمجھتے ہیں۔
وزیر اعظم نے اس بیماری کو ختم کرنے کے لیے ہر کسی کو اپنا تعاون پیش کرنے کی ضرورت پر زور دیا، چاہے وہ حکومت ہو، ہیلتھ ورکر ہو یا خودشہری ہوں، انہوں نے مزید کہا، "قومی سیکل سیل انیمیا کے خاتمے کا مشن سیکل سیل سے نمٹنے کے لیے ایک جامع طریقہ اختیار کرتا ہے۔ اس لئے کہ بیماری کا اثر اکیلے مریض نہیں بلکہ پورے خاندان کو محسوس ہوتا ہے۔ این ایس سی ای ایم اس بیماری کے بارے میں تعلیم کو فروغ دیتے ہوئے جلد پتہ لگانے اور علاج کو یقینی بنانے کے لیے اسکریننگ اور آگاہی دونوں حکمت عملیوں کو یکجا کرتا ہے کیونکہ لوگوں کو یہ معلوم نہیں ہوتا کہ وہ اس بیماری میں مبتلا ہیں، اور غیر ارادی طور پر اسے اگلی نسل میں منتقل کر سکتے ہیں، لہذا اسکریننگ کا کردار اس سلسلے میں اور بھی اہم ہوجاتا ہے۔"
وزیر اعظم نے ملک میں بیماریوں کے اثرات کو کم کرنے کے لیے حکومت کی طرف سے کی جانے والی کوششوں پر روشنی ڈالی، چاہے وہ کالازار کی تعداد کو 2013 میں 11,000 سے کم کر کے آج 1000 پر لانا ہو، یا ملیریا کے کیسز کو 2013 میں 10 لاکھ سے کم کر کے آج 2 لاکھ سے نیچے لانا ہو۔ اسی طرح جذام کے کیسز 1.25 لاکھ سے کم ہو کر 70-75 ہزار رہ گئے ہیں۔ اس میں انھوں نے اس بات پر بھی روشنی ڈالی کہ کس طرح ان کی حکومت 2025 تک تپ دق کے پھیلاؤ کو ختم کرنے کے لیے پرعزم ہے۔ انھوں نے مزید کہا، ''یہ صرف اعدادو شمار نہیں ہیں، جب بیماریوں کا اثر کم ہوتا ہے، تو لوگوں کو پیش آنے والی تکلیف، جدوجہد، خوف اور موت کا سامنا بھی کم ہوجاتا ہے ۔"
وزیر اعظم نے نیشنل سیکل سیل انیمیا کے خاتمے کے مشن کا آغاز کیا اور ساتھ ہی سیکل سیل انیمیا کے خاتمے کے مشن کے لیے رہنما خطوط جاری کیے۔ انہوں نے مزید پرائمری، سیکنڈری اور ترتیری نگہداشت کے لیے تربیتی ماڈیولز شروع کیے جن میں میڈیکل آفیسرز، اسٹاف نرسز، کمیونٹی ہیلتھ آفیسرز، معاون نرس مڈوائفز، اور تسلیم شدہ سوشل ہیلتھ سرگرم رکن شامل ہیں۔ انہوں نے غیر صحت سے متعلق کام کرنے والوں، والدین، اساتذہ کے لیے سیکل سیل کی بیماری کے لیے آگاہی ماڈیول کے ساتھ ساتھ مریض، دیکھ بھال کرنے والوں، اور حاملہ خواتین کے لیے ایک مشاورتی ماڈیول بھی جاری کیا۔
تقریب میں وزیر اعظم نے مستحقین کو سیکل سیل جینیٹک اسٹیٹس کارڈز حوالے کیے۔ انہوں نے آیوشمان بھارت پردھان منتری جن آروگیہ یوجنا (اے بی-پی ایم جے اے وائی) کے استفادہ کنندگان میں تقریباً 3.57 کروڑ ڈیجیٹل کارڈز کی تقسیم کا بھی آغاز کیا، جس میں مدھیہ پردیش میں وہاں موجود مستفیدین کو ایک کروڑ کارڈ تقسیم کیے جا رہے ہیں۔
صحت اور خاندانی بہبود کے مرکزی وزیر ڈاکٹر منسکھ مانڈویہ نے اس دن کو تاریخی قرار دیتے ہوئے کہا، "وزیراعظم جناب نریندر مودی کی دور اندیش قیادت میں، صحت اور خاندانی بہبود کی وزارت، اور قبائلی امور کی وزارت نے خون کی کمی کے خاتمے کے لئے قومی سیکل سیل پروگرام تیار کیا گیا ہےتا کہ اس بات کو یقینی بنایا جاسکے کہ ہماری قبائلی برادریوں کو درپیش صحت کے خطرات کونمایاں طور پر کم کیا جاسکے۔
