الیکٹرانکس اور اطلاعات تکنالوجی کی وزارت
سی ای آر ٹی- آئی این نے محفوظ اور قابل اعتماد انٹرنیٹ کو یقینی بنانے کے مقصد سے سرکاری اداروں کے لیے ’’انفارمیشن سکیورٹی کے طور طریقوں سے متعلق رہنما خطوط‘‘ جاری کیے
وزیر مملکت راجیو چندر شیکھر: یہ رہنما خطوط محفوظ اور قابل اعتماد اور محفوظ سائبر اسپیس کو یقینی بنانے کے مقصد سے سرکاری اداروں اور صنعت کے لیے ایک روڈمیپ کی حیثیت رکھتے ہیں
Posted On:
30 JUN 2023 6:35PM by PIB Delhi
بھارت کے ڈجیٹل منظرنامے نے زبردست نمو ملاحظہ کی ہے، اور 80 کروڑ سے زائد بھارتی افراد (ڈجیٹل شہری) فعال طور پر انٹرنیٹ اور سائبر اسپیس کااستعمال کر رہے ہیں، اور ملک کو دنیا کے وسیع تر پیمانے پر مربوط ممالک میں سے ایک بنا رہے ہیں۔ شہری ، کاروبار، تعلیم، مالیات، اور ڈجیٹل سرکاری خدمات حاصل کرنے سمیت اپنی روزمرہ کی مختلف ضرورتوں کی تکمیل کے لیے انٹرنیٹ پر افزوں طور پر انحصار کر رہے ہیں۔
ایک محفوظ اور قابل اعتماد ڈجیٹل ماحول کی اہمیت کو تسلیم کرتے ہوئے، حکومت ہند نے ایسی پالیسیاں وضع کی ہیں جن کا مقصد اپنے صارفین کے لیے محفوظ اور قابل اعتماد سائبر اسپیس کو یقینی بنانا ہے۔ حکومت آج کی ڈجیٹل دنیا میں بڑھتے سائبر خطرات اور حملوں کے بارے میں مکمل طور پر آگاہ ہے۔
محفوظ سائبر اسپیس کے نصب العین کے حصول میں مزید آگے بڑھتے ہوئے، انڈین کمپیوٹر ایمرجنسی رسپانس ٹیم (سی ای آر ٹی - اِن) نے انفارمیشن سکیورٹی کے طور طریقوں پر رہنما خطوط جاری کیے ہیں۔ یہ رہنما خطوط، جنہیں اطلاعاتی تکنالوجی ایکٹ، 2000 (2000 کے 21) کے 70بی سیکشن کے ذیلی سیکشن (4) کی شق (ای) کے ذریعہ تفویض کردہ اختیارات کے تحت جاری کیا گیا ہے، حکومت ہند کے اولین شیڈیول (کاروبار کی تخصیص) قواعد، 1961 میں بیان کردہ تمام وزارتوں، محکموں، صدر دفاتر، اور دیگر دفاتر کے ساتھ ساتھ ان کے منسلک اور ذیلی دفاتر پر نافذ ہوتے ہیں۔
ان میں تمام سرکاری ادارے، سرکاری دائرہ کار کے ادارے، اور ان کے انتظامی دائرہ کار میں دیگر سرکاری ادارے بھی شامل ہیں۔
الیکٹرانکس اور اطلاعاتی تکنالوجی اور ہنرمندی ترقیات اور صنعت کاری کے وزیر مملکت جناب راجیو چندر شیکھر نے کہا کہ، ’’حکومت نے محفوظ اور قابل اعتماد سائبر اسپیس کو یقینی بنانے کے لیے مختلف پہل قدمیاں انجام دی ہیں۔ ہم صلاحیتوں، نظام، انسانی وسائل اور بیداری پر توجہ مرکوز کرتے ہوئے سائبر سکیورٹی کی توسیع اور اس کی تیز رفتاری کے لیے کام کر رہے ہیں۔‘‘
یہ رہنما خطوط سائبر خطرات کو کم کرنے، شہریوں کے ڈاٹا کو تحفظ فراہم کرنے اور ملک میں سائبر سکیورٹی ایکو نظام کو بہتر بنانے کا عمل جاری رکھنے کی غرض سے سرکاری اداروں کے لیے ایک روڈمیپ کی حیثیت رکھتے ہیں۔ یہ رہنما خطوط مخصوص سائبر سکیورٹی ضرورتوں کے لیے ایک تنظیم کے سکیورٹی حالات کا جائزہ لینے کی غرض سے ، اندرونی، بیرونی اور تھرڈ پارٹی آڈیٹرس سمیت آڈٹ ٹیموں کے لیے ایک بنیادی دستاویز کے طور پر کام کریں گے۔
وزیر موصوف نے مزید کہا کہ ’’اب جبکہ بھارت ایک کھرب امریکی ڈالر کے بقدر کی ڈجیٹل معیشت بننے کی جانب تیزی سے گامزن ہے، ایسے میں یہ رہنما خطوط ہمارے وسیع ترین سائبر سکیورٹی فریم ورک کے ایک اہم جزو کی حیثیت رکھتے ہیں جسے ہمارے وزیر اعظم نریندر مودی جی کی قیادت میں وضع کیا جا رہا ہے۔‘‘
ان رہنما خطوط میں نیٹ ورک سکیورٹی، شناخت اور رسائی سے متعلق مینجمنٹ، ایپلی کیشن سکیورٹی، ڈاٹا سکیورٹی، تھرڈ پارٹی آؤٹ سورسنگ، سخت ضوابط، سکیورٹی مانٹرنگ، حادثے کی انتظام کاری اور سکیورٹی آڈٹنگ جیسے سکیورٹی سے متعلق مختلف شعبے شامل ہیں۔
سائبر سکیورٹی اور سائبر صحت کو بہتر بنانے کے لیے اس شعبے میں رائج بہترین طور طریقوں کو اپنانے کے ساتھ ساتھ نیشنل انفارمیٹکس سینٹر فار چیف انفارمیشن سکیورٹی آفیسرز (سی آئی ایس او ایس) اور مرکزی حکومت کی وزارتوں/محکموں کے ملازمین کے ذریعہ تیار کردہ رہنما خطوط کو بھی شامل کیا گیا ہے۔
سرکاری اداروں کے لیے محفوظ اور قابل اعتماد انٹرنیٹ کے لیے ’’انفارمیشن سکیورٹی کے طور طریقوں سے متعلق رہنما خطوط‘‘https://www.cert-in.org.in/guidelinesgovtentities.jsp پر دستیاب ہیں۔
**********
(ش ح –ا ب ن۔ م ف)
U.No:6652
(Release ID: 1936581)
Visitor Counter : 165