انہوں نے مزید کہا، "خاتمہ کا پروگرام سیکل سیل کی بیماریوں کے پھیلاؤ کو ختم کرنے کے لیے حکومت کے ارادے اور عزم کی عکاسی کرتا ہے۔ ہندوستان کے 278 اضلاع میں، 0-40 سال کے درمیان لوگوں کی اسکریننگ کی جائے گی تاکہ بیماری کے مزید پھیلاؤ کو روکا جا سکے۔ چونکہ سیکل سیل کی بیماری کا پھیلاؤ جینیاتی نوعیت کا ہے، وزیرموصوف نے کہا کہ زیادہ بوجھ والی ریاستوں کے لوگوں کو شادی سے پہلے سیکل سیل جینیاتی اسٹیٹس کارڈ سے میچ کرنا چاہیے تاکہ یہ یقینی بنایا جا سکے کہ یہ بیماری اگلی نسل میں منتقل نہ ہو۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ پروگرام کی کامیابی کے لیے معاشرے کا کردار ضروری ہے،‘‘سب کا ساتھ، سب کا پریاس سیکل سیل کی بیماری کے پھیلاؤ کو روک سکتا ہے۔’’
آج تقسیم کیے گئے آیوشمان بھارت-پی ایم جے اے وائی کارڈز کے حوالے سے، وزیرموصوف نے کہا، "پہلے صرف امیر ہی معیاری علاج تک رسائی حاصل کر سکتے تھے، اب صحت کی دیکھ بھال میں مساوات ہے جہاں غریب بھی خرچ کے خوف کے بغیر امیروں کی طرح ہی صحت کی دیکھ بھال تک رسائی حاصل کر سکتے ہیں۔ " انہوں نے مزید کہا کہ آج 25,000 گاؤں میں آیوشمان گرام سبھا کا آغاز غریبوں کو سستی اور معیاری صحت کی دیکھ بھال کے بارے میں بیداری پیدا کرنے کے حکومت کے عزم کو ظاہر کرتا ہے۔
نیشنل سیکل سیل انیمیا کے خاتمے کے مشن کے بارے میں:
قومی سیکل سیل انیمیا کے خاتمے کا پروگرام، جو مرکزی بجٹ 2023 میں متعارف کرایا گیا ہے، خاص طور پر ملک کی قبائلی آبادیوں میں سیکل سیل کی بیماری سے پیدا ہونے والے اہم صحت کے چیلنجوں سے نمٹنے پر توجہ مرکوز کرتا ہے۔ سیکل سیل کی بیماری (ایس سی ڈی) ایک دائمی سنگل جین کی خرابی ہے جو ایک کمزور نظامی سنڈروم کا باعث بنتی ہے جس کی خصوصیت دائمی خون کی کمی، شدید دردناک اقساط، اعضاء کے انفکشن اور دائمی اعضاء کو پہنچنے والے نقصان اور متوقع عمر میں نمایاں کمی کے ذریعے ہوتی ہے۔ ملک بھر میں 17 ہائی فوکس والی ریاستوں میں لاگو کیا گیا، اس پروگرام کا مقصد بیماری کے پھیلاؤ کو کم کرتے ہوئے سیکل سیل کی بیماری کے تمام مریضوں کی دیکھ بھال اور امکانات کو بہتر بنانا ہے۔ 17 ریاستیں گجرات، مہاراشٹر، راجستھان، مدھیہ پردیش، جھارکھنڈ، چھتیس گڑھ، مغربی بنگال، اوڈیشہ، تمل ناڈو، تلنگانہ، آندھرا پردیش، کرناٹک، آسام، اتر پردیش، کیرالہ، بہار، اور اتراکھنڈ ہیں۔
اس پروگرام کو نیشنل ہیلتھ مشن (این ایچ ایم) کے حصے کے طور پر مشن موڈ میں انجام دیا گیا ہے، جس کا مقصد سال 2047 تک سیکل سیل جینیاتی ٹرانسمیشن کو ختم کرنا ہے، جو اس بیماری کے خاتمے کے لیے طویل مدتی عزم کو ظاہر کرتا ہے۔
مالی سال 2023-24 سے 2025-26 تک پھیلے ہوئے تین برسوں کے دوران، پروگرام کا ہدف تقریباً 7.0 کروڑ لوگوں کی اسکریننگ ہے۔ یہ اہم ہدف آبادی کے ایک بڑے حصے تک پہنچنے، جلد تشخیص اور اقدام کو فروغ دینے کے لیے پروگرام کی لگن کو نمایاں کرتا ہے۔
اس پروگرام کو یہاں دیکھا جا سکتا ہے:
https://www.youtube.com/watch?v=hGvXFSZG59c
***
ش ح ۔ ا ک ۔ م ص
U. No.6698
(Release ID: 1937006)
Visitor Counter : 